Tag: فرانس

  • فرانس: یلو ویسٹ مظاہرین کا یہودی مخالف نعرے، صدر میکرون کی مذمت

    فرانس: یلو ویسٹ مظاہرین کا یہودی مخالف نعرے، صدر میکرون کی مذمت

    پیرس : فرانسیسی صدر نے دارالحکومت میں ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے ایک گروپ کی جانب سے یہودیت مخالف حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت کئی شہروں میں یلو ویسٹ تحریک کے تحت موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے اور مظاہرین کی جانب سے مسلسل صدر کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمینئول میکرون کا کہنا ہے کہ مظاہرہ کرنے والوں سے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوشش کی گئی جو فرانس کے عظیم ہونے کی نشانہ ہے لیکن ریاست کے خلاف کوئی عمل برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانس میں بڑھتے ہوئے یہودیت مخالف (اینٹی سیمیٹک) حملوں کے پیش نظر پولیس نے فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کو پروٹوکول فراہم کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تحقیق کاروں نے یہودی مخالف حملے کرنے والے اہم مجرم کو شناخت کرلیا ہے جس کے خلاف قانونی فوری قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پیرس میں یہودی پروفیسر الائن کو یلو ویسٹ تحریک کے تحت مظاہرہ کرنے والے ایک گروپ نے زبانی طور بے توقیری کا نشانہ بنایا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 69 سالہ یہودی پروفیسر نے سنا کہ کچھ لوگ چیخ رہے تھے کہ ’گھٹیا یہودیوں‘ خود کو نہر میں پھینک دو۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے متاثرہ پروفیسر نے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یلو ویسٹ تحریک کے تحت ہفتے کے روز دسیوں ہزار افراد نے حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی جنہیں منتشر کرنے کےلیے پولیس آنسو گیس کا آزادنہ استعمال کیا۔

    مزید پڑھیں : پیرس : یہودی مخالف افراد کا بیکری پر نسل پرستانہ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔

  • وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    دنیا بھر کے مختلف ثقافتی کھانے اپنی علیحدہ تاریخ رکھتے ہیں، ان کھانوں کو پیش کرنے اور کھانے کا انداز بھی مختلف ہوتا ہے جو اس ثقافت کا مظہر ہوتا ہے، فرانس میں بھی ایسی ہی ایک ڈش کو سر ڈھانپ کر کھانا ضروری ہے۔

    اس فرانسیسی ڈش کو کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کے لیے عموماً نیپکن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    جتنا اس ڈش کو کھانے کا انداز انوکھا ہے اتنا ہی اسے پکانے کا طریقہ بھی عجیب اور کسی حد تک ظالمانہ ہے۔

    یہ ڈش ایک چھوٹے سے پرندے اورٹولن بنٹنگ سے بنائی جاتی ہے۔

    پکانے سے قبل اس پرندے کو ایک ماہ تک انجیر کھلائی جاتی ہے، اس کے بعد اس پرندے کو شراب کی ایک قسم برانڈی میں ڈبو کر ہلاک کیا جاتا ہے۔

    بعد ازاں پرندے کو اسی طرح سالم حالت میں تیز آگ پر فرائی کیا جاتا ہے۔

    اسے کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے تاکہ آپ اس ڈش کی خوشبو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔

    تاہم بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ سر ڈھانپنے کی وجہ دراصل اسے کھاتے ہوئے خدا سے چھپنا ہے جو اتنے خوبصورت پرندے کے قتل پر غصے میں بھی آسکتا ہے۔

    کیا آپ اس ڈش کو کھانا چاہیں گے؟

  • فرانس میں کتوں کے زیادہ بھونکنے پر مالک پر جرمانہ ہوگا

    فرانس میں کتوں کے زیادہ بھونکنے پر مالک پر جرمانہ ہوگا

    پیرس: فرانس میں کتوں کے بھونکنے پر پابندی عائد کردی گئی، کتے کے زیادہ بھونکنے کی صورت میں مالک کو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ناردرن فرانس کے میئر کتوں کے زیادہ بھونکنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کتا زیادہ بھونکتا پایا گیا تو مالک کے خلاف جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    فرانس کے میئر کے اس اقدام کو تنظیم اینی مل فریڈم کی جانب سے سراہا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ میئر کی جانب سے کیے جانے والے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

