Tag: فرانس

  • فرانس کے وزیراعظم اور کابینہ کا استعفیٰ منظور

    فرانس کے وزیراعظم اور کابینہ کا استعفیٰ منظور

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے وزیر اعظم اور اُن کی کابینہ کا استعفیٰ منظور کرلیا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ اور اُن کی کابینہ کے اراکین نے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے استعفیٰ صدر کو ارسال کیا۔

    صدر ایمانوئیل میکرون نے وزیراعظم اور اُن کی کابینہ کی جانب سے بھیجے گئے استعفوں کو فوری طور پر منظور کرلیا۔

    صدارتی محل کی جانب سے جاری مختصر بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ کے استعفے کو میکرون نے منظور کرلیا۔ صدارتی اعلامیے میں وزیراعظم یا کابینہ کے مستعفی ہونے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ میکرون نے نئے وزیراعظم کے لیے 55 سالہ سول سرونٹ ’جین کاسٹک‘ کا نام تجویز کیا اور ایڈورڈ فلپ کو ہدایت کی کہ نئی حکومت کی تشکیل تک وہ اپنے حکومتی امور انجام دیتے رہیں۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’نئی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کا امکان ہے اور ممکن ہے کہ وزارتوں پر نئے چہرے ہی منتخب کیے جائیں‘۔

    رپورٹ کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی شکست کے بعد میکرون وزیر اعظم اور کابینہ سے شدید نالاں تھے اور انہوں نے اپنی ناکامی کی وجہ کابینہ کی ناقص کارکردگی کو قرار دیا تھا۔

  • دیواروں پر جیتی جاگتی تصاویر نے لوگوں کو حیران کردیا

    دیواروں پر جیتی جاگتی تصاویر نے لوگوں کو حیران کردیا

    فرانس میں ایک مصور کی حقیقت سے قریب ترین پینٹنگز نے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ مصور نے تھری ڈی تصاویر بنا کر متروکہ اور ویران مقامات میں پھر سے نئی زندگی جگا دی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن میں نرمی کیے جانے کے بعد لوگوں نے پھر سے گھروں سے نکلنا شروع کردیا ہے، ایسے میں ایک مصور نے متروک شدہ اور ویران مقامات پر اپنے ہنر کا جادو جگانا شروع کردیا۔

    فرانس سے تعلق رکھنے والے اس مصور کی مہارت، صفائی اور خوبصورتی سے بنائی اس کی پینٹنگز میں جھلکتی ہے جس میں سبجیکٹ کی ایک ایک شے نہایت تفصیل سے بیان کی جاتی ہے۔

    مصور نے شہر کی دیواروں پر جا بجا اپنے فن کا جادو جگایا ہے جو دیواروں سے زندہ ہو کر باہر آتا محسوس ہوتا ہے اور راہ چلتے افراد اسے داد دیے بغیر نہیں رہ سکتے۔

    آپ بھی اس باکمال مصور کی شاندار تصاویر دیکھیں۔

  • فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شہری کام پر واپس آ سکتے ہیں، ریسٹورنٹس اور کیفے کو بھی آج سے دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    فرانس نے اپنے شہریوں کو دیگر یورپی ممالک کے سفر کی بھی اجازت دے دی ہے، آج سے متعدد دیگر یورپی ممالک نے بھی لوگوں کے آمد و رفت کے لیے سرحدیں کھول دی ہیں۔

    اپنے ٹی وی خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کر لی ہے، پورے ملک میں ہم کرونا وبا کے خلاف نیا ورق الٹنے جا رہے ہیں، تاہم وائرس کے لوٹنے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 22 جون سے اسکول بھی دوبارہ کھل جائیں گے، تاہم ہائی اسکول نہیں کھولے جائیں گے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 80 لاکھ انسانوں کو متاثر کر دیا

    خیال رہے کہ یورپی کمیشن نے آج سے تمام بیرونی سرحدیں کھولنے کی حوصلہ افزائی کی تھی، تاہم چند ہی ممالک نے سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا ہے، آج سے بیلجیئم، کروشیا، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی نے اپنی سرحدیں مکمل طور پر کھول دی ہیں، چیک ری پبلک نے 26 ریاستوں کو تو سفر کی اجازت دے دی ہے تاہم بیلجیئمم، پرتگال، سویڈن اور برطانوی شہریوں پر بدستور پابندی عائد ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 29,407 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن: ‘ریستوران کا کھانا گھر کے کھانے سے زیادہ محفوظ ہے’

    لاک ڈاؤن: ‘ریستوران کا کھانا گھر کے کھانے سے زیادہ محفوظ ہے’

    پیرس: فرانس کے ایک مشہور شیف نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر اور ریستوران میں کھانا کھانے کا موازنہ کرتے ہوئے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے ایک بڑے شیف نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران ریستوران میں کھانا کھانا گھر میں کھانے سے زیادہ محفوظ ہے۔

