Tag: فرانس

  • پاکستان کا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا

    پاکستان کا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا

    راولپنڈی: پاکستان سے تعلق رکھنے والا علی اکبر حیرت انگیز طور پر فرانس کا قومی ہیرو بن گیا ہے، حکومت نے انھیں قومی اعزاز دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گزشتہ نصف صدی سے اخبار بیچنے والے پاکستانی شہری کو فرانس کا اعلیٰ سول ایوارڈ دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    یہ ایوارڈ غیر معمولی خدمات پر دیا جاتا ہے، اگلے مہینے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون علی اکبر کو دی نیشنل آرڈر آف میرٹ (Légion d’Honneur) سے نوازیں گے۔

    73 سال کے علی اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے، وہ 1073 سے پیرس شہر کے فیشن ایبل مقامات پر اخبارات فروخت کرتے آ رہے ہیں، جب اخبارات کی مانگ میں کمی ہوئی تو انھوں نے فروخت کے لیے مزاح کا سہارا بھی لیا، جس کی بدولت لوگ ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

    فرانس کی جانب سے سرکاری اعزاز ایک طرف علی اکبر کی طویل خدمات کا اعتراف ہے، دوسری طرف اس سے پاکستانیوں کا سر بھی فخر سے بلند ہو گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ علی اکبر کو پیرس کے باسیوں نے پسندیدہ شخصیت قرار دیا، اور انھیں اب فرانس کا آخری باقی رہنے والا اخبار ہاکر سمجھا جاتا ہے۔

    علی اکبر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شاید یہ ایوارڈ انھیں فرانسیسی پاسپورٹ کے حصول میں مددگار ثابت ہو، انھوں نے کہا کہ پیرس تک پہنچنے کا ان کا سفر بھی کچھ آسان نہیں تھا، 1970 کی دہائی کے اوائل میں ایک بہتر زندگی کی تلاش میں جب انھوں نے پاکستان چھوڑا تو فرانس پہنچنے سے پہلے انھیں افغانستان، ایران اور یونان سے ہو کر جانا پڑا تھا۔

  • فرانس کے جنگلات میں لگی آگ 27 ہزار ایکٹر تک پھیل گئی، 1 ہلاک متعدد افراد زخمی

    فرانس کے جنگلات میں لگی آگ 27 ہزار ایکٹر تک پھیل گئی، 1 ہلاک متعدد افراد زخمی

    (7 اگست 2025): فرانس کے جنگلات میں لگنے والی آگ 27 ہزار ایکٹر تک پھیل گئی جبکہ 1 ہلاک متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو لگنے والی آگ نے جنوبی اوڈ ڈپارٹمنٹ میں 25 گھروں کو تباہ اور نقصان پہنچایا ہے تاہم 1,800 سے زیادہ فائر فائٹرز اس موسم گرما میں فرانس میں جنگل کی سب سے بڑی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    فرانس میں جنگلاتی آگ نے 27 ہزار ایکٹر کا رقبہ جلا کر راکھ کر دیا ہے، ایک شخص ہلاک اور نو افراد زخمی ہو گئے جبکہ ہزاروں مکانات کو بجلی معطل ہو گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکا کے ایریزونا میں ایک لاکھ چھبیس ہزار سے زائد ایکٹر رقبہ جل کر خاکستر ہو گیا، تیز ہواؤں کے سبب آگ پر قابو پانے میں مشکلات ہیں۔

    اس سے قبل امریکی ریاست کیلیفورنیا کے وسطی جنگلات میں لگنے والی آگ قابو سے باہر ہوگئی ہے، آگ سے جھلس کر 3 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق وسطی کیلیفورنیا میں آگ لگنے سے سیکڑوں مکانات کے جل جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا، کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ یہ آگ سے سانٹا بابرا اور سین لوئس اوبیسپو کاؤنمٹیز میں 1 سو مربع میل سے زیادہ رقبے پر پھیل چکی ہے۔

    آگ سے زخمی ہونے والوں کے حوالے سے امریکی فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ آگ سے ایک کار سوار جھلس کا زخمی ہوا، جسے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جبکہ فائر فائٹرز کی مدد کرنے والے 2 کنٹریکٹ ملازمین بھی زخمی ہوئے تھے۔

  • برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    (26 جولائی 2025): برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اسرائیل سے غزہ میں امداد کی ترسیل پر پابندیاں فوراً ختم کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد پہنچانے کی فوری طور پر اجازت دے۔

    جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ’ امدادی سامان کی فراہمی پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔’

    ۔یورپی رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں امداد پہنچانے کی بلا روک ٹوک اجازت دے، تینوں مماملک کے رہنماؤں نے کہا وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو غزہ جنگ بندی کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے چاہیے۔

     انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ دنیا غزہ میں فلسطینی بچوں کی بھوک پیاس ختم نہیں کرسکی، غزہ میں فاقوں کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، غزہ میں تقریبا ایک تہائی لوگوں کو کئی دنوں سے کھانا نہیں ملا، حماس کے ساتھ سیز فائر مذاکرات ترک کرنے کا وقت نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بھوک کی وجہ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے، غذائی قلت کی وجہ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 122 ہوگئی۔

  • فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    پیرس(25 جولائی 2025): فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا، یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت ہوئی ہے، فرانسیسی صدر نے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فلسطینی ریاست قبول کرنے کا وہ باقاعدہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کریں گے۔

    انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کو لکھا گیا خط سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس میں لکھا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ ریاستِ فلسطین کوتسلیم کرے گا۔

    فرانسیسی صدر نے لکھا کہ ہمیں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی ضرورت ہے، حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔

  • جنگی خطرات: فرانسیسی صدر کا ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان

    جنگی خطرات: فرانسیسی صدر کا ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جنگی خطرات کے پیش نظر ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اتوار کے روز ایک تقریب میں بتایا کہ ملکی دفاعی اخراجات میں اضافے کے ایک منصوبے کے تحت 2027 تک فوجی بجٹ کو دوگنا کر دیا جائے گا۔

    اس سے قبل کے منصوبے کے تحت فرانس کو دفاعی بجٹ 2030 تک 2017 کی سطح سے دوگنا کرنا تھا، تاہم میکرون نے اب یہ ہدف 2027 تک حاصل کرنے کا عزم کیا ہے۔

    ایک فوجی بجٹ جو 2017 میں 32 ارب یورو (37.40 ارب ڈالر) تھا، 2027 تک بڑھ کر 64 ارب یورو ہو جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ آئندہ سال کے لیے اضافی 3.5 ارب یورو اور 2027 میں مزید 3 ارب یورو مختص کیے جائیں گے۔ یعنی آئندہ 2 سال کے دوران عسکری اخراجات میں 6.5 ارب یورو اضافہ کیا جائے گا۔


    چین سے ممکنہ جنگ، امریکا نے اپنے اتحادیوں سے کیا وضاحت طلب کی؟


    ایمانوئل میکرون نے یہ اعلان پیچیدہ جغرافیائی سیاسی صورت حال کے پیش نظر کیا ہے، تقریب سے خطاب میں انھوں نے روس اور یوکرین جنگ کا ذکر کرتے ہوئے جوہری پھیلاؤ، سائبر اٹیک اور دہشتگرد حملوں کے خدشات کا اظہار کیا، یورپ کے تحفظ کے لیے عالمی برادری سے روسی حملوں کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کا مطالبہ کیا۔

    فرانسیسی صدر نے مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ کو حالیہ دہائیوں کی سب سے شدید فضائی لڑائیوں میں شامل کیا، میکرون نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں ہم نے ایران پر بمباری، بھارت اور پاکستان کے درمیان فضائی لڑائی اور یوکرین جنگ سمیت بڑے تنازعات کا مشاہدہ کیا۔ پاک بھارت جنگ شدید فضائی لڑائی تھی۔

    عالمی منظرنامے کو بیان کرتے ہوئے دفاعی اخراجات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صدر میکرون نے کہا کہ دنیا میں آزاد رہنے کے لیے آپ کا طاقت ور ہونا ضروری ہے۔

  • فرانس نے اسرائیل کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کو پیرس ایئر شو میں شرکت سے روک دیا

    فرانس نے اسرائیل کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کو پیرس ایئر شو میں شرکت سے روک دیا

    پیرس : فرانس نے اسرائیل کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کو ایئر شو میں شرکت سے روک دیا، اسرائیلی کمپنیوں کے جارحانہ ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس ایئرشو2025 کا آغاز ہوگیا ، جس میں ڈرون و ایئر ڈیفنس پر خصوصی توجہ مرکوز ہے، ایئر شو 22 جون تک لی بورجے ایئرپورٹ پیرس میں جاری رہے گا۔

    ایونٹ میں جدیدجنگی طیارے،میزائل اورڈرون ٹیکنالوجی کی نمائش کی جارہی ہے جبکہ فرانس نے اسرائیل کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کو ایئر شو میں شرکت سے روک دیا۔

    ایل بٹ،رافیل،آئی اے آئی اور یو ویژن کو ایئر شو میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی، فرانسیسی حکام نے کہا اسرائیلی کمپنیوں کے جارحانہ ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی ہے۔

