Tag: فارن فنڈنگ کیس

  • فارن فنڈنگ کیس کی براہ راست کوریج :پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کا چیلنج قبول کرلیا

    فارن فنڈنگ کیس کی براہ راست کوریج :پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کا چیلنج قبول کرلیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ کیس کی براہ  راست کوریج کا وزیراعظم کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کی براہ راست کوریج کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نےفارن فنڈنگ کیس کی براہ کوریج کاوزیراعظم کاچیلنج قبول کرلیا،ترجمان نے کہا ہے کہ عمران خان نےجوچیلنج دیااب اس پرقائم رہیں یوٹرن نہ لیں،فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کی براہ راست کوریج کیلئے تیار ہیں۔

    پی پی ترجمان نے الیکشن کمیشن سےمطالبہ کیا کہ روزانہ کیس کی سماعت کرے اور کرپشن کےتمام ریفرنسزکی بھی براہ راست کوریج کی جائے جبکہ نیب تحویل میں اپوزیشن قائدین کی انکوائریز اور احتساب عدالتوں میں مقدمات کی سماعت لائیونشرکی جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وزیرستان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پارٹی سربراہوں کو بٹھا کر اوپن سماعت ہونی چاہیئے، چیلنج کرتا ہوں سیاسی فنڈ ریزنگ صرف تحریک انصاف نے کی ، فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کےبھیجےگئےترسیلات زرسےملک چلتاہے، میں نے شوکت خانم کی فنڈنگ سمندرپارپاکستانیوں سےکی، ان جماعتوں کومعلوم ہے اورمجھے بھی پتا ہے فارن فنڈنگ کیاہے، کئی ملک ان جماعتوں کو پیسے دیتے رہے، ان ممالک سے تعلقات کی وجہ سےمیں بتا نہیں سکتا۔

  • چیلنج کرتا ہوں  فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے، وزیراعظم

    چیلنج کرتا ہوں فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے، وزیراعظم

    وانا : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس اٹھانے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں اور چیلنج کرتا ہوں فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیرستان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پارٹی سربراہوں کو بٹھا کر اوپن سماعت ہونی چاہیئے، چیلنج کرتا ہوں سیاسی فنڈ ریزنگ صرف تحریک انصاف نے کی ، فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کےبھیجےگئےترسیلات زرسےملک چلتاہے، میں نے شوکت خانم کی فنڈنگ سمندرپارپاکستانیوں سےکی، ان جماعتوں کومعلوم ہے اورمجھے بھی پتا ہے فارن فنڈنگ کیاہے، کئی ملک ان جماعتوں کو پیسے دیتے رہے، ان ممالک سے تعلقات کی وجہ سےمیں بتا نہیں سکتا۔

    مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے عمران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان مدارس کےبچوں کواستعمال کرکےبلیک میل کرتا ہے، مولانا فضل الرحمان کی اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئیں، مولانا فضل الرحمان این آر او کے لیے بلیک میل کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری عوام کی سیاسی سوچ کو نہیں سمجھتے، عوام سمجھدار ہیں وہ کسی کی چوری بچانے کیلئےنہیں نکلیں گے، فارن فنڈنگ کیس اٹھانے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، سامنے آنا چاہیے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کہاں سےہوتی رہی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا میں سیاسی جماعتیں فنڈنگ کرتی ہیں، اپوزیشن جماعتیں بتائیں انہوں نےپیسہ کہاں سے اکھٹا کیا، اوورسیز پاکستان فارن فنڈنگ نہیں ہیں، ساری قوم کوپتاچلےگاکس نےملک میں ٹھیک طریقے سے پیسہ اکھٹا کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشی مشکلات کےباعث ہم نے خرچے کم کرنے تھے آمدنی بڑھانی تھی، خرچے کم کرنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے اصلاحات کرنی تھی جس میں دیر ہوئی، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ساتھ ملائے بغیر کچھ نہیں کر سکتے اور پارلیمانی جمہوریت میں بھاری اکثریت کےبغیراصلاحات نہیں ہو سکتیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کورونا کے باوجود ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا، فیصل آباد سیالکوٹ میں ورکرز نہیں مل رہے تاہم معاشی بدحالی ،کورونا کے باوجود معاشی اعشاریے دیگر ممالک سےبہترہیں۔

  • پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات

    پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات

    اسلام آباد: آج الیکشن کمیشن کے باہر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے فارن فنڈنگ کیس کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کیا، اس دوران ایک یادداشت پر تمام رہنماؤں نے دستخط کیے۔

    پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات کے مطابق 14 نومبر 2014 کو فارن فنڈنگ کیس دائر ہوا، اور اب 2021 آ چکا ہے، 6 برس سے الیکشن کمیشن میں یہ کیس زیر التوا ہے، اور اس دوران سنگین مالی بے ضابطگیوں کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات نہ ہو سکی، نہ اس معاملے پر تاحال کوئی حتمی فیصلہ ہو سکا۔

    پی ڈی ایم یادداشت میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ساکھ میں لاپرواہی سے متعلق سوالات زبان زد عام ہو چکے ہیں، الیکشن کمیشن نے 2018 میں حسابات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا، اس حساباتی عمل کو اب 3 سال ہو چکے ہیں، جب کہ اسکروٹنی ٹیم کو تحقیقات ایک ماہ میں مرتب کر کے رپورٹ پیش کرنی تھی، لیکن عدم تعاون سے اسکروٹنی کمیٹی کو لامحدود توسیع دی گئی۔

    پی ڈی ایم کے احتجاج پر الیکشن کمیشن کا اہم بیان

    یادداشت میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 10 اکتوبر 2019 کو ایک حکم جاری کرتے ہوئے کہا مقدمے میں پی ٹی آئی نے تاخیری حربے استعمال کیے، آخر ایک ملزم کو تاخیری حربے استعمال کرنے کا موقع کیوں فراہم کیا گیا؟

    یادداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ تحقیقاتی عمل کو ان کیمرہ نہ رکھا جائے، یہ عمل شفافیت کے اصول اور الیکشن کمیشن احکامات کی خلاف ورزی ہے، فنڈنگ کیس میڈیا، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے لیے اوپن کیا جائے۔

    متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اکبر ایس بابر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں، اس کا اظہار درخواست گزار تحریری طور پر الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لا چکے ہیں، الیکشن کمیشن کیس کا فیصلہ ہونے تک اکبر ایس بابر کی حفاظت کے احکامات صادر کرے، مدعی مقدمے کو گزند پہنچا تو اس کا ذمہ دار عمران خان اور الیکشن کمیشن ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج تو کر لیا، لیکن الیکشن کمیشن میں یادداشت جمع نہیں کرائی، تحریری دستاویز پر اسٹیج پر موجود قائدین سے دستخط لیے جاتے رہے، ذرائع کا کہنا ہے جلسہ ختم ہوتے ہی تمام قائدین اور شرکا یادداشت دیے بغیر واپس چلے گئے، الیکشن کمیشن نے بھی پی ڈی ایم کی کوئی یادداشت موصول نہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔

  • پی ڈی ایم آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی

    پی ڈی ایم آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، حکومت نے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت دے دی، احتجاج پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں پیش رفت کے لیے کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم احتجاج کے لیے کوئی پارٹی سربراہ ریلی کی قیادت نہیں کرے گا، پی ڈی ایم کی قیادت کشمیر چوک پر اکھٹی ہوگی، کنٹینر پر سوار ہو کر قیادت الیکشن کمیشن پہنچے گی۔

    مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز احتجاج میں شریک ہوں گے، بلاول الیکشن کمیشن احتجاج میں کیوں نہیں آ رہے؟ مولانا فضل الرحمان سے صحافی نے سوال کیا تو مولانا نے جواب دیا کہ کسی کو احتجاج میں آنے کا پابند نہیں کیا گیا۔

    ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تنبیہ کی ہے کہ شوق سے آئیں لیکن بچے ساتھ نہ لائیں، مدرسے کے طلبہ احتجاج میں نظر آئے تو کارروائی ہوگی، احتجاج کے لیے فری ہینڈ دیں گے، کوئی رکاوٹ نظر نہیں آئے گی لیکن حفاظتی انتظامات پورے کریں گے۔

    انھوں نے کہا کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو وہ یہ نہ کہے قانون نے کس طرح انھیں ہاتھ میں لے لیا، امید ہے آئینی ادارے کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائےگا۔

