Tag: فرانس

  • برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک بیان میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کی دھمکیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان بیانات کو حماس کے لیے ایک بڑی انعامی پیشکش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے حماس کے موقف کو تقویت مل رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل امریکی صدر کی غزہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش کردہ حکمتِ عملی سے متفق ہے اور دیگر یورپی رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسی مؤقف کو اپنائیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کر دے اور ہتھیار ڈال دے تو جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ پر اپنی فوجی کارروائی نہ روکی اور انسانی امداد پر عائد پابندیاں نہ ہٹائیں، تو اُس کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اسرائیلی حکومت کی جانب سے شہری آبادی کے لیے بنیادی انسانی امداد کو روکنا کسی صورت قبول نہیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    ان کے اس بیان میں مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کی بھی مخالفت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو مخصوص نوعیت کی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔

    غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں طبی، غذائی اور ایندھن کی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس پر دباؤ بڑھانے کے لئے امداد کی ترسیل پر پابندی لگا رہا ہے تاکہ حماس دباؤ میں آ کر باقی ماندہ قیدیوں کو رہا کردے۔

  • فرانس کا ایمیزون کے جنگل میں ہائی سیکیورٹی جیل کھولنے کا اعلان

    فرانس کا ایمیزون کے جنگل میں ہائی سیکیورٹی جیل کھولنے کا اعلان

    پیرس: فرانس منشیات کے اسمگلروں اور بنیاد پرست پرستوں کو رکھنے کے لیے شمال مغربی علاقے میں ایک نئی ہائی سکیورٹی جیل تعمیر کرے گا، ملک کے وزیر انصاف نے علاقے کے دورے کے دوران اس بات کا اعلان کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ جیل شمال مغربی علاقے میں ایمیزون کے جنگل میں ایک الگ تھلگ مقام پر تعمیر کی جائے گی۔ اس منصوبے کا اعلان مجرمانہ گروہوں سے منسلک متعدد پرتشدد واقعات کے بعد کیا گیا جس میں حالیہ مہینوں میں فرانس بھر میں جیلوں اور عملے کو نشانہ بنایا گیا۔

    اس جیل میں 500 افراد کو رکھا جائے گا، ایک علیحدہ ونگ انتہائی خطرناک مجرموں کو رکھنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

    جے ڈی ڈی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، وزیر انصاف کا کہنا تھا کہ نئی جیل ایک ”انتہائی سخت حکومت” کے تحت چلائی جائے گی جو ”انتہائی خطرناک منشیات کے اسمگلروں کے لئے ہوگی۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی گیانا جنوبی امریکہ کے شمال مشرقی ساحل پر فرانس کا ایک علاقہ ہے۔ اس کے باشندے فرانسیسی انتخابات میں ووٹ دینے کے اہل ہیں اور انہیں فرانسیسی سماجی تحفظ کے نظام کے ساتھ ساتھ دیگر سبسڈیز تک رسائی حاصل ہے۔

    فرانسیسی سرزمین سے اس کی دوری کا مطلب ہے کہ منشیات فروشوں کے سرپرست ”اب اپنے مجرمانہ نیٹ ورکس کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں رکھ سکیں گے۔”

    فرانسیسی حکام طویل عرصے سے جیلوں کے نیٹ ورک میں موبائل فون کی دراندازی کو کنٹرول کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ فرانس کی جیلوں میں دسیوں ہزار افراد موجود ہیں۔

    اس سال کے شروع میں، فرانسیسی حکومت نے جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے نئی قانون سازی کا اعلان کیا۔

    بس بہت ہو گیا! برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ پر اسرائیل کو دھمکی دیدی

    فرانس نے حالیہ مہینوں میں جیلوں پر حملوں کا ایک نیا سلسلہ دیکھا ہے، جنہیں ”دہشت گردی” کے واقعات قرار دیا گیا ہے جو حکومت کی نئی قانون سازی کے ردعمل میں سامنے آئے ہیں۔

  • فرانس نے ایران پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا

    فرانس نے ایران پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا

    عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ فرانس نے ایران پر ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دشمنی پر مبنی پالیسی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ایران پر الزام عائد کیا کہ ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

    بیان کے مطابق فرانس نے ایران پر عائد الزامات پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت کی درخواست دائر کردی ہے۔

