Tag: فرانسیسی صدر

  • امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا

    امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا

     

    پیرس : امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا ہے، فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ فورس بنانے کا مقصد فرانس کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ فرانسیسی صدر میکخواں نے آرمی کے جوانوں سے خطاب میں کہا کہ فرانسیسی فضائیہ کو خلائی فورس بنانے کی اجازت دیدی ہے۔

    فورس بنانے کا مقصد فرانس کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فورس کی مدد سے فرانس کے سیٹلائٹ سسٹم کو بھی تحفظ ملے گا جب کہ یہ فورس اگلے سال ستمبر تک بنائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ملٹری کو ’اسپیس فورس‘ خلائی فورس تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خلا میں امریکی موجودگی کافی نہیں مکمل غلبہ چاہیے اور چاند پر امریکی جھنڈا لگانا کافی نہیں۔

    امریکا کی جانب سے خلائی فورس بنانے کے اعلان کے بعد چین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا خلا کو جنگی سرگرمیوں کا مرکز بنانے سے گریز کرے کیوں کہ خلا کو میدان جنگ بنانا پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہوگا۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو خلائی فوج بنانے کا حکم دے دیا

     امریکا خلا پر قبضے کے خواب دیکھنے لگا، جس کیلئے روس اور چین سے پہلے چاند اور مریخ پر قبضہ  کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی چھٹی شاخ خلائی فوج کے قیام کے لیے اقدامات کا آغاز کرے، یہ خلائی فوج ائیر فورس سے علیحدہ ہوگی۔

     

  • ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    پیرس :فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کےلئے اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نےاپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو خبردار کیاکہ اگر ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزدوگی کی مقدار میں اضافہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری ایران پرعائد ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی اور عمانوئل ماکروں کے درمیان ایک گھنٹے سے زاید ٹیلیفون پر بات چیت جاری رہی۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدر نے روحانی پر زور دیا کہ وہ 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کےدرمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کریں، صدر ماکروں نے کہا کہ وہ ایرانی قیادت اور جوہری معاہدےمیں شامل دیگر ملکوں ے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس کسی کی طرف سے جارحیت کا حامی نہیں۔ایرانی حکومت کےایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کو بتایا کہ آج حکومت یورینیم کی افزدوگی کی مقدار پانچ فی صد تک بڑھانے کا اعلان کرے گی۔

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • فرانسیسی صدر میکرون کی مقبولیت کم ترین سطح پر پہنچ گئی

    فرانسیسی صدر میکرون کی مقبولیت کم ترین سطح پر پہنچ گئی

    پیرس: فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک سروے رپورٹ میں فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی مقبولیت مئی 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

    اوڈوکسا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے جانے والے سروے میں بتایا گیا ہے کہ ’یلو ویسٹ تحریک‘ کا احتجاج شروع ہونے کے ایک ماہ بعد سے اب تک فرانسیسی صدر کی مقبولیت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

    حالیہ سروے میں شرکت کرنے والے 73 فیصد فرانسیسی شہریوں نے میکرون کے بارے میں منفی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: فرانس کی ’یلو ویسٹ تحریک‘ جرمنی پہنچ گئی، احتجاجی مظاہرے شروع

    سروے میں 33 فیصد شہریوں نے میکرون کو صدارت کے منصب کے لیے اہلیت کا حامل جانا جبکہ اس کے مقابل تقریباً 68 فیصد افراد مخالف رائے رکھتے ہیں۔

    یلو ویسٹ تحریک سے نمٹنے کے حوالے سے رائے دیتے ہوئے 47 فیصد فرانسیسیوں کا خیال ہے کہ میکرون اپنے دور صدارت کے دوران ہمدرد ثابت ہوئے جبکہ 53 فیصد نے مخالف آراء کا اظہار کیا۔

    مذکورہ سروے 13 اور 14 دسمبر کو انٹرنیٹ کے ذریعے کیا گیا، اس دوران 18 برس سے زیادہ عمر کے 990 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

  • یورپ کو زیادہ مضبوط و مستحکم ہونا پڑے گا، فرانسیسی صدر میکرون

    یورپ کو زیادہ مضبوط و مستحکم ہونا پڑے گا، فرانسیسی صدر میکرون

    برلن: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ یورپ کو زیادہ مضبوط و مستحکم ہونا پڑے گا تاکہ یہ خطہ عالمی سیاست و منظرنامے میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے دنیا میں افراتفری پھیلنے سے روک سکے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میکرون دورہ جرمنی کے موقع پر برلن میں جرمن پارلیمان سے خطاب کررہے تھے، فرانسیسی صدر نے کہا کہ یورپ میں بالخصوص جرمنی اور فرانس کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ دنیا کو افراتفری کا شکار نہ ہونے دیا جائے۔

