Tag: فرانس

  • پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایک ریستوران نے مبینہ طور اسکارف پہنی ہوئی 2 خواتین کو ریستوران کے اندر داخل ہونے سے منع کردیا، واقعے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے گرد جمع ہوگئی اور احتجاج اور نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیرس کی مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واقع ایک ریستوران میں خواتین کا ایک گروپ آیا تھا جن میں اسکارف پہنی ہوئی ایک خاتون بھی شامل تھیں۔

    تاہم ریستوران انتظامیہ کی جانب سے اس گروپ کو اندر آنے سے منع کردیا گیا۔

    مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ کے پیچھے ایک اور خاتون موجود تھیں اور انہوں نے بھی اسکارف پہنا ہوا تھا۔ ریستوران انتظامیہ نے ان کے گروپ اور اس خاتون کو بھی اندر آنے سے منع کردیا اور بھونڈا جواز پیش کیا کہ انہوں نے مناسب جوتے نہیں پہنے۔

    اس پر وہاں موجود تمام خواتین نے جو سب ہی بہترین اور بیش قیمت لباس میں تھیں، احتجاج کیا۔ مذکورہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ انہیں ان کی اسکارف کی وجہ سے اندر آنے سے منع کیا گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ریستوران کے ملازمین نے بدترین تعصب کا مظاہرہ کیا۔

    واقعے کے اگلے دن شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے باہر جمع ہوگئی اور انتظامیہ کی اس حرکت کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شامل ایک خاتون نے اس عمل کو اسلامو فوبیا بھی قرار دیا۔

    تعصب پرستی کا شکار خاتون کا کہنا ہے کہ کہ وہ پہلے بھی کئی بار اس ریستوران میں جاتی رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 2011 میں فرانس وہ پہلا یورپی ملک تھا جس نے عوامی مقامات پر حجاب پر پابندی عائد کی تھی، فرانس میں اس سے قبل بھی مذہبی تعصب پر مبنی کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

  • فرانس میں کرونا کیسز میں اضافہ، 2 بچے اور ماں بھی شکار

    فرانس میں کرونا کیسز میں اضافہ، 2 بچے اور ماں بھی شکار

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے، متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 130 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں 130 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، 2 بچوں میں بھی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے جن کی عمریں ایک اور 5 سال ہیں، بچوں کی ماں میں بھی وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ریجنل ہیلتھ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ماں اور دونوں بچوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھر فرانس حکومت نے 5 ہزار سے زیادہ ہجوم پر پابندی لگا دی ہے۔

    یورپی ملک اٹلی میں بھی کرونا وائرس سے اموات کی تعداد بڑھ کر 41 ہو گئی ہے جب کہ وائرس کے مزید 566 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 1701 ہو گئی ہے۔

    کرونا وائرس: چین میں مزید 42 افراد ہلاک، تعداد 2912 ہوگئی

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے اب تک چین میں 2912، ایران میں 54، اٹلی میں 41، جنوبی کوریا میں 22 اور ٹوکیو جاپان میں قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    مجموعی طور پر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 89,077 تک پہنچ گئی، اموات 3,053 ہیں، جب کہ وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 45,144 ہے۔

  • فرانس میں 7 افراد دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار

    فرانس میں 7 افراد دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار

    پیرس: فرانسیسی شہر بریسٹ میں سیکورٹی ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز پیر کو فرانسیسی سیکورٹی ایجنسی نے ایسے سات افراد کو حراست میں لیا ہے جن کے متعلق یہ شبہ تھا کہ وہ فرانس میں دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ گرفتار افراد عراق اور شام کے جنگی علاقوں کی طرف سفر کرنے کی تیاری میں لگے ہوئے تھے، ان میں سے چند افراد سیکورٹی اداروں کی لسٹ پر بھی تھے جنھیں سیکورٹی رسک قرار دیا گیا تھا، کیوں کہ ان کے اسلامی شدت پسندوں کے ساتھ روابط تھے۔