    اسرائیل کےآئرن بیم، آئرن بیم ایم اور لائٹ بیم جیسے لیزر ہتھیاروں کی نمائش پر اعتراض کیا گیا اور رافیل کمپنی کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کی نمائش سے روک دیا گیا۔

    آئی اے آئی کے ایرو اور باراک ایم ایکس ایئر ڈیفنس سسٹمز بھی نمائش سے ہٹا دیئے گئے۔

    چین کوایئرشو میں مکمل شرکت کی اجازت ہے اور جدید طیاروں کی نمائش جاری ہے ، چینی جے 10، جے35 جنگی طیارے اور اے جی 600 فائر فائٹنگ طیاروں کو نمائش میں رکھا گیا ہے۔

  • بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام پر پاکستان کی تشویش کا اظہار

    بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام پر پاکستان کی تشویش کا اظہار

    پیرس: فرانس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے آنے والی نسلوں کے لیے سمندری تحفظ کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر نیس میں اقوام متحدہ کی تیسری اوشین کانفرنس منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے سمندری وسائل اور ماحولیاتی نظام کی تنزلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

    پاکستانی سفیر نے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کی نشان دہی کی کہ صرف الگ تھلگ قومی کوششیں سمندری اور ساحلی وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے لیے کافی نہیں ہوں گی۔

    سفیر نے اوشین کانفرنس میں سمندروں کی حفاظت کے لیے مالیاتی، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور صلاحیت کی تعمیر جیسے وسیع پیمانے پر عمل درآمد کے ذریعے عالمی حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں کے اصول کی مرکزیت کا بھی اظہار کیا۔


    کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں کے تاریخی احتجاج کا منصوبہ


    ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستان کے BBNJ معاہدے پر دستخط کرنے کے ارادے کا اظہار کیا، سفیر نے بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام پر پاکستان کی تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ پڑوس میں ایک ملک کی طرف سے دیرینہ تعاون پر مبنی پانی کی تقسیم کے معاہدے اور انتظامات میں خلل ڈالنے کے یک طرفہ اقدامات سے بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے اثرات سنگین ہو سکتے ہیں۔

    انھوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پانی کو ہتھیار بنانے کی بھارتی کوششوں کی مذمت کرے، اور بین الاقوامی قانون اور معاہدوں کی ذمہ داریوں کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرے۔

  • غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    سنگاپور: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے غزہ کو یونہی اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب اپنی ساکھ کھو دے گا۔

    سنگاپور میں شنگری-لا ڈائیلاگ دفاعی فورم میں خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا دنیا کی نظروں میں مغرب کو اس صورت میں اپنی تمام ساکھ کھونے کا خطرہ ہے، اگر وہ غزہ کو یونہی چھوڑ کر اسرائیل کو جو چاہے کرنے دے دے۔

    فرانسیسی صدر نے کہا یہی وجہ ہے کہ ہم دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہیں، یہی اصول یوکرین کی جنگ پر بھی لاگو ہوتا ہے، میکرون نے کہا ہمیں سپر پاورز کے تسلط کے سامنے دوہرے معیارات کو مسترد کر دینا چاہیے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی نئے اتحاد کی تشکیل کرنی چاہیے۔

    دریں اثنا، فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو صرف اخلاقی فرض نہیں بلکہ سیاسی ضرورت بھی قرار دیا اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے کچھ شرائط بھی پیش کیں۔

    سنگاپور میں وزیر اعظم لارنس وونگ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران میکرون نے اس بات پر زور دیا کہ یورپیوں کو اسرائیل سے متعلق اپنی اجتماعی پوزیشن کو سخت کر دینا چاہیے، انھوں نے کہا یہ آج کی ضرورت ہے۔


    فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’اخلاقی فرض‘ قرار دے دیا


    واضح رہے کہ فرانس سعودی عرب کے ساتھ مل کر 17 سے 30 جون تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں 2 ریاستی حل پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کر رہا ہے۔ میکرون نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے جو شرائط پیش کی ہیں ان میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور نئی فلسطینی حکومت میں عدم شرکت شامل ہیں، فلسطینی ریاست کو بھی اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا۔

  • فرانس نے ملک بھر میں بڑی پابندی عائد کردی

    فرانس نے ملک بھر میں بڑی پابندی عائد کردی

    فرانس کی حکومت جانب سے بچوں کی موجودگی والی تمام جگہوں پر سگریٹ نوشی پر پابندی کا اعلان کردیا گیا، اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کی حکومت نے سگریٹ نوشی سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے کہ یکم جولائی 2025ء سے ان تمام کھلی عوامی جگہوں پر تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگادی جائے گی جہاں بچوں کی آمد و رفت ممکن ہو۔