    فرانسیسی صدر نے کہا کہ یورپ اس وقت تک اپنا صحیح کردار ادا نہیں کرسکتا جب تک وہ اپنے دفاع و سلامتی کی ذمہ داری بھرپور انداز سے نہ اُٹھا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ ماحول دوست توانائی کے حصول اور موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے جیسے کئی معاملات میں یورپی براعظم کلیدی کردار ادا کررہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ تجارت، سلامتی، تارکین وطن اور ماحولیاتی پالیسی کے قیام جیسے امور میں بھی یورپ زیادہ فعال کردار ادا کرے۔

    مزید پڑھیں: فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا، فرانسیسی صدر میکرون

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر نے چند روز قبل ایک باقاعدہ یورپی فوج کے قیام کا ذکر بھی کیا تھا جس کے جواب میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے تجویز کی حمایت کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور یکطرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا خواب پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں فسلطین، اسرائیل کشمکش کے حل کا دو ریاستی فارمولے سے بہتر اور کوئی حل قابل عمل نہیں ہوسکتا ہے۔

  • فرانسیسی صدر کے قتل کا منصوبہ بنانے والے 6 ملزمان گرفتار

    فرانسیسی صدر کے قتل کا منصوبہ بنانے والے 6 ملزمان گرفتار

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے قتل کا منصوبہ بنانے والے چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    فرانسیسی انٹیلی جنس ایجنسی ڈی جی ایس آئی کے مطابق خاتون سمیت 6 ملزمان کو تین مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان کی عمریں 22 سے 62 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار تمام افراد کا تعلق دائیں بازو کی جماعت سے ہے، جن کے خلاف تفتیش جاری ہے، تفتیش کے باعث ملزمان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

    ملزمان کی گرفتاری ایسے موقع پر کی گئی کہ جب چار روز قبل صدر میکرون نے ایک انٹرویو کے دوران دائیں بازو کی تحریک کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاپرواہی نے 20ویں صدی عیسوں کے آغاز پر جرمنی میں ہٹلر اور اٹلی میں میسولینسی کے لیے راہ ہموار کی۔

    واضح رہے کہ جولائی 2017 کو بیسٹائل ڈے کی تقریب سے قبل صدر میکرون دہشت گردوں کی جانب سے قاتلانہ حملے کا نشانہ تھے جس کے جرم میں ایک شخص پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    اکتوبر 2017 میں اینٹی ٹیرر ازم پولیس نے مسجد پر حملوں، تارکین وطن کو نشانہ بنانے سمیت سیاست دانوں پر حملے کرنے کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

    رواں سال 10 جون کو دائیں بازو کے گروپ آپریشنل فورسز ایکشن کے 10 ممبران پر مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • فرانسیسی صدرکاانتخابات میں حصہ نہ لینےکااعلان

    فرانسیسی صدرکاانتخابات میں حصہ نہ لینےکااعلان

    پیرس :فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نےانتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی صدرکاعوا سے خطاب میں کہناتھاکہ وہ دوبارہ منتخب ہونے کے خواہاں نہیں ہیں اور اسی لیے وہ دوہزارسترہ میں ہونےوالے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

    صدر اولاند نے اپنے خطاب میں گذشتہ برس پیرس اور رواں برس نیس میں ہونے شدت پسند حملوں کے حوالے سے کہا کہ آنے والے ماہ میں ان کی واحد ذمہ داری اپنے ملک کی رہنمائی جاری رکھنا ہے۔

    سوشلسٹ پارٹی کے صدرفرانسو اولاند نےاعتراف کیاکہ وہ منقسم شدہ بائیں بازو کومتحد کرنےمیں ناکام رہے۔

    صدر فرانسوا کے اعلان کے بعد اب سوشلسٹ پارٹی جنوری میں صدارتی امیدوار کا انتخاب کرے گی جس میں امکان ہے کہ وزیرِاعظم منوئل والس منتخب ہو سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیرِاعظم منوئل نے گذشتہ ہفتے بیان بھی دیا تھا کہ وہ صدارتی امیدار بننے کے لیے تیار ہیں۔

    واضح رہےکہ صدر فرانسوا اولاند کی مقبولیت میں کمی آئی ہے اور ملک کی جدید تاریخ کے وہ پہلے صدر ہیں جنھوں نے دوسری مدت کے لیے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

  • فرانس کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ، 16 بچے سمیت  150مسافر ہلاک

    فرانس کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ، 16 بچے سمیت 150مسافر ہلاک

    فرینچ ایلپس: فرانس  کا ایک مسافر برادر طیارہ ملک کے جنوب میں پہاڑی سلسلے فرینچ ایلپس میں گر کر تباہ ہوگیا، حادثے میں ڈیڑھ سو افراد کے ہلاک  ہوگئے جس میں 16 بچے بھی شامل ہیں۔

