Tag: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج

  • فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

    فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کی طرف سے 8 دسمبر کو بڑے احتجاجی مظاہرے کے اعلان نے فرانسیسی حکومت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں مہنگائی کے خلاف زرد جیکٹ تحریک نے ہفتے کو بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد حکومت پریشانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔

    [bs-quote quote=”ہفتے کو مظاہرے کے اعلان پر 65 ہزار پولیس اہل کاروں کی تعیناتی کی تیاری کی جا رہی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فرانسیسی حکومت نے 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے۔

    فرنچ حکومت کی جانب سے پیرس میں ہفتے کو مظاہرے کے اعلان پر 65 ہزار پولیس اہل کاروں کی تعیناتی کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    حکومت نے دار الحکومت پیرس کے تاریخی مقامات کی حفاظت کے لیے فوج بھی طلب کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت اب خود اعتراف کر چکی ہے کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے پر 2 ہفتے قبل شروع ہونے والی ’زرد جیکٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں احتجاج، حکومت مستقبل کے حوالے سے اندیشوں کا شکار


    فرانس میں زرد جیکٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    جمعرات کے روز طلبہ نے بھی اسکولنگ سسٹم کی تبدیلی کے خلاف فرانس کی سڑکوں پر احتجاج کا راستہ اختیار کیا جو پُر تشدد رخ اختیار کر گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت آئندہ ہفتے دار الحکومت میں خوف ناک پُر تشدد مظاہروں سے خوف زدہ ہے۔

  • فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں لاکھوں مظاہرین کا احتجاج رنگ لے آیا، فرنچ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مظاہرین”][/bs-quote]

    تاہم احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    اس احتجاج کے دوران اب تک تین افراد ہلاک اور پولیس اہل کاروں سمیت چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے، ایمبولینس ڈرائیورز نے بھی مہنگائی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا اور ایمبولینسز کھڑی کر کے سڑکیں بند کر دیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  مظاہروں میں ناخوشگوارواقعات باعث شرمندگی ہیں‘ فرانسیسی وزیردفاع


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پُر تشدد مظاہروں کی وجہ سے پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہونے کے بعد حکام تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں، مظاہرین نے توڑ پھوڑ بھی کی اور درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا۔

    فرانسیسی وزیرِ دفاع فلورینس پارلے نے احتجاج اور پُر تشدد مظاہروں کو فرانس کے لیے باعثِ شرمندگی قرار دیا۔ حکومت ایمرجنسی کے نفاذ پر بھی غور کر چکی ہے، 2 دسمبر کو حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس صورتِ حال میں ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔

  • فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    پیرس: فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد احتجاج سے نمٹنے کے لیے فرنچ حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک گیر احتجاج کے توڑ کے لیے فوری طور پر سلامتی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”حکومتی ترجمان”][/bs-quote]

    فوری سلامتی اجلاس گزشتہ روز دارالحکومت پیرس میں ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین کے پُر تشدد احتجاج کے بعد بلایا گیا ہے، صدر میکرون اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    پیرس میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے گزشتہ روز ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا تھا، جنھیں پولیس نے مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واٹرکینن کے استعمال کے ذریعے روک دیا تھا۔

    ملک کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی جا سکتی ہے۔

    حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے، ہمیں کچھ اہم اقدامات اٹھانے کے بارے میں سوچنا ہوگا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ


    خیال رہے کہ فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج بڑھنے والی مہنگائی کے باعث عوامی غصے کا رُخ اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز پیرس میں ہونے والے احتجاج کے دوران بعض مظاہرین اور پولیس کے درمیان بھرپور جھڑپ ہوئی، جس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 23 سیکورٹی اہل کار بھی تھے، پولیس 400 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔

    یاد رہے کہ صدر میکرون ارجنٹینا میں جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے اور ان کی واپسی آج ہی ہوئی ہے، واپسی پر انھوں نے ایوانِ صدر جا کر نقصانات کا جائزہ لیا۔