Tag: فاروق ستار

  • فاروق ستار کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    فاروق ستار کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    کراچی (20 اگست 2025): ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رات گئے موسلادھار سے متاثرہ سرجانی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کراچی کے میئر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

    انھوں نے علاقوں سے نکاسئ آب نہ ہونے پر غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا بلدیاتی نمائندوں کے دعوے کراچی کے گلی محلوں میں بہہ گئے ہیں، تنخواہ اور مراعات کا خرچہ اٹھا لیں گے مگر میئر کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔

    فاروق ستار نے کہا ایسا لگتا ہے کہ قومی اتفاق رائے ہے کہ کراچی برباد ہو، وفاق کو بھی اپنا رویہ بدلنا ہوگا، ہم یہ نہیں کہے رہے کہ کراچی کو آفت زدہ قرار دیں لیکن کم از کم اس کٹھن وقت میں کراچی کو ٹیکس میں چھوٹ دیں۔

    کراچی کی سڑکوں پر درجنوں گاڑیاں لاوارث کھڑی ہونے کا انکشاف

    ایم کیو ایم رہنما نے بارش کے بعد پیدا شدہ صورت حال کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی بلدیاتی حکومت ہے، بتائیں کتنے نالے صاف ہوئے کیا صورت حال ہے، کوئی رین ایمرجنسی بنا، اس کے نمبرز کیا ہیں؟

    گورنر سندھ کی تعریف کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس سرکاری وسائل، فنڈز یا عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ نہیں ہے، گورنر کا عہدہ ایک نمائشی ہوتا ہے لیکن اس عہدے کو کامران ٹیسوری نے مثالی بنا دیا ہے، ہم صبح سے نکلے ہوئے تھے اور اب جا کر کراچی کا دورہ مکمل کیا، ایم کیو ایم نے ایک اور وعدہ پورا کیا۔

  • فاروق ستار کی نمبر پلیٹ پر قومی  پرچم یا قائد اعظم کا کوئی قول لگانے کی تجویز

    فاروق ستار کی نمبر پلیٹ پر قومی پرچم یا قائد اعظم کا کوئی قول لگانے کی تجویز

    کراچی : ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے نمبر پلیٹ پر قومی پرچم یا قائد اعظم کا کوئی قول لگانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار  نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا اب اجرک کے نام پر اگلے الیکشن میں ووٹ لینے کی تیاری ہے، معصوم سندھی بھائیوں کی آنکھوں میں اجرک دکھاکرووٹ لینےکی تیاری ہے، نمبر پلیٹ کے نام پر اب اجرک کو بھی اس طرح بیچوگے ؟

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پی پی نے دیکھ لیا ہے کہ آئندہ الیکشن میں زندہ ہےبھٹو زندہ ہےنعرہ اثر نہیں کرے گا، لوگ سمجھ گئے ہیں پی پی زندہ ہے، بھٹو نعرے کا صرف استعمال کرتی ہے ، یہ زندہ ہے بھٹو کے نعرے پر پل رہے ہیں ، لوٹ مار کررہے ہیں ، پی پی بھٹو اور بے نظیر کی شہادتوں ، قربانیوں کو فروخت کررہی ہے۔

    فاروق ستار نے نمبر پلیٹ پر قومی پرچم یا قائد اعظم کا کوئی قول لگانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا اندرون سندھ سے ٹریفک اہلکاروں کو لا کرجیبیں گرم کی جارہی ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم نمبرپلیٹ کے معاملے پر احتجاج کرنے جارہی ہے، جب شہریوں کے پاس نمبر پلیٹ ہےتواجرک والی کےاجرا کا کیا مقصد؟

    سانحہ لیاری پر رہنما ایم کیو ایم رہنما نے کہا لیاری بلڈنگ حادثے میں ایس بی سی اے افسران کوقربانی کابکرابنایاگیاہے، لیاری بلڈنگ حادثے پر سندھ حکومت اپنا حساب کتاب کب دے گی۔

    انھوں نے سوال کیا وزیر بلدیات بتائیں انھوں نے مخدوش عمارتوں پر کتنی میٹنگز کی، کیا ڈیڈ لائن دی گئی ، بے گھر مکینوں کے لیے کیا متبادل کا انتظام کیا گیا ؟ مکینوں کو نوٹس دراصل اپنی نااہلی ،کوتاہی چھپانے کےبہانےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر بلدیات کوانکوائری مکمل ہونےتک استعفیٰ دینےکااعلان کرناچاہیے تھا۔