    عالمی عدالت کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایران قونصل ریلیشنز 24 اپریل 1963 کے تحت اپنے ملک میں کئی فرانسیسی شہریوں کی گرفتاری، قید اور ٹرائل کے حوالے سے ویانا کنونش کی مسلسل خلاف ورزیوں میں مصروف رہا ہے۔

    دائر کی گئی درخواست میں ایران کی قید میں موجود خاتون سمیت دو فرانسیسی شہریوں سیسل کوہلر اور جیکس پیرس کے حوالے سے تحفظات ظاہر کئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نے فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

  • نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع نے فرانس کے صدر میکرون کو خبردار کیا تھا کہ وہ اخلاقیات پر‘لیکچر’نہ دیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر جوابی حملہ کیا ہے جنھوں نے کہا تھا کہ یورپی یونین نیتن یاہو کی غزہ کی ”شرمناک”پالیسی پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر نظرثانی کر سکتی ہے۔

    کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ فرانس میں یہودیوں کے ساتھ کیا ہوا جب وہ اپنا دفاع نہیں کر سکے، صدر میکرون کو ہمیں اخلاقیات پر لیکچر نہیں دینا چاہیے۔

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ان کا کہنا تھا کہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ کوئی ایسا شخص جو خود کو اسرائیل کا دوست سمجھتا ہے، قاتل دہشت گرد تنظیم حماس اور برائی کے ایرانی محور کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

  • فرانسیسی صدر، برطانوی وزیر اعظم کی کوکین پارٹی، وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

    فرانسیسی صدر، برطانوی وزیر اعظم کی کوکین پارٹی، وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی کوکین پارٹی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب چرچے میں ہے، کچھ صارفین نے میکرون اورسر کیئر اسٹارمر پر منشیات کے استعمال کا الزام لگایا۔

    اس ویڈیو میں فرانسیسی صدر کو جرمن اپوزیشن کے رہنما فریڈرک مرز اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ٹرین میں یوکرینی دارالحکومت کیف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ ویڈیو ایسوسی ایٹڈ پریس نے دو دن قبل جاری کی ہے۔

    کیا واقعی فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم نے کوکین پارٹی کی تھی؟ آخر اس وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟ اس سلسلے میں فرانسیسی میڈیا نے ویڈیو کی تحقیقات کی اور حقیقی رپورٹ شائع کی۔

    وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون اپنے سامنے رکھے ایک چھوٹے سفید پاؤچ کو خاموشی کے ساتھ ٹیبل سے ہٹا دیتے ہیں، ایک چھوٹی دھاتی چمچ بھی موجود تھی جسے مرز نے ہاتھوں میں چھپا لیا۔ تاہم، فرانسیسی میڈیا نیوز آؤٹ لیٹ ”لبریشن“ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مبینہ ”سفید پاؤچ“ دراصل ایک رومال تھا، جو کیئر اسٹارمر کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے ٹیبل پر رکھا گیا تھا۔ اس وقت صرف میکرون اور مرز موجود تھے۔


    ’مذاکرات کرنے ہیں تو۔۔۔‘: زیلنسکی نے پیوٹن کی پیشکش پر شرط رکھ دی


    تاہم، ترکیہ ٹوڈے کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے لگائے گئے بالواسطہ الزام نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے، اتوار کو ترجمان ماریا زاخارووا نے الزام لگایا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن اپوزیشن لیڈر فریڈرک مرز اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اپنے حالیہ دورہ یوکرین کے دوران منشیات کا استعمال کیا۔

    میکرون، اسٹارمر اور مرز جمعہ کو پولینڈ سے کیف پہنچے تھے، انھوں نے روس کے ساتھ جاری تنازعے میں یوکرین کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔

  • بھارت فرانس سے 26 رافیل جنگی طیارے خریدنے کیلئے تیار، 63 ہزار کروڑ کا معاہدہ

    بھارت فرانس سے 26 رافیل جنگی طیارے خریدنے کیلئے تیار، 63 ہزار کروڑ کا معاہدہ

    پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت میں کشیدگی ہے، ایس میں پڑوسی ملک نے فرانس سے 26 رافیل-ایم طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نئی دہلی میں فرانس اور بھارت کے درمیان 26 رافیل مرین جنگی طیاروں کے لیے 63 ہزار کروڑ روپے کے سودے پر دستخط کیے جائیں گے، بھارتی وزارت دفاع کے افسر اور بھارت میں موجود فرانسیسی سفیر اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امکان ہے کہ بھارتی سیکریٹری دفاع راجیش کمار سنگھ بھی معاہدے میں موجود ہو سکتے ہیں جبکہ فرانس اور بھارت کے وزیر دفاع ورچوئل طریقے سے پروگرام میں شرکت کریں گے۔

