Tag: فرانزک رپورٹ

  • پی پی 147: چالیس ہزار سےزائدانگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق نہ ہوسکی

    پی پی 147: چالیس ہزار سےزائدانگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق نہ ہوسکی

    اسلام آباد : نادرا نے پی پی ایک سو سینتالیس کی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں پیش کردی گئی۔  چالیس ہزار سےزائدانگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق  نادرا کی جانب سے پی پی ایک سو سینتالیس کی فرانزک رپورٹ چار سو صفحات پر مشتمل ہے۔ الیکشن ٹریبونل میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق چالیس ہزار سےزائدانگوٹھوں کےنشنانت کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    چھتیس ہزارسے زائد ووٹوں کا ریکاررڈ ہی موجود نہیں۔ چونتیس ہزار سے زائد ووٹ درست نکلے۔

    رپورٹ کے مطابق چار سو چہتر ووٹ بغیر انگھوٹوں کے نشان کے ڈالے گئے ایک سو اڑتیس ووٹ غیر رجسٹرڈ تھے، اکیاسی افراد نے دوبار ووٹ ڈالے۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کو رپورٹ پر جرح کے لئے تیس مئی کو طلب کرلیا۔

  • نادرا کی فرانزک رپورٹ:  تحریک انصاف اور حکومتی نمائندے آمنے سامنے

    نادرا کی فرانزک رپورٹ: تحریک انصاف اور حکومتی نمائندے آمنے سامنے

    اسلام آباد : این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کی فرانزک رپورٹ پر تحریک انصاف اور حکومتی نمائندوں کے بیانات کی توپوں کے دھانے کھل گئے۔

    تحریک انصاف نے اسے اپنی فتح قرار دیا تو حکومتی نمائندوں نے دھاندلی ثابت نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ نادرا کی فرانزک رپورٹ پر عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ رپورٹ کے مطابق تین ہزارجعلی ووٹ اور بارہ ہزار جلعی شناختی کارڈز سامنے آئے۔

    گویا پندرہ ہزار ووٹ جعلی ہونے کی تصدیق ہوئی، انکا کہنا تھا کہ نادرا رپورٹ میں 40فیصد سے بھی کم ووٹوں کی تصدیق ہوئی، ڈپلیکیٹ ووٹ اوربے ضابطگیاں اس کے علاوہ ہیں۔.

    دانیال عزیز نے رپورٹ میں منظم دھاندلی کاثبوت نہ ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کوئی ثبوت نہ پیش کرسکی۔ ،دانیال عزیز نے کہ عمران خان پراپیگنڈہ کرتےرہے کہ تھیلےغائب ہیں جبکہ ایک تھیلا بھی غائب نہیں ہوا۔

    تحریک انصاف انتشارکی سیاست کررہی ہے، جس کا ثبوت سیالکوٹ میں تحریک انصاف کےعثمان ڈارپر ہونے والا جرمانہ ہے ،زاہد حامد نے بھی تمام ووٹوں کےشناختی کارڈنمبردرست قرار دیئے ان کا کہنا تھا کہ کاؤنٹرفائل پرانگوٹھوں کےنشان خراب معیار کی وجہ سے تصدیق نہ ہوسکے۔

    تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری بولیں کہ نادرا رپورٹ کی تشریح زاہد حامد اور دانیال عزیز نہیں الیکشن ٹریبونل کرے گا، دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں لگے پنکچر ایک ایک کرکے لیک ہورہے ہیں۔

    این اے ایک سو پچیس کے بعد این اےا یک سو بائیس میں بھی انتخابی دھاندلی بے نقاب ہونے کو ہے ،جھوٹ بولنے سے بہتر ہے کہ ٹریبونل کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔

    جعلی مینڈیٹ کی ناؤ ڈوبنے والی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنما وں کو لوگوں کو گمراہ کر نے کی عادت ہے ، انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ اسی ہزار ووٹ میں سے صرف پانچ سو ووٹ غیر تصدیق شدہ قرار پائے ۔

