Tag: فاروق ستار

  • فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے مذاکرات ختم، جنرل ورکرز اجلاس ملتوی

    فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے مذاکرات ختم، جنرل ورکرز اجلاس ملتوی

    کراچی: فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان مذاکرات ختم ہوگئے، جس کے بعد سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جنرل ورکرز اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رابطہ کمیٹی اور فاروق ستار کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد فاروق ستار کو منا لیا گیا ہے۔

    مذاکرات کی کامیابی کے بعد جنرل ورکرز اجلاس کے ملتوی ہونے کا اعلان کردیا گیا اور تمام کارکنان کو فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پارٹی ذرایع کے مطابق فاروق ستار نے مذاکرات کے بعد موقف اختیار کیا کہ نسرین جلیل، سردار احمد میرے لئے قابل احترام ہیں، جو بھی فیصلہ کیاہے اسے کارکنان کے سامنے سناؤں گا۔

    بہادرآباد میں موجود پوری رابطہ کمیٹی فاروق ستار کے پاس جا رہی ہے، وسیم اختر

    یاد رہے کہ فاروق ستارکی جانب سے کے ایم سی گرائونڈ میں بلایا گیا جنرل ورکرزاجلاس منسوخ کر کے کارکنوں کو تمام کارکنان کو سربراہ ایم کیو ایم کی رہائش گاہ پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ آج سہ پہر رابطہ کمیٹی کے وفود ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کو منانے میں ناکام رہے تھے۔ فاروق ستار نے وفود کے  سامنے اپنی شرائط رکھتے ہوئے تجویز پیش کی تھی کہ جنرل ورکرزاجلاس میں سب آجائیں۔

    بعد میں میئر کراچی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنماء وسیم اختر نے سربراہ ایم کیو ایم سے ملاقات کی، جس کے بعد انھوں نے بیان دیا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں پوری رابطہ کمیٹی پی آئی بی جارہی ہے۔ اب خبر موصول ہوئی ہے رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو منا لیا ہے۔

    اپ ڈیٹس کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منانے میں ناکام، اختلافات الیکشن کمیشن تک پہنچ گئے

    رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منانے میں ناکام، اختلافات الیکشن کمیشن تک پہنچ گئے

    کراچی: رابطہ کمیٹی کا تین رکنی وفد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کو منانے میں ناکام رہا. فاروق ستار نے وفد کے سامنے اپنی شرائط رکھ دیں.

    تفصیلات کے مطابق سید سردار احمد، رؤف صدیقی، جاوید حنیف پر مشتمل تین رکنی وفد نے فاروق ستار سے ملاقات کرکے آج کے جنرل ورکرز اجلاس کی منسوخی اور فاروق ستار کی بہادر آباد آکر اجلاس کی صدارت کرنے کی شرط رکھی تھی، البتہ وفد فاروق ستار کو قائل کرنے میں‌ ناکام رہا.

    پارٹی ذرائع کے مطابق وفد کے رکن رؤف صدیقی نے فاروق ستار سے کہا کہ ہم آپ کااحترام کرتےہیں، آپ ہی ہمارےسربراہ ہیں۔ سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ گھرکا معاملہ ہے، گھرمیں ہی حل ہوتو بہترہے۔

    جواب میں فاروق ستار نے کہا، میں آپ کا احترام کرتا ہوں، مگر میری بات سننے کوکوئی تیارنہیں تو میں آخرکیا کروں.

    تین رکنی وفد فاروق ستار سے ملاقات کرے گا، امید ہے، مثبت حل نکل آئے گا: فیصل سبزواری

    اس موقع پر فاروق ستار نے تجویز پیش کی کہ جنرل ورکرزاجلاس میں سب آجائیں، اب جنرل ورکرزاجلاس ہی میں فیصلہ ہوگا، کون صحیح اورکون غلط.

    اختلافات الیکشن کمیشن تک جا پہنچے

    ایک طرف رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو منانے کی کوشش کر رہی ہے، دوسری طرف اختلافات کی تپش الیکشن کمیشن تک پہنچ چکی ہے.

    تفصیلات کے مطابق فاروق ستار نے صوبائی الیکشن کمشنر کو20 فارم جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیا. انھوں‌ نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے باحیثیت پارٹی لیڈر سینیٹ الیکشن کے لیے فارم جاری کئے جائیں.