    شیخ رشید نے کہا مولانا فضل الرحمان سے کہنا چاہتا ہوں آپ نے زیادہ نقصان اٹھانا ہے، کشمش، پستے اور بادام والا حلوہ شیخ رشید ہی کھلائے گا، فارن فنڈنگ کیس آپ کے گلے ہی پڑے گا، براڈ شیٹ کا ایک ایک پیج عام کیا جائے گا۔

    دوسری طرف مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف نئی مزاحمتی تحریک کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس کے بعد گفتگو میں انھوں نے کہا 21 جنوری سے 27 فروری تک ملک بھر میں جلسے اور ریلیاں ہوں گی، لانگ مارچ کا فیصلہ 27 فروری کو ہوگا۔

    پی ڈی ایم سربراہ نے کہا فارن فنڈنگ کیس تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، جس کا مرکزی کردار عمران خان ہے، پارٹی کے نام پر پوری دنیا سے کروڑوں روپے جمع کیے گئے جنھیں سیاسی انتشار اور دھاندلی کے لیے استعمال کیا گیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بھی الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کو فنڈنگ کرنے والوں میں بھارت کے لوگ بھی شامل ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا نیشنل سیکیورٹی اسکینڈل ہے۔

    تاہم وزیر اعظم نے اپنے بیان میں اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو عوام کی فنڈنگ سے وجود میں آئی، فخر ہے کہ ہماری جماعت کو مافیا نے اسپانسر نہیں کیا، مافیا نے پیسہ لگایا ہوتا تو ہم ان کے سامنے جھک جاتے۔ انھوں نے حکومتی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ معاملہ اٹھایا جانا خوش آئند ہے، ملکی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے۔

  • بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    اسلام آباد : وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے تیاری مکمل کر لی ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا فارن فنڈنگ کیس پرالیکشن کمیشن کے پاس پابندی کا اختیارنہیں۔

    بابر اعوان نے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دیتے ہوئے کہا کل کا احتجاج مرحوم پی ڈی ایم کی آخری سسکی ہے، کل الیکشن کمیشن کیخلاف مظاہرہ فرمائشی ہے، ان کا احتجاج سیاسی ہے نہ پارلیمانی اورنہ ہی آئینی۔

    پی ایم ڈی کے حوالے سے وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی فرمائش ہے فنڈنگ کو بنیاد بنا کرپی ٹی آئی کو ختم کیا جائے، پہلے پارٹی کو ختم کیا جائے اسکے بعدحکومت بھی گھربھیجیں، جس پٹیشن کو جواز بنارہے ہیں اسی طرز پر سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی، پٹیشن پر پی ڈی ایم کی ایک جماعت کے لیڈر نے خود سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ ،فارن فنڈنگ سے متعلق 2 باتوں کو طے کر دیا ، ممنوعہ فنڈنگ وہ ہے جس پرپی ٹی آئی پرکیس کی کوشش کی جارہی ہے اور فارن فنڈنگ وہ ہے جس میں خود پی ڈی ایم جماعتیں شامل رہیں۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں الیکشن جیتنے،خواتین کی شمولیت کیلئےفارن فنڈنگ لی گئی، نواز شریف نے القاعدہ کے سربراہ سے فارن فنڈنگ لی تھی، جے یو آئی ف کے سربراہ نے لیبیاء کی ریاست سے فنڈنگ لی تھی۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فل بینچ کے فیصلے میں معاملہ واضح کیا جا چکا ہے، فیصلے میں کہا گیا یہ اختیار صرف اور صرف وفاقی حکومت کا ہے، پی ڈی ایم اینڈ کمپنی سنجیدہ تھےتواپنی حکومت میں فیصلہ کیوں نہیں کیا؟ب سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد 186 دن تک یہ حکومت میں رہے، یہ اختیار سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق وفاقی حکومت کوسونپا۔

