Tag: فاروق ستار

  • میئر کراچی کو کچھ ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی، فیصل سبزواری

    میئر کراچی کو کچھ ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی، فیصل سبزواری

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ قتل کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کے خط کا علم تھا، میئر کراچی سمیت پوری قیادت کی سیکیورٹی کے لیے وزیر اعلیٰ اور حکومت سندھ کو کئی بار درخواست دی تاہم سیکیورٹی نہیں دی گئی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ قتل کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کے خط کا علم تھا، ہم 23 اگست کی پالیسیوں پر گامزن ہیں اور کسی دھمکی یا دھونس سے نہیں ڈریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میئرکراچی سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے تمام رہنماؤں کو سیکیورٹی کے خدشات ہیں، جس کے باعث وزیر اعلیٰ اور حکومت سندھ سے کئی بار سیکیورٹی کی درخواست کرچکے ہیں۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ درخواست کے باوجود حکومت سیکیورٹی دینے کے معاملے میں دلچسپی نہیں لے رہی، اگر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اُس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔

    پڑھیں: وسیم اختر کی جان کو ایم کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے 

    ایم کیو ایم کے رہنماء نے شہر میں ٹریفک جام کے مسئلے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ابھی تک کوئی پلان پیش نہیں کیا جبکہ ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا مارچ میں سیاسی قوت دکھانے کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کا مارچ میں سیاسی قوت دکھانے کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے مارچ میں مزار قائد کے سامنے عوامی طاقت دکھانے کا اعلان کردیا، فاروق ستار کہتے ہیں کہ 23 اگست کی پالیسیوں اور اپنے اتحاد سے ثابت کریں گے کہ ووٹ بینک ایک تھا اور رہے گا۔

    سرجانی ٹاؤن میں ایم کیو ایم پاکستان کے تحت منعقدہ جنرل ورکرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کا فیصلہ متحدہ پاکستان کے مقصد سے مطابقت رکھتا ہے، عوام کا مینڈیٹ ہمارے پاس ہی رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے میئر کراچی کو کوئی اختیار نہیں دیا ہوا، وسیم اختر اور اُن کی ٹیم اختیارات نہ ہونے کے باجود شہر کی خدمت میں رات دن محنت میں مصروف عمل ہیں۔

    فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے تحت مارچ میں مزار قائد کے سامنے جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’نمائش پر جلسہ کر کے ایک نئی تاریخ رقم کریں گے اور اپنے اتحاد سے ثابت کریں گے کہ ووٹ بینک ایک تھا اور ایک ہی رہے گا‘‘۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ  عوام کا اعتماد مقامی قیادت پر دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے اور انشاء اللہ2018 کے انتخابات میں 18 نشتیں جیت کر ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔علاوہ ازیں جلسے سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

  • فاروق ستار کو عدالت روز طلب کرتی ہے، مصطفیٰ کمال

    فاروق ستار کو عدالت روز طلب کرتی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار پر 30 مقدمات درج ہیں، عدالت انہیں روز انہ طلب کرتی ہے، ایم کیو ایم استعفیٰ دے تو الیکشن میں اُن کے مد مقابل حصہ لیں گے۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں سیاسی بیان نہیں دیتا بلکہ سچ کی بنیاد پر گفتگو کرتا ہوں، ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے میں لوگوں کی تعداد بہت کم تھی جبکہ ہمارے جلسے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ایک ماہ میں ہزاروں افراد کو جمع کرنے میں کامیاب ہوئی، 29 جنوری کو کراچی کے جلسے میں اہم باتیں کروں گا اور اس بات سے پردہ اٹھاؤں گا کہ جنہیں چوکیدار بنایا گیا وہ ہی چور بن گئے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نشتوں سے استعفیٰ دے تو اُن کے مد مقابل امیدوار کھڑے کر کے الیکشن میں حصہ لے کر انہیں شکست دیں گے کیونکہ کراچی میں تبدیلی آرہی ہے اور عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہیں ووٹ دینے کی غلطی کا احساس ہوگیا ہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار 30 مقدمات میں مطلوب ہیں، عدالت انہیں روز انہ آواز دیتی ہے مگر وہ حاضر نہیں ہوتے تاہم میں نے ابھی تک فاروق ستار پر تنقید نہیں کی اور اُن کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔

