Tag: فرانسیسی صدر

  • یہودی مخالف بیانیے کو ہتھیار بنانے سے گریز کرے، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو خط

    یہودی مخالف بیانیے کو ہتھیار بنانے سے گریز کرے، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو خط

    (27 اگست 2025): فرانسیسی صدر میکرون نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم یہودی مخالف بیانے کو ہتھیار بنانے سے گریز کریں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے نیتن یاہو کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تنقید کو سختی سے مسترد کیا اور خبردار کیا کہ اس معاملے کو یہودی مخالف بیان کو ہتھیار نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر نے لکھا کہ فرانس میں یہودی برادری کے خلاف شدت پسندی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیتن یاہو اسرائیل اور فرانس میں تنازع کو ہوا نہ دیں، یہ بیانیہ دراصل نفرت کو کم کرنے کے بجائے بڑھا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا، اسرائیلی وزیرِاعظم کو غزہ کی صورتحال پر دباؤ کا سامنا ہے، اس لئے فرانس کے معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔

    میکرون نے کہا کہ "میں آپ سے سنجیدگی سے اپیل کرتا ہوں کہ غزہ میں ایک قاتلانہ اور غیر قانونی جنگ کو ختم کریں، یہ آپ کے ملک کے لیے بدنامی کا باعث ہے۔

  • امریکا نے فرانسیسی صدر کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا

    امریکا نے فرانسیسی صدر کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا

    واشنگٹن(25 جولائی 2025): امریکا نے فرانسیسی صدر کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر میکرون کا یہ فیصلہ حماس کے پروپیگنڈے کو بڑھاوا دینے، حماس کی خدمت کرنے کے مترادف اور سات اکتوبر کے متاثرین کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی فرانسیسی صدر میکرون کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا یہ فیصلہ نہ قابل قبول ہے۔

    اس کے علاوپ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے صدر ایمانوئل میکرون کے فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    سعودی وزارت خارجہ نے بھی ایمانوئل میکرون کے اعلان کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے دیگر ممالک بھی اسی سمت میں قدم اٹھائیں گے۔

    سعودی عرب اور فرانس اٹھائیس تا انتیس جولائی کو دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے تاہم امریکا نے کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی رپورٹ کے مطابق تقریباً 142 ممالک اب فلسطینی ریاست کی حمایت کر رہے ہیں، سعودی عرب نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ امن اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں سنجیدہ مؤقف اختیار کریں۔

  • فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    پیرس(25 جولائی 2025): فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا، یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت ہوئی ہے، فرانسیسی صدر نے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فلسطینی ریاست قبول کرنے کا وہ باقاعدہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کریں گے۔

    انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کو لکھا گیا خط سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس میں لکھا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ ریاستِ فلسطین کوتسلیم کرے گا۔

    فرانسیسی صدر نے لکھا کہ ہمیں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی ضرورت ہے، حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔

  • ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس دوران ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر بات چیت ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    اس دوران فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔

    روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔

    اس سے قبل بھی صدر پیوٹن نے اسکائی نیوز عربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو سویلین جوہری پروگرام تیار کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ تہران کو پُرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کا حق حاصل ہے، روس ایران کو پُرامن جوہری توانائی کی ترقی میں ضروری مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے جو پہلے بھی کر چکے ہیں۔

    غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں کچھ مخصوص مسائل ہیں جو مذاکرات کا موضوع ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، ایران اور اسرائیل دونوں کو تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کو حل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔

  • فرانسیسی صدر کا ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    فرانسیسی صدر کا ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    فرانسیسی صدر میکرون نے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک گفتگو کہ جس میں دونوں رہنماؤں نے جوہری پروگرام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    نیوز ایجنسی کے مطابق فرانسیسی صدر میکرن نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کو اپنا کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے اور مزاکرات میں بیلسٹک میزائل پروگرام کو بھی شامل کریں گے۔

    دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا ہے خط میں ایران کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کو جارح ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

     ایرانی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کو خط میں لکھا کہ جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، حملے کرنے والوں کو ازالہ کرنا ہوگا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    دوسرے جانب فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایرانی سائٹ پر موجود افراد نے صرف خود کو بچانے کی کوشش کی، امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیے

    ٹرمپ نے کہا کہ جوہری معاملے پر ایران کے ساتھ 60 دن تک بات چیت ہوئی، میرا موقف واضح تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کےقریب تھا۔

    یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کی 12 روزہ جنگ کے دوران شہید ہونے والوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے میجر جنرل محمد باقری اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے۔

  • فرانسیسی صدر رافیل کی انوکھے انداز میں تشہیر کرنے لگے، ٹوئٹ وائرل

    فرانسیسی صدر رافیل کی انوکھے انداز میں تشہیر کرنے لگے، ٹوئٹ وائرل

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو سوشل میڈیا پر رافیل جنگی طیارے کی تشہیر کرنا مہنگا پڑ گیا۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے رافیل فائٹر جیٹ کی تصویر ایکس پر شیئر کی، رافیل کی تصویر کے ساتھ "رافیل کالنگ” لکھا تھا۔

    فرانس کے صدر نے یورپی ممالک کے درمیان اس فائٹر طیارے کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے تصویر ٹویٹ کی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے صدر میکرون کو یاد دلایا کہ کیسے پاکستان ائیر فورس نے چینی ساختہ جے ٹین فائٹر جیٹس کا استعمال کرتے ہوئے رافیل جیٹس کو گرا دیا تھا۔

    تاہم میکرون کی رافیل کالنگ پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان امڈ آیا، ایک صارف نے لکھا کال ڈس کننیکٹیٹڈ (کال ڈراپ ہو گئی)، ایک نے لکھا نمبر مصروف ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میکرون نے یورپ سے اپیل کی کہ وہ اپنی فوجی صلاحیتوں کو مستحکم کرے اور امریکا پر انحصار کم کرے۔

    انہوں نے تخلیقی انداز میں یورپی ممالک کو رافیل فائٹر خریدنے پر غور کرنے کی دعوت دی، اور اس پیشکش کو سیکیورٹی کے الفاظ کے ساتھ ایک کارروائی کرنے کے طور پر پیش کیا۔

  • ایران میں عسکری طاقت سے حکومت کی تبدیلی سنگین غلطی ہوگی، فرانسیسی صدر

    ایران میں عسکری طاقت سے حکومت کی تبدیلی سنگین غلطی ہوگی، فرانسیسی صدر

    البرٹا : فرانسیسی صدر ایمانوئل  نے کہا ہے کہ ایران میں فوجی کارروائی کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کی کوشش سنگین غلطی ہوگی۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میکرون نے مطالبہ کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی اور ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کیے جائیں۔

    انہوں نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے امریکی منصوبوں سے بھی اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے لیکن جنگ سے بچنا بھی ضروری ہے۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ یورپ ایران و اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، یورپی سفارت کاری کا ہدف ایران اور اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا ہے۔

    علاوہ ازیں فرانس نے ایران اسرائیل تنازع ختم کرانے کیلئے یورپی سفارتی کوشش کا اعلان کردیا، فرانس نے ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کو اسٹریٹیجک غلطی قرار دیا ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    اس حوالے سے فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی ایک سنگین غلطی ہوگی، خطے میں خطرناک کشیدگی کا فوری خاتمہ بہت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال ہونے چاہئیں، مسئلہ عسکری طریقے سے حل نہیں کیا جاسکتا، یورپ ایران پراسرائیل کو سفارت کاری اپنانے پر زور دیتا ہے۔

  • فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    پیرس : فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی ایران کے جوہری پروگرام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام باعث تشویش ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے ایران سے جوہری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔

    ایمانویل میکرون نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات ہی کشیدگی کم کرنے کا واحد راستہ ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں فرانسیسی شہریوں اور سفارتی عملے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

    اس کے علاوہ ایرانی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے ایران میں قید 2فرانسیسی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں ممکنہ عدم استحکام پر تشویش ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ ہوگئے ہیں، عمانی وزیر خارجہ نے ایران اور امریکا کے درمیان مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات منسوخ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    عمانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ سفارت کاری اور مذاکرات ہیں۔

    علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

  • ’’میکرون کاغذ پر فلسطینی ریاست تسلیم کریں گے، ہم زمین پر یہودی ریاست قائم کر دیں گے‘‘