    میئر فرانس جین پیری ایسٹن کی جانب سے کہا گیا ہے مالک اپنے پالتو کتوں کے بھونکنے پر نظر رکھیں تاکہ کوئی دوسرا شہری کی نیند میں خلل پیدا نہ ہو بصورت دیگر 60 سے 68 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    فرانس کے میئر نے واضح کیا کہ یہ پابندی کتوں پر عائد نہیں کی گئی ہے نہ ہی پالتو جانور کے پالنے پر جرمانہ ہوگا صرف زیادہ بھونکنے پر کتوں کے مالک کو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: میکسیکو میں پالتو کتے نے شادی کا میلہ لوٹ لیا

    جین پیری ایسٹن نے کہا کہ یہ قصبہ کتوں کے خلاف نہیں ہے لیکن جب آپ انہیں پالنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ان کی تربیت بھی کریں۔

    اسی ماہ کے شروع میں مقامی کونسل کی منظوری سے جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق مالک کے کسی قریبی دکان میں جانے کی صورت میں کتوں کو بند جگہوں پر چھوڑ کر جانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔

    شکایت کی صورت میں مالک کو ہر صورت جرمانہ ادا کرنا ہوگا، یہ حکم نامہ ایک رہائشی عورت کے خلاف گاؤں والوں کی شکایت کے بعد کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا کا گولڈن ریئریور نسل کا چارلی نامی کتا سب سے اونچا بھونکنے کا عالمی ریکارڈ رکھتا ہے۔

  • فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    پیرس : فرانس کے مختلف شہروں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے تیرویں ہفتے بھی جاری رہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک شخص کی انگلیاں ضائع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل تیرویں ہفتے بھی جاری رہا۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پولیس کی جانب سے داغا گیا ربر پیلٹ گرنیڈ احتجاج میں شریک ایک شخص کے ہاتھ میں پھٹ گیا، دھماکے کے نیتجے میں مذکورہ شخص کی تمام انگلیاں کٹ گئیں۔

    فرانسیسی حکومت کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں میں 51 ہزار سے زائد افراد شریک تھے جس میں 4 ہزار مظاہرین نے صرف دارالحکومت پیرس میں ایمینئول میکرون کی غلط پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والی افراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے، اس سے قبل ہونے والے مظاہرے میں 58 ہزار 600 افراد نے شرکت تھی جبکہ پیرس میں ساڑھے 10 ہزار افراد نے مظاہرہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے توڑے اور موٹر سائیکل اور پولیس موبائل کو نذر آتش کیا۔ جس کے بعد پولیس نے چھتیس افراد کو حراست میں لے لیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نامعلوم افراد کی جانب سے فرانسیسی پارلیمنٹ کے سربراہ کے گھر کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے تاہم ابھی اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ پارلیمنٹ ہیڈ کے گھر میں آتشزدگی کے واقعے کا احتجاج سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف ، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی حکومت خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    برلن : جرمنی، فرانس اور برطانیہ جدید میکانزم تیار کررہے ہیں جس کے ذریعے یورپی ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر امریکا کی مخالفت کی تھی، جس کے ذریعے ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کی گئیں تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث یورپی بینکوں کو برائے راست ایران کو ادائیگی کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خطرناک نتائج کا سامنا کرے پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے ادائیگی کرنے کا نیا میکانزم پیرس سے کام کرے گا جس کا نظام جرمن بینکر سنبھالیں گے، برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس میکانزم کے ذریعے اپنی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کی سہولت دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے دیگر اداروں کا تعلق امریکا سے ہے، جس کے باعث ایران کو ادائیگی کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

    برطانیہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ادائیگی کا نئے میکانزم صرف خوراک، دوائیں اور طبی ساز و سامان کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا جبکہ ایران کی اہم تجارتی صعنت تیل کی ہے لیکن یہ میکانزم اس کی لاگو نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ میکانزم کا مقصد ایران کے ساتھ تجارتی لین ڈالر کے بجائے یورو وغیرہ میں ہوگا تا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں سے بچا جا سکے۔

    جرمنی میں قائم امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جو ادارے اور ممالک ایران کے ساتھ پابندی کے زمرے میں آنے والی سرگرمیوں میں شریک ہوں گے انہیں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یہ توقع نہیں رکھتے کہ مذکورہ میکانزم کا ہماری اس مہم پر کوئی اثر پڑے گا جو ایران کے خلاف انتہائی دباؤ کے واسطے جاری رہے”۔

  • فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    پیرس : فرانس کی جانب سے سرچ انجن گوگل پر معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت امریکی سرچ انجن گوگل پر پہلی مرتبہ اتنا بڑا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کے مانیٹرنگ ادارے کی جانب سے 5 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کا جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کیوں کہ گوگل اپنی پالیسی کے مطابق معلومات فراہم نہیں کرسکا۔

    فرانسیسی مانیٹرنگ ادارے ’سی این آئی ایل‘ کا کہنا ہے کہ گوگل کے صارفین کو معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی آر  قانون کا اطلاق ہونے کے بعد صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے دو اداروں نے گوگل کے خلاف گزشتہ برس شکایت درج کی تھی۔

    ادارے کے مطابق صارفین کے لیے یہ سجھنا مشکل بنا دیا ہے کہ ان کی ذاتی معلومات کیسے استعمال ہوتی ہے اور خاص طور پر ٹاگٹیڈ اشتہار کیلئے صارفین کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے صارفین ہم سے بہتر معیار کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان توقعات کو پورا کرنے کیلئے پُر عزم ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گوگل جی ڈی پی آر کی ضروریات ضرور پوری کرے گا، ہم حکومتی فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے فیصلے کا جائزہ لےرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جی ڈی پی آر کو ویب کی تاریخ میں سخت ترین قانون قرار دیا جارہا ہے، جی ڈی پی آر پر عمل درآمد ان کمپنیوں پر بھی لازمی ہے جو یورپی یونین کی حدود میں سرگرم ہیں چاہے وہ ای یو کی رکنیت نہ رکھتی ہوں۔

    اسی قانون کے تحت فرانس کے ادارے ‘سی این آئی ایل’ نے گوگل کو ایک سال میں نئے قوانین پر عمل کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی کوئی تبدیلی دیکھی گئی۔

    یاد رہے کہ گوگل پر سنہ 2016 میں 1 لاکھ ڈالر سے زائد جبکہ 2014 بھی معلومات فراہم نہ کرنے کے الزام میں 2 لاکھ ڈالر کے قریب جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

  • فرانس کے اسکائی ریزوٹ میں ہولناک آٓتشزدگی، دو افراد ہلاک

    فرانس کے اسکائی ریزوٹ میں ہولناک آٓتشزدگی، دو افراد ہلاک

    پیرس : فرنچ ایلپ نامی پہاڑی سلسلے پر واقع ریزوٹ میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 2 افراد جھلس کر ہلاک جبکہ 25 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں واقع فرنچ ایلپ نامی پہاڑی سلسلے پر واقع کروچول نامی ریزوٹ میں کچھ گھنٹے قبل بھڑکنے والے آگ نے اطراف کی تین عمارتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے اور ستر فائر فائیٹرز نے طویل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا تاہم آتشدگی کی وجوہات علم نہیں ہوسکا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 25 افراد زخمی ہیں جن میں 3 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک شخص کو آتشزدگی سے بچنے کیلئے عمارت کی تیسری منزل سے چلانگ لگاتے دکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہے انہیں ریسکیو حکام نے ہیلی کاپٹر کےلیے ذریعے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    فرانسیسی پولیس کا مؤقف ہے کہ حادثے کے وقت ریزوٹ میں عملے اور غیر ملکی سیاحوں سمیت 60 افراد موجود تھے، افسوس ناک حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تاحال شناخت واضح نہیں ہوسکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے حادثے کی رپورٹ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    خیال رہے کہ 12 جنوری کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع بیکری میں زور دار دھماکے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، واقعے میں چار افراد ہلاک، جب کہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • سابق انٹرپول چیف کی اہلیہ کو قتل کی دھمکیاں، فرانس میں پناہ کی درخواست

    سابق انٹرپول چیف کی اہلیہ کو قتل کی دھمکیاں، فرانس میں پناہ کی درخواست

    پیرس/بیجینگ : چین میں گرفتار انٹر پول کے سابق چیف کی اہلیہ نے دھمکیوں کے باعث فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دورہ چین کے دوران مینگ ہونگوی کی گمشدگی کے بعد سے گریس مینگ اپنی سات سالہ بیٹی کے ہمراہ فرانسیسی شہر لیون میں واقع انٹرپول کے ہیڈکوارٹر میں مقیم ہیں۔

    چینی حکام نے گزشتہ برس اکتوبر میں کہا تھا کہ سابق چیف انٹرپول مینگ ہونگوی کو کرپشن کے الزام میں تفتیش کے لیے گرفتار کیا ہے۔