    شیف آلین ڈوکاس کا کہنا تھا کہ چھوٹی مارکیٹوں میں جانے والے لوگ کرونا وائرس کے خطرے سے دوچار رہتے ہیں، کیوں کہ وہاں لوگوں کی بھیڑ رہتی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہوتے ہیں، اس کے علاوہ خریدی جانے والی چیزوں کو سب ہاتھ لگا رہے ہوتے ہیں۔

    فرانس: کرونا وائرس کا بحری جہاز پر حملہ، 50 فوجی اہل کار شکار

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پوری دنیا میں ریستوران بند کیے جا چکے ہیں، تاہم کئی ایسے بھی ہیں جو پارسل آفر کر رہے ہیں، شیف ڈوکاس کے 7 ممالک میں 34 ریسٹورنٹس چل رہے ہیں، اور انھیں 17 مشلین اسٹارز بھی مل چکے ہیں۔

    شیف ڈوکاس نے کہا کہ ریستوران میں کھانا زیادہ بہتر ہے، کیوں کہ ریستوران میں گھر سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھی ان کے دعوے کا نوٹس لے لیا ہے اور امکان ہے کہ 2 اور 20 جون کے درمیان ریستوران کو پھر سے کھولنے کی اجازت مل جائے، کیوں کہ موجودہ بندش ریستوران کے لیے تباہ کن ہے۔

    خیال رہے کہ کیفے اور ریستوران فرانسیسی ثقافت کا اہم ترین حصہ ہیں، لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ 6 ہفتوں سے لاک ڈاؤن کے باعث بند پڑے ہیں۔ ادھر فرانس میں 22,614 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

  • پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی سڑکوں پر زیبرا آگیا، سڑک پر بھاگتے زیبرے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات پیرس کی خالی سڑکوں پر ایک زیبرا اور دو گھوڑے بگٹٹ دوڑ لگاتے دیکھے گئے، مذکورہ جانور ایک قریبی سرکس سے بھاگ نکلے تھے۔

    سرکس انتظامیہ کے مطابق ان جانوروں کے حصے کا لاک کھلا رہ گیا تھا جہاں سے یہ بھاگے تاہم جلد ہی انہیں دوبارہ پکڑ لیا گیا۔

    دوسری جانب پیرس کی ایک اور سڑک پر 2 جنگلی ہرن بھی چہل قدمی کرتے دیکھے گئے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے شہر پریسٹن میں بھی ایک پارک میں ننھی بھیڑیں آگئیں اور پارک کے جھولے لینے لگیں۔

    کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکیں انسانوں سے خالی ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف جانور بے خوف و خطر شہروں میں گھومتے پھر رہے ہیں۔

  • مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف

    مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف

    پیرس: کرونا وائرس کے حوالے سے ماہرین نے ایک اور خطرے کی طرف اشارہ کردیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف بن سکتے ہیں۔

    فرانس کی سائنٹفک کونسل کے سربراہ جین فرینکوئس کا کہنا ہے کہ نہ صرف کرونا وائرس کے شکار وہ افراد جو فربہ ہیں زیادہ خطرے میں ہیں، بلکہ موٹاپے کا شکار افراد اس وائرس کا آسانی سے نشانہ بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے وائرس اور موٹاپے کے تعلق کو نہایت خطرناک بیان کیا ہے، ان کے مطابق فرانس کی 25 فیصد آبادی اپنی جسمانی حالت خصوصاً مٹاپے، پہلے سے شکار بیماریوں اور عمر کی وجہ سے کرونا وائرس کے خطرے کا شکار ہے۔

    دوسری جانب اس وبا کے دنوں میں امریکا بھی سخت خطرے کا شکار ہے کیونکہ امریکا میں 42.2 فیصد بالغ افراد اور 18.5 فیصد بچے مٹاپے کا شکار ہیں۔

    فرینکوئس نے کہا کہ کرونا وائرس موٹاپے کا شکار نوجوان افراد کو بھی اپنا نشانہ بنا سکتا ہے لہٰذا فربہ افراد کو سخت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    ان کے مطابق مٹاپا پہلے ہی امراض قلب، ذیابیطس اور بعض اوقات کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے اب کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دنوں میں فربہ حالت کسی بھی شخص کو وائرس کا آسان شکار بنا سکتی ہے۔

    ان کے مطابق مٹاپے کا شکار افراد اگر کرونا وائرس کا شکار ہوجائیں تو ان کی حالت زیادہ خطرناک اور پیچیدہ ہوسکتی ہے جبکہ ان کی صحتیابی میں بھی وقت لگ سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے جہاں 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہیں جبکہ اب تک 14 ہزار 797 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

  • فرانس اور امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 2820 افراد ہلاک

    فرانس اور امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 2820 افراد ہلاک

