Tag: فاٹا

  • فاٹا سے آزاد رکن مرزا آفریدی مسلم لیگ ن میں شامل

    فاٹا سے آزاد رکن مرزا آفریدی مسلم لیگ ن میں شامل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں فاٹا سے آزاد رکن مرزا آفریدی مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے عہدوں کے حصول کے لئے کوششیں تیز کر دیں، نواز شریف کی زیر صدارت مرکزی رہنماوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں مریم اورنگزیب اور دیگر پارٹی رہنما شریک ہوئے۔

    غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ فوری رابطوں کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے ناموں کی نامزدگی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد کی جائے گی۔

    دوسری جانب فاٹا سے آزاد رکن مرزا آفریدی نے نواز شریف سے ملاقات کی اور مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام کا کہنا تھا کہ ایوان بالا میں ن لیگ اکیلے چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ منتخب کرانے کی پوزیشن میں نہیں۔ دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے کئے جا رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ جلد مزید آزاد سینیٹز کو ن لیگ میں شمولیت کی دعوت دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ چئیرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے ن لیگ کو انیس اور پیپلزپارٹی کو تینتیس ووٹ درکار ہیں، نمبر گیم کا جائزہ لیں تو مسلم لیگ ن کی پوزیشن مستحکم ہے۔

    مسلم لیگ ن کو اپنے چونتیس ارکان کے ساتھ اتحادیوں کا آسرا بھی ہے جبکہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے پانچ ، نیشنل پارٹی کے پانچ ، جے یو آئی ف کے چار اراکیں سمیت فاٹا کے کچھ ارکان بھی ساتھ۔ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائل کی اپنی شناخت اور اپنا نظام ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل خود کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے فاٹا سپریم کونسل کے احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں طویل عرصے سے قبائل سے رابطے میں ہوں، قبائل کے ساتھ چھ سال سے مشترکہ جدوجہد کر رہا ہوں، قبائل کی پاکستان کے آئین میں اپنی حیثیت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین میں قوانین میں ترمیم سے قبل قبائل سے رابطہ کیا جائے، صدر بھی اگرترمیم کرنا چاہیں تو پہلے قبائل ہی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    ان کا کہنا تھا کہ جب اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کاحق ہے، تو قبائلیوں کو کیوں حق نہیں۔ مشرقی تیمور اور سوڈان میں بھی ریفرنڈم ہوا تھا۔

    انھوں نے خود کو قبائل کا نمائندہ کہنے والوں نے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں قبائل کو جانتا ہوں، ان کے بڑوں اورچھوٹوں کوجانتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائل آزاد ہیں، آزادی ان کی شناخت ہے، جو وہ چاہیں گے، وہی فیصلہ ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جب تک فاٹا اصلاحات بل پربات نہیں ہوگی ہم پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں فاٹا کو بھی آئین کا حصہ بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کےعوام پہلے قانون، آئین مانگ رہے ہیں، جب تک فاٹا کےعوام کوحق نہیں دیا جاتا، ایوان میں نہیں بیٹھیں گے، فاٹا کےعوام کا جمہوری حق انہیں دینا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے پارلیمنٹ کا وقارمجروح نہیں ہونے دیں گے،انگریزکا قانون ماننے کوتیارہیں نہ کسی اورکا قانون ماننے کو تیار ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ فاٹا کےعوام کو قانون اورآئینی حیثیت دینا چاہتے ہیں، ہمیں پاکستان کا آئین ملا ہے، اس کے تحت چلتے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرزکو آنکھیں کھول کرکام کرنا ہوگا، پارلیمنٹ کو ربراسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی، ہم پارلیمنٹ کو کسی کی جاگیر بننے نہیں دیں گے۔


    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف


    خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو ضم نہ کیا تو پھر فاٹا کے عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دیں گے جس کا پی ٹی آئی کو کافی تجربہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے فاٹا کے قبائلی عمائدین سے ملاقات اور یوتھ جرگے سے خطاب کے دوران کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے فاٹا کے بزرگوں اور جوانوں کے وفد نے ملاقات کی۔

    وفد نے فاٹا سے متعلق پاک فوج کے اقدامات کوسراہا، وفد نے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق اپنے خیالات سے بھی آگاہ کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے بھی مصروف عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ممکن ہوئیں، فاٹا میں دیرپا امن واستحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    آرمی چیف کا مزید کہنا تھا قبائلی بھائیوں کی توقعات اورامنگوں کو ترجیح دی جارہی ہے، فاٹا کے نوجوان دیرپا امن اوراستحکام کے لئےاپنا کردار ادا کریں۔

