Tag: فاٹا

  • پختونخواہ نے تعلیم کے میدان میں ترقی کی: صدر عارف علوی

    پختونخواہ نے تعلیم کے میدان میں ترقی کی: صدر عارف علوی

    پشاور: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ نے تعلیم کے میدان میں 10، 15 سال میں ترقی کی ہے۔ پختونخواہ میں تعلیم کے میدان میں اہم کام کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ذمہ داری کے بعد پشاور کا دورہ کر رہا ہوں، تمام صوبوں کے درمیان تعلقات پیدا کرنا میری ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کے لیے کردار ادا کیا، فاٹا کو ضم کرنا کوئی آسان کام نہیں اس میں کچھ وقت لگتا ہے۔ خیبر پختونخواہ نے تعلیم کے میدان میں 10، 15 سال میں ترقی کی ہے۔ پختونخواہ میں تعلیم کے میدان میں اہم کام کیے گئے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ فاٹا کا انضمام قانونی اعتبار سے ہوگیا لیکن مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔ فاٹا کے لوگوں نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ فاٹا میں مزید 30 ہزار لوگوں کو روزگار دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور پختونخواہ کا قانون سابق فاٹا میں پہنچانا فوری کام ہے، دہشت گردی کے خلاف پختونخواہ نے بہت نقصان برداشت کیا ہے۔ فاٹا میں لوگوں کو دوبارہ آباد کرنا بہت بڑا کام تھا۔

    صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس دہشت گردی کے خلاف وسیع تر تجربہ موجود ہے۔ مسائل کا سامنا ہے لیکن مشکلات جلد حل ہوجائیں گی، این ایف سی کے تحت فاٹا کے لیے 3 فیصد اور پختونخواہ کی گرانٹ بڑھائی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا قیام آسان نہیں لیکن اس پر کام ضرور ہوگا، کراچی میں انفرا اسٹرکچر نہیں لیکن عمارتیں بنتی گئیں۔ سابق فاٹا میں لیویز اور خاصہ دار فورس کا کوئی اہلکار بے روزگار نہیں ہوگا، پختونخواہ سیاحت کے لحاظ سے بہترین ہے۔

    صدر کا کہنا تھا کہ بغیر پلاننگ تعمیرات کی اجازت دی تو سیاحت تباہ ہوجائے گی، ورلڈ بینک سے مل کر ٹورازم پالیسی بنالی ہے۔ پختونخواہ میں سیاحت کے لیے وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔ بلین ٹری سونامی گلوبل وارمنگ کے لحاظ سے بہترین پروجیکٹ ہے۔

  • وزیرِ اعظم کا فاٹا میں فوری صوبائی، بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان

    وزیرِ اعظم کا فاٹا میں فوری صوبائی، بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے قبائل کے لیے مراعات اور ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ انضمام شدہ قبائلی اضلاع میں فوری انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے قبائل کے لیے مراعات اور ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا میں فوری طور پر صوبائی اور بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”شمالی اور جنوبی وزیرستان میں موبائل نیٹ ورکس کی بحالی کا اعلان، مسجدوں میں بجلی کے لیے سولر پینل نصب کیے جائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم کی جانب سے مراعات اور ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کے مطابق فاٹا کو صوبوں کی طرف سے این ایف سی کا 3 فی صد حصہ ملے گا۔

    قطر کی جانب سے اعلان کردہ نوکریوں کا بڑا حصہ بھی قبائل کو ملے گا، پولیس اور فرنٹیئر کور میں ملازمتوں کا کوٹہ بھی ڈبل کر دیا جائے گا۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں موبائل نیٹ ورکس کی بحالی کا بھی اعلان کر دیا ہے، جب کہ مسجدوں میں بجلی کے لیے سولر پینل نصب کیے جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آئندہ پاکستان کے اندر کسی اور کی جنگ نہیں لڑیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان


    وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کھیلوں کے میدان بھی بنائے جائیں گے، نوجوانوں کو پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ شمالی وزیرستان کا خصوصی دورہ کیا تھا۔

    وزیرِ اعظم نے اس موقع پر فاٹا میں قائم اضلاع کے لیے ترقیاتی پیکج، یونی ورسٹی اور آرمی کیڈٹ کالج بنانے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعدادِ کار بڑھانے کے بھی اعلانات کیے۔ انھوں نے کہا کہ نیا پاکستان بن رہا ہے۔

  • فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے، وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی

    فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے، وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی

    پشاور: صوبائی وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے۔

    صوبائی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر بیرونی مفادات کے لیے فاٹا انضمام کی مخالفت کر رہے ہیں، جب کہ کے پی میں فاٹا کا انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے۔

