Tag: فاروق ستار

  • آج ہم سے ہمارا شہزادہ چھین لیا گیا، فاروق ستار

    آج ہم سے ہمارا شہزادہ چھین لیا گیا، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ آج ہم سے ہمارا شہزادہ چھین لیا گیا ہے صرف یہی پوچھنا ہے ہمارا قصور کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی ایم کیو ایم کا نہیں ملک کا اثاثہ تھا، علی رضا عابدی کو چار دن پہلے بھی اطلاع ملی تھی کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، کراچی میں کئی دنوں سے بدامنی کی لہر آگئی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر خون کی ہولی شروع ہوگئی ہے، علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا، علی رضا عابدی پاکستان بنانے والوں کا بیٹا تھا، ہم کب تک لاشیں اُٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کی سیکیورٹی کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا، سازش کے تحت کراچی میں پھر بدامنی کی فضا پھیلائی جارہی ہے، مجھے پی این ایس شفا بھی جانے نہیں دیا گیا، ہم کون سا اسپتال میں ہنگامہ کرنے جارہے تھے، ہم کون سا شہر کو بند کرنے جارہے تھے۔

    مزید پڑھیں: کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

    فاروق ستار نے کہا کہ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومت کو نوٹس لینا چاہئے، علی رضا عابدی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، اس واقعے کے بعد اب کیا پڑھے لکھے لوگ سیاست میں آئیں گے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم کی میلاد پر حملہ، پی ایس پی کے دو کارکن قتل اور آج علی رضا عابدی کو قتل کردیا گیا، ہمیں بتایا جائے یہ سب کیا ہورہا ہے، حکومت ہمیں جواب دے کون حملے کررہا ہے، کراچی کے معاشی قتل کے بعد اب جسمانی قتل ہورہا ہے، کراچی کے ساتھ بہت ہوگیا کھلواڑ اب اسے بند ہونا چاہئے۔

  • ایم کیو ایم نے فاروق ستار پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    ایم کیو ایم نے فاروق ستار پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار کو عدالت لے گئی، متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان نے فاروق ستار پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان نے ڈاکٹر فاروق ستار پر ہرجانے کا دعویٰ کرتے ہوئےمؤقف اختیار کیا ہے کہ فاروق ستار نے پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا دعوے میں مزید کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں پارٹی کی ناکامی کا باعث ڈاکٹر فاروق ستار تھے، پارٹی نے انہیں  بارہا بچاتی آئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان اختیار کا تنازعہ گذشتہ کئی ماہ سے چلا آرہا ہے۔

    واضح رہے رواں برس نومبر میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

     ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں،انسداد کرپشن کے نعرے پر وزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑا ہوں، پیپلزپارٹی، ن لیگ ، ایم کیوایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے۔

    فاروق ستار کے جواب میں ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا تھا کہ ہمارے گوشواروں کی بات کرنے والےاپنے گوشوارے آن لائن کرائیں، میں نے حساب دینا شروع کیا تو بہت مشکل ہو جائے گی، ایم کیو ایم نہ میں نے نہ فاروق ستار نے بلکہ کارکنان نےبچائی ہے۔

    میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، محفوظ یار خان

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما محفوظ یار خان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے دوبار پارٹی کا بیڑہ غرق کیا، تیسری کی تیاری میں تھے، میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، ان کے بچے بیرون ملک کیسے تعلیم حاصل کررہےہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر کا فاروق ستار کو گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

    ڈاکٹر فاروق ستار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے فاروق ستار کو اللہ اللہ کرنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا فاروق ستار نےایم کیوایم کو برباد کرنے کی کوشش کی جبکہ عامر خان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ایم کیوایم کیخلاف سازشوں کاحصہ ہیں، ان کی بات کا جواب دینا ایم کیوایم کا لیول نہیں۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کا فاروق ستار کو گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

    میئر کراچی وسیم اختر کا فاروق ستار کو گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