    آرمی چیف نے قبائلی عمائدین کو پاک افغان بارڈر پرسیکیورٹی اقدامات سے بھی آگاہ کیا، ملاقات میں انہوں نے افغان قیادت سے اپنے رابطوں پر بھی روشی ڈالی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر چیف آف جنرل اسٹاف ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور بھی موجود تھے۔

  • فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    اسلام آباد:سراج الحق کے فاٹا سے متعلق تازہ بیان نے حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فاٹا بل اسمبلی میں لانے کے لئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ اُنھوں نے فاٹا ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسم ٹھنڈا اور جذبات گرم ہیں، اسلام آباد میں دھرنا بھی دیں گے اور خیمے بھی لگائیں گے۔

    اُنھوں نے فاٹا سے متعلق اصلاحات کی عدم منظوری پر دارالحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل تھا، جسے اسپیکر نے ایجنڈے سے اچانک نکال دیا۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ 17 دسمبر کو بیت المقدس اور فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے ملین مارچ کیا جائے گا۔

     فاٹا سے متعلق حکومت کا رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان*

    فاٹا ریلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہمیں لولی پاپ نہیں چاہیے، حکومت کے پاس فاٹا کو خیبر پختون خوامیں ضم کرنے کا آخری موقع ہے۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپوزیشن کی فاٹا اصلاحات سے متعلق قائم ہونے والی کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق فیض آباد دھرنے کے بعد موجودہ حالات میں اسلام آباد میں ایک اور دھرنا وفاقی حکومت کی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا سے متعلق حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان

    فاٹا سے متعلق حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ فاٹا سے متعلق حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ عوام کی توہین ہے۔ فاٹا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا سے متعلق حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ عوام کی توہین ہے۔ فاٹا کے عوام کو اب تک جمہوری حقوق نہیں دیے گئے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے پیکج کے نفاذ میں تاخیر بے چینی کا سبب بن رہی ہے۔ پیکج میں تاخیر کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ فاٹا اصلاحات کا پیکج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے۔

    انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی آر کا خاتمہ فاٹا اصلاحات میں شامل ہو، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کے دائرہ کار میں توسیع شامل ہو۔ آرٹیکل 106 میں ترمیم اصلاحات میں شامل ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 106 میں ترمیم سے خیبر پختونخواہ اسمبلی میں سیٹیں بڑھیں گی اور فاٹا کے عوام کو نمائندگی ملے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کا خیبرپختونخواہ کے ساتھ انضمام نہ ہوا تو سڑکوں پر آئیں گے، عمران خان

    فاٹا کا خیبرپختونخواہ کے ساتھ انضمام نہ ہوا تو سڑکوں پر آئیں گے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پیرتک دیکھیں گے فاٹا کو ضم نہ کیا تو پھر فاٹا کے عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دیں گے جس کا پی ٹی آئی کو کافی تجربہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاٹا کنونش سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں انضمام ایسٹ اور ویسٹ جرمنی کی طرز پر ہوگا جس سے فاٹا ترقیوں کی بلندی پر پہنچ جائے گا۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اللہ نے موقع دیا تو قبائلی علاقوں میں گراؤنڈ بنائیں گے اور آنے والے وقت میں لوگ دیکھیں گے کہ پاکستان کے کھیلوں میں قبائلیوں کا کردار ہو گا۔

    عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت فاٹا کی ترقی پرسرمایہ لگانے کو تیار ہے اگر 2018 کے انتخابات سے قبل فاٹا کا انضمام کے پی کے سے نہ ہوا تو یہ معاملہ 2023 تک لٹک جائے گا جو کہ فاٹا کے عوام کے لیے ناقابل قبول ہے اگر ایسا نہ ہوا تو سڑکوں پر آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کو ضم کرنے پر قومی اسمبلی مان چکی ہے لیکن صرف 2 لوگ نہیں مانتے جن میں مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی شامل ہیں جو فاٹا کے انضمام کے خلاف ہیں، ملک میں انصاف ہو تو ایک قوم بنتی ہے لیکن بد قسمتی سے ایک چھوٹا سا طبقہ ملک کو لوٹ رہا ہے۔

  • علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا فاٹا،بلوچستان کےطلبا کومفت تعلیم فراہم کرنےکا اعلان

    علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا فاٹا،بلوچستان کےطلبا کومفت تعلیم فراہم کرنےکا اعلان