  • این اے122: نادرا نے  فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی

    این اے122: نادرا نے فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی

    لاہور: نادرا نے این اے ایک سو بائیس کی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی ۔

    این اے122 کی فرانزک رپورٹ نادرا نے الیکشن ٹریبونل میں پیش کردی، رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، رپورٹ کے مطابق حلقے میں تیرانوے ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہوسکی۔

    نادرانےحلقہ این اے122میں انگوٹھوں کی تصدیق مکمل کرکے فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں پیش کردی، حلقے کے 84پولنگ اسٹیشن کی جانچ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق6123کاؤنٹرفائل پرجعلی شناختی کارڈ نمبردرج تھے، پولنگ اسٹیشن نمبر13اور27میں370 کاؤنٹرفائلز پر شناختی کارڈ نمبر ہی نہیں تھے، حلقےمیں1لاکھ84ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے تھے، جس میں سے 73ہزار478ووٹوں کی تصدیق ہوئی، جن میں51ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

    فنگرپرنٹس کوالٹی اچھی نہ ہونے کی وجہ سے نادرا سسٹم 93ہزار852ووٹوں کی تصدیق نہ کرسکا، 570شناختی کارڈز حلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے۔

    سماعت 16 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ڈائریکٹر نادرا کو طلب کر لیا گیا ہے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلاء رپورٹ اپنے حق میں آنے کے دعوے کرتے رہے۔

    الیکشن ٹریبونل کاظم علی ملک نے حلقہ این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت کی، نادرا کی جانب سے ووٹوں کی فرانزک رپورٹ پیش کی، جو ٹریبونل نے فریقین کے وکلاء کو فراہم کر دی۔ ٹریبونل نے کیس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ڈائریکٹر نادرا کو طلب کر لیا ہے۔

    سماعت کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وکیل شعیب صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کی فرانزک رپورٹ 781 صفحات پر مشتمل ہے، جس کے مطابق حلقے میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 84 ہزار ووٹ ڈالے گئے، جن میں سے 93 ہزار 582 کی تصدیق نہیں ہو سکی، 73 ہزار 478 ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے تصدیق ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق 570 ووٹرز حلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے جبکہ 1715 کاؤنٹر فائل پر انگوٹھوں کے نشانات نہیں تھے۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ رپورٹ میں 6123 ایسے ووٹوں کی نشاندہی کی گئی جو جعلی شناختی کارڈز پر ڈالے گئے۔ 255 ووٹوں کیلئے ڈوپلیکیٹ شناختی کارڈز استعمال کئے گئے۔

    شعیب صدیقی نے کہا کہ حلقے میں کل 284 پولنگ اسٹیشنز تھے، رپورٹ میں دھاندلی ثابت ہو چکی ہے۔

    اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے بیٹے علی ایاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ ابھی ملی ہے، پڑھنے کے بعد رائے دینگے، کسی کی خواہشات پر استعفٰی نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ استعفٰی تو عمران خان کو دینا چاہیئے جنہوں نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر بولا تھا کہ استعفٰی لے کر یا دے کر جاؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکلاء نے یہ کیسے کہہ دیا کہ نادرا سے ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوئی، تمام ووٹوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • حلقہ این اے 125: ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم جاری

    حلقہ این اے 125: ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم جاری

    لاہور: الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 125 کے دو پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن ٹریبونل کے جج رشید محبوبی نے کیس کی سماعت کی، پولنگ سٹیشن 110 اور 111 کے ووٹوں کی فرانزک رپورٹ مرتب کرنے والے کمیشن نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا جس میں کمیشن کا کہنا تھا کہ دونوں پولنگ سٹیشن کے 617 ووٹوں کی شناخت ہو سکی باقی ووٹوں کی شناخت نہیں ہو سکی ۔

