Tag: فرانسیسی

  • شادی سے انکار پر نوجوان نے ٹیچر کو آگ لگا دی

    شادی سے انکار پر نوجوان نے ٹیچر کو آگ لگا دی

    وزو: الجزائر کے مشرقی صوبے میں نوجوان نے اسکول ٹیچر کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق الجزائز کے مشرقی صوبے  تیزی ورو میں ایک نوجوان نے شادی سے انکار کرنے پر اسکول ٹیچر پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے خاتون کا جسم 60 فیصد تک جھلس گیا۔

    فرانسیسی زبان کی ٹیچر 28 سالہ ریما عنان کو ان کے ہمسائے نے شادی کی بات کی تھی تاہم ریما نے معذرت کرتے ہوئے شادی سے انکار کر دیا تھا۔

    گزشتہ روز ریما اسکول سے گھر واپس جا رہی تھی کہ ہمسائے نے ریما کو بس پر سوار ہوتے دیکھا تو اس پر حملہ کر دیا اور پھر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

    ریما عنان کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کے جسم کا 60 فیصد حصہ جھلس گیا ہے، ان کا علاج الجزائر میں نہیں ہو سکتا۔

    جس کے بعد ریما کو فوری طور پر فضائی ایمبولینس کے ذریعے اسپین لے جایا گیا، سوشل میڈیا پر ریما عنان کے یورپ میں علاج کے لیے امدادی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

    ریما کے چچا زاد بھائی کا کہنا تھا کہ ’’شادی سے انکار کے بعد ہمسایہ ریما کو تنگ کرتا رہتا تھا، ریما نے اس کی وجہ سے فرانس جانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔‘‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے بعد ریما درد سے کراہ رہی ہے، وہ مسلسل  کہہ رہی تھی کہ اس نے مجھے جلا دیا، میرا مستقبل تباہ کر دیا۔

  • مادام بواری کے خالق گستاؤ فلابیر کا تذکرہ

    مادام بواری کے خالق گستاؤ فلابیر کا تذکرہ

    گستاؤ فلابیر انیسویں صدی کا ناول نگار اور ڈراما نویس تھا جسے حقیقت پسند مکتبِ فکر کا نمائندہ کہا جاتا ہے۔ وہ اپنے ناول مادام بواری کے سبب مشہور بھی ہوا اور اسے مطعون بھی کیا گیا۔ اس ناول کی اشاعت پر فلابیر کو مذہبی اور سماجی اقدار کی دھجیاں بکھیرنے، جنسی کج روی اور بے حیائی اخلاقی اقدار کو نقصان پہنچانے کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    گستاؤ فلابیر کی تحریروں کو رومانویت پسندی اور حقیقت نگاری کا امتزاج کہا جاتا ہے۔ اس کا باپ پیرس کے قریب ایک گاؤں کے اسپتال میں ڈاکٹر تھا۔ فلابیر 1821ء میں پیدا ہوا۔ وہ زرخیز ذہن کا مالک تھا اور بیک وقت مختلف مکتب ہائے فکر کا پرچارک تھا۔ اس کا تعلق خوش حال گھرانے سے تھا۔ اس کی ماں کا خاندان بھی اعلٰی تعلیم یافتہ تھا۔ فلابیر کی ابتدائی تعلیم علم الادویہ اور سائنس کے میدان میں‌ ہوئی، مگر 1841 میں وہ اپنے والد کی خواہش پر قانون کی تعلیم کے حصول کے لیے پیرس چلا گیا۔ اسی زمانے میں وہ ایک پراسرار بیماری کا شکار ہوا اور اسے مرگی کا مرض تشخیص ہوا۔ 1946 میں‌ فلابیر کے والد کی وفات کے بعد اس کی بہن بھی وفات پاگئی۔ فلابیر اور اس کی ماں نے اپنے گھر میں‌ یتیم بچوں کی پرورش کی اور ان کے درمیان اپنی زندگی گزاری۔