    اسلام آباد : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی فاٹا اور صوبہ بلوچستان کے طلبا کو مفت تعلیم فراہم کرے گی جس سے فاٹا اور بلوچستان کے علاقوں کے طلبا بھرپور فائدہ حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرشاہد صدیقی نے انگریزی زبان وادب میں عصرحاضر کے رجحانات کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاٹا اور صوبہ بلوچستان کے طلبا کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

    ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی نے اپنی تاریخ میں اس سے قبل کبھی کسی پورے علاقے کے رہنے والوں کے لیے مفت تعلیمی پالیسی متعارف نہیں کی۔

    علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کی اس پالیسی سے یقیناًً فاٹا اور بلوچستان کے علاقوں کے طلبا بھرپور فائدہ حاصل کریں گے۔

    انہوں نے کہا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ملک کے مختلف علاقوں میں اس وقت 13 لاکھ سے زائد طلبا وطالبات کو تعلیم وترتبیت کی سہولتیں ان کی دہلیز پر فراہم کررہی ہے۔

    ڈاکٹرشاہد صدیقی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انگریزی زبان کو آسان اور فہم بنانے کے لیے زبان کے موضوعات کےحدود کو بڑھانے کی ضرورت پرزور دیا۔

    علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ ریسرچ کلچر کے فروغ کے لیے اقدامات کے نتیجے میں یونیورسٹی نے ریسرچ جرنل کی اشاعت اور کانفرسز کے انعقاد کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کو ضم کرنے میں‌ فضل الرحمن اور اچکزئی رکاوٹ ہیں، عمران

    فاٹا کو ضم کرنے میں‌ فضل الرحمن اور اچکزئی رکاوٹ ہیں، عمران

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا اہم موقع فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے ضائع کررہی ہے، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات ہوتے ہیں، قبائلی عوام کو ان کا فنڈ نہیں ملتا، معاملہ ملتوی کردیا تو دہشت گرد اور کرپٹ مافیا فائدہ اٹھائے گا۔

    شمالی وزیرستان میں کچھ نہیں بچا

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا جو موقع ملا ہے اسے وفاقی حکومت کی طرف سے ضائع کیا جارہا ہے، قبائلی علاقے میں اب کوئی نظام نہیں رہا، پرانا نظام ختم ہوگیا، نیا نظام ہے نہیں، قبائل علاقے میں حالات برے ہیں، شمالی وزیرستان میں لوگوں کے واپس جانے کے لیے کچھ نہیں بچا، گھر اور مویشی تباہ ہوگئے۔

    کے پی کے کا لوکل باڈی سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی موزوں ہے

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس اب کوئی آپشن نہیں ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرے، کے پی کے انتظامی اور معاشی طورپر اس کے لیے تیار ہے، ویسے بھی کے پی کے کا لوکل سسٹم فاٹا کے لیے انتہائی بہترین ہے کیوں کہ فاٹا میں بلدیاتی سہولتوں کی فراہمی کے لیے جو رقم تقسیم کی جائے گی وہ لوکل باڈیز کی سطح پر ہی تقسیم ہوگی۔

    فاٹا سیکریٹریٹ کرپٹ ترین، کروڑوں روپے کے عوض پولیٹکل ایجنٹ تعینات

    عمران خان نے کہا کہ فاٹا سیکریٹریٹ پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ ہے، جہاں سے قبائلی علاقوں میں پیسہ نہیں جاتا، اربوں روپیہ یہاں اسمگلنگ کے ذریعے بنایا جاتا ہے ،پولیٹیکل ایجنٹس کو تعینات کرنے کے لیے کروڑوں روپے کے عوض یہ عہدہ فروخت ہوتا ہے اسی لیے قبائلی علاقوں میں بہتری نہیں آرہی۔

    معاملہ ملتوی نہ کیا جائے ورنہ قبائل عوام مزید پیچھے چلے جائیں گے

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ معاملہ ایسے ہی نہ چھوڑ دیا جائے ورنہ لوگ اور پیچھے چلے جائیں گے، ان کے پاس اپنی آواز بلند کرنے کا کوئی پلیٹ فارم نہیں، ایک دور میں ان پر ایک طرف ڈرون حملے ہوئے تو دوسرے طرف فوجی آپریشن جاری تھا اور یہ اپنے ہی ملک میں آئی ڈی پیز بنے ہوئے تھے اس بھی یہ اپنی آواز ٹھیک طرح دنیا تک نہیں پہنچاسکے تھے۔