    خط میں‌ انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے 20 فارم جاری کیے جائیں،میں امیدواروں کو سینیٹ الیکشن میں کھڑا کرنا چاہتا ہوں.

    البتہ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کی جانب سے کسی بھی قسم کا خط موصول ہونے کی تردید کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تین رکنی وفد فاروق ستار سے ملاقات کرے گا، امید ہے، حل نکل آئے گا: فیصل سبزواری

    تین رکنی وفد فاروق ستار سے ملاقات کرے گا، امید ہے، حل نکل آئے گا: فیصل سبزواری

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ہم کوئی بڑا قدم نہیں اٹھانا چاہتے، کوشش ہے اندرونی تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ سید سردار، رؤف صدیقی، جاوید حنیف پر مشتمل تین رکنی وفد فاروق ستار سے ملاقات کرے گا، تینوں ذمہ داران فاروق ستارکومختصر ایجنڈا پیش کریں گے. امید ہے کہ فاروق ستار کو منا لیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے رائے رابطہ کمیٹی دیتی تھی، فیصلے لندن سےہوتے تھے، اب رائے اور فیصلے رابطہ کمیٹی ہی کرتی ہے.

    انھوں نے کہا کہ سینیٹ کےانتخابات کیلئے تمام تیاریاں کرچکے ہیں، کاغذات نامزدگی موجود ہیں، کوشش ہے کوئی بھی پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی نہ کرے۔ انھوں نے توقع ظاہر کی مسئلے کا مثبت حل نکل آئے گا.

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر پھوٹ پڑی گئی تھی، جب کے بعد بہادر آباد اور پی آئی بی میں‌ الگ الگ پریس کانفرنسیں کی گئیں.

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا فاروق ستار کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فیصلہ بہادر آباد میں ڈپٹی کنوینرز کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا.

    تین رکنی وفد اور شرائط

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کا تین رکنی وفد فاروق ستار کو منانے پی آئی بی پہنچ گیا ہے۔ وفد میں رؤف صدیقی، جاویدحنیف او  سید سرداراحمد شامل ہیں۔

    ذرایع کے مطابق وفد نے دو شرائط فاروق ستار کے سامنے رکھی ہیں، جن میں آج کے جنرل ورکرز اجلاس کی منسوخی اور فاروق ستار کی بہادر آباد آکر اجلاس کی صدارت کرنا شامل ہے، جس کے بعد رابطہ کمیٹی کامران ٹیسوری کے معاملے پر نظر ثانی کرنے کو تیار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا فاروق ستار کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا فاروق ستار کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ بہادر آباد میں ڈپٹی کنوینرز کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ بہادر آباد میں ڈپٹی کنوینرز کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلا س میں رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین بھی شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے 4 بجے ذمہ داران اور عہدیداران کو طلب کرلیا۔ پارٹی ایکٹ کے تحت رابطہ کمیٹی کا کوئی بھی رکن اجلاس بلا سکتا ہے۔

    ذرائع رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کامران ٹیسوری سے متعلق فیصلہ آخری ہے، پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فاروق ستار کنوینر اور سربراہ ہیں، ہم ان کو مانتے ہیں وہ آئیں اور کمان سنبھالیں۔

    ذرائع رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ فاروق ستار کو مناتے رہیں گے، کل بھی منایا آج بھی منائیں گے۔ جب تک وہ نہیں مانتے ان کے پاس جاتے رہیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرنے آئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی کا رکن بنانے کی 80 فیصد لوگوں نے مخالفت کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاروق ستار 2 ساتھیوں کی قربانی دے کر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا رکن بنانا چاہتے ہیں لیکن ایم کیو ایم میں انفرادی خواہش پر کسی کو کبھی عہدے نہیں دیے گئے۔

    بعد ازاں فاروق ستار نے نے پی آئی بی میں واقع اپنے گھر پر اراکین اسمبلی ، کارکنان اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آج فیصلہ کرلیا جائے کہ انہیں با اختیار سربراہ چاہیئے یا کوئی ڈمی سربراہ چاہیئے۔ اگر ڈمی سربراہ چاہیئے تو مجھے ایسی سربراہی منظور نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کی رجسٹریشن بحال کر دی گئی

    ایم کیو ایم پاکستان کی رجسٹریشن بحال کر دی گئی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان سمیت بارہ جماعتوں‌کی رجسٹریشن بحال کر دی. ایم کیو ایم پاکستان اب سینیٹ انتخابات میں اپنے پارٹی نشان پر حصہ لے سکے گی.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تیرہ جماعتوں کی رجسٹریشن بحال کرتے ہوئے تمام جماعتوں کو مطلوبہ تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی اور رجسٹریشن فیس جمع نہ کرانے پر ایم کیو ایم پاکستان کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی تھی. چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے تیرہ سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی منسوخی کیس کی سماعت کی.

    ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ قانون نیا تھا، ہم سے غلطی ہوئی، درگزر کیا جائے، ایم کیو ایم پاکستان ملک کی چوتھی بڑی جماعت ہے، جس نے 22 اگست کے بعد پاکستان مخالف لوگوں کو پارٹی سے خارج کیا۔

    مال روڈ احتجاج: ایم کیو ایم پاکستان کا وفد جلسے سے اٹھ کر چلا گیا

    اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ سیینٹ کے الیکشن ہونے والے ہیں، جس کے لئے کاغذات نامزدگی 4 فروری سے جمع ہونا ہیں. کمیشن سے استدعا ہے کہ کوئی شارٹ آرڈر جاری کرے۔

    رجسٹریشن بحال ہونے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اب سینیٹ انتخابات میں اپنے پارٹی نشان پر حصہ لے سکے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صرف راو انور کیخلاف کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت سندھ کا بھی احتساب ہونا چاہئے ،فاروق ستار

    صرف راو انور کیخلاف کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت سندھ کا بھی احتساب ہونا چاہئے ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ صرف راو انور کیخلاف کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت سندھ کا بھی احتساب ہونا چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر داخلہ کو بھی کٹہرے میں لانا چاییے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ کے معاملے پر صرف ایک پولیس افیسر کو ہٹانے سے کام نہیں چلے گا پولیس کوٹاسک صوبائی حکومت دیتی ہے، حکومت سندھ کا بھی احتساب ہونا چاہئیے ، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر داخلہ کو بھی کٹہرے میں لانا چاہیے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پولیس خدمات دینے والاادارہ ہے فورس نہیں،2بڑے واقعات ہوئے، عوامی نمائندوں کورول نہیں دینگے تو انتظاراورنقیب جیسے واقعات ہونگے عدالت سے پولیس والوں کی تنخواہیں بند کرنے سے کام نہیں ہوگا، وزیرداخلہ کی بھی تنخواہ بندہونی چاہئے۔

    انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے خلاف آپریشن ہوا وہ پولیٹیکلی مینڈیٹ آپریشن تھا، ایک مرتبہ بھی لیڈرآف اپوزیشن یامیئرکوبلاکرمشورہ نہیں کیا گیا، ہم نے خود مطالبہ کیا تاکہ شہرمیں امن قائم ہو، آئین کی بالادستی کو قائم کرنا ہی آئین کی عزت وتکریم ہے۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سےصرف مذمت سےکام نہیں چلےگا، دیگرجماعتوں کودعوت دیتے ہیں کہ آئیں وزیراعلیٰ کا گھیراؤکریں، پولیس آرڈرپاس کریں گواہوں اورججز کے تحفظ کانظام وضع ہو۔

    فاروق ستار نے کہا کہ غلط فعل غلط ہے ہرحال میں ایسا کوئی کام نہیں ہوناچاہئےتھا، جعلےمقابلے پہلےواقعات تونہیں ہیں یہ لائسنس کس نےدیاہے؟ صوبائی حکومت خاموش ہےتواس کی خاموشی تائیدسمجھی جائےگی، اس معاملےکی آنرشپ صوبائی حکومت کولینی پڑے گی۔

    مقدمات کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ مقدمہ جوں کا توں رہتاہے ہمارا بھی وقت ضائع ہوتاہے، سنجیدہ چالان پیش ہی نہیں کیاجارہاہے،مقدمات سیاسی ہیں، ہم یہ سمجھتےہیں اس معاملےکی ذمہ دارصوبائی حکومت ہے، یہ تاثرہورہاہےجیسےہمارےخلاف مقدمات سیاسی ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کراچی میں آپریشن ہوا لیکن مینڈیٹ لینے والوں کونہ بلایاگیا، سیاسی مقدمات صوبائی حکومت کونمٹانےچاہئیں، ہم نےابھی انتقامی مقدمات کاالزام نہیں لگایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار کی اے پی سی میں‌ عدم موجودگی: وجہ سامنے آگئی