    رضا ہارون کی غیر موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ لندن میں ایک ضروری کام سے گئے ہوئے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جماعت کو اگر کام کرنے نہیں دیا جارہا تو وہ استعفیٰ دے کر عوام کی عدالت میں جائیں مگر وہ ایسا کرنا نہیں چاہتے۔

    حماد صدیقی سے تعلقات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جھوٹ نہیں بولتا مگر اُسے جانتا ضرور تھا اور اس بات پر یقین ہے کہ وہ لوگوں کو آگ لگا کر جاں بحق نہیں کرسکتا، حماد صدیقی نے کوئی کام خود نہیں کیا، ادارے تمام ملزمان کے بیانات پر تفتیش کرے اگر میں غلط ہوا تو قوم سے معافی مانگوں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حماد صدیقی پاک سرزمین پارٹی کا کارکن نہیں اور نہ ہی اُسے اپنی جماعت جوائن کرنے دیں گے۔

  • سانحہ 12 مئی میں فاروق ستار بھی ملوث تھے، گرفتار رکن اسمبلی کا انکشاف

    سانحہ 12 مئی میں فاروق ستار بھی ملوث تھے، گرفتار رکن اسمبلی کا انکشاف

    کراچی: ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی کی تفتیش میں اہم انکشافات کیے ہیں، کہتے ہیں کہ سانحہ 12 مئی کی منصوبہ بندی کے لیے اجلاس ہوا جس میں فاروق ستار بھی شامل تھے۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ 12 مئی کے الزام میں گرفتار ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، پولیس کے مطابق انہوں نے اعتراف کیا کہ سانحے میں سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار بھی ملوث تھے۔

    پولیس کی جانب سے آنے والے کامران فاروقی اعترافی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سانحہ 12 مئی کی منصوبہ بندی نائن زیرو پر منعقدہ اجلاس میں کی گئی جس میں فاروق ستار اور حماد صدیقی شریک تھے‘‘۔

    پڑھیں: ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

     رکن سندھ اسمبلی نے تفتیش میں اعتراف کیا کہ قیادت نے ہر صورت شہر بند کرنے کی ہدایت دی تاکہ وکلا سابق چیف جسٹس کے استقبال کے لیے وکلا ائیرپورٹ نہ پہنچ سکیں۔

    سانحہ طاہر پلازہ کا اعتراف کرتے ہوئے کامران فاروقی نے پولیس کو بتایا کہ ’’وکیل نعیم قریشی کو سبق سکھانے کےلیے پلازہ میں آگ لگائی گئی، قیادت کے حکم پر ہی شہر میں چائنا کٹنگ شروع کی اور پلاٹ کارکنوں میں تقسیم کیے‘‘۔

    مزیر پڑھیں: ’’ کامران فاروقی کے اعترافات میڈیا ٹرائل کا حصہ ہیں، ایم کیو ایم پاکستان ‘‘

    پولیس کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نے اعتراف کیا ہے کہ ’’ اے این پی،حقیقی،لیاری گینگ کے کارندوں کو قتل کیا،لاشیں بوریوں میں بند کرکے پھینکتے تھے‘‘

    خیال رہے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کو گزشتہ دنوں نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کیا گیا تھا، پولیس کی استدعا پر عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر دیا ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کامران فاروقی گرفتار ‘‘

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامران فاروقی کی گرفتاری کے لیے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پی آئی بی میں بھی چھاپہ مارا تھا تاہم گرفتاری وہاں سے عمل میں نہیں آئی تھی جبکہ متحدہ کی جانب سے چھاپے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔

  • عوام نے آج 23 اگست کے فیصلے کی توثیق کردی، فاروق ستار

    عوام نے آج 23 اگست کے فیصلے کی توثیق کردی، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ عوام نے آج 23 اگست کے فیصلے کی توثیق کردی، کسی کو قیاس آرئیاں کرنے کی ضرورت نہیں، میں کل بھی ایم کیو ایم کے ساتھ تھا اور آج بھی ہوں اور رہوں گا، نئے سال کے پہلے ماہ میں حیدرآباد میں بھی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشترپارک کراچی میں ایم کیو ایم ہاکستان کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 1998 میں ہونے والی مردم شماری میں کراچی کے عوام کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ تھی مگر اسے 98 لاکھ بتایا گیا، آج شہرقائد کی آبادی دنیا کے 100 ملکوں سے بھی زیادہ ہے۔