    فلابیر سیرو سیاحت کا دلدادہ تھا اور اس نے کئی ملکوں کا سفر کیا جس نے اس علم اور مشاہدے میں‌ اضافہ کیا۔ وہ ادب کی طرف متوجہ ہوا اور یہاں بھی کمرشل فکشن کے بجائے معیاری ادب تخلیق کیا۔ اس نے اپنے اسلوب اور انداز کو پُراثر بنانے پر خاص توجہ دی اور اس میں‌ کام یاب رہا۔

    فلابیر نے ایک لغت بھی مرتب کی تھی جو اس کی وفات کے بعد شایع ہوئی۔ وہ اپنے ایک ناول کا آدھا کام کرچکا تھا کہ 1880 میں آج ہی کے دن مرگی کا دورہ پڑنے سے وفات پا گیا۔ فلابیر نے پانچ ناول لکھے جو اس کے اسلوب کی وجہ سے پسند کیے جاتے ہیں۔ مادام بواری اس کا بہت مشہور ناول ہے جو 1857 میں‌ شایع ہوا۔ اس ناول کا کئی زبانوں‌ میں‌ ترجمہ ہوچکا ہے جن میں‌ اردو بھی شامل ہے۔ یہ ایک مقامی عورت کے معاشقوں کے المیوں کی روداد ہے۔ مادام بواری کو نہایت عمدہ اور معیاری تخلیق قرار دیا جاتا ہے جس کی ہیروئن ایما بواری غریب ہونے کے باوجود اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی جرات رکھتی ہے۔ تاہم اس کی رومان بھری آرزوؤں کو روایت اور سماج کی وجہ سے المیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔

  • اٹلی میں ساحلی ریت لینے پر فرانسیسی جوڑا گرفتار

    اٹلی میں ساحلی ریت لینے پر فرانسیسی جوڑا گرفتار

    روم : اٹلی کے ایک جزیرے میں چھٹیاں منانے کے لیے جانے والے ایک فرانسیسی جوڑے کو پولیس نے محض اس لیے گرفتار کرلیا کہ وہ ساحل سمندر سے ریت لے کر جا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں واقع بحریرہ روم کے دوسرے بڑے جزیرے کا درجہ رکھنے والے ’سارادینا‘ کے ایک ساحل پر چھٹیاں منانے والے جوڑے کو پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب پولیس نے ان کی گاڑی میں ریت سے بھری 14 بوتلیں پکڑیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جوڑا سارادینا کے سفید ریت کی دولت سے مالا مال جزیرے سے پلاسٹک کی 14 بوتلوں کے ذریعے ریت کو چوری کرکے منتقل کر رہا تھا کہ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    حکام کوجزیرے کی پیٹرولنگ کے دوران ساحل سے ریت کی چوری کے نشانات ملے، جس کے بعد پولیس نے وہاں آئے ہوئے سیاحوں کی گاڑیاں چیک کیں،پولیس کو چھٹیاں منانے کے لیے آنے والے ایک فرانسیسی جوڑے کی گاڑی میں ریت سے بھری 14 بوتلیں ملیں، جن میں جوڑا مجموعی طور پر 40 کلو ریت لے جا رہا تھا۔

    پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا، جہاں ان کے خلاف ’ریت کی اسمگلنگ‘ کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

    جوڑے کے خلاف 2017 میں کے ریت چوری کے آئین کے مطابق مقدمہ چلایا جا رہا ہے، جس کے تحت انہیں 3 ہزار امریکی ڈالر اور 6 سال تک جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