    کراچی :میئر کراچی وسیم اخترکافاروق ستار کواللہ اللہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا فاروق ستار نےایم کیوایم کو برباد کرنے کی کوشش کی جبکہ عامر خان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ایم کیوایم کیخلاف سازشوں کاحصہ ہیں، ان کی بات کا جواب دینا ایم کیوایم کا لیول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میئرکراچی وسیم اختراوررہنماایم کیوایم عامرخان نے اےٹی سی کےباہر میڈیا سے گفتگو کی ، وسیم اختر نے کہا تجاوزات سے متعلق سپریم کورٹ نظرثانی درخواست پر فیصلہ کرے گی، کے ایم سی نے کرائے پردکانیں دی تھیں، 15دن کے نوٹس پرخالی کراسکتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”فاروق ستار نےایم کیوایم کو برباد کرنے کی کوشش کی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وسیم اختر "][/bs-quote]

    فاروق ستار کے حوالے سے میئرکراچی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو چاہیے گھر بیٹھے اوراللہ اللہ کریں، انھوں نے ایم کیو ایم کو برباد کرنے کی کوشش کی اور ایم کیو ایم کو بہت نقصان پہنچایاہے۔

    انھوں نے مزید کہا فاروق ستارکانہیں پتہ کس پارٹی میں ہیں اورکیاعہدہ ہے۔

    رہنماایم کیوایم عامرخان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی نے وسائل نہ ہونے کے باوجود جتنا کام کیا کسی اورنے نہیں کیا، سپریم کورٹ کےحکم پرعملدرآمد میئر کو آئین پابند کرتا ہے۔

    عامر خان نے کہا ایم کیوایم کے خلاف جوسازشیں ہورہی ہیں، فاروق ستاران کاحصہ ہیں، ان کی بات کا جواب دینا ایم کیوایم کا لیول نہیں، اللہ فاروق ستارکو ہدایت دے۔

    خیال رہے ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی پریس کلب میں تنظیم ایم کیوایم پاکستان بحالی کمیٹی کی جانب سے تجاوزات آپریشن سے متاثرہ افراد کے ساتھ آج ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے گورنر وزیر اعلی سندھ اور مئیر کراچی کو تجاوزات کے خلاف آپریشن کی آڑ میں شہر کو تباہ کرنے کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا تھا چیف جسٹس اور انکا فیصلہ قابل احترام ہے لیکن ان کے نام کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ لگتا ہے کراچی کسی کو پٹے پر دینے کی تیاریاں ہو رہی ہے۔

  • رابطہ کمیٹی نے مجھے نکال کر اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے، فاروق ستار

    رابطہ کمیٹی نے مجھے نکال کر اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے مجھے نکال کر اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے، مجھے نہیں معلوم رابطہ کمیٹی نے مجھے کیوں نکالا، شوکاز نہیں دیکھا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی آئین میں ایسی شق بھی ہے جس کے مطابق کسی ممبر کو نہیں ہٹایا جاسکتا ہے، سارا مسئلہ پارٹی کے آئین کی غلط تشریح کرنے سے ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی میں احتساب کی بات کی اس وقت سے معاملات خراب ہوئے، مجھے بار بار بلانے کا صرف ڈراما کیا گیا، پارٹی میں خود واپس گیا تھا، 5 فروری کے دن مجھ سمیت جتنے کارکنان کھڑے تھے ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی کے لوگوں سے 2017 میں کہا تھا سب اپنے اثاثے ظاہر کردیں، پارٹی میں کون لوگ اثاثے بنا رہے ہیں میں کسی پر ذاتی طور پر الزام نہیں لگارہا، پارٹی ممبران سے متعلق بہت شکایات ہیں ضرورت پڑی تو ثبوت پیش کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی آئین کو گھر کی لونڈی بنادیا گیا ہے، جو رپورٹس مجھے ملیں وہ سب سچ ثابت ہوئیں جس پر مجھے دھچکا لگا، بدعنوانی اور احتساب سے متعلق بہت ساری معاملات اکٹھی کررہا ہوں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی نہ چاہے مگر انٹرا پارٹی ٓالیکشن کرانے کا مطالبہ کارکنان کرسکتے ہیں، یہ جو کچھ ہوا ہے مجھ سے جان چھڑانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب مٰں فاروق ستار نے کہا کہ مصطفی کمال اور آفاق احمد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے تاہم بہادر آباد میں مجھے قبول کرلیا جاتا تو پی ایس پی سے لوگ واپس آجاتے۔