    فاروق ستارنے کہا کہ اگر آئندہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کی صحیح تعداد دی گئی تو وزیراعلیٰ ایم کیو ایم کا ہوگا اور پھر آدھا کی بات نہیں ہوگی، شہر کی ترقی کے لیے حکومت سنجیدہ ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے اورہمیں بھی برابر کا پاکستانی سمجھا جائے، ہمیں سازش کے تحت اقلیت بنایا جارہا ہے مگر اب عوام اس سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہمیں پاکستانی سمجھا جائے اور قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔

    اس موقع پر ڈاکٹرفاروق ستار نے چند قراردادیں بھی پیش کی، جن میں کوٹا سسٹم کا خاتمہ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، واٹر بورڈ اور ماسٹر پلان سمیت دیگر اداروں کو مئیر کراچی کے ماتحت کرنے کا مطالبہ شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کا حق مارتے ہوئے جعلی ڈومیسائل پر 2 لاکھ نوکریاں دی گئیں جو سراسرزیادتی ہے۔

    فاروق ستار نے حیدرآباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2017 کے پہلے ماہ میں حیدرآباد میں پنڈال سجایا جائے گا اور کراچی کے بعد حیدرآباد کی عوام بھی متحد رہنے کا ثبوت دے گی۔

    سربراہ ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ملک میں بسنے والے بنگالیوں کو برابر کا پاکستانی سمجھا جائے، لاپتہ کارکنوں کو بازیاب اور ماورائے عدالت قتل کی اعلیٰ سظحی تحقیقات جائیں جبکہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان و رہنماؤں کو فوری طور پررہا کیا جائے۔

    عامر خان کا جلسے سے خطاب

    ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اُن لوگوں میں سے نہیں جو برے وقت میں بیرون ملک بھاگ جائیں، ہم مشکل وقت میں کارکنوں کے ساتھ ڈٹے رہے اورآج بھی موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنوں میں رہیں گے اور اُن کے غموں اور خوشیوں میں بھی شریک ہوں گے، 22 اگست کے بعد فیصلہ ہوا کہ پارٹی سے اجارہ داری ختم کریں اس لیے اب ہم نئے لوگوں کو آگے لائیں گے اور 22 اگست 2018 رابطہ کمیٹی میں میرا آخری دن ہوگا۔

    عامر خان نے ایم کیوایم لندن کے بارے میں تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ لندن سے غداری کے سرٹیفیکٹ بٹ رہے ہیں۔ لندن والوں نے شہداء کے نام پر پیسہ کھایا۔ ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ بیمار ہوئیں تو ان کے بچوں کو رکھنے والا کوئی نہیں تھا۔ درباریوں کے لندن ٹولے نے ایم کیو ایم کو تباہ کیا۔

    عامر خان نے واسع جلیل کا نام لے کر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز نے ان سے دو گھنٹے سوالات کیے تو دوسرے دن ہی اپنے بھائی سمیت ٹکٹ کٹٓ کرامریکا چلے گئے۔ عامر خان نے کہا کہ سوشل میڈیا کے شیر کارکنان کو دھرنوں مظاہروں اور گرفتاریوں کی ہدایت دیتے ہیں۔

    ایم کیوایم پاکستان کے رہنما عامرخان پاک سرزمین پارٹی پر بھی خوب گرجے، انہوں نے کہ اکہ خیابان سحر والے 3مارچ کو پیراشوٹ کے ذریعہ اتر کر آئے، عامر خان نے سوال کیا ایم کیو ایم میں خرابیوں کے وقت تنظیمی ذمہ داران کون تھے؟ انہوں نے کہا کہ چائنا کٹنگ کے سرپرست اعلی وسیم آفتاب تھے۔ سانحہ بلدیہ کا حساب دینا ہوگا۔