    مرتضی وہاب کے بیان پر رہنما نے کہا کہ شہر کے تباہ حال انفراسٹرکچر پر مئیر کراچی کا بیان مضحکہ خیز ہے ، 18 ٹاؤن چیئرمینز کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو میئر کو ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

  • سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟ فاروق ستار کی تجویز

    سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟ فاروق ستار کی تجویز

    کراچی: فاروق ستار نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک اہم تجویز میں نشان دہی کی ہے کہ کراچی کی تباہ حال سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟

    ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے آج بدھ کو اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈمپر حادثات میں شہریوں کی ہلاکت اور مرتضیٰ وہاب کی ایم کیو ایم کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش کے حوالے سے اہم نکات پیش کیے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا مرتضیٰ وہاب کی آفر سے پہلے ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو کراچی کی ترقی کے لیے پیش کش کر چکی ہے، ایم کیو ایم کے اراکین قومی اسمبلی وفاق سے ملنے والے 15 ارب سے بدحال سڑکیں بنانا چاہتے ہیں، جو شہر کا اہم مسئلہ ہے، لیکن اس سے قبل شہر بھر میں سیوریج اور نکاسی کا کام مکمل ہونا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا گٹر ابلتے رہیں، لائنوں سے پانی رستا رہے، تو ایسے میں سڑکیں نہیں بن سکتیں، ایک سال میں سڑکیں پھر ٹوٹ پھوٹ جائیں گی، مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی سے کہتا ہوں آئیں اس پر اتفاق کریں، اور یہاں سے شروع کریں، اور اس مقصد کے لیے واٹر کارپوریشن اور کے ایم سی کا نکاسئ آب کا بجٹ استعمال کریں، اس کے بعد دیگر چیزوں پر بھی اشتراک عمل ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا طریقہ میں نے دے دیا ہے، اللہ کرے مرتضیٰ وہاب اور پی پی کو بات سمجھ جائے۔

    آفاق احمد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

    ان کا کہنا تھا شہر کراچی لاوارث ہے، یہاں جنگل کا قانون ہے، یہ صوبائی حکومت کی بے حسی اور مجرمانہ غفلت ہے کہ ڈمپر حادثات پر نہ کوئی ایکشن لیا گیا ہے نہ کوئی تحقیقات کی گئی ہیں، جو لوگ حادثے میں جاں بحق ہوئے ان کے گھرانوں سے تعزیت تو دور، حکومتی نمائندوں نے مذمت تک نہیں کی، نہ ذمے داروں سے باز پرس کی گئی۔

    فاروق ستار نے کہا رہزنی کی بڑھتی وارداتیں، بچوں کے اغوا کا بڑھتا رجحان یہ سب صوبائی حکومت کے نئے سال کے تحفے ہیں، 16 برسوں میں 30 ہزار ارب کا بجٹ اور کارکردگی کیا ہے؟ اور اب تاجروں کو بلا کر ان سے صرف یہ کہنا کہ انھوں نے چغلی کیوں کی، کیا اس سے مسئلے حل ہو جائیں گے؟

    انھوں نے کہا صوبائی حکومت بتائے تیس ہزار ارب میں سے کراچی کو کتنا ملا؟ حادثات کی روک تھام پر کتنے پیسے لگے؟ جرائم کی روک تھام پر کتنا خرچ ہوا اور کیا کامیابی ملی؟ سولہ سال کا آڈٹ بنتا ہے، لیکن ان کی شان بے نیازی اور ڈھٹائی برقرار ہے، یہ حادثات و واقعات صوبائی حکومت کی کارکردگی کا آئینہ ہیں۔

  • ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز پر کارکنوں اور رہنماؤں نے دھاوا کیوں بولا؟ ویڈیو رپورٹ

    ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز پر کارکنوں اور رہنماؤں نے دھاوا کیوں بولا؟ ویڈیو رپورٹ

    ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات کی افواہیں حقیقت میں بدل گئیں، اختیارات کی تقسیم پر اختلافات اتنے بڑھے کہ کارکنوں اور رہنماؤں نے بہادر آباد مرکز پر دھاوا بول دیا۔