    رپورٹس کے مطابق کیفے کی ٹیرسوں اور ای سگریٹس پر یہ پابندی لاگو نہیں ہوگی،جو مقامات پابندی کی زد میں آئیں گے ان میں ساحلِ سمندر، پارکس، عوامی باغات، اسکولوں کے باہر، بس اسٹاپس اور کھیلوں کے میدان شامل ہیں، خلاف ورزی کرنے والے افراد پر 135 یورو (تقریباً 154 امریکی ڈالر) تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    فرانسیسی وزیرِ صحت نے ایک انٹرویو میں کہا کہ تمباکو کو اُن تمام جگہوں سے ختم کرنے کی ضرورت ہے جہاں جہاں بچے موجود ہوں، سگریٹ نوشی کی آزادی وہیں ختم ہو جاتی ہے جہاں بچوں کے صاف ہوا میں سانس لینے کا حق شروع ہوتا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق ہر سال ملک میں تقریباً 75,000 افراد تمباکو سے جڑی بیماریوں کا شکار ہو کر مرجاتے ہیں جبکہ 62 فیصد فرانسیسی شہری کھلی جگہوں پر سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی کے حامی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں روایتی تمباکو نوشی یا ای سگریٹ پر پابندی لگے گی یا نہیں؟ اس حوالے سے متعلقہ حکام نے دو ٹوک مؤقف دے دیا۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) کے سی ای او ڈاکٹر ہشام الجضعی نے کہا ہے کہ فی الحال سعودی عرب میں روایتی یا الیکٹرانک سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے، جیسا کہ بعض ممالک جیسے بیلجیئم میں عائد ہے۔

    سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ہشام نے گزشتہ روز ایک میڈیا انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ الیکٹرانک سگریٹس دنیا بھر میں مختلف ضوابط کے تابع ہیں۔

    فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’اخلاقی فرض‘ قرار دے دیا

    انہوں نے زور دیا کہ الیکٹرانک سگریٹ روایتی سگریٹ کے مقابلے میں محفوظ متبادل نہیں ہیں، جیسا کہ اکثر غلط فہمی پائی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کو اس جانب مائل کیا جائے کہ وہ تمباکو نوشی مکمل طور پر ترک کردیں۔

  • فرانس: غزہ میں اسرائیلی ظلم کیخلاف انوکھا احتجاج، فوارہ سرخ کردیا گیا

    فرانس: غزہ میں اسرائیلی ظلم کیخلاف انوکھا احتجاج، فوارہ سرخ کردیا گیا

    غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی علامت کے طور پر فرانس سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں نے پیرس کے فوارے کو سرخ رنگ سے رنگ دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مرکزی علاقے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اوکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس کے کارکنوں نے مشہور فوارے فونٹین دیز انوسنٹ (Fontaine des Innocents) میں سرخ رنگ کا پانی ڈال کر غزہ میں قتل عام کے خلاف انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے اس موقع پر بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جنگ بندی اور غزہ میں قتلِ عام بند کرو جیسے نعرے درج تھے۔

    اوکسفیم فرانس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق وزیر سیسل ڈوفلو کا کہنا تھا کہ احتجاج کا مقصد ہے کہ ہم فرانس کی سست روی پر سوال اٹھا سکیں جو غزہ میں انسانی بحران کے تناظر میں ناقابلِ قبول ہے، صرف بیانات دینا کافی نہیں، عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوکسفیم کی غزہ میں انسانی امدادی کاموں کی کوآرڈینیٹر کلیمانس لاگواردا نے کہا کہ غزہ کے عوام کو ہر چیز کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ محض ضروریات نہیں، بقا کا سوال ہے۔

    گرین پیس فرانس کے سربراہ ژاں فرانسوا جولیارد کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی جاری ہے اور سیاستدانوں کی بے عملی اس نسل کشی میں شراکت داری کے مترادف ہے، ہم صدر ایمانوئل میکرون سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات اور عزم کے ساتھ خونریزی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

    مظاہرین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر فوری اور مستقل جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں، اسرائیل پر اسلحے کی پابندی عائد کریں، یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان تعاون کے معاہدے پر نظرثانی کریں اور دیگر مؤثر اقدامات کریں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی غزہ کے علاقے میں صحافی Osama al-Arbid کے گھر پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    غزہ میں امداد کا امریکی و اسرائیلی منصوبہ ناکام، نہتے شہریوں پر گولیاں چلادیں

    طبی ذرائع کا کہنا تھا صبح سویرے سے پوری پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

    حماس کا کہنا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل سے پکڑے گئے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، اور اگر اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر انخلاء کرتا ہے تو وہ مستقل جنگ بندی پر راضی ہے۔