    ’’میکرون کاغذ پر فلسطینی ریاست تسلیم کریں گے، ہم زمین پر یہودی ریاست قائم کر دیں گے‘‘

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا ہے میکرون اور ان کے دوست کاغذ پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے اور ہم یہاں زمین پر یہودی ریاست قائم کر دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ایمانوئل میکرون اور دیگر یورپی رہنماؤں کو دھمکی دی ہے کہ اگر انھوں نے فلسطینی ریاست کو تسلم کرنے کا اعلان کیا تو وہ مغربی کنارے پر یہودی ریاست قائم کر دیں گے۔

    یسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ حماس ’’مجبور‘‘ ہے کہ وہ امریکی ایلچی وٹکوف کی تجویز کو قبول کرے یا پھر اپنے خاتمے ہی کو چُنے۔

    مقبوضہ علاقوں میں 22 نئی بستیوں کے قیام کے اعلان کے بعد اب وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے میں ’’ یہودی ریاست اسرائیل‘‘ قائم کرے گا، کاٹز نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ حماس جیسی تنظیموں کے لیے فیصلہ کن جواب ہے جو ہمیں نقصان پہنچانے اور اس سرزمین پر ہماری گرفت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔


    غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا


    انھوں نے کہا یہ میکرون اور ان کے دوستوں کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے، کہ وہ کاغذ پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے اور ہم یہاں زمین پر یہودی ریاست قائم کریں گے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا صرف اخلاقی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک سیاسی مطالبہ بھی ہے۔

    میکرون نے سنگاپور میں وزیر اعظم لارنس وونگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر اسرائیل آنے والے دنوں میں غزہ کے انسانی بحران سے متعلق کوئی قدم نہیں اٹھاتا تو یورپیوں کو اسرائیل کے بارے میں اپنے اجتماعی مؤقف کو سخت کر دینا چاہیے، اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنی چاہیئں۔

  • اہلیہ نے تھپڑ کیوں مارا ؟ فرانسیسی صدر میکرون نے وضاحت دے دی

    اہلیہ نے تھپڑ کیوں مارا ؟ فرانسیسی صدر میکرون نے وضاحت دے دی

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے طیارے سے اترتے ہوئے اہلیہ کا مبینہ تھپڑ کھانے کی وائرل ویڈیو پر بیان سامنے آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنی اہلیہ بریجیت میکرون کے ساتھ جھگڑے کی تردید کردی، ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ بیوی کی طرف سے دھکا دینے والی ویڈیو دراصل محض مذاق تھا، ویڈیو کو کچھ لوگوں نے غلط رنگ دیا۔

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا اہلیہ کے ساتھ ہلکے پھلکے انداز میں مذاق کر رہا تھا لیکن ویڈیو کی غلط تشریح کی گئی جیسے کوئی بڑی آفت یا تباہی آگئی ہو، انہوں نے کہا کہ اب اس واقعے کو مزید ہوا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں بظاہر وہ انہیں جہاز سے اترتے وقت چہرے پر دھکا دیتی نظر آرہی ہیں۔

    یہ ویڈیو ایسوسی ایٹڈ پریس کے کیمرہ مین نے ویتنام کے شہر ہنوئی میں میکرون کے دورے کے موقع پر بنائی تھی، جس میں صدر جہاز کے دروازے پر آتے ہیں اور بریجیت کا ہاتھ بظاہر ان کے چہرے کو چھوتا ہے، جس پر وہ ایک قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، پھر سنبھل کر ہاتھ ہلاتے ہیں۔

    ویڈیو میں بریجیت کا چہرہ نظر نہیں آ رہا تاہم بعد ازاں میکرون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب مذاق میں ہوا جیسا کہ وہ اکثر کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سال2007 میں اپنے ہائی اسکول کی ٹیچر بریجیٹ سے محبت کی شادی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : فرانسیسی صدر میکرون کو اہلیہ نے تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل

    خیال رہے میکرون کے جنوب مشرقی ایشیا کے تقریباً ایک ہفتہ طویل دورے کا پہلا پڑاؤ ویتنام ہے جہاں وہ فرانس کو امریکہ اور چین کے قابل اعتماد متبادل کے طور پر پیش کریں گے جبکہ وہ انڈونیشیا اور سنگاپور بھی جائیں گے۔