    فیصل سبزواری کا خطاب

    قبل ازیں فیصل سبزواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جلسہ کسی ایم کیو ایم یا سیاسی مخالف کے لیے نہیں بلکہ یہ ہمارے اپنے لیے تھا، سلام ہے اُن لوگوں کو جو ڈرے نہیں اور ثابت کیا کہ کراچی پھر کراچی ہے۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ’’آج کا جلسہ کسی سیاسی مخالف کے لیے نہیں بلکہ ہماری اپنی پہچان کے لیے تھا، آج جلسے کا مقصد ہمیں اپنی پہچان کو دیکھنا تھا کہ لوگ ہم سے کتنی محبت کرتے ہیں‘‘۔ فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ’’ستمبر کے پہلے ہفتے میں اسی مقام پر خالی پنڈال کے ساتھ ایک جماعت نے کراچی پر قبضہ اور اسے فتح کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جلسہ اُن لوگوں کے لیے بھی پیغام ہے جو اسے ناکام بنانا چاہ رہے تھے‘‘۔

    فیصل سبزواری نے خطاب کے دوران کراچی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تنظیمی ذمہ داران کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج کراچی کی طرف سے سب کو پبلک سروس میسج دے دیا گیا ہے کہ ہم کسی کے حکم پر ہرگز نہیں ناچے تھے اور نہ آئندہ ناچیں گے‘‘۔

    فیصل سبزاوری نے کہا کہ ’’سب ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور کسی سے خوفزدہ نہیں ہوئے جس پر انہیں سلام تحسین اور شاباش پیش کرتا ہوں، ہم حق پر جیتے ہوئے اپنے حقوق لیں گے اور یہی ہمارا وعدہ بھی ہے۔

    جلسے میں ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر مقررین خواجہ اظہارالحسن ، میئر کراچی وسیم اختر، ارشد وہرہ، خالد مقبول صدیقی، یوسف شہوانی اور دیگر نے بھی کارکنان سے خطاب کیا۔

  • سانحہ بلدیہ کی کسی جے آئی ٹی میں رؤف صدیقی کا نام نہیں، فاروق ستار

    سانحہ بلدیہ کی کسی جے آئی ٹی میں رؤف صدیقی کا نام نہیں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر تحقیقات میں یہ بات آرہی ہے کہ سانحہ بلدیہ کوئی سازش تھی تو اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں انہیں قرار واقعی اور سخت سزا دی جائے، کسی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ کسی کو زندہ جلانے سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوسکتا ہے،سانحہ بلدیہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سننے میں آیا ہے کہ رحمان بھولا نے تحقیقات میں رؤف صدیقی کا نام لیا ہے۔ کسی بھی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے، بلاوجہ کسی کو بدنام نہ کیا جائے۔

    ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ سانحہ بلدیہ حوالے سے اگرکوئی تحقیقات ہوتی ہیں تومکمل تعاون کریں گے، پاکستان میں ریلوے کے حادثات ہو جاتے ہیں اوردیگر حادثے بھی ہوتے ہیں لیکن کوئی استعفی نہیں دیتا۔ رؤف صدیقی نے اس حادثے کے بعد استعفی دے دیا تھا۔

  • وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد : دونومبر کو ہونے والے دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی پر ملک کی مخلتف سیاسی جماعتوں نے مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل قرار دیا.

    اسلام آباد میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور امن و امان کی مخدوش حالت کی لمحہ بہ لمحہ تفصیلات بتانے کے لیے اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات کے پینل سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف نے آج وفاق پر بڑی ضرب لگائی ہے، شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب تو مہمان نواز صوبہ ہے ، لوگوں کو کیوں روکا جارہا ہے ،پنجاب سے کے پی کے تک شلینگ کی جارہی ہے،نواز شریف نے وفاق پر بڑی ضرب لگائی اور شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں : ملک سول وار کی طرف بڑھ رہا ہے، نواز شریف استعفی دیں،شیخ رشید

    قبل ازیں شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے مستعفی ہونے کا مطالبے کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سول وار کی جانب بڑھ رہا ہے اور ملک کی صورت حال کشیدہ اور انتہائی تشویش ناک ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت طاقت کے نشے میں مست ہاتھی بن گئی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو تشدد کے ذریعے روک کر کیا پیغام دیا جارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اقتدار بچانے کےلیے وفاق کو دائو پر لگار ہے ہیں،وزیراعلیٰ پر تشدد کرنے سے وفاق کمزور ہوجائے گا،ملک کو مخصوص ٹولے کی ملکیت بنایا جارہا ہے۔