    ایم کیو ایم کا بہادر آباد مرکز کارکنان کے نعروں سے اس وقت گونج اٹھا جب خالد مقبول کی جانب سے جاری کردہ پارٹی ذمہ داریوں کی تقسیم کا سرکلر اندرونی اختلافات میں شدت کی وجہ بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پتا نہیں کس نے اور کس طرح پارٹی سرکلر کو جعلی قرار دینے کی مہم سوشل میڈیا پر چلائی ؟ مرکزی کمیٹی کے گیارہ میں سے تین اراکین نے واٹس ایپ گروپ پر سرکلر سے اتفاق نہیں کیا، اور گروپ چھوڑ دیا۔

    حیدرآباد کیلیے فنڈز نہیں، میئر کے دورہ امریکا کے اخراجات منظور، ہنگامہ خیز اجلاس کی ویڈیو رپورٹ

    بہادر آباد مرکز پر مرکزی قائدین تو احتجاج کے وقت موجود نہ تھے لیکن اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارکنان منتشر ہو گئے، واقعے پر ایم کیو ایم پاکستان نے غیر تنظیمی سرگرمی میں ملوث کارکنان کے خلاف سخت تنظیمی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اپنی رپورٹ مرکزی کمیٹی کو جمع کرائے گی۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • آئینی عدالت کے سوال پر فاروق ستار کا ’عوامی عدالت‘ بنائے جانے پر زور

    آئینی عدالت کے سوال پر فاروق ستار کا ’عوامی عدالت‘ بنائے جانے پر زور

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آئینی عدالت بنتی ہے تو بنے، زیادہ ضرورت ہے عوامی عدالت کی، جہاں عام آدمی کے مسائل حل ہوں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں، اور کئی سال گزر جاتے ہیں لیکن عوام کو انصاف نہیں ملتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے تمام سیاسی جماعتیں آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کر رہی تھی، ایم کیو ایم اس کی بھرپور حمایت کرتی ہے، آج ٹائمنگ ایسی ہے کہ جو بنانا چاہتے ہیں ان پر شک کیا جا رہا ہے اور جو مخالفت کر رہے ہیں وہ بھی شک کے دائرے میں ہیں، مولانا اور تحریک انصاف بھی وفاقی آئینی عدالت کے بنیادی مقصد سے منکر نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا مفادات کی سیاست ختم ہونی چاہیے، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کا مطالبہ سوائے سیاست کے کچھ نہیں، آئین میں طے ہے جو سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس بنے گا، آئین اور قانون کے تحت فیصلہ ہوگا اس میں مطالبہ کس چیز کا۔ انھوں نے کہا قاضی فائز جب رخصت ہوں گے تو اس کے بعد آئین و قانون کے مطابق نئے چیف جسٹس آ جائیں گے۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام اور کسی جج کی تعیناتی حکومت کا صوابدیدی حق ہے۔

  • فاروق ستار نے پی سی بی کی نجکاری کا مشورہ دے دیا

    فاروق ستار نے پی سی بی کی نجکاری کا مشورہ دے دیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی نجی شعبے کو دینے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    چیئرمین نجکاری کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’’لگتا ہے اب پی سی بی کو بھی پرائیوٹائز کرنا ہوگا۔‘‘

    ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا پی آئی اے ہمارا قومی اثاثہ ہے، افسوس ہوتا ہے کہ ہم ایئرلائن نہیں چلا سکتے، اگر پی آئی اے کو نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اس فیصلے کو خوش دلی سے نہیں بلکہ بھاری دل سے سپورٹ کرنا ہوگا۔

    صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی سی بی کے خلاف صحافی عدالت پہنچ گئے

    قائمہ کمیٹی کے اراکین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات پر دل خون کے آنسو روتا ہے، اجلاس میں کمیٹی اراکین کا یہ متفقہ فیصلہ بھی سامنے آیا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی کارکردگی تین چار سالوں میں بہتر رہی ہے اس لیے ایچ بی ایف سی کو نجی ادارے کو دینے کی تیاری کے فیصلے پر کابینہ کو نظر ثانی کرنی چاہیے۔

  • فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا

    فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے ٹیکسوں کی بھرمار کے تناظر میں کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ ’تجویز‘ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے جب یہ بات سامنے آئی کہ اب زیر زمین پانی کے استعمال پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، تو فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کا نام ٹیکساچی رکھ دیا جائے۔

    حکومت کی جانب سے زیر زمین پانی نکالنے اور ترسیلی نظام پر میٹر لگا کر بل وصول کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، یعنی اب بجلی کی طرح پانی کے لیے بھی میٹر لگیں گے، اس میٹرنگ نظام میں فی الوقت سوسائٹیز، رہائشی کمپلیکس، اپارٹمنٹس اور فلیٹس شامل ہیں، انفرادی رہائشی مکانات کو ابھی اس نظام میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈیجیٹل میٹر لگانے کا عمل یکم اگست سے شروع ہوگا۔

    فاروق ستار نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’میرا خیال ہے کہ دنیا میں اگر کہیں سب سے زیادہ ٹیکسز نافذ ہیں تو وہ شہر کراچی ہے، اس لیے کراچی کا نام ٹیکساچی رکھ دیا جائے۔ کراچی پاکستان کے ریونیو میں 4 ہزار ارب روپے دیتا ہے، صوبے کا 95 فی صد ریونیو کراچی سے جاتا ہے، حتیٰ کہ اسلام آباد کا 60 فی صد ریونیو کراچی سے جاتا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں اسے بے حسی کہوں، بے دردی کہوں یا بے شرمی، کہ میئر کراچی شہر کا مقدمہ لڑنے کی بجائے شہریوں کی گردنیں مزید کاٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ زیر زمین پانی پر ٹیکس لگانے کی بجائے تو انتظامیہ کو یہ فکر کرنی چاہیے کہ اگر بڑی مقدار میں زیر زمین پانی نکالا جاتا رہا تو عمارتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، عام آدمی کے لیے حالات اس حد تک بگاڑے گئے ہیں کہ انھیں زندہ رہنے کا حق بھی نہیں دیا جا رہا ہے، تو ایسا نہ ہو کہ لوگ آہستہ آہستہ آزاد کشمیر کی طرح بغاوت پر نہ آ جائیں۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ نئے لوگوں کو تو ٹیکس نیٹ میں لایا ہی نہیں جا رہا ہے، زراعت اور بڑی جائیدادوں پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہے، بورنگ پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں تو جو ٹیکس لگایا جایا رہا ہے، تو کیا غریب آدمی جو بورنگ کرواتا ہے کیا اس کے پیسے اسے دیے جائیں گے؟

    انھوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ کے فور منصوبے کے لیے اس بار 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اگر وفاق کی طرف سے پیسے ملتے رہے تو 2 سال میں کے فور منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔

  • بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں پی ایم صاحب، ایم کیو ایم کا بجٹ پر ردعمل

    بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں پی ایم صاحب، ایم کیو ایم کا بجٹ پر ردعمل

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں پی ایم صاحب۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ پر ایم کیو ایم کا ردعمل سامنے آگیا۔

    رہنما فاروق ستار نے اےآروائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں پی ایم صاحب ،بجٹ میں تیل ، بجلی گیس کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جاتا، تیل ، بجلی ، گیس پر سیلز ٹیکس کی شرح کو 17 فیصد سے 9 فیصد پر لانا چاہیے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ وڈیروں پرٹیکس لگا کر مہنگائی کم ،تنخواہ دار طبقےپرٹیکس کابوجھ ختم کریں، تنخواہ دار طبقےپرٹیکس کا بوجھ ختم نہ کیاتو لوگ مظفر آباد کی طرح سڑکوں پر نکل سکتے ہیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما کا کہنا تھا کہ عوام پرٹیکس بوجھ کم نہ کیا تواسٹریٹ کرائم میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، مہنگائی ، بے روزگاری سے خودکشی کے رحجان میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امرا،سرمایہ داروں کی آمدنی پرٹیکس لگا کرآمدنی ،وسائل کاخسارہ پورا کیا جائے ،اس بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے اقدامات ناکافی ہیں، اصلاحات نہیں کیں تو حکومت ،حکمرانوں کو عوامی ردعمل کا سامنا ہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے چکر میں کیا قوم کو عذاب میں مبتلا کریں گے، جن لوگوں نے بیرون ملک، دولت چھپا رکھی ہے انکی دولت پرٹیکس لگایا جائے۔