    [bs-quote quote=”قبائلی روایات کے مطابق ڈی آر سیز کا دائرہ کار فاٹا تک پھیلائیں گے: وزیرِ اطلاعات” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ ہے، فاٹا اصلاحات میں تیزی کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ قبائلی روایات کے مطابق ڈی آر سیز کا دائرہ کار فاٹا تک پھیلائیں گے، قبائلی علاقوں میں صحت اور تعلیم کا معیار بھی بہتر بنا رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کو فوری انصاف کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے۔

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل گورنر خیبر پختونخوا سمیت فاٹا ارکانِ قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ فاٹا کو قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا تین فی صد فوری طور پر ادا کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ


    ارکان نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے علاقوں سے ایم پی ایز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کی جائے، اور فاٹا کے لیے ایم این ایز کی موجودہ تعداد کو برقرار رکھا جائے۔

    فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے یہ بھی مطالبہ تھا کہ اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی پروگرام) کے لیے مختص رقم جلد از جلد جاری کی جائے۔

  • مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان

    مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت دینی مدارس کے مسائل سے آگاہ ہے، مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا سمیع الحق نے وزیرِ اعظم پاکستان سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ اعظم نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ مدراس پر پابندی لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”حکومت مدارس کو یونی ورسیٹیز اور کالجز کے برابر مقام دینا چاہتی ہے: وزیرِ اعظم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مولانا سمیع الحق سے ملاقات میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت مدارس کو یونی ورسیٹیز اور کالجز کے برابر مقام دینا چاہتی ہے۔ وزیرِ اعظم نے ایک ہفتے قبل کہا تھا کہ مدارس کی خدمات کو نظر انداز کرنا اور انھیں دہشت گردی سے جوڑنا نا انصافی ہے۔

    اس موقع پر مذہبی رہنما مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت افغان اور بنگالی مہاجرین کو جلد شہریت دے۔ خیال رہے کہ وزیرِ اعظم افغان اور بنگالی مہاجرین کو شہریت دینے کے سلسلے میں  بیان دے چکے ہیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان سے فاٹا سینیٹرز کے وفد نے بھی ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے کہا فاٹا انضمام کی تکمیل حکومت کی ترجیح ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم


    عمران خان نے فاٹا وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام سےعوام کو با اختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جائیں گے۔

  • این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ

    این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ

    اسلام آباد: فاٹا ارکانِ قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کو قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا تین فی صد فوری طور پر ادا کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے فاٹا کے ارکانِ قومی اسمبلی نے خصوصی ملاقات کی، فاٹا ارکان کے وفد کی قیادت منیر خان اورکزئی کر رہے تھے۔ ملاقات میں گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان بھی موجود تھے۔

    [bs-quote quote=”فاٹا ارکان نے اسلحے سے متعلق پالیسی کا بھی مطالبہ کر دیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ارکانِ قومی اسمبلی نے فاٹا سے متعلق مطالبات وزیرِ اعظم عمران خان کے سامنے رکھے، وزیرِ اعظم نے فاٹا معاملات پرعمل درآمد کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

    فاٹا ارکانِ اسمبلی نے وزیرِ اعظم سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو این ایف سی سے آئینی تحفظ دینے کا میکنیزم تیار کر کے این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد دیا جائے۔

    فاٹا ارکان نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کےعوام کی لیے اسلحے سے متعلق بھی پالیسی بنائی جائے۔ خیال رہے کہ گزشتہ حکومت نے اسلحے کی کمرشل امپورٹ کی پالیسی میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی تھی۔

    ارکان نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے علاقوں سے ایم پی ایز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کی جائے، اور فاٹا کے لیے ایم این ایز کی موجودہ تعداد کو برقرار رکھا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان


    فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے یہ بھی مطالبہ تھا کہ اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی پروگرام) کے لیے مختص رقم جلد از جلد جاری کی جائے۔

    خیال رہے کہ چار دن قبل پشاور میں منعقدہ فاٹا ٹاسک فورس اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ فاٹا کے عوام کو باقی شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہیں، فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

  • فاٹا انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے، وزیرِ اعظم عمران خان

    فاٹا انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے، وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت فاٹا انضمام سے متعلق اجلاس میں وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسوم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقہ جات کے انضمام میں پیش رفت اور انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فاٹا انضمام اور قبائلی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ’قبائلی رسم و رواج کے پیشِ نظر نئے نظام کا نفاذ قابلِ عمل بنایا جائے، نئے نظام کے اطلاق میں قبائلی عوام کی مشاورت کو بھی یقینی بنایا جائے۔‘

    وزیرِ اعظم نے اجلاس میں متعلقہ انتظامیہ کو فاٹا انضمام کے عمل کے دوران قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کی فراہمی کے مزید مواقع کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انھوں نے تاکید کی کہ اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ انتظامی اقدامات کے نتیجے میں کوئی فرد بے روزگار نہ ہو۔