  • وزارت سمندر پار پاکستانی : فاروق ستار کے دور میں 4000 بوگس بھرتیوں کا انکشاف

    وزارت سمندر پار پاکستانی : فاروق ستار کے دور میں 4000 بوگس بھرتیوں کا انکشاف

    اسلام آباد : وزارت سمندر پار پاکستانیز میں چار ہزار ملازمین کی بوگس بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، یہ بھرتیاں ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار کے دورمیں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی اپنی پارٹی سے سبکدوشی کے بعد ایک اور مشکل آن پڑی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت اوورسیز پاکستانیز میں چار ہزار ملازمین کی بوگس بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے.۔

    مذکورہ بھرتیاں فاروق ستار کے دور وزارت میں کی گئیں، یہ بھرتیاں سال2010 اور2011 کے عرصے میں کی گئیں، اس دوران جعلی ڈگریوں پر سیکڑوں افراد بھرتی کیے گئے۔

    ایسے افراد کا ڈیٹا ملا ہے جو وزارت کے ملازم ہیں مگر آج تک ڈیوٹی پر نہیں آئے، بوگس بھرتیوں کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے بھی بوگس بھرتیوں کی تصدیق کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد کیس تیار کرکے نیب کو بھجوایا جائے گا، بھرتی ہونے والے بوگس ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق بھی کرائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار کے دور میں ہونے والی مالی بےضابطگیوں کا بھی جائزہ لیاجارہا ہے، کرپشن کے واضح ثبوت ملنے پر نیب کو دستاویزات فراہم کردیں گے۔

  • میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے عامر خان اور کنور نوید کے اثاثوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میں نے تو کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھا، جو لوگ تلملا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گزشتہ رات ایم کیو ایم پاکستان کو بحران سے نکالنے کےحل پیش کیے، پارٹی میں اور رابطہ کمیٹی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے ، کارکنوں کی بڑی تعداد سمجھ رہی ہے اس سےتنظیم کو نقصان ہو رہا ہے۔

    فاروق ستار نے ایک بار پھر انٹرا پارٹی الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا رابطہ کمیٹی اپنے فیصلوں سے کارکنوں میں اعتماد کھو چکی ہے ، کارکنوں کو ذمے داروں کو 5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ تنظیمی کی بنیادی رکنیت سے ہٹانے کو مجھ سمیت کارکنان نے مسترد کیا، ہم جمہوری طریقے سے اوروہ ڈرا دھمکا کر پارٹی چلانا چاہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”اگر یہ لوگ اثاثوں کی تفصیلات نہیں دیتے تو بہت جلد میں پردہ اٹھادوں گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    رابطہ کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نے کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھاجو لوگ تلملارہے ہیں ، مجھ سمیت سب اثاثوں کی تفصیلات کارکنوں کی عدالت میں پیش کریں، اگر یہ لوگ پیش نہیں کریں گےتوبہت جلدمیں پردہ اٹھادوں گا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی میں احتساب تک ملک میں کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا ، عمران خان کو بھی اپنی پارٹی میں احتساب شروع کرنا ہوگا ، خالد مقبول بھی احتساب کی بات کریں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا 22 اگست کےبعدایم کیوایم پاکستان کولندن سے الگ کردیا، میرا لندن والوں سے کوئی رابطہ نہیں، مائنس ون اتفاق سے اور مائنس ٹو سازش کےتحت ہوا ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہا رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    [bs-quote quote=” رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

  • پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیتی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، پارٹی میں احتساب کی بات تو مائنس ٹو پر کام شروع ہوگیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 9 ارب روپے کا حساب وسیم اختر سے مانگنا میرا قصور ہے، میں نے تحقیقات کیں ساری باتیں ثابت ہوئیں کہ یہ مال بنایا گیا ہے، میں نے کہا تھا کہ ماضی کے کرپشن پر سوال نہیں کروں گا لیکن مستقبل میں آپ کرپشن نہیں کریں گے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ یہ چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے، چار سیٹوں کی طاقت پر یہ غرور گھمنڈ کہ کہا گیا جو 25 سیٹوں پر نہیں کرسکے ہم نے چار سیٹوں پر کردیا، ایک ہفتے کے اندر دبئی میں جائیداد کی تفصیل بھی بتاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ میرا قصور یہ ہے کہ یہ بات سامنے رکھی کہ اپنی آمدنی کے ذرائع بتائیں، مائنس ون تو حادثاتی طور پر ہوا لیکن مائنس ٹو کی تیاری یہ لوگ ایک سال سے کررہے تھے۔

    واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

  • ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں،انسداد کرپشن کے نعرے پر وزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑا ہوں، پیپلزپارٹی، ن لیگ ، ایم کیوایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں موسم تیزی سے بدل رہا ہے، سیاستدان اپنےموسم وضع کرتےہیں کبھی گرمی کبھی سردی۔

    فاروق ستار نے اپنے ساتھ سیلفیاں بنوانے والوں کیلئے ریٹ رکھ دیئے اور کہا ایک سیلفی کی قیمت 10درخت لگانا اور ان کی حفاظت کرنا ہے، پاکستان کودرختوں کی اشدضرورت ہے۔

    فاروق ستار نے اپنے ساتھ سیلفیاں بنوانے والوں کیلئے ریٹ رکھ دیئے

    ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سی پیک میں کراچی کے بڑے پروجیکٹ کو شامل کیا جاسکتا ہے، کے فور جیسے اور بھی کئی منصوبے سی پیک میں شامل ہوسکتے ہیں، وزیراعظم عمران خان چینی حکام کی توجہ مبذول کراتے تو اچھا ہوتا، عمران خان نے کراچی کو نظر انداز کیا جس پر دکھ ہوا۔

    فاروق ستار نے کہا ایم کیوایم میں جمہوریت قائم کرنے کیلئے کارکنان اٹھیں، پارٹی کے سینئررہنما کو شوکاز دیا گیا جس پر کارکنان غمزدہ ہیں، رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں، پارٹی میں جمہوریت آگئی ہے، پارٹی میں یہ کیسی جمہوریت ہے، جو مجھے عہدے سے ہٹایا گیا۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی کو نظر انداز کیا جس پر دکھ ہوا

    انھوں نے کہا لوگوں کومعلوم ہوگیا کہ مجھےراستے سے ہٹانے کا مقصد کچھ اور تھا، میں لوگوں کی انکوائریاں کرارہا تھا، اسی لیے مجھے شوکاز دیا گیا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، مجھے ابھی شوکاز موصول نہیں ہوا،ملے گا تو کرارا جواب دوں گا، شہیدوں کے لہو کا سودا کرنے والوں کے پاس کارکنان کا شوکاز جائے گا۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسدادکرپشن کےنعرےپروزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑاہوں، پیپلزپارٹی،ن لیگ،ایم کیوایم سمیت جس نےبھی لوٹ مارکی احتساب ہوناچاہیے،پوچھاجائےیہ جائیدادیں اورپراپرٹیزکہاں سےآئیں؟

    انسدادکرپشن کےنعرےپروزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑاہوں

    سرکاری کوارٹرز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مارٹن کوارٹرز سے متعلق3ماہ کا وقت دیا گیا،خدمات دینے کیلئے تیار ہوں، سرکاری کوارٹرز کے معاملے پر وزیراعظم کو خصوصی توجہ دینی چاہیے، 50 لاکھ گھروں کی اسکیم میں5ہزار گھر شامل کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔

    انٹرپارٹی الیکشن کا مطالبہ ہمارا قانونی حق ہے کوئی نہیں روک سکتا،ناراض رہنماؤں کارکنان کو منانے کے مشن پر کام کررہاہوں، رابطے سب سے ہوتے ہیں، جلد سرپرائز ملیں گے، ایک دوروز میں اندرون سندھ اور کراچی کے دورے شروع کروں گا، او آر سی کراچی تنظیمی کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے۔

