Tag: فرانسیسی ماہرین

  • طیارہ حادثے کی تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟

    طیارہ حادثے کی تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟

    کراچی: طیارہ حادثے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں، فرانسیسی ماہرین کی ٹیم اتوار کو تحقیقات مکمل کر لے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرانسیسی ٹیم نے طیارہ حادثے کے اہم شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم اتوار کو اپنی تحقیقات مکمل کر لے گی، جس کے بعد 11 رکنی فرانسیسی ماہرین کی خصوصی ٹیم پیر کو پیرس روانہ ہو جائے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی ٹیم بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر ڈی کوڈ کرنے کے لیے اپنے ساتھ لے جائے گی، ٹیم کو لے جانے کے لیے خصوصی طیارے کو لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سی اے اے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے اجازت نامہ جاری کر دیا۔

    خالی طیارہ 31 مئی کی رات کو جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے گا، فرانسیسی ٹیم 6 روزہ دورہ مکمل کر کے یکم جون کو پیرس روانہ ہوگی۔ گزشتہ روز فرانسیسی ایئر بس ماہرین نے جائے حادثہ سے ملبے کے نیچے دبے کاک پٹ وائس ریکارڈر بھی برآمد کر لیا تھا۔

    فرانسیسی ٹیم کی حادثے کو سمجھنے کے لیے منفرد انداز میں واقعے کا ریہرسل

    ذرایع کے مطابق فرانسیسی ٹیم کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ایک ہفتے میں ڈی کوڈنگ کرے گی، کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کے درمیان گفتگو پر خصوصی توجہ دی جائے گی، ڈی کوڈنگ سے پرواز کی اونچائی، رفتار، لینڈنگ گیئر اور فلیپ کی معلومات حاصل ہوں گی، یہ ٹیم ڈی کوڈنگ کے بعد معلومات دستاویز کی شکل میں پاکستان کے حوالے کرے گی۔

    دریں اثنا، آج پانچویں دن بھی فرانسیسی ماہرین نے جائے حادثہ سے اہم شواہد اکھٹے کیے، ٹیم نے جائے حادثہ کا فضائی جائزہ بھی لیا، اور ہائی ریزولیشن کیمروں کی مدد سے جائے حادثہ کی ویڈیو بنائی گئی، ماہرین نے رن وے کا بھی فضائی معائنہ کیا، ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ تک کی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے کراچی حادثے سمیت ملک میں ہونے والے گزشتہ طیارہ حادثات کی تحقیقاتی رپورٹس بھی پبلک کرنے کا حکم دیا تھا، جنید جمشید طیارہ حادثے کی رپورٹ بھی جولائی میں پبلک کی جائے گی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جن کے پیارے جاں بحق ہوئے ان کو وجوہ جاننے کا حق ہے، رپورٹ پبلک ہوں گی تو آیندہ مؤثر اقدامات ہو سکیں گے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟  فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟ فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    کراچی : فرانسیسی ماہرین کی طیارے گرنے کی وجوہات جاننے کیلئے جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری ہے، ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، جس سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارے گرنے کی تحقیقات میں فرانسیسی ماہرین کی کڑی سے کڑی ملانا کی کوششیں جاری ہے، گیارہ رکنی ٹیم چوتھے روز بھی جائے حادثے پر پہنچی اور دوبارہ تباہ شدہ مکانات اورملبے کا باریک بینی سےجائزہ لیا۔

    ائربس ماہرین نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور فضا سے ہائی ریزولیشن کیمروں کی مددسے عکاسی کی ، ہیلی کاپٹر کے ذریعے تحقیقاتی ٹیم نے رن وے 25 ایل کا فضائی جائزہ لیا۔

    ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ کے درمیان ہیلی کاپٹر کی سیدھی پرواز اڑائی گئی اور ایئرپورٹ فنل ایریا میں گوراونڈ چکر لگائے گئے ، فضا سے عکس بند کیے گئے مناظر کی ویڈیوز ایئربس کے ہیڈ کواٹر فرانس بھیجی جائے گی ، ویڈیوز کی عکس بندی فرانس میں موجود ماہرین کے تیز ترین تحقیقات میں معاون ثابت ہوگی۔

    جائے حادثہ پر مکان کی چھت پر موجود انجن کو کرین کے ذریعے آج اتارا جائے گا جبکہ طیارے کے ملبے کی منتقلی کا عمل آج بھی جاری ہے، جہازکے باقیات کو ڈائی گرام کی شکل میں جوڑ کر فرانزک تحقیق کی جائے گی۔

    یاد رہے فرانسیسی ماہرین نے پی آئی اے کے شعبہ جات میں کام کرنے والوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ جائے حادثہ سے اب تک کئی اہم شواہد اکھٹے کرلئے ہیں، جس کے لئے سائنٹیفک آلات کی مدد لی گئی جبکہ ٹیم رن وے کا بھی دورہ کرکے اہم معلومات اکھٹی کرچکی ہے۔

    فرانسیسی ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، ماہرین کو توقع ہے کہ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    گیارہ رکنی ائیربس کی ٹیکنیکل ٹیم کی معاونت کیلئےپاکستانی ایئرکرافٹ انویسٹی گیشن ماہرین بھی موجود ہیں، بدقسمت طیارے کے ایک انجن کو گذشتہ روز ائرپورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

    وزیرہوا بازی غلام سرورکا کہنا تھا طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ بائیس جون کو پارلیمنٹ اورعوام کے سامنے لائی جائے گی۔

    گزشتہ روزکام کےدوران ملبےکےنیچےدباہواکاک پٹ وائس ریکارڈرمل گیا تھا اور وائس ریکارڈرایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈکےحوالے کردیا گیا تھا۔