    فاروق ستار کی اے پی سی میں‌ عدم موجودگی: وجہ سامنے آگئی

    لاہور: طاہر القادری کی اے پی سی میں‌ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے فاروق ستار کی عدم موجودگی نے جو سوالات اٹھائے تھے، اب پارٹی کے اندرونی ذرایع بھی ان کی تصدیق کر رہے ہیں۔

    واضح‌ رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا وفد فاروق ستار کی سربراہی میں‌ طاہر القادری کی اے پی سی میں شریک ہوا تھا، لیکن اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جہاں‌ دیگر جماعتوں‌ کے سربراہ اور نمائندے موجود تھے، وہاں‌ فاروق ستار کی عدم موجودگی نے کئی سوالات پیدا کیے۔

    اس ضمن میں‌ جب طاہر القادری سے سوال کیا گیا، تو انھوں‌ نے کہا کہ اے پی سی میں کسی قسم کا اختلاف نہیں، فاروق ستار کی کچھ مصروفیات تھیں، اس لیے وہ چلے گئے تھے۔

    البتہ ذرایع کے مطابق اس عدم موجودگی کا سبب ایم کیو ایم پاکستان کے اعلامیہ سے اختلافات کی تصدیق کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا، فاروق ستار

    اطلاعات کے مطابق فاروق ستار نے شہبازشریف اور رانا ثنا کا نام قراردادوں سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر طاہر القادری نے موقف اختیار کیا کہ مرکزی ملزمان کو کیسےچھوڑدیں، نہتے لوگوں پر گولیاں ان ہی کے حکم پر چلائی گئیں۔

    فاروق ستار نے طاہر القادری سے سوال کیا کہ نام نہیں نکالاجاتا، تو کیا ہم چلے جائیں؟ اس سوال پر طاہر القادری نے کہا، آپ جانا چاہتے ہیں تو چلےجائیں، بے گناہ لوگوں کے قاتلوں کومعاف نہیں کر سکتا۔

    ذرایع کے مطابق اسی باعث فاروق ستار،عامرخان اے پی سی اعلامیہ جاری ہونے سے پہلے روانہ ہوگئے اور دس نکاتی اعلامیہ پر ایم کیو ایم پاکستان کا نام نہیں‌ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    کراچی : پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف جیسی بڑی پارٹیوں‌ کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی نے بھی طاہر القادری کے ساتھ کھڑنے ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی اے پی سی اپوزیشن جماعتوں‌ کے پلیٹ فورم کی شکل اختیار کر لی ہے۔

    قومی اسمبلی کی چوبیس سیٹیں اپنے پاس رکھنے والی ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی تحریک کی اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

    فاروق ستار کی قیادت میں تین رکنی وفدآل پارٹیزکانفرنس میں شریک ہوگا، وفد کےدیگرارکان میں عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل ہیں۔

    ادھر مصطفیٰ کمال نے بھی اے پی سی میں‌ شرکت کا اعلان کر دیا ہے. پاک سر زمین پارٹی کا وفد کل اے پی سی میں‌ شرکت کے لیے لاہور روانہ ہوگا۔

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    پی ایس پی کی جانب سے مصطفیٰ کمال،وسیم آفتاب اورڈاکٹرصغیراحمداےپی سی میں شرکت کریں گے۔

    مصطفیٰ‌ کمال نے کہا ہے کہ طاہرالقادری کے موقف کی بھرپورحمایت کرتےہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کےملزمان کی گرفتاری تک انصاف کےتقاضےپورےنہیں ہوسکتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جتنے بھی دھڑے بندی کر لی جائے متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا، فاروق ستار

    جتنے بھی دھڑے بندی کر لی جائے متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا، فاروق ستار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ جتنے بھی دھڑے بندی کر لی جائے متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا کی نا اہلی کی درخواست پرالیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، الیکشن کمیشن کابینچ مکمل نہ ہونے کے باعث سماعت نہ ہو سکی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابق ڈپٹی میئر نے دوسری جماعت جوائن کرنے کا اعلان کیا، ارشد وہرہ نے یہ اعلان بند کمرے میں نہیں کیا میڈیا کے سامنے کیا، کسی بچے سے بھی پوچھیں تو وہ کہے گا ڈپٹی میئر نے ایم کیوایم چھوڑی ، اس معاملےمیں شق نمبر36لاگوہوتی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ سیدھے معاملے پر انکے وکیل غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹیں گے، ہم بھی ان سےحب الوطنی کاسرٹیفکیٹ مانگیں گے، یہ مائنڈ سیٹ ہےجواصل معاملےسےتوجہ ہٹاکردوسری طرف لے جاتا ہے، ارشد وہرہ نےپارٹی چھوڑنےکااعلان کیا ہے

    انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کئی الزامات میں عدالتوں سے بری ہو چکی ہے۔جتنے بھی دھڑے بندی کر لی جائے متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا، 23 اگست کےواقعات کاکوئی ذکرنہیں کرتا، 22 اگست کو لیکر ہم پر چڑھائی کر دی جاتی ہے۔

    سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی،حیدرآباد،میرپورخاص ،سکھر،نوابشاہ سےکامیاب ہونگے، ہمارے2بڑے جلسےہوئےجس میں عوام نےہمیں تائید فراہم کی۔

    مردم شماری کے نتائج کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مردم شماری کےنتائج درست ہوجائیں تووزیراعلیٰ ہمارا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اشتعال انگیزتقریر اور میڈیا ہاوس پر حملہ کیس، فاروق ستار اور عامر خان  مجرم قرار

    اشتعال انگیزتقریر اور میڈیا ہاوس پر حملہ کیس، فاروق ستار اور عامر خان مجرم قرار

    کراچی : اشتعال انگیزتقریر اورمیڈیا ہاوس پر حملہ کیس میں پولیس نے ضمنی چالان میں فاروق ستاراور عامرخان کوقصوروار قراردیدیا پولیس نے چالان میں فاروق ستار اورعامر خان کا بانی ایم کیوایم کی تقریر سے لاتعلقی کا بیان بھی جھوٹا قراردیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور عامر خان کی مشکلات میں اور اضافہ ہوگیا ، پولیس نےضمنی چالان عدالت میں پیش کردیا ، جس مین کہا گیا ہے کہ فاروق ستار اور عامرخان بائیس اگست کی ہنگامہ آرائی اورمیڈیا ؤسز پر حملے میں ملوث ہیں۔

    پولیس نے ضمنی چالان میں فاروق ستار اور عامر خان کو مجرم قرار دے دیا، پولیس کے مطابق فاروق ستار اور عامر خان کا الطاف حسین کی تقریر سے لاتعلقی کا بیان جھوٹا ہے ، عامر خان نے الطاف حسین کی ملک مخالف تقریر کی مکمل تائید کی۔

    ویڈیو شواہد کے مطابق عامر خان نے کہا الطاف حسین کے حکم پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔

    چالان کے متن کے مطابق عامر خان نے کہا اب ہمارا پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کا دل نہیں چاہتا ، تقریر کے فوری بعد فاروق ستار اور دیگر رہنما تالیاں بجاتے رہے، دونوں رہنماؤں پر الزامات ثابت ہوتے ہیں۔

    ولیس نےفاروق ستاراورعامرخان کوبائیس اگست کی ہنگامہ آرائی میں ملوث قراردیتے ہوئے کہا اگر فاروق ستار اور عامر خان کارکنوں کو اشتعال نہ دلاتے تو میڈیا ہاوس پر حملہ بھی نہ ہوتا ، اگر غیر قانون حکم کی تائید نہ ہوتی تو ہنگامہ آرائی اور ایک شخص کا قتل بھی نہ ہوتا ،فاروق ستار اور عامر خان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔


    مزید پڑھیں : بائیس اگست کی تقریر کیس، فاروق ستار اور عامر خان سے دوبارہ تفتیش کرنے کا فیصلہ


    پولیس نے چالان میں دونوں رہنما ؤں پر دانستہ روپوش رہنے کا الزام بھی عائد کیا۔

    دوسری جابط انسداددہشت گردی عدالت میں ایم کیوایم بانی کی اشتعال انگیز تقریر کے 28مقدمات کی سماعت ہوئی، ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہار،روف صدیقی،عامر خان اور دیگر پیش ہوئے، فاضل جج کی رخصت کے باعث سماعت 20جنوری تک ملتوی کردی۔

    متحدہ بانی سمیت دیگر مفرور ملزموں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہے، متحدہ رہنماوں اور کارکنوں کے خلاف ملک سے بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔

    یاد رہے کہ 23 اگست کو قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کی، سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا، واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی۔

    حملے میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ حملہ آوروں میں شامل خواتین کو بھی گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی ملی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