     لوکل کمیشن کے بیان کے بعد ٹریبونل نے دونوں پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی تصدیق نادرا سے کروانے کا حکم دے دیا ۔

    حلقے سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے جس کے خلاف تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کےا لزامات کے تحت درخواست دائر کر رکھی ہے ۔

  • حلقہ این اے 125: فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    حلقہ این اے 125: فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    1. لاہور : حلقہ این اے 125 کے دو پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرنے کے حوالے سے فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کروا دی گئی ہے۔

    الیکشن ٹریبونل میں حلقہ این اے 125 کے پولنگ اسٹیشن 110 اور 111 کے حوالے سے فرانزک رپورٹ جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق پولنگ سٹیشن 110 میں 939 کل ووٹ تھے ۔

    جن میں سے 480 ووٹوں کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہو سکی جبکہ 459 ووٹ درست پائے گئے ۔ پولنگ اسٹیشن 111 میں کل 784 ووٹ تھے جن میں سے 626 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم 158 ووٹ درست تھے ۔

    حلقے سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے کامیابی حاصل جس کے خلاف تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کےا لزامات کے تحت درخواست دائر کر رکھی ہے۔

    الیکشن ٹریبونل کے حکم پر دونوں پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کرائی گئی۔

  • پشاورتبلیغی مرکزمیں بم دھماکےکی فرانزک رپورٹ جاری

    پشاورتبلیغی مرکزمیں بم دھماکےکی فرانزک رپورٹ جاری

    پشاورکےتبلیغی مرکزمیں ہونےوالےبم دھماکےکی فرانزک رپورٹ جاری کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق دھماکے کے لئے منصوبہ بندی کے تحت جمعرات کاانتخاب کیاگیا ،ناکارہ کیےگئےبم پھٹ جاتے توجانی نقصان زیادہ ہوتا۔

    پشاور کے تبلیغی مرکز میں دھماکے کی فرانزک رپورٹ جاری کردی گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق تبلیغی مرکز میں رکھے گئے تینوں بم ایک ہی ساخت کے تھےجنہیں موبائل سےمنسلک کرکے آپریٹ کیاگیا تاہم دو بم بیٹری ہلنےکے باعث پھٹ نہیں سکے۔

    تینوں بموں میں پرائم کارڈ اور بال بیرنگ کا استعمال کیاگیا تھا۔۔۔بموں کو گھی کے ڈبوں میں رکھا گیاتھا ۔۔۔بم موبائل سئ منسلک ہونے پر کسی بھی جگہ سے باآسانی آپریٹ کئے جاسکتے تھے ۔۔رپورٹ کے مطابق دھماکے کے لئے منصوبہ بندی کے تحت جمعرات کا انتخاب کیا گیا تھا ۔

    ناکارہ کیے گئے بم اگرپھٹ جاتے توجانی نقصان زیادہ ہوتا۔۔۔ ناکارہ بنائے جانے والے بموں کے ساتھ منسلک موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جائے گا ۔۔۔ فرانزک رپورٹ آئی جی خیبر پختونخوااوروفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کر دی گئی۔

     

  • کراچی : نمائش چورنگی دھماکے میں موبائل فون استعمال کیا گیا

    کراچی : نمائش چورنگی دھماکے میں موبائل فون استعمال کیا گیا

    شہدائے کربلا کے چہلم پر کراچی کی نمائش چورنگی کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں موبائل فون استعمال کیا گیا تھا۔

    نمائش چورنگی دھماکے کی فرانزک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دھماکے میں موبائل فون استعمال کیا گیا، رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں نے موبائل فون میں الارم سیٹ کردیا تھا اور اسے دھماکہ خیزمواد میں لگایا گیا تھا۔

    فرانزک رپورٹ کے مطابق دہشت گرد بارودی مواد چھپانے میں کامیاب رہے تھے، جو سیکورٹی اداروں کی ناکامی کے برابر ہے، نمائش چورنگی دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