Tag: فرانسیسی اخبار چارلی ایبڈو

  • کراچی ایم اے جناح روڈ پرگستاخانہ خاکوں کیخلاف تنظیمات اہلسنت کی ریلی

    کراچی ایم اے جناح روڈ پرگستاخانہ خاکوں کیخلاف تنظیمات اہلسنت کی ریلی

    کراچی: جماعت اہلسنت کے سربراہ علامہ شاہ تراب الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اپنی کابینہ کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کیخلاف فرانس جاکر احتجاج کرنا چاہئے اور فرانس کے سفیر کو ناپسندیدہ قرار دیکر پاکستان سے نکال دیا جائے۔

    تنظیمات اہلسنت کراچی کے تحت توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا اس موقع پر جماعت اہلسنت کے سربراہ علامہ شاہ تراب الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو اپنی تمام کابینہ اور وزراء کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کیخلاف فرانس میں جاکر احتجاج کرنا چاہئے ۔

    احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس فوری بلایا جائے ،فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے پاکستانی سفیر کو بھی فوری طور پر فرانس سے واپس بلالیا جائے۔

    رہنماوں کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسی سازشیں پیدا کرکے صلیبی جنگ کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے،مسلم امہ کو بڑے دانشمندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں یومِ سیاہ

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں یومِ سیاہ

    کراچی: فرانسیسی اخبار چارلی ایبڈو نے دو ارب مسلمانوں کے دل پر وار کر دیا، توہین آمیزخاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔

    آزادی اظہار رائے کے نام پر فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو نے ایک بار پھر امتِ مسلمہ کے جذبات بھڑکا ڈالے، جریدے کے تازہ شمارے میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح ٹھیس پہنچائی ہے۔

      جماعت اسلامی ، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت مسلمین ،سنی تحریک ، اہلسنت والجماعت ، جماعۃ الدعوۃ ، انجمن نوجوانان اسلام ، سنی ایکشن ونگ ، وکلا اور دیگر تنظیمیں آج ملک بھر میں ریلیاں نکالیں گی اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کریں گی۔

    اس تحریک کا آغاز لاہور میں چوبر جی کے مقم پر نمازِ جمعہ کے بعد کیا جائے گا۔

    متعدد عالمی رہنماؤں نے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔

     گزشتہ روز قومی اسمبلی نے فرانس  کے ہفت روزہ میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جبکہ ارکان قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مارچ کیا اور معاملہ او آئی سی کے فورم پر اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    ایوان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت روکنے کے لئے بھرپور اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں کیوں کہ شعائراسلام کی توہین برداشت نہیں کی جاسکتی۔

    ماضی میں بھی اس طرح کے خاکے شائع کر کے مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی ۔

    یاد رہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ایک ٹوئیٹ بھی کی تھی، جس کے بعد رواں ماہ 7 جنوری کو رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے تھے، جس میں پانچ کارٹونسٹ بشمول میگزین کے مدیر بھی شامل تھے۔

    واقعے کے بعد چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میگزین کی ڈیمانڈ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ اس بار اس کی اشاعت 30 لاکھ تک کی جائے گی جبکہ عمومی طور پر 60 ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں۔

    فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کا نیا شمارہ بدھ کو شائع کیا، جس کے سرورق پر توہین آمیزخاکہ چھاپا گیا ہے۔