    فرانس کے محکمہ ہوابازی کے حکام اور پولیس کے مطابق یہ طیارپر ایک سو چوالیس مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوار تھے۔

     طیارہ جرمنی کی سستی ہوائی کمپنی جرمن ونگز کا تھا جو جرمنی کی قومی ایئر لائن لفتھانزا کی ایک ذیلی کمپنی ہے۔

    طیارہ ساز کپمنی ’ایئر بس‘ اور فضائی کمپنی جرمن وِنگز دونوں کا کہنا ہے کہ انھیں اس حادثے کی اطلاع مل چکی ہے تاہم وہ ابھی ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کر سکتے۔

     جرمن وِنگز کی یہ پرواز اسپین کے شہر بارسلونا سے جرمنی کے شہر ڈوزلڈورف جا رہی تھی۔

    فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں تک رسائی بہت مشکل ہے۔

  • فرانسیسی صدر فرانسیس کی مقبولیت میں زبردست کمی، سروے رپورٹ

    فرانسیسی صدر فرانسیس کی مقبولیت میں زبردست کمی، سروے رپورٹ

    ایک نئے سروے کے مطابق فرانسیسی صدر فرانسیس ملکی تاریخ میں فرانس کی سب سے زیادہ غیر مقبول صدر ثابت ہوئے۔

    فرنچ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینین کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں صدر فرانسیس کے وعدے کے باوجود ملک میں اقتصادی اصلاحات میں درجہ بندی ایک ہی ہیں جبکہ ان کی کارکردگی سے صرف بائیس فیصد عوام مطمئن ہیں۔

    دس جنوری سے اٹھارہ جنوری تک فون پر کیے گئے اس سروے کے مطابق صدر فرانسیس کی مقبولیت میں نومبر میں پندرہ فیصد کمی آگئی تھی، مئی دو ہزار بارہ میں صدر بننے کے بعد صدر فرانسو اولاند کی مقبولیت تیس فیصد تھی، جو سابق صدر نکولس سرکوزی کے مقابلے میں کم ہے۔

    نومبر میں کیے گئے سروے کے مطابق فرانسیسی عوام مقامی انتخابات سے پہلے صدر فرانسیس کی پالیسیوں اور کارکردگی میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
       

  • فرانسیسی صدر اولاند کیخلاف انوکھا احتجاج

    فرانسیسی صدر اولاند کیخلاف انوکھا احتجاج

    فرانسیسی صدر فرانسیس اولاند کیخلاف انوکھا احتجاج کیا گیا، گندگی اور غلاظت سے بھرا ٹرک پارلمینٹ کے سامنے الٹ دیا۔

    پیرس میں ایک شخص نے فرانسیسی صدر اولاند اور انکی کابینہ کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے غلاظت اور گندگی سے بھرے ٹرک کو پارلمنٹ کے گیٹ سامنے الٹ دیا۔

    پولیس نے احتجاج کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے ٹرک اپنے قبضے میں لے لیا، احتجاجی شخص کے ٹرک پر فرانسیی صدر اور اسکی کابینہ کے خلاف نعرے درج تھے۔

    جس میں صدر اور انکی کابینہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا، یاد رہے کہ فرانسیسی صدر کو ان دنوں معاشقہ اسکینڈل پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • پارلیمنٹ کی فرانسیسی صدر سے افئیر سے متعلق وضاحت طلب

    پارلیمنٹ کی فرانسیسی صدر سے افئیر سے متعلق وضاحت طلب

    فرانس کے صدر فرانسوا اولاند کے فلمی اداکارہ سے افئیر کی خبروں کے بعد پارلیمنٹ نے وضاحت طلب کرلی، صدر کا کہنا ہے یہ نجی معاملہ ہے، نجی سطح پر ہی حل ہوگا۔

    فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کے فلمی اداکارہ سے افئیر کے چرچے آج کل زوروں پر ہیں، ملک چلاتے چلاتے اگر کوئی عشق میں مبتلا ہو جائے تو شور تو ہونا ہی ہے۔

    معیشت کے حوالے سے ہونے والی اہم پریس کانفرنس کے دوران بھی صحافی ان سے افئیر کے متعلق ہی سوال کرتے رہے، صدر نے جواب میں کہا کہ افیئر سے متعلق خبریں نجی زندگی پر حملہ اور ذاتی معاملات میں مداخلت ہے، یہ معاملہ نجی طور پر ہی حل ہوگا۔

    فرانسیسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کے دورے میں ساتھ کون جائے گا، جلد پتا لگ جائے گا، دوسری جانب پارلیمنٹ نے بھی صدر سے افئیر سے متعلق وضاحت طلب کرلی۔