    گرفتاری کے بعد جوڑے نے پولیس اور عدالت کو بتایا کہ انہیں علم نہیں تھا کہ وہ ریت کو لے جا کر کوئی جرم کر رہے ہیں تاہم پولیس کے مطابق اگر انہیں علم نہیں تھا تو بھی انتظامیہ نے ساحل پر جگہ جگہ بورڈ آویزاں کر رکھے ہیں کہ ریت سمیت کسی بھی معدنیات کو لے جانا قانونا جرم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس جزیرے پر کئی سال سے ریت اور مٹی سمیت دیگر معدنیات کی منتقلی یا اسمگلنگ قانونا ًجرم ہے اور 2017 کے قانون کے مطابق ایسا کرنے والے کو 3 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ اور 6 سال قید یا پھر دونوں سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سارادینا جزیرے پر آنے والے سیاح کئی سال سے یہاں سے ریت اور مٹی لے جاتے رہے ہیں، جس وجہ سے اس خوبصورت ساحل کو شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    حکام کا کہنا تھاکہ عام طور پر یہاں آنے والے سیاح 20 سے 40 کلو ریت یا مٹی لے جاتے ہیں اور اگر اسی حساب سے یہاں آنے والے لاکھوں سیاح ریت لے جاتے رہے تو یہاں ایک دن کچھ بھی نہیں بچے گا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عام طور پر سیاح یہاں سے یادگار یا تحفے کے طور پر ریت لے جاتے ہیں، تاہم حکام کے مطابق وہ اس ریت کو آن لائن ویب فروخت کرتے ہیں۔

    حکام نے دعویٰ کیا کہ چوں کہ سارا دینا میں سونے اور چاندی کی معدنیات بہت ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ ریت میں سونے اور چاندی کے ذرات شامل ہوتے ہیں، اس لیے یہاں کے ریت کی مانگ زیادہ ہے۔

  • جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    پیرس : فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا ہے جس کا کام ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر امانویل ماکروں ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں، فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا، جس کا مقصد ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مئی 2018 میں امریکا کی جانب سے اس معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران نے اپنے ہاں یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

    یورپ کی کوشش ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے پر عمل درآمد پر راضی کرے جب کہ امریکا پر دباؤ ڈالے کے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو کچھ نرمی کرے۔

  • فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    ریاض/پیرس : سعودی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی کےساتھ شراکتی عمل اور تجارتی شراکت داری پر خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں فوجی مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنی ‘سامی’ نے فرانس کی بین الاقوامی معیار کے ہوائی جہازوں کے فاضل پرزہ جات، انجن کے اجزاء، مخلوط اور سخت دھاتوں سے طیاروں کے مختلف حصے تیار کرنےوالی کمپنی ’فیگیک ایرو‘کےساتھ ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں ہوائی جہازوں کے سپیئر پارٹس تیار کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی کمپنی سامی اورفیگیک ایروکے درمیان معاہدے کی ابتدائی یادداشت پر دستخط پیرس میں منعقدہ فضائی نمائش کے موقع پر کئے گئے۔

    میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں دھاتوں سے ہوائی جہازوں کے سپیر پارٹس تیار کرنے کےلئے کارخانے قائم کریں گی، اس مشترکہ منصوبے میں سعودی کمپنی سامی کے پاس زیادہ شیئرز ہونگے، توقع ہے کہ اڑھائی سال کے اندر اندر اس منصوبے پر کام شروع کردیا جائےگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فرانسیسی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

    سعودی فوجی مصنوعات کےلئے کام کرنےوالی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر انڈریاس شویر نے اس موقع پر کہا کہفیگیک ایروکےساتھ شراکت عمل اور تجارتی شراکت داری پر ہمیں بے حد خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی مشترکہ سرمایہ کاری کریں گی۔

    اس موقع پر فرانسیسی کمپنی فیگیک ایروکے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین جانو کلوڈ مایار نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کے ساتھ چار سال سے جاری صلاح مشورے کے بعد ہم نے سامی کے ساتھ مشترکہ پراجیکٹ شروع کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

  • پیرس:جوہری فضلہ لے جانیوالی ٹرین پٹڑی سے اترگئی

    پیرس:جوہری فضلہ لے جانیوالی ٹرین پٹڑی سے اترگئی

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے قریب جوہری فضلہ لے جانیوالی ٹرین پٹڑی سے اتر گئی تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں کیا گیا۔

    پیرس کے نواح میں واقع ریلوے اسٹیشن میں جوہری فضلے سے لیس ٹرین پٹڑی سے اترنے کے واقعے میں تاحال کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں کیا گیا ہے، ماحولیات کے تحفظ کےلئے قائم تنظیم نے واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری فضلے کی غیر محفوظ نقل و حمل پر فوری پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