    ان کا کہنا تھا فارن فنڈنگ کیس ہوتا تو کیا یہ اپنی حکومت میں سپریم کورٹ نہ لےجاتے؟ اسوقت ممنوعہ فنڈنگ کا کیس صرف پی ٹی آئی کے خلاف ہی نہیں چل رہا، چار مختلف سیاسی جماعتوں کے خلاف یہ کیس چل رہا ہے، تحرک انصاف نے 40 ہزار دستاویز اور ڈونرز کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دیں، دوسری جماعت ن لیگ نے کہا 10 کروڑ کی فنڈنگ دینےوالا بندہ مر گیا، یہ نہیں بتا رہے بندہ کہا مرا کیوں مرا کس نے مارا؟ یہ وہی رقم ہے جس سے نواز شریف نے6 کروڑ نکال کر اکاؤنٹ منتقل کئے۔

    بابراعوان نے کہا کہ تیسری جماعت پیپلز پارٹی ہے جو کہتی ہے ہمارے پاس توریکارڈ ہی نہیں ، چوتھی جماعت مولانا کی ہے وہ کہتے ہیں میرے سے توپوچھو ہی مت، یہ ساری جماعتیں الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کو پھنسانےگئی تھیں، اب یہ ساری جماتیں خود پھنس گئی ہیں اور بھاگنا چاہتی ہیں۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ بلاول نے پریس کانفرنس میں کہا صرف پی ٹی آئی کا فیصلہ کریں، آئین کے مطابق یکساں حالات میں کسی کیس کا یکساں فیصلہ ہی ہوسکتا ہے، الیکشن کمیشن چاروں جماعتوں کے بارے میں قوم کو حقائق بتائے ، کل کے احتجاج میں بلاول نہیں آئیں گے۔

    براڈ شیٹ سے متعلق انھوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کا قصہ سامنے آنے پر حقائق سامنے آ چکے، طے ہو گیا کہ وزیراعظم عمران خان جوکہتےتھے وہ درست تھا، این آر او دیا جاتا ہے تو صرف لوٹی دولت ہاتھ سے نہیں نکلتی ، اثاثے بھی ہاتھ سے نکل جاتے ہیں جو ریکور ہو سکتے تھے۔

    بابر اعوان کا نواز شریف کے حوالے سے کہنا تھا کہ نواز شریف کے کسی بیان سے ملکی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑ سکتا، مفرور شخص باہر بیٹھ کر صرف اداروں کیخلاف گندگی اچھال رہے ہیں، نواز شریف باہر بیٹھ کر ملک و قوم کے 4 اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، مسلح افواج، عدلیہ ،ایگزیکٹو اتھارٹی ،الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے مزید کہا کہ نواز شریف صرف چاہتے ہیں کسی طرح احتساب کے دروازے پرتالا لگے، آخری مقصد یہ ہے کہ عمران خان کو ادارے مجبور کریں کہ این آر او دیں، نواز شریف اور پی ڈی ایم جو مرضی کر لیں عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔

  • ن لیگ نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کا مطالبہ کر دیا

    ن لیگ نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کا مطالبہ کر دیا

    لاہور: سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے فارن فنڈنگ کیس کا ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے، ن لیگ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر مظاہرہ بھی کرے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ میرٹ پر کیا جائے، کیس جلد نمٹانے کے لیے ہم نے چیف الیکشن کمشنر سے بھی ملاقات کی، عمران خان نے اپنے درجنوں بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے ہیں۔

    احسن اقبال نے کہا اوورسیز پاکستانیوں کو دھوکا دے کر کروڑوں روپے حاصل کیے گئے، ان کے پیسے پارٹی کے اکاؤنٹ میں ظاہر نہیں کیے گئے، ہمارا مطالبہ ہے فارن فنڈنگ کیس کا ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔

    نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال پر فرد جرم عائد

    انھوں نے کہا فارن فنڈنگ کیس کا میرٹ پر فیصلہ ہوا تو عمران خان کی سیاست ختم ہو جائے گی، جتنی کرپشن اس حکومت نے کی ہے اس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے قیام تک دیرپا معاشی ترقی نہیں ہو سکتی، پی ڈی ایم کے اجلاس نے حکومتی ترجمانوں کے دعوؤں پر پانی پھیر دیا، پی ڈی ایم آئین کی حکمرانی اور اداروں کو مضبوط دیکھنا اور ملک میں غیر جمہوری قوت کا داخلہ بند کرنا چاہتی ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ اپنی کامیابی کا اتنا یقین ہے جتنا سورج کے مشرق سے نکلنے کا، تمام حکومتی مشینری نے زور لگایا ہوا تھا لیکن پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگئی ہے، 2021 الیکشن کا سال ہوگا۔

  • الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی فکر کیوں لاحق ہوگئی: نعیم الحق

    الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی فکر کیوں لاحق ہوگئی: نعیم الحق

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے آخر کیوں پاکستان تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کی فکر لاحق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن 26 نومبر سے ہر روز پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کرے گا، اس فیصلے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کو اتنے سال بعد پی ٹی آئی پر الزامات کا خیال کیوں آیا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ نکالے گئے شخص کے الزامات پر پی ٹی آئی کے خلاف کیوں کارروائی ہو رہی ہے؟

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن 26 نومبر سے ہر روز پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کرے گا، اس سلسلے میں اپوزیشن کی درخواست منظور کر لی گئی ہے، ای سی نے اسکروٹنی کمیٹی کو کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    تازہ ترین:  نعیم الحق بیمار پڑ گئے، شاہ محمود کی عیادت

    اپوزیشن رہنماؤں نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر احتجاج کیا تھا، رہبر کمیٹی کا مطالبہ تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں درخواست بھی دی گئی۔

    یاد رہے کہ نعیم الحق آج علیل تھے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں ان کی عیادت بھی کی، اس موقع پر شاہ محمود نے کہا کہ نعیم الحق پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

  • ن لیگ، پیپلز پارٹی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس، نواز شریف اور زرداری سے8جنوری تک جواب طلب

    ن لیگ، پیپلز پارٹی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس، نواز شریف اور زرداری سے8جنوری تک جواب طلب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے سربراہان کو نوٹسز جاری کرتےہوئے نواز شریف اور آصف زرداری سے آٹھ جنوری تک جوب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کی جانب سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کیخلاف دائر فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی۔

    مسلم لیگ کی جانب سے ایڈوکیٹ جہانگیر جدون نےوکالت نامہ جمع کرا دیا جبکہ پیپلز پارٹی کے لطیف کھوسہ کی مصروفیت کے باعث ان کے جونئیر وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران ممبر کمیشن ارشاد قیصر نے درخواست گزار فرخ حبیب سے پوچھا کہ آپ نے فارن فنڈنگ پر دودرخواستیں جمع کروائی ہیں کیا آپ سکیشن پندرہ کے تحت درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔

    تحریک انصاف کی درخواستوں پر الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے سربراہ نواز شریف اور پیپلزپارٹی کے چئیرمین آصف زرداری کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آٹھ جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت بھی آٹھ جنوری تک ملتوی کردی گئی۔۔

    پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو پتلی گلی سے بھاگنے نہیں دینگے، درخواست گزار فرخ حبیب

    بمیڈیا سے گفتگو میں درخواست گزار فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے کے فنڈز ن لیگ کو آئے لگتا ہے ن لیگ نے گوالمنڈی کے منشی سے پارٹی آڈٹ کروایا، اب ان کو جوابات جمع کروانا ہوگا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو پتلی گلی سے بھاگنے نہیں دینگے۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگنز کے حوالے سے کیسز دائر کئے تھے ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان دونوں بڑی جماعتوں نے بیرون ملک ممنوعہ ذرائع سے بھاری رقوم حاصل کیں اور کاغذات نامزدگی میں ان ذرائع کو بھی خفیہ رکھا گیا۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کردیئے


    درخواست میں کہا گیا تھا کہ دونوں جماعتوں کی جمع کروائی گئی تمام اکاونٹ تفصیلات میں سقم ہیں، فارن فنڈنگ دونوں پارٹیوں کو بھی ہورہی ہے لہذا الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی چھپائی گئی تفصیلات کی جانچ پڑتال کرے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف فارن فنڈنگ کیس زیر سماعت ہے ، حنیف عباسی نے اپنی درخواست میں الزام لگایا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی اثاثوں کی تفصیلات میں اپنی آف شور کمپنی ‘نیازی سروسز لمیٹڈ’ سے متعلق معلومات نہ دے کر انکم ٹیکس آرڈیننس 1979 کی خلاف ورزی کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