Tag: فرانس

  • کرونا بے قابو، فرانس کا بڑا فیصلہ

    کرونا بے قابو، فرانس کا بڑا فیصلہ

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کی صورت حال ایک بار پھر بے قابو ہو گئی ہے، جس کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے فرانس میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس سلسلے میں فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کو رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔

    اعلان کے مطابق لاک ڈاؤن میں اسکول اور کالجز کھلے رہیں گے، واضح رہے کہ یہ فرانس میں دوسرا ملک گیر لاک ڈاؤن ہے، جس میں سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    فرانسیسی صحت حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وبا کی دوسری لہر میں بھی وائرس بے قابو ہو چکا ہے، کیسز تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں اور اموات میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔

    صدر میکرون آج شب قوم سے ٹیلی ویژن خطاب کے دوران وائرس کی دوسری لہر سے لڑنے کے لیے حکومت کے اگلے اقدام کا اعلان بھی کریں گے۔ ادھر فرانس کے وزیر داخلہ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ COVID-19 سے متعلق کابینہ کے اجلاس سے قبل ’مشکل فیصلوں‘ کے لیے تیار رہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فرانس میں کرونا وائرس کے مزید 523 مریض ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اس دوران 33 ہزار نئے کیسز سامنے آئے۔

    اب تک فرانس میں کرونا سے 35 ہزار 541 مریض ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ کیسز کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 98 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

  • فرانس کے لیے مزید نہیں کھیلوں گا، ورلڈ کپ جتوانے والے اسٹار فٹبالر کا رد عمل

    فرانس کے لیے مزید نہیں کھیلوں گا، ورلڈ کپ جتوانے والے اسٹار فٹبالر کا رد عمل

    پیرس: فرانس کو ورلڈ کپ جتوانے والے اسٹار فٹ بالر پال پوگبا نے مزید فرانس کی نمائندگی سے انکار کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹار فٹ بالر پال پوگبا نے مبینہ طور پر فرانس کی نمائندگی کرنے سے انکار کر دیا ہے، یہ فیصلہ پال پوگبا نے فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام سے متعلق بیان کے بعد کیا ہے۔

    مانچسٹر یونائیٹڈ کی جانب سے کھیلنے والے پال پوگبا سے متعلق یہ دعویٰ مشرق وسطیٰ کے متعدد میڈیا ذرایع سے سامنے آیا ہے، ان خبروں میں بتایا گیا کہ لڑکپن ہی میں اسلام قبول کرنے والے 27 سالہ پال پوگبا نے ایمانویل میکرون کے اسلام مخالف بیان کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب فرانس کی جانب سے نہیں کھیلیں گے۔

    2019 میں مکہ کی زیارت کے موقع پر پال پوگبا، یہ تصویر انھوں نے انسٹاگرام پر شیئر کی تھی

    مِڈ فیلڈر پال پوگبا نے اسکول میں بچوں کو پیغبر اسلام ﷺ کی توہین آمیز کارٹونز دکھانے والے اسکول ٹیچر کو اس کے قتل کے بعد فرانسیسی حکومت کی جانب سے بڑا سرکاری اعزاز دینے پر بھی ناگواری کا اظہار کیا ہے۔

    پوگبا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ان کی اور فرانسیسی مسلمانوں کی توہین ہے، بالخصوص ایسی صورت میں جب کہ اسلام فرانس کا عیسائیت کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے۔

    دنیا بھر میں لوگ فرانسیسی صدر کی تصاویر نذر آتش کرنے لگے

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر کے اسلام کو دہشت گردی کا منبع کہنے کے بیان کے بعد ان کے خلاف متعدد ممالک میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں جن میں میکرون کی تصاویر کو بھی جلایا جا رہا ہے، کئی ممالک میں فرانسیسی اشیا کا بائیکاٹ بھی شروع ہو گیا ہے۔

    یاد رہے کہ پال پوگبا نے 2013 میں اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کیا تھا، اور روس میں 2018 کے ورلڈ کپ میں اپنے عروج پر پہنچا، پوگبا نے فرانس کو ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

  • فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کی: وزیر اعظم

    فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر کے بیان سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حمایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ میں گستاخانہ خاکوں کے سلسلے میں فرانسیسی صدر کے ایک بیان پر رد عمل میں کہا کہ فرانسیسی صدر انتہا پسندی مسترد کرنے کی بجائے تقسیم کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جہالت پر مبنی بیانات انتہا پسندی کو مزید فروغ دیتے ہیں، دنیا مزید تقسیم کی متحمل نہیں ہو سکتی، لیڈر کی پہچان یہ ہے کہ وہ انسانوں کو متحد کرتا ہے، جیسے نیلسن منڈیلا نے تقسیم کی بجائے لوگوں کومتحد کیا۔

    عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پولرائزیشن بنیاد پرستی کا سبب بنتی ہے، فرانسیسی صدر کے بیان سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام اور ہمارے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نشانہ بنانے والے گستاخانہ کارٹونز کی نمائش کی حوصلہ افزائی کے ذریعے فرانسیسی صدر میکرون نے واضح طور پر اس کے بارے میں کچھ سمجھے بغیر، یورپ اور پوری دنیا کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ کیا ہے۔

    اسلام دشمنی یورپ کو لے ڈوبے گی، فرانسیسی صدر کو دماغ کے علاج کی ضرورت ہے، اردوان

    وزیر اعظم نے ٹویٹ میں لکھا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ صدر میکرون نے دہشت گردی کرنے والے دہشت گردوں (خواہ وہ مسلمان ہوں، سفید فام بالادست ہوں یا نازی نظریہ پسند) کی بجائے اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کا انتخاب کیا ہے، افسوس کی بات ہے صدر میکرون نے جان بوجھ کر مسلمانوں اور اپنے شہریوں کو مشتعل کرنے کا انتخاب کیا ہے۔

  • فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا / پیرس: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے، ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 27 لاکھ 92 ہزار 505 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 9 لاکھ 93 ہزار 971 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 76 لاکھ 7 ہزار 936 ہے، ان میں سے 63 ہزار 904 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 2 کروڑ 41 لاکھ 90 ہزار 598 کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 72 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 55 ہزار 25 ہے۔

    اب تک ملک میں 2 لاکھ 8 ہزار 440 مریض ہلاک ہوچکے ہیں، زیر علاج 14 ہزار 141 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 44 لاکھ 80 ہزار 719 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے، بھارت میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 59 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک ملک بھر میں 93 ہزار 440 افراد کرونا وائرس کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    بھارت میں فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 65 ہزار 724 ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 48 لاکھ 49 ہزار 584 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں وائرس سے ہلاک مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 40 ہزار 709 ہوچکی ہے، برازیل میں اب تک 46 لاکھ 92 ہزار 579 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    مذکورہ تینوں ممالک کے علاہ کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے روس، کولمبیا اور پیرو بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

    روس میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 لاکھ اور اموات 20 ہزار، کولمبیا میں کیسز کی تعداد 7 لاکھ اور اموات 25 ہزار اور پیرو میں کیسز کی تعداد 7 لاکھ اور اموات 32 ہزار ہو چکی ہیں۔

    ادھر فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے، 24 گھنٹے میں ملک بھر میں کرونا وائرس سے 150 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔

  • حجام نے بالوں کو آگ لگا دی، پھر کیا ہوا؟

    حجام نے بالوں کو آگ لگا دی، پھر کیا ہوا؟

    پیرس: آج کل بال سنوارنے کی ایک تکنیک بے حد مقبول ہورہی ہے جس میں ہیئر اسٹائلسٹ بالوں کو آگ لگا کر انہیں اسٹائل دیتا ہے، فرانس میں ایسی ہی تکنیک ہیئر اسٹائلسٹ کو مہنگی پڑ گئی جس میں آگ سے گاہک کا ماتھا جل گیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے گزشتہ ہفتے لینیون کے ایک چھوٹے قصبے میں واقع سیلون میں جانے کے بعد ایک شکایت درج کروائی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص کے مطابق سیلون میں اسٹائلسٹ نے اس کے بالوں میں پہلے تو ایک جیل لگایا پھر ایک لائٹر اٹھایا اور اچانک اس کے بالوں کے پاس لے جا کر اسے جلا دیا۔

    اس سیلون میں بالوں کی تراش خراش کے لیے مصر کی ایک خاص تکنیک آزمائی جاتی تھی جس میں بالوں کو آگ لگا کر انہیں سنوارا جاتا ہے، تاہم اس حرکت کے بعد مذکورہ شخص کا ماتھا جل گیا۔