    اس معاہدے کےلیے پہلے فرانس کے وزیر دفاع خود آنے والے تھے لیکن انھوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا، اب جنگی طیاروں کو خریدنے کے حوالے سے دستخطی تقریب وزارت دفاع کے ساؤتھ بلاک کے باہر ہونے کا امکان ہے۔

    فرانس سے نئے سودے کے بعد بھارت میں رافیل طیاروں کی تعداد 62 ہو جائے گی جس سے ملک کے 4.5 جنریشن کے جنگی طیاروں کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔

    رافیل ایم جیٹ آئی این ایس وکرانت سے آپریٹ ہوں گے اور یہ موجودہ مگ-29 طیاروں کی معاونت کریں گے، بھارتی بحریہ پہلے سے ہی 2016 میں خریدے گئے 36 رافیل طیاروں کا بیڑا چلا رہی ہے جو امبالہ اور ہاسیمارا میں تعینات ہے۔

    ذرائع نے بتایا مسائل سامنے آنے کے بعد مگ-29 جنگی طیاروں کے بیڑے کو ہٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے، اس وقت بھارتی طیارہ بردار جہازوں، خاص کر آئی این ایس وکرانت پر تعیناتی کے لیے 26 رافیل مرین جنگی طیاروں کی فوری ضرورت ہے۔

    دو ہفتوں قبل 9 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں 26 رافیل سمندری جنگی طیاروں کے دفاعی سودے کی منظوری دی گئی تھی۔

  • فرانس کا فلسطین کو بطور ’ریاست‘ تسلیم کرنے کا امکان

    فرانس کا فلسطین کو بطور ’ریاست‘ تسلیم کرنے کا امکان

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس جون میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر سکتا ہے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مقصد اسرائیل فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی کانفرنس میں اس اقدام کو حتمی شکل دینا ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ ایسا کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں کررہا بلکہ ایسا کرنا ہی درست ہوگا۔

    ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہمیں فلسطین کو ایک ریاست کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے اور ہم آنے والے چند مہینوں میں ایسا کریں گے۔

    فلسطینی حکام نے فرانسیسی صدر کے بیان کو فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ اور دو ریاستی حل کے سلسلے میں درست سمت کی جانب ایک قدم قرار دیدیا۔

    لاکھوں اسرائیلی خاندان خیراتی اداروں کے کھانوں پر زندگی گزارنے پر مجبور

    ان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینیوں کے مقروض ہیں جن کے ساتھ طویل عرصے سے غیر منصفانہ سلوک کیا گیا ہے، اور ہم اس خطے کے مرہون منت ہیں جو تنازع نہیں بلکہ امن چاہتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 4 دسمبر 2024 کو فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے مشترکہ کانفرنس بلائیں گے۔

    اسرائیل اور ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ دیتے ہوئے صدر میکرون نے کہا تھا کہ جون میں کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور میں اس کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

  • فرانس نے ’’مجسمہ آزادی‘‘ واپس مانگ لیا، امریکا کا صاف انکار

    فرانس نے ’’مجسمہ آزادی‘‘ واپس مانگ لیا، امریکا کا صاف انکار

    فرانس نے امریکا کو تحفے میں دیا گیا مجسمہ آزادی (اسٹیچو آف لبرٹی) واپس مانگ لیا امریکا نے بھی صاف انکار کر دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد ان کے کئی متنازع فیصلوں نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے ان اقدامات پر نہ صرف امریکا کے اندر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی سلسلے میں یورپی پارلیمنٹ کے فرانسیسی رکن رافیل گلکسمین نے امریکا سے مجسمہ آزادی واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس کو مجسمہ آزادی (Statue of Liberty) واپس لے لینا چاہیے کیونکہ امریکا اب ان اقدار کی نمائندگی نہیں کرتا جس کی وجہ سے فرانس نے مجسمہ پیش کیا تھا۔