  • میڈیا ہاؤسز حملہ کیس ، فاروق ستار اور عامر خان سمیت 60 ملزمان پرفردجرم عائد

    میڈیا ہاؤسز حملہ کیس ، فاروق ستار اور عامر خان سمیت 60 ملزمان پرفردجرم عائد

    کراچی : اےآروائی نیوزحملہ اوراشتعال انگیزتقریر میں سہولت کاری کے الزام میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار  اور عامر خان سمیت ساٹھ ملزمان پرفردجرم عائدکردی گئی۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پرعدالت نے کہا خداکاخوف کریں اورسچ بولیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں میڈیا ہاؤسز پر حملے اور اشتعال انگیزتقریرکے مقدمات کی سماعت ہوئی، سماعت میں ایم کیوایم رہنماؤں سمیت ساٹھ ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    ملزمان میں فاروق ستار، عامر خان، کنور نوید جمیل ، قمر منصور، شاہد پاشا، گلفراز خٹک، ساتھی ایم اسحاق ، محفوظ یار خان اور دیگر شامل ہیں۔

    کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نےانگریزی میں ٹائپ فرد جرم اردو میں پڑھ کر سنائی، جس میں کہا گیا کہ بائیس اگست دو ہزار سولہ کو کراچی پریس کلب کےباہراشتعال انگیزتقریرکی گئی، ملزمان نےتقریرمیں سہولت کاری کی۔

    فرد جرم میں مزید کہا گیا کہ تقریرمیں بغاوت کااعلان اور ملکی سالمیت کے خلاف بات ہوئی، بانی ایم کیو ایم نے اے آر وائی نیوزسمیت دو میڈیا ہاؤسز پر حملے کا کہا۔

    اس موقع پر عدالت نے ملزمان سےاستفسار کیا کہ کیا آپ لوگوں نے یہ سنا؟ کمرہ عدالت میں موجود تمام ملزمان نے بیک وقت صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہاہم نےایسا کچھ نہیں سنا۔

    ملزمان کے جواب پر عدالت نے کہا خدا کا خوف کریں اور سچ بولیں کیا ایسا کچھ نہیں کہا؟ ملزمان نے پھر جواب دیا ہم نے ایسا کچھ نہیں سنا۔

    مزید پڑھیں : اشتعال انگیز تقریر، 21 مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں پر فردجرم عائد

    عدالت نے تفتیشی افسراورگواہوں کو یکم دسمبرتک طلب کرلیا۔

    یاد رہے 23 اکتوبر کو بھی اشتعال انگیز تقریرسے متعلق مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار، عامر خان ،خواجہ اظہارپر فردجرم عائد کی گئی تھی۔

    عدالت نے ملزم ارشد،اشرف نور،جہانگیر،حسن عالم کی عدم پیشی پرشدید برہمی کا اظہار کیا ، ارشادبندھانی ایڈووکیٹ نے کہا تمام ملزمان کوپابندکیاتھاوہ لازمی آئیں۔

    عدالت نے کہا کہ یہ عدالت ہےہرسماعت پرکوئی نہ کوئی غیرحاضرہوتاہے، سب غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرکےجیل بھیجا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکر لیا، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے نظریاتی پارٹی بنانے سے متعلق اعلان پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں فاروق ستار سے متعلق رابطہ کمیٹی نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ان کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظور کر لیا۔
    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے، شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے، فاروق ستار شوکاز نوٹس کا جواب دیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں 1986جیسی نظریاتی اور فعال منظم ایم کیو ایم چاہتا ہوں، ہر کارکن اور ذمے دار کو5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کے لیے 22رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت بحران کا شکار ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے 2018 کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُرائیں، پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دئیے گئے چند افراد ایم کیو ایم پر قابض ہیں جو کسی قابل نہیں۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستار کا ایم کیو ایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا اعلان

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ بہادر آباد والے کچھ کہیں گے مگر میں انہیں ابھی بتادینا چاہتا ہوں کہ 15 جنوری کو میری واپسی کے بعد پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