    پولیس افسر کے مطابق ہم اس کہانی سے بہت حیران ہوئے اور ہمیں سمجھ نہیں آیا کہ اس اسٹائلسٹ نے کیوں بالوں کو آگ لگائی، تاہم تحقیقات کے بعد علم ہوا کہ یہ ایک مصری تکنیک ہے جو حال ہی میں فرانس میں بھی آزمائی جا رہی ہے۔

    مذکورہ ہیئر اسٹائلسٹ کو اس تکنیک میں مہارت حاصل نہیں تھی، سیلون کا مالک ایک مکینک تھا جس کے پاس اس کام کے حوالے سے کوئی ڈپلومہ نہیں تھا نہ ہی اس کے تینوں ملازمین کے پاس ایسی کوئی دستاویز تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کاروبار اور ٹیکس میں غبن کے ملوث پائے جانے کے بعد سیلون کو بند کر دیا گیا ہے۔

  • گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،وزیر خارجہ

    گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی مذمت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سےکروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،لوگ مشتعل ہیں اس بلا جواز حرکت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دیکھ رہے ہیں اسلاموفوبیا،نسل پرستی، زینوفوبیا کا رحجان بڑھتاچلاجا رہا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر عالمی فورم پر اس مسئلے کی نشاندہی کی،وزیراعظم نےجنرل اسمبلی میں معاملے کی نشاندہی کی، مسئلے کا تدارک ہوناچاہیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی سطح پر مل بیٹھ کر یہ سوچنا چاہیےکہ ایسےرحجانات کو کیسے روکا جائے،جو دوسروں کے جذبات مجروح کرتے ہوں،ان کے خلاف بند کیسے باندھاجائے؟

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے،آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں،آزادی اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں دوسروں کی دل آزاری کا لائسنس آگیا ہے، توقع ہےعالمی برادری مسئلے کا تدارک،ایسے رحجانات کی بیخ کنی کرے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے حکومت فرانس کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے،اپنےجذبات حکومت فرانس تک ان کے سفیر کے ذریعے پہنچا دیے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ توقع کرتا ہوں کہ ایسی گستاخانہ حرکت دوبارہ نہ دہرائی جائے،جنہوں نے یہ حرکت کی ہے انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔

  • فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    پیرس: فرانس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد ایک روز میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی ریکارڈ تعداد سامنے آگئی، ماہرین نے صورتحال قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق ملک میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 776 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، یہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نئے کیسز کی بلند ترین شرح ہے۔

    فرانسیسی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تمام اشاریے بتا رہے ہیں کہ کرونا وائرس ایک بار پھر پھیل رہا ہے اور اس بار عمر کی کوئی قید نہیں۔ بچے، بڑے اور بوڑھے یکساں طور پر کرونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔

    حکام کے مطابق نئے کیسز کی زیادہ تعداد اس وقت دارالحکومت پیرس اور مارسی میں ہے۔

    طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دو روز قبل پیرس کے مشہور علاقے شانزے لیزے پر عوام کے جشن کے بعد کرونا کیسز میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    2 روز قبل فرانسیسی ٹیم پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور اس دوران احتیاطی تدابیر بھی نظر انداز کردی گئیں۔

    اتوار کے روز ٹیم کے فائنل کھیلنے کے موقع پر بھی ہجوم جمع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر لاک ڈاؤن معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہورہا ہے لہٰذا اس کی جگہ مخصوص علاقوں اور شہروں میں چھوٹے پیمانے پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    فرانس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں یورپی ممالک میں سے سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا تاہم لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد کرونا کیسز کی شرح بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ماہرین نے صورتحال بے قابو ہوجانے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے نئے کیسز کے بعد اب فرانس میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 43 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 30 ہزار 468 کرونا کے مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملک میں صحت یاب ہوجانے والے افراد کی تعداد 84 ہزار 65 ہے۔

  • پیرس کے سیوریج پانی میں کرونا وائرس دوبارہ آ گیا

    پیرس کے سیوریج پانی میں کرونا وائرس دوبارہ آ گیا

    پیرس: فرانس کے شہر پیرس کے سیوریج کے پانی سے لیے گئے سیمپلز میں ایک بار پھر کرونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جون کے اختتام کے بعد پیرس کے سیوریج پانی کے نمونے لیے گئے تھے، جن میں کو وِڈ 19 کی ایک بار پھر موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے، اس ریسرچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب فرانس میں لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا تو سیوریج پانی سے کرونا وائرس ختم ہو گیا تھا۔