    ضم نہ کرنے کا فائدہ پولیٹیکل ایجنٹ لانے والے مافیا اور دہشت گردوں کو ہوگا

    سربراہ تحریک انصاف نے زور دیا کہ اس معاملے میں بالکل تاخیر نہ کی جائے اگر یہ معاملہ 2023ء تک ملتوی کردیا تو سب سے زیادہ نقصان قبائل علاقوں اور سب سے زیادہ فائدہ اس مافیا کو ہوگا جو پیسے کے عوض پولیٹیکل ایجنٹ تعینات کرتا ہے، اور دشمنوں کو دہشت گردی کو دوبارہ جنم دینے اور لوگوں کو استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔

    فضل الرحمن اور اچکزئی کی وجہ سے فاٹا ضم نہیں ہورہا

    عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وجہ سے اگر یہ معاملہ ملتوی کیا ہے تو بتایا جائے کہ ان کا کیا حق ہے اور کیس بنیاد پر معاملہ ملتوی کیا جارہا ہے،اچکزئی کا تو قبائل علاقوں میں کچھ ہے ہی نہیں اور نہ ہی لینا دینا ہے وہ تو ہمیشہ افغانستان کے مفاد میں بات کرتے ہیں۔

    حکومت مفلوج ہوچکی، نواز شریف کی بیرون ملک جائیداد بچانے میں لگی ہے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت مفلوج ہوچکی ہے جو نااہل وزیراعظم کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، اس لیے کہ اگر نواز شریف کی منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی تو ان کی باہر اربوں روپے کی جو جائیداد ہے اسے منجمد کرکے پیسہ واپس وطن لایا جائے گا، نواز شریف کو یہی ڈر ہے کہ انہوں نے جتنی محنت سے یہ پیسہ چوری کیا ہے اسے بچایا جائے۔

    قبائلی احتجاج کریں گے توہم  ساتھ دیں گے

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام اگر اس معاملے پر احتجاج کریں گے تو ہم ان کے ساتھ ہوں گے، ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے بیانات سے ظاہر ہے کہ مارشل لا کا کوئی امکان نہیں، گیلانی کے وقت ن لیگ سپریم کورٹ کے ساتھ تھی، میمو گیٹ کے وقت نواز شریف فوج کے ساتھ تھے اب کیا ہوا؟

    پشاور پریس کلب کے صحافیوں کا احتجاج

    دریں اثنا پشاور پریس کلب کے صحافیوں نے دوران پریس کانفرنس احتجاج کیا کہ پشاور پریس کلب کے لیے فنڈ کا اعلان کیا گیا تھا جو تاحال جاری نہیں کیا گیا، ہفتے بھر میں ہمارا مسائل حل نہ ہوئے تو میڈیا بائیکاٹ کریں گے۔

    صحافیوں نے پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ فرمان کی بھی خوب شکایات کیں جس پر عمران خان نے انہیں یقین دلایا کہ وہ پرویز خٹک سے خود بات کریں گے۔

  • بنوں، عمران خان نے بلین ٹری منصوبے کا افتتاح کردیا

    بنوں، عمران خان نے بلین ٹری منصوبے کا افتتاح کردیا

    بنوں: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی سیاست میں مولانا فضل الرحمان ماضی بن چکے ہیں، فاٹا انضمام کےخلاف وہ کچھ بھی کرلیں فرق نہیں پڑے گا.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بنوں میں بلین ٹری منصوبے کا افتتاح کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بلین ٹری منصوبہ دنیا کا ایک بڑا منصوبہ ہے، منصوبے کے لئے بیرون ممالک سے پودے درآمد کیےجا رہے ہیں، اب تک 80 کروڑ پودے لگائے جا چکے ہیں، اس پروجیکٹ سے 5 لاکھ لوگوں کو روزگار ملا ہے.

    عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کی سیاست میں مولانا فضل الرحمان ماضی بن چکے ہیں، فاٹا انضمام کےخلاف وہ کچھ بھی کرلیں فرق نہیں پڑے گا،اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ فاٹا کے عوام کا بھی پاکستان پورا حق ہے۔

    ٍخیال رہے کہ فروری 2015 میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سونامی ٹری مہم کا آغاز کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ کے پی کے میں جنگلات کو بچانے کے لئے مقامی لوگوں پر مشتمل نگہبان ٹاسک فورس بنائی جائے گی.

    شجرکاری مہم کے دوران حکومتی سرپرستی کے ذریعے مقامی افراد کو نرسریز بنا کر دی جائیں گی جن سے صوبے کے جنگلات میں ایک ارب درخت لگائیں جائیں گے۔