    اجلاس میں عمران خان نے تعلیم کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات جاری کیں، انھوں نے کہا ’بچیوں کے اسکول بہتر بنانے کے لیے جاری کوششیں تیز کی جائیں، خیال رکھا جائے کہ قبائلی علاقوں کے لیے اسکولز، کالجز اور یونی ورسٹیز میں مختص کوٹا متاثر نہ ہو۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے فاٹا بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں


    وزیرِ اعظم نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے بھی ہدایت جاری کی کہ سابقہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام رائج کرنے کی کوشش بھی تیز کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں جلد از جلد لوکل گورنمنٹ سسٹم کا نفاذ ضروری ہے۔

    انھوں نے یہ ہدایت بھی دی کہ جو قبائلی علاقے ضم ہورہے ہیں ان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے طریقۂ کار جلد وضع کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

  • صدارتی انتخاب سے پہلے بڑی کامیابی، فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل

    صدارتی انتخاب سے پہلے بڑی کامیابی، فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل

    اسلام آباد:‌صدارتی انتخاب سے قبل تحریک انصاف نے  اہم کامیابی حاصل کر لی، فاٹا سے تعلق رکھنے والے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے، جس سے صدارتی انتخاب میں حکومتی اتحاد مزید مضبوط ہوگیا.

    آج وزیراعظم سے سینیٹراورنگزیب خان، سجاد طوری، مومن آفریدی نے بنی گالا میں ملاقات کی.

    ملاقات میں تینوں سینیٹرزنے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیارکی، عمران خان کا تینوں سینیٹرزکی پارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا.

    مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب میں اپوزیشن سے آگے نکل چکے ہیں: عارف علوی

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے جانب سے صدارتی انتخاب میں ڈاکٹر عارف علوی  کونامزد کیا گیا ہے. وفاقی وزیر اطلاعات یہ کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے نمبرز  پورے ہیں اور صدارتی انتخاب میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن عارف علوی کے مقابلے میں‌ متفقہ امیدوار لانے کے لیے سرگرم ہے، اس ضمن میں آج آل پارٹی کانفرنس ہوئی، جس میں فیصلے کیا گیا کہ کل اپوزیشن کے امیدوار کا اعلان کیا جائے گا.

  • فاٹا اور پاٹا میں بجلی پر سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا: نگراں وزیر اطلاعات

    فاٹا اور پاٹا میں بجلی پر سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا: نگراں وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ فاٹا اور پاٹا کے لوگوں، مینو فیکچررز اور ریٹیلرز سے بجلی پر سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ فاٹا اور پاٹا کے عوام پر انکم ٹیکس بھی لاگو نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فاٹا کے انضمام سے متعلق پارلیمنٹ نے اہم فیصلہ کیا تھا۔ فاٹا کے انضمام کے بعد کچھ قانونی معاملات زیر بحث آئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو بنیادی حقوق اور یکساں قانون کا فیصلہ کیا گیا۔ انفرا اسٹرکچر اور سسٹم کو چلانے کے لیے جادو کی چھڑی کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ سسٹم چلانے کے لیے ایک نظام وضع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات اور سسٹم کی ضرورت تھی، فاٹا انضمام سے متعلق ایک عملدر آمد کمیٹی بنائی گئی تھی۔ فاٹا انضمام عملدر آمد کمیٹی میں مسائل کے حل سے متعلق غور کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا سے متعلق انضمام سے پہلے والی ٹیکس کی صورتحال ہوگی، جو ٹیکس فاٹا پاٹا سے پہلے لیے جاتے تھے وہی لیے جائیں گے نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا کے لوگوں سے بجلی پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا، فاٹا اور پاٹا میں مینو فیکچررز اور ریٹیلرز سے بھی سیلز ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ فاٹا اور پاٹا کے عوام پر انکم ٹیکس بھی لاگو نہیں ہوگا۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت نے فاٹا اور پاٹا کے لیے 5 سال تک کسٹم ڈیوٹی نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ نگراں کابینہ اجلاس میں بھی فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا سے متعلق دیگر اقدامات نگراں صوبائی حکومت نے کرنا ہے۔ وفاق فاٹا اور پاٹا میں انفرا اسٹرکچر کے لیے بھرپور معاونت کرے گا۔

    نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آنے والی حکومت کے لیے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کچھ فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں احتساب عدالت کے جیل ٹرائل سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ آرٹیکل 10 اے کہتا ہے سب کو فیئر ٹرائل اور انصاف ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کیس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی۔