    فرانس میں کرونا انفیکشن کی شرح بہت کم ہو گئی ہے تاہم حکام نے رواں ہفتے چند علاقوں میں وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد بھیڑ والی جگہوں پر ماسک پہننا ضروری قرار دیا ہے، یہ وائرس اب تک فرانس میں 30,182 افراد کی موت کا سبب بنا ہے، جب کہ مجموعی طور پر 1 لاکھ 79 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے۔

    نیدرلینڈز، فرانس، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں سائنس دانوں کی ابتدائی تحقیق میں یہ تجویز دی گئی تھی کہ ہر شخص کا ٹیسٹ کیے بغیر مخصوص علاقوں کے سیوریج پانی کے نمونوں سے کرونا وائرس سے متعلق اندازا لگایا جا سکتا ہے۔

    اس سلسلے میں متعلقہ ریسرچ لیبارٹری کے سربراہ لارینٹ ماولین نے خبردار کیا ہے کہ صرف سیوریج پانی کے نمونوں کا یہ مطلب نہیں کہ وائرس پھر سے آ گیا ہے تاہم جب ان نتائج کو دیگر ڈیٹا سے ملایا جاتا ہے تو وائرس کے پھیلاؤ کے سلسلے میں ہمیں بروقت تنبیہ ملتی ہے، کہ اگر کوئی خود کو بیمار محسوس کرتا ہے تو اسے چاہیے کہ فوراً طبی امداد حاصل کر لے۔

    لارینٹ ماؤلین کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیمار لوگوں کی تعداد میں کمی آ گئی تھی، اور اس کے بعد میں فضلے کے پانی میں کو وِڈ نائنٹین کے اثرات میں بھی کمی دیکھی، لیکن جون کے بعد ہم نے کیا دیکھا؟ ہم نے دیکھا کہ وہ علاقے جہاں کرونا وائرس ختم ہو گیا تھا وہ پازیٹیو ہو گئے۔

    فضلے کے پانی کے نمونوں میں کرونا وائرس کے جینومز (کروموسومز کا مکمل سیٹ) اور وائرس کے جینیاتی مواد کے ٹکڑے (جو انفیکشن نہیں لگاتے اور جو ان لوگوں سے خارج ہوئے ہوں گے جن میں علامات نمودار نہیں ہوئے) پائے گئے۔

    ماؤلین نے کہا کہ ان کی ٹیم نے سیوریج پانی سے جو ثبوت جمع کیے ہیں انھیں وائرس کے ارتقا کے تجزیے کے لیے استعمال ہونے والے ماڈلز میں شامل کیا جائے گا۔

  • ماسک پہننے کی تاکید پر مسافروں کا بس ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد، ڈرائیور ہلاک

    ماسک پہننے کی تاکید پر مسافروں کا بس ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد، ڈرائیور ہلاک

    پیرس: فرانس میں ایک بس ڈرائیور مسافروں کے حملے سے زخمی ہو کر ہلاک ہوگیا، ڈرائیور اور مسافروں کے درمیان فیس ماسک پہننے کے معاملے پر جھگڑا ہوا۔

    59 سالہ فلپ کو گزشتہ ہفتے ساؤتھ ویسٹرن ٹاؤن میں حملے کا نشانہ بنایا گیا، فلپ نے بس میں چڑھنے والے کچھ مسافروں کو ماسک پہننے کا کہا جس پر مسافروں نے مشتعل ہو کر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    2 دن اسپتال میں رہنے کے بعد فلپ دم توڑ گیا۔ فلپ کی بیٹی میری کے مطابق ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا تھا اور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر تھے۔

    اہلخانہ نے ان کا لائف سسٹم سپورٹ بند کردینے کا فیصلہ کیا تھا اور بیٹی کے مطابق ان کے فیصلے کو ڈاکٹرز کی حمایت بھی حاصل تھی۔

    فرانسیسی وزیر اعظم جین کسٹکس نے فلپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلپ ایک مثالی شہری تھا اور قوم اسے کبھی فراموش نہیں کرے گی، انہوں نے حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

    فلپ کے اہلخانہ نے ان کی موت کے بعد ایک مارچ کا بھی اہتمام کیا جس کا آغاز اسی بس اسٹاپ سے کیا گیا جہاں فلپ پر حملہ ہوا تھا۔