    اسی طرح ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اقدام سے ملک غیر مستحکم ہورہا ہے، اسلام آباد میں موجود فریقین ہوش مندی کا مظاہرہ کریں، سیاسی جاعتوں کو پرامن احتجاج کی اجازت دی جائے۔

  • فاروق ستار سے بات چیت کیلئے تیار ہوں، مصطفی‌ کمال

    فاروق ستار سے بات چیت کیلئے تیار ہوں، مصطفی‌ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ فاروق ستار سے ان کے گھر جا کر بات کرنے کے لیے تیار ہوں، ضمنی انتخاب میں فاروق ستار کی حمایت سے متعلق ابھی کچھ نہیں پتا، ہماری کسی سے کوئی سیٹنگ نہیں، اگر سیٹنگ ہوتی تو متحدہ قومی موومنٹ کے تمام یونٹس آفسز پر ہمارا قبضہ ہوتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان بہت تیز انسان ہیں، جہاں سے لوگوں کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے ان کی سوچ شروع ہوتی ہے، وہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے اقدامات کرتے رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قائد متحدہ نے گورنر کو کہا عہدہ چھوڑ دو اس کے باوجود انہوں نے عہدہ نہیں چھوڑا، جب بھی ایم کیو ایم کا نام لیا جائے گا تو بانی ایم کیو ایم کا بھی نام آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے دوسروں کو بچانے کے لیے کچھ جھوٹ بولنے پڑتے ہیں،اردو بولنے والوں کے ساتھ بڑی زیادتی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر الزامات عائد کرنے والے خود مقدمات میں رہا ہورہے ہیں، فاروق ستار یقین دہانی اور سیٹنگ کے سبب رہا ہوئے لیکن ہماری کسی سے کوئی سیٹنگ نہیں، اگر ہوتی تو ایم کیو ایم کے تمام یونٹس آفسز پر ہمارا قبضہ ہوتا۔

  • ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 متحدہ رہنمائوں‌ کے وارنٹ جاری

    ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 متحدہ رہنمائوں‌ کے وارنٹ جاری

    کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں فاضل جج نے ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر 20 رہنماؤں کے دوسری بار وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم اور رہنماؤں کے خلاف تھانہ سولجر بازار میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت فاضل جج نے بانی تحریک،سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار  سمیت 20 رہنماؤں کے دوبارہ وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے ملزمان کی غیر موجودگی کو دیکھتے ہوئے تفتیشی افسر پر اظہارِ برہمی کیا اور مقدمے میں نامزد ملزمان کے ایک بار پھر وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کی جانب سے گزشتہ سال کارکنان کی جبری گمشدگیوں اور گرفتاریوں کے خلاف لیاقت آباد نمبر 10 سے نمائش تک ریلی نکالی گئی تھی، جس پر ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف تھانا سولجر بازار میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ اور دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔

  • اپنے ملک کا ایجنٹ ہوں، را کا ایجنٹ نہیں، مصطفیٰ کمال

    اپنے ملک کا ایجنٹ ہوں، را کا ایجنٹ نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پی ایس پی رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے ایجنٹ ہیں را کے نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے کے ایجنٹ ہوتے تو سارے مسائل ایک فون کال پر حل ہو جاتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئےکراچی کے سابق ناظم اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ میں را کا ایجنٹ نہیں،ملک میں تخریب کاری نہیں کرارہا،گٹرمیں رہ کرخود کوصاف نہیں کیا جاسکتا، اسٹیبلشمنٹ کاایجنٹ ہوتا تو انیس قائمخانی پرمقدمہ نہ بنتا اور سارے مسئلے ایک فون کال پرحل ہوجاتے۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیوایم والے جس طرف ہیں اس طرف راکے ایجنٹ ہیں، کچھ لوگ ایک رات حراست میں رہ کر کارکنوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا وہ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنٹ ہوتے تو ان کی پارٹی کے صدرجھوٹے مقدمے میں جیل میں نہ ہوتے، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے وہ ہیں جن پر بائیس اگست کو غداری کا مقدمہ بنا اور تئیس تاریخ کو اسٹیبلشمنٹ سے سرٹیفیکٹ لے کر باہر آگئے۔

    مصطفی کمال کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کراچی اور حیدرآباد میں چاکنگ لندن کے حکم پر ہوئی، ایم کیوایم پاکستان کے لندن سے رابطے ہیں۔