    نگراں وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف بھی بڑا ایشو ہے جس کے لیے اقدامات کرنے ہیں، معاشی لحاظ سے کچھ پالیسیوں پر غور کیا گیا تاکہ آئندہ حکومت کو سہولت ملے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سات دن سے دھرنے پر ہیں لیکن ہماری بات نہیں سنی جارہی، قبائلی عمائدین کا شکوہ

    سات دن سے دھرنے پر ہیں لیکن ہماری بات نہیں سنی جارہی، قبائلی عمائدین کا شکوہ

    اسلام آباد: ملک کے دارالحکومت میں سات دن سے پریس کلب کے باہر دھرنے پر بیٹھے قبائلی عمائدین نے شکوہ کیا ہے کہ ان کی بات نہیں سنی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھے فاٹا قبائل کے عمائدین نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن، نگراں وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے مطالبے سنے جائیں۔

    قبائلی عمائدین نے کہا کہ فاٹا کےعوام اپنے حقوق کے لیے اسلام آباد آئے ہیں، ہمیں مزید مایوس نہ کیا جائے، فاٹا کے عوام پُر امن طور پر اپنا مسئلہ پیش کر رہے ہیں۔

    عمائدین نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کی صوبائی نشستوں پر بھی نگراں حکومت کی نگرانی میں الیکشن کرائے جائیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کو بھی اپنے مطالبے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    عمائدین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے مطالبے نہ مانے تو وزیر اعظم ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے لوگوں کا یہ دھرنا پُر امن ہے۔

    فاٹا انضمام بل کا فوری اطلاق: نگراں وزیراعظم نے فاٹا عوام کے دھرنے کا نوٹس لے لیا


    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ گل نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کو دھرنے کے شرکا سے ملاقات کی دعوت دیتے ہیں، فاٹا کے عوام کے جائز مطالبات کو حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کےعوام نے ہمیشہ بیرونی طاقتوں کے آگے قومی پرچم بلند کیا، فاٹا کےعوام کو احساس دلایا جائے کہ وہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں۔

    چیئرمین متحدہ قبائل پارٹی حبیب نور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام گزشتہ سات دن سے پریس کلب پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن افسوس ہے کہ کسی حکومتی وفد نے رابطہ نہیں کیا، ہم فاٹا کے جائز مطالبات کے لیے دھرنا دے رہے ہیں، فاٹا کےعوام نے اپنا گھر باڑ چھوڑ کر 20 کروڑ عوام کے لیے قربانی دی لیکن ہمیں ہمارے حقوق نہیں دیے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا انضمام بل کا فوری اطلاق: نگراں وزیراعظم نے فاٹا عوام کے دھرنے کا نوٹس لے لیا

    فاٹا انضمام بل کا فوری اطلاق: نگراں وزیراعظم نے فاٹا عوام کے دھرنے کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: فاٹا انضمام بل کے انتخابات سے پہلے اطلاق کے سلسلے میں فاٹا عوام کے دھرنے کا نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فاٹا عمائدین نے اسلام آباد پریس کلب کے باہر فاٹا عوام کے دھرنے میں مطالبہ کیا کہ فاٹا انضمام بل کا اطلاق انتخابات سے پہلے کیا جائے۔

    اسلام آباد دھرنے میں فاٹا کے عمائدین اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، یہ دھرنا متحدہ قبائل پارٹی کے زیرِ اہتمام کیا جا رہا ہے۔ احتجاج کرنے والے دھرنا منتظمین کا کہنا ہے کہ فاٹا میں بھی انتخابات کرائے جائیں۔

    دریں اثنا نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے فاٹا میں انتخابات کرانے کے مطالبے اور بل کے فوری اطلاق کے لیے منعقد کیے جانے والے دھرنے کا نوٹس لے لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس سے دھرنے کے قائدین سے رابطہ کیا گیا ہے، وزیر اعظم کی جانب سے پریس کلب پر دھرنا دینے والوں کو کل بات چیت کی پیش کش کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قبائل پارٹی کے قائدین کل حکومت سے بات چیت کریں گے، اس بات چیت میں دھرنے کے دیگرعمائدین بھی شریک ہوں گے۔

    قبائلی عمائدین نے وزیر اعظم ہاؤس سے ہونے والے رابطے کے متعلق کہا کہ وزیر اعظم ہم سے بات کرنا چاہ رہے ہیں، امید ہے کل مثبت پیش رفت ہوگی۔

    چترال، فاٹا انضمام کی حمایت میں ریلی


    عمائدین کا بات چیت کے سلسلے میں واضح طور پر کہنا ہے کہ وہ انتخابات اور بل کے فوری اطلاق کے مطالبات منوائے بغیر دھرنا چھوڑ کر واپس نہیں جائیں گے۔

    عمائدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے فاٹا میں صوبائی اسمبلی انتخابات میں بالکل بھی تاخیر نہ کی جائے اور بلدیاتی انتخابات بھی بر وقت کرائے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