    خدا سب سے محبت کرتا ہے، چاہے وہ بدترین کیوں نہ ہو، پوپ فرانسس

    اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ گرفتار مشتبہ افراد کی منصوبہ بندی فرانس میں حملے اور مشرق وسطیٰ جانے کے سلسلے میں کہاں تک پہنچی تھی۔ خیال رہے کہ فرانس میں 2015 کے بعد جہادی حملوں کے سلسلے میں ہائی الرٹ قائم ہے، 2015 کے دہشت گرد حملوں میں 250 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس امریکی سربراہی میں اتحادی افواج نے جب سے داعش کی کمر توڑی ہے، تب سے درجنوں فرانسیسی شہری داعش میں شمولیت کے لیے شام اور عراق کی طرف جا چکے ہیں۔ اسلامک اسٹیٹ کے لیڈرز فرانس میں اپنے پیروکاروں کو یہ پیغام بھی دے چکے ہیں کہ وہ فرانس میں اپنے طور پر سیکورٹی فورسز کے خلاف کارروائیاں کرتے رہیں۔

    دوسری طرف فرانسیسی حکام یہ رپورٹ دے چکے ہیں کہ وہ حالیہ مہینوں میں متعدد دشت گردانہ حملے ناکام بنا چکے ہیں۔

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    لندن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے سلسلے میں مشترکہ اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے اپیل کی ہے کہ تہران یورپ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی پاس داری کرے، ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہو گیا تھا، ٹرمپ نے عراق میں امریکی کیمپ حملے کے بعد ڈیل سے علیحدہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ یورپی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ قائم رکھنا چاہتے ہیں، انھیں ایران کے اقدامات پر بھی تحفظات ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے سلسلے میں بھی یورپی رہنماؤں نے مشترکہ اپیل کی تھی کہ ایران اور امریکا تحمل کا مظاہرہ کریں، ایک نیا بحران عراق میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں ان رہنماؤں نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی کی ہنگامی ضرورت ہے اور عراق میں تشدد کا موجودہ سلسلہ لازمی طور پر ختم ہو جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ان رہنماؤں نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار متفقہ طور پر ایران کو ٹھہرایا تھا اور تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کی بہ جائے بات چیت کے آپشن کو غالب رکھے۔

  • پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد کا احتجاج

    پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد کا احتجاج

    پیرس: پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد نے احتجاج کیا، ملک بھر میں شٹر ڈاؤن رہا، 15 لاکھ سے زائد مظاہرین نے ملک بھر میں احتجاج میں حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں پنشن قوانین کے خلاف ملک بھر میں شٹر ڈاؤن رہا، پندرہ لاکھ سے زائد مظاہرین نے ملک بھر میں احتجاج کیا، دارلحکومت پیرس میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مظاہرین سڑکوں پر موجود رہے۔

    احتجاج کے باعث 90 فی صد ٹرینیں اور 78 فی صد اسکول بھی بند رہے، 30 فی صد پروازیں بھی منسوخ ہوئیں، مظاہرے کے دوران چند شرپسند عناصر نے توڑ پھوڑ بھی کی اور پبلک پراپرٹی کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، پولیس نے روایتی ہتکھنڈے استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں ایک اور بڑی پہیہ جام ہڑتال

    ملک بھر میں جاری یہ احتجاج اور ٹرانسپورٹ ہڑتال آیندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے، سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر وہ یہ احتجاج نہیں کریں گے تو نئے قوانین کے تحت یا تو انھیں زیادہ کام کرنا پڑے گا یا کم تنخواہیں قبول کرنی پڑیں گی۔

    دوسری طرف انتظامیہ نے مظاہرین کے شاہراہ شانزے لیزے جانے پر پابندی لگا دی ہے، 6 ہزار سے زائد پولیس اہل کار سیکورٹی کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ ہڑتال میں وکلا، اسپتال عملے، ایئر پورٹ اسٹاف کے ساتھ ساتھ خود محکمہ پولیس کے اہل کار بھی بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں، خیال رہے کہ فرانس میں 1995 کے بعد یہ بڑی پہیہ جام ہڑتال ہے۔