    اب تک 2 مسافروں پر ارادہ قتل کی دفعات عائد کی گئی ہیں تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ فلپ کی موت کے بعد ان پر قتل کی دفعات عائد کردی جائیں گی، 3 مزید افراد بھی پولیس کی حراست میں ہیں جن میں سے 2 پر فلپ کی مدد نہ کرنے جبکہ تیسرے پر حملہ آور کو پناہ دینے کا الزام ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد فلپ کے دیگر ساتھیوں نے سیکیورٹی فراہم کیے جانے تک کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ طویل فاصلے کے روٹ پر انہیں سیکیورٹی ایجنٹس فراہم کیے جائیں جو بس میں موجود رہیں۔

  • فرانس: کئی ماہ بعد لوٹنے پر خاتون گھر پر عجیب چیز کا قبضہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی

    فرانس: کئی ماہ بعد لوٹنے پر خاتون گھر پر عجیب چیز کا قبضہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی

    کان: فرانس کے شہر کان کے ایک علاقے میں گھر کی مالکن جب کئی ماہ بعد لوٹیں تو یہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئیں کہ گھر پر آلوؤں نے قبضہ جما رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر کان (Caen) میں 22 سالہ خاتون ڈونا پوری 3 ماہ گھر سے دور رہیں، جب واپس آئیں تو گھر پر آلو کے پودے نے قبضہ جما لیا تھا، خاتون یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں۔

    معلوم ہوا کہ ڈونا پوری نے مارچ میں سپر مارکیٹ سے ڈھائی یورو (210 روپے) کے آلو خرید کر گھر میں رکھ دیے تھے، جب ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا تو اس نے سیلف آئسولیشن کا یہ وقت شہرے کے دوسرے سرے پر رہائش پذیر دوست کے ساتھ گزارنے کا فیصلہ کیا۔

    ڈونا نے فلیٹ چھوڑنے سے قبل صرف ضروری سامان لیا اور باقی چیزیں چھوڑ دیں، کچن کے شیلف میں پڑے آلوؤں کی طرف اس نے کوئی توجہ نہیں دی، لیکن جب وہ تین ماہ بعد گھر لوٹ آئی تو دیکھا کہ فلیٹ اب اس کا نہیں رہا ہے، آلوؤں نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    ڈونا پوری کا کہنا تھا کہ جب اس نے دروازہ کھولا تو باورچی خانے کی پشت پر اس نے عجیب سی چیز دیکھی، اس وقت روشنی نہیں تھی اس لیے اسے پتا نہیں چلا کہ یہ آلو ہیں، اس لیے وہ ڈر گئی۔ ڈونا نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ شاید آلوؤں کو اس طرح گھر میں اکیلا چھوڑ کر جانا پسند نہیں آیا اس لیے اس نے ٹہنیاں نکال کر گھر پر قبضہ کر لیا۔

    آلوؤں نے تھیلی سے پھوٹ کر لمبی گلابی ٹہنیاں نکال کر دیواروں کو حصار میں لے لیا تھا، انھوں نے فرنیچر کے جوائنٹس کو بھی توڑ دیا تھا۔ ڈونا کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ کر پہلے تو وہ خوف زدہ ہو گئی تاہم جب سمجھ میں آیا تو ہنسنے لگی اور اس کی ویڈیو دوستوں کے ساتھ شیئر کی اور ٹوئٹر پر اس کی تصاویر ڈال دیں۔ ڈونا نے یہ پیغام بھی لکھا کہ تین ماہ کی غیر موجودگی کے بعد میرے آلوؤں نے فیصلہ کیا کہ وہ حدیں توڑ دیں گے، حتیٰ کہ فرنیچر کے جوائنٹس میں بھی سوراخ کر دیں گے۔

    ڈونا کو آلوؤں کے قبضے سے گھر کو واگزار کرانے میں کئی گھنٹے لگے، جس تھیلی میں آلو رکھے تھے اسے بھی طاق سے نکالنا مشکل ہو گیا تھا کیوں کہ ٹہنیوں نے اسے جوائنٹس میں جما رکھا تھا۔ ڈونا نے کہا کہ میں نے یہ سبق سیکھا کہ اگر آئندہ گھر چھوڑ کر جاؤ تو آلوؤں کو گھر میں نہ چھوڑو۔