  • ڈاکٹر بننے کا بچپن سے شوق تھا؟ سنئے فاروق ستار کا دلچسپ جواب

    ڈاکٹر بننے کا بچپن سے شوق تھا؟ سنئے فاروق ستار کا دلچسپ جواب

    متحدہ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاورق ستار نے میڈیکل کالج میں داخلے کی روداد بیان کردی۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ایم کیو ایم کے سینیر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی شریک حیات کے ساتھ شرکت کی اور میڈیکل کالج میں داخلے سے متعلق کئی انکشافات کئے۔

    میزبان ندا یاسر کے سوال پر کیا ڈاکٹر بننے کا شوق بچپن سے تھا؟ جس کے جواب میں متحدہ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کاؤنسلنگ نہیں ہوتی تھی جو والدین نے کہا بچہ اس پر عمل کرتا تھا میرے والدین کی بھی یہی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں کیونکہ میں تین بہنوں کے اکلوتا بھائی تھا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اب زمانہ بدل کیا گیا ہے اب کاؤنسلنگ کے ساتھ ساتھ بچے کا اپنی لگن بھی دیکھی جاتی ہے۔

    میڈیکل کالج میں داخلہ کی روداد بیان کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ ایک نمبر کمی کے باعث کوٹہ سسٹم کی وجہ سے سندھ میڈیکل کالج میں داخلہ نہ ہوسکا، پھر ایک ساتھ دس پیپرز دئیے تب بھی کراچی میں داخلہ نہ ہوا اور یوں مجھے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں داخل ہونا پڑا۔

    فاروق ستار نے بتایا کہ ماں نے مجھے روتے روتے رخصت کیا وہ جاکر آٹے دال کا بھاؤ پتہ چلا، وہاں قوم پرستی عروج پر تھی، مختلف مواقعوں پر تقریبات کی آڑ میں مہاجر نوجوان لڑکوں کو تنگ کیا جاتا تھا۔

  • بلدیاتی انتخابات 3 ماہ بعد دوبارہ ہوں گے، ڈاکٹر فاروق ستار

    حیدرآباد : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات جھرلو اور دھاندلی زدہ تھے، 3ماہ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ایک مرتبہ پھر ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے حیدرآباد کے پکا قلعہ گراؤنڈ میں کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ایک بڑے طبقے کو دیوار سے لگا کر دھاندلی کے ذریعے سازش کی گئی۔

    انہون نے کہا کہ حیدرآباد کی بلدیہ کو ایوان سے باہر لاکر ہم چلائیں گے، تمہارا غبارہ سوراخ والا ہے جلد ہوا نکل جائے گی، پاکستان بنانا ہو تو ہماری قربانی، بچانا ہو تو ہم ہی بلی چڑھیں۔

    ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ اب اگر وہ اعتماد کا ووٹ لینے آئیں گے تو پوچھیں گے کہ ہم ووٹ کیوں دیں، ہم نے پلہ مچھلی، ربڑی اور حیدرآباد کی چوڑی کی حرمت کو بحال کرنا ہے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تاخیر کا حساب الیکشن کمیشن کو دینا ہوگا، سوا سال کی تاخیر جو آپ نے کی اس کی تنخواہیں آپ واپس کریں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہائی کورٹ میں جو فیصلے ہورہے ہیں اس پر ہمارے ماہرین کانفرنس کرینگے، خدانخواستہ اگر ہم بڑے پھر الجھے تو کارکنان ہمیں الجھنے نہیں دینگے، انضمام30ستمبر1986کی یاد تازہ کررہا ہے یہ ٹریلر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مئیر کے سارے اختیارات پہلے ہی وزیراعلیٰ کے پاس ہیں، یہ الیکشن صرف اپنے قبضے پرمہر لگانے کیلئے ہیں کہ بڑی پارٹی بن گئے، ۔

    پکا قلعہ گراؤنڈ اپنوں اور غیروں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہم نئے سفر کا آغاز کررہے ہیں، یہ اسی سفر کا آغاز ہے جو قیام پاکستان کیلئے کیا گیا، یہ صرف کارکنان کا اجلاس ہے جب عوام آئیں گے تو86سے بڑا جلسہ ہوگا۔