    سابق چیف کی اہلیہ اور بیٹی دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کے بعد سے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں، جمعے کے روز گریس نے فرانس ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے اغواء کیے جانے کا ڈر ہے‘۔

    گریس مینگ کا کہنا تھا کہ مجھے فون آرہے ہیں، حتیٰ کہ ایک چینی جوڑے میرا تعقب کیا اور  میری گاڑی کو بھی نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے باعث گریس مینگ حفاظتی اقدامات کے تحت نشریاتی اداروں کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنا چہرہ چھپانا شروع کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    یاد رہے کہ انٹرنیشنل پولیس کے پہلے چینی سربراہ مینگ ہونگوی گزشتہ برس 25 ستمبر کو دورہ چین کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔

    انٹرپول چیف کی گمشدگی کے بعد اہلیہ نے انکشاف کیا تھا کہ مینگ ہونگوی نے لاپتہ ہونے سے قبل مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ’میری جان کو خطرہ ہے‘ جبکہ چینی حکام نے مینگ ہونگ کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    چینی حکام نے اکتوبر میں انٹرپول کے سابق سربراہ کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجرمانہ سرگرمیوں، کرپشن اور رشوت خوری میں ملوث ہونے کے شبے میں زیر تفتیش ہیں۔

  • فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    پیرس : فرانس کی لیون یونیورسٹی میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے، دھماکوں کے نتیجے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر لیون کے شمال میں واقع لیون یونیورسٹی کے ویلربینی کیمپس کی سائنس لائبری میں آج صبح کئی دھماکے ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر چھت پر موجود گیس کے سلینڈر میں پہلے دھماکا ہوا جس کے باعث ہولناک آگ بھڑک اٹھی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کے بعد عمارت سے کالا دھواں اٹھ رہا ہے کہ اچانک ایک اور دھماکا ہوا اور آگ کا گولا آسمان کی جانب بلند ہوا۔

     

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو عملے نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر عمارت کو خالی کروالیا، جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    یورنیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے حادثاتی طور پر ہوئے، چھت پر گیس کے کچھ سلینڈر رکھے ہوئے جن میں دھماکے ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع عمارت میں زور دار دھماکے بعد آگ بھڑک اٹھی، واقعے میں چار افراد ہلاک، جب کہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا صبح 9 بجے ہوا تھا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا بیکری میں گیس لیکیج کے باعث ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ خیال رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں گزشتہ دو ماہ سے ’یلو ویسٹ‘ تحریک کے تحت حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں

  • یلو ویسٹ تحریک فرانس، مظاہرین کا مسلسل نویں ہفتے بھی احتجاج جاری

    یلو ویسٹ تحریک فرانس، مظاہرین کا مسلسل نویں ہفتے بھی احتجاج جاری

    پیرس : فرانسی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے نویں ہفتے بھی جاری ہیں، پولیس نے 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل نویں ہفتے بھی جاری ہے۔

    یلو ویسٹ تحریک کے تحت منعقدہ مظاہروں میں ہزاروں افراد شریک ہیں، احتجاجی تحریک پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران دو پولیس اہلکاروں سمیت ایک متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس نے پُر تشدد مظاہروں میں ملوث دو سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے، پیرس میں پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا بے دریغ استعمال کیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہزاروں پولیس اہلکاروں کو پیرس میں تعینات کیا گیا ہے، اس کے باوجود دارالحکومت میں پولیس مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں دیکھنے میں آئیں تھی۔

    مزید پڑھیں : پیرس: خواتین قیادت، یلو ویسٹ تحریک پُرامن مظاہروں میں تبدیل

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں ’یلو ویسٹ‘ تحریک کی کمان خواتین نے سنبھال کر پُر تشدد مظاہروں کو پُر امن احتجاج میں تبدیل کردیا تھا۔

    پیرس کی خواتین نے اس وقت تحریک کی کمان سنبھالی جب 50 ہزار سے زائد مظاہرین نے پیرس کی شاہراہوں کو یرغمال بنالیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز احتجاج کرنے والے افراد نے وزارت داخلہ کی عمارت پر قبضہ کرکے عمارت میں توڑ پھوڑ کی تھی، فرانسیسی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کا وزارت داخلہ کی عمارت میں گھسنا کسی صورت قابل قبول نہیں، مظاہرین کا یہ اقدام ریاست پر حملے کے مترادف ہے۔

    کچھ روز قبل شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، جھڑپوں میں 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کی تھیں۔