    واشنگٹن: وبائی مرض کروناوائرس نے امریکا اور فرانس میں شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، ایک دن میں کرونا سے دونوں ممالک میں اموات کی تعداد 2820 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک دن میں کرونا سے 1403افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے اموات کی تعداد 12ہزار274 ہوگئی جبکہ مزید اموات کا بھی خدشہ ہے۔

    دوسری جانب فرانس میں ایک دن میں کرونا سے مزید1417افراد مارے گئے۔ فرانس میں کرونا سے اموات کی تعداد 10ہزار328ہوگئی۔ متعلقہ اداروں نے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔

    چین نے کرونا کا سر کچل دیا؟ کوئی موت واقع نہیں ہوئی

    خیال رہے کہ چین سے پھیلنے والے والے جان لیوا وائرس کرونا کی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر امریکا اور یورپ ہورہے ہیں جہاں لاشوں کے انبار لگ چکے ہیں، کرونا کے خوف سے رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 74 ہزار 442 ہوگئی لیکن حوصلہ کن بات یہ ہے کہ 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد کرونا مریض ڈاکٹروں کی جدوجہد کی بدولت صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ دیگر مریضوں کی زندگیاں بچانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔ جبکہ چین نے مہلک وائرس پر کافی حد تک قابو پالیا ہے۔

  • فرانس میں حملہ، دو افراد ہلاک، 9 زخمی

    فرانس میں حملہ، دو افراد ہلاک، 9 زخمی

    پیرس: فرانس میں چاقو بردار شخص نے شہریوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی فرانس میں بیکری کے باہر مشتعل شخص نے تیزدھار آلے سے شہریوں پر حملہ کردیا جس کے باعث 2 افراد ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک اور شخص کی حالت تشویش ناک ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے گرفتار کرلیا گیا، 33 سالہ حملہ آور سوڈانی شہری ہے۔ گرفتار شخص سے مزید تفتیش جاری ہے جلد واقعے کی حقیقت سامنے آئے گی۔

    یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا کہ جب کروناوائرس کے پیش نظر پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے تاہم ضروری اشیاء کی خریداری اور میڈیکل اسٹورز سے ادویات کا حصول جاری ہے۔ فرانس میں کسی بھی شہری کو بلاوجہ گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ البتہ انتہائی ہنگامی صورت حال میں متعلقہ اداروں سے اجازت لینا لازمی ہے۔

    پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا اور مرنے والوں کے لواحقین سے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

  • فرانس: ایک دن میں کروناوائرس سے 499 افراد ہلاک

    فرانس: ایک دن میں کروناوائرس سے 499 افراد ہلاک

    پیرس: فرانس میں جان لیوا وبائی مرض ’’کروناوائرس‘‘ سے ایک دن میں 499 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے علاوہ آج ہی کے دن 400 افراد برطانیہ میں بھی کروناوائرس سے مارے گئے۔ وبائی مرض نے برطانیہ، امریکا سمیت یورپی ممالک کو اپنے لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

    فرانس کے ڈائریکٹر جنرل صحت کا کہنا ہے کہ کرونا سے 24گھنٹے میں499افراد کی اموات ہوئیں، کرونا سے فرانس میں اموات کی تعداد 3ہزار524 ہوگئی۔ جبکہ 52ہزار138 افراد متاثر ہوئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کروناوائرس سے متاثر 5ہزار565 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، کرونا سے متاثر 9ہزار444 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ مہلک وائرس سے اٹلی میں بھی زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

    کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت کا تمام ممالک کو اہم مشورہ

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 23 ہزار 200 ہوگئی ہے اور اموات 40 ہزار 633 ہوگئی ہیں جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 74 ہزار 333 ہوگئی ہے۔

    کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست ہے، امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 74 ہزار 750 ہوگئی ہے اور وائرس سے 3 ہزار 402 افراد ہلاک ہوگئے۔ مزید اموات کا خدشہ ہے۔

  • کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، فرانس میں اسکول پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے فرانس میں کیفے، ریستوران، سنیما، نائٹ کلبز اور دکانیں بند کی جارہی ہیں۔

    فرانس میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 500 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور 91 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگوں کی بڑی تعداد اب بھی گھروں سے باہر نکل رہی ہے لہٰذا مجبوراً یہ قدم اٹھانا پڑا، اس دوران فوڈ اسٹورز، فارمیسی اور پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی تاہم دفاتر کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے گھر سے کام کرنے کے سسٹم کو جلد سے جلد وضع کریں۔

    وزیر اعظم نے بتایا کہ اتوار کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے تاہم اس دوران سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

    فرانس میں پہلے ہی اسکول بند کیے جا چکے ہیں اور 70 سال سے زائد افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، اب دیگر افراد کو بھی بلا ضرورت باہر نہ نکلنے اور گھروں میں رہنے کی تاکید کردی گئی ہے۔

    فرانس کا پڑوسی ملک اٹلی اس وقت یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 5 ہزار 835 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 56 ہزار 533 ہوگئی ہے۔