  • فرانس میں ایک اور بڑی پہیہ جام ہڑتال

    فرانس میں ایک اور بڑی پہیہ جام ہڑتال

    پیرس: فرانس میں پنشن سے متعلق نئے قانون کے خلاف آج پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے، فرانس کے مختلف علاقوں میں نئے پنشن قانون کے خلاف 245 مظاہرے کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں پنشن کے نئے قانون کے خلاف آج پہیہ جام ہڑتال ہوگی، مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 78 فی صد اسکول بند رہیں گے، ہڑتال کے باعث فرانس میں 90 فی صد ٹرینیں بند رہیں گی، جس کے سبب 5 لاکھ مسافر متاثر ہوں گے۔

    دوسری طرف انتظامیہ نے مظاہرین کے شاہراہ شانزے لیزے جانے پر پابندی لگا دی ہے، 6 ہزار سے زائد پولیس اہل کار سیکورٹی کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں، تاہم اس ہڑتال میں وکلا، اسپتال عملے، ایئر پورٹ اسٹاف کے ساتھ ساتھ خود محکمہ پولیس کے اہل کار بھی بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں، خیال رہے کہ فرانس میں 1995 کے بعد یہ بڑی پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    اگرچہ ایک عوامی سروے میں ہڑتال کے حق میں 69 فی صد رائے آ چکی ہے تاہم میکرون انتظامیہ کو پھر بھی امید ہے کہ انھیں 1995 میں پنشن اصلاحات پر ہونے والی عام ہڑتال جیسی صورت حال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، جس کی وجہ تین ہفتوں تک ٹرانسپورٹ سسٹم ٹھپ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے حکومت کو اصلاحات واپس لینی پڑی تھیں۔

    ادھر پیلی جیکٹ کے مظاہرین نے بھی کہا ہے کہ وہ آج کی پہیہ جام ہڑتال اور احتجاج میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانس میں 16 نومبر کو پیلی جیکٹ تحریک کو بھی ایک سال مکمل ہو چکا ہے، 17 نومبر 2018 میں صدر امانوئل میکخواں کی معاشی پالیسیوں کے خلاف پیلی جیکٹس تحریک کا آغاز ہوا تھا۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس میں کٹوتی، پنشنز میں اضافے اور دیگر اصلاحاتی پروگرام کا اعلان کیا گیا تاہم عوام نے انھیں ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

  • فرانس: مسجد کے باہر فائرنگ سے 2 افراد زخمی

    فرانس: مسجد کے باہر فائرنگ سے 2 افراد زخمی

    پیرس: فرانس میں مسجد کے باہر فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے، پولیس نے حملہ آور شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے جنوب مغربی شہر بے یون میں حملہ آور نے مسجد کے دروازے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے۔ فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 84 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے بندوق، گیس سلنڈر، اور گرنیڈز برآمد کرلیے۔

    پولیس حکام کے مطابق حملہ آور مسجد کے دروازے کو آگ لگانا چاہتا تھا، آگ لگانے سے روکنے پر ملزم نے فائرنگ کردی۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ حملہ آور شخص مسجد کے قریب رہائش پذیر تھا، مذکورہ شخص نے اس سے قبل مسجد کی پارکنگ میں کھڑی ایک کار پر بھی فائرنگ کی تھی۔

    فرانس میں مسجد کے سامنے فائرنگ، امام مسجد سمیت دو افراد زخمی

    اس سے قبل رواں سال جون میں فرانس کے شمال مغربی ساحلی شہر بریسٹ میں مسجد کے باہر کار سوار کی فائرنگ سے امام مسجد سمیت دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور نے جائے وقوعہ سے فرار ہونے کے بعد خود کشی کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ 10 اگست 2019 کوغیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلو میں واقع النور اسلامک سینٹر (مسجد) کے باہر نامعلوم حملہ آور نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو زخمی کردیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    پیرس:امریکا، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک کے بعد اب فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مختلف شہروں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے گئے، جس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کا مونتلہ جولی شہر میں ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، اور بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی۔

    شدید بارش کے باوجود ریلی کی قیادت معروف کشمیری رہنما زاہد اقبال ہاشمی، چوہدری خلیل احمد، مشتاق جرال، خان یوسف خان اور چوہدری انور گجر نے کی، مظاہرین نے کشمیری پرچم اور بینر اٹھا رکھے تھے۔

    امریکا اور اقوام عالم مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کریں، راجہ فاروق حیدر

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا اس موقع پر خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔

    ادھر وزیراعظم عمران خان کشمیر کی آزادی کے لیے تاریخی کردار ادا کررہے ہیں، وہ کشمیر کے مسئلے پر چین کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ چین میں چین میں معیشت، اقتصادیات اور کشمیر کا مسئلہ زیربحث آئے گا۔

  • پیرس، پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو سے حملہ، 4 اہلکار ہلاک

    پیرس، پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو سے حملہ، 4 اہلکار ہلاک

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو کے وار سے 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔

    پیرس پولیس کی جانب سے حملہ آور کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم اس کا تعلق پولیس اسٹاف سے ہی بتایا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا ہے تاہم سرکاری طور پر جائے وقوعہ کو سیل کیے جانے کا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

    یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب پولیس نے افسران کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر فرانس بھر میں ہڑتال کی تھی۔

    فرانسیسی وزیراعظم ایڈورڈ فلپی اور وزیر داخلہ کرسٹوفر کیسٹنر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور انہیں تفصیلات سے آگاہ کیا جارہا ہے۔

    پیرس کے میئر اینی ہیڈالگو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ نوٹرڈیم چرچ کے قریب حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک حملہ آور پولیس ہیڈ کوارٹر کے اندر فرائض انجام دے رہا تھا۔

  • چھٹیاں گزارنے کے لیے آپ کس ملک کا انتخاب کرنا چاہیں‌ گے؟

    چھٹیاں گزارنے کے لیے آپ کس ملک کا انتخاب کرنا چاہیں‌ گے؟

    چھٹیاں گزارنے کے لیے زیادہ تر ملکوں کے شہری اہل خانہ کے ہمراہ دوسرے ممالک میں جانا پسند کرتے ہیں تاکہ اس لمحے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یادگار بنایا جائے اور اس طرح بچے بھی خوش ہوجاتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چھٹیاں گزارنے کے لیے بہترین ممالک کی فہرست میں یورپی ملک اسپین پہلے نمبر پر آگیا ہے، اسپین سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، تفریح کے لیے اسپین وہ ملک جہاں امن و امان دیگر ممالک سے بہتر ہے۔

    ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں یورپی ملک فرانس، اٹلی اور امریکا بھی شامل ہیں۔

    ٹریول اور ٹورازم کے لیے ورلڈ اکنامک فورم نے 140 خوبصورت جگہوں کی درجہ بندی مرتب کی گئی جس میں اسپین پہلے نمبر آیا ہے۔

    ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق دنیا بھر کے تمام ملک میں فلائٹ کی موجودگی، روپے کی قدر، اور سفری حفاظت کو مدنظر رکھا گیا ہے، اسپین نے مسلسل تیسری بار پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

    ورلڈ اکنامک فورم کے انڈیکس کے مطابق جن شعبوں کو اجاگر کیا گیا ہے ان ممالک کا قدرتی اور ثقافتی وسائل بھی دیکھا گیا ہے۔

    فہرست میں اسپین پہلے، فرانس دوسرے، جرمنی تیسرے، جاپان چوتھے، امریکا پانچویں، برطانیہ چھٹے، آسٹریلیا ساتویں، اٹلی آٹھویں، کینیڈا نویں اور سوئٹزرلینڈ دسویں نمبر پر موجود ہیں۔

    دوسری جانب ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے امن و امان کے لحاظ سے خراب ممالک کی فہرست بھی شائع کی گئی ہے جن میں یمن خانہ جنگی کی وجہ سے پہلے نمبر پر موجود ہے۔

    واضح رہے کہ یمن میں سعودی اتحادی فورسز اور حوثی باغیوں کی جنگ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد حوثی باغی ہلاک ہوچکے ہیں اور باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر متعدد بار حملے بھی کیے جاچکے ہیں جنہیں عرب اتحاد کی جانب سے ناکام بنادیا جاتا ہے۔