    فرانسیسی سیاستدان کی جانب سے امریکا سے کیے جانے والے اس مطالبے پر جب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولن لیویٹ سے سوال کیا گیا کہ کیا صدر ٹرمپ مجسمہ آزادی واپس کرنے والے ہیں۔

    فرانسیسی سیاستدان کے اس مطالبے کے جواب میں ترجمان وائٹ ہاؤس نے دوٹوک الفاظ میں ‘ایبسلوٹلی ناٹ’ کہتے ہوئے انکار کر دیا۔

    ساتھ ہی انہوں نے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ میں اس بے نام اور کم سطح کے فرانسیسی سیاستدان کو یہ یاد کروانا چاہتی ہوں کہ یہ امریکا ہی تھا جس کی وجہ سے آج آپ فرنچ بولتے ہیں جرمن نہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Daily Mail (@dailymail)

    واضح رہے کہ مسجمہ آزادی (اسٹیچو آف لبرٹی) دنیا کی مشہور ترین یادگاروں میں سے ایک ہے جو امریکا کے شہر نیویارک میں لبرٹی آئی لینڈ پر نصب ہے۔

    یہ مجسمہ فرانس نے 1886 میں امریکا کو تحفے میں دیا تھا تاکہ امریکا کی آزادی کی 100ویں سالگرہ اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو منایا جا سکے۔

    یہ مجسمہ فرانسیسی عوام کی جانب سے امریکا کیلیے تحفہ سمجھا جاتا ہے، اسے فرانس کے آگسٹ بارتھولڈی نے ڈیزائن کیا، جبکہ اس کا دھاتی ڈھانچہ مشہور انجینئر گستاو ایفل (Gustave Eiffel) نے تیار کیا، جو بعد میں ایفل ٹاور کے خالق بنے۔

  • فرانس: پولیس اب بچوں کے اسکول بیگز کی تلاشی لے گی!

    فرانس: پولیس اب بچوں کے اسکول بیگز کی تلاشی لے گی!

    فرانس میں پولیس اب اسکول کے بچوں کے بیگوں کی تلاشی بھی لے گی جس کی وزیر تعلیم نے منظوری دے دی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس کی پولیس کو اب بچوں کے اسکول بیگز کی تلاشی لینے کا اختیار دیا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد پرتشدد واقعات کی روک تھام ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزیر تعلیم الزبتھ بورن نے اس کی منظوری دے دی ہے اور پولیس موسم بہار سے یہ کارروائی شروع کر دے گی۔

    فرنچ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اسکولوں میں بڑھتے چاقو حملوں کے تدارک کے لیے کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے اسکول کے گیٹ پر پریفیکٹ، نظام تعلیم کے نمائندوں اور پراسیکیوٹر کے ہمراہ بیگز کی تلاشی کا انتظام کیا جائے گا۔ تاہم اساتذہ اور اسکول کے اسٹاف کو بچوں کے بیگز کی تلاشی لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی بچے کے پاس تیز دھار والا ہتھیار برآمد ہوگا تو اسے ڈسپلن کونسل کے سامنے پیش کیا جائے۔ اور اس طرح کا کیس کسی استثنیٰ کے بغیر پراسیکیوٹر کے پاس جائے گا۔ اس سے قبل پراسیکیوٹر کو ہیڈ ماسٹر کے کہنے پر بلایا جاتا تھا۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں پیرس کے مضافات میں ایک ہائی سکول میں 17 سالہ لڑکا چاقو حملے میں شدئد زخمی ہوا تھا۔

  • غزہ میں کوئی رئیل اسٹیٹ آپریشن نہیں چل رہا، فرانسیسی صدر کا ٹرمپ کے بیان پر رد عمل

    غزہ میں کوئی رئیل اسٹیٹ آپریشن نہیں چل رہا، فرانسیسی صدر کا ٹرمپ کے بیان پر رد عمل

    پیرس: فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ سے متعلق منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر امانوئیل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 20 لاکھ لوگوں سے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آپ کہیں اور چلے جائیں۔

    انھوں نے کہا فلسطینیوں اور ان کے عرب پڑوسیوں کی عزت و احترام کا خیال کیا جائے، یہ ریئل اسٹیٹ آپریشن نہیں بلکہ سیاسی آپریشن ہونا چاہیے۔

    فرانس کے صدر میکرون نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ میں نے ہمیشہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے اپنے اختلاف کا اعادہ کیا ہے، اور کہا تھا کہ سویلینز کو نشانہ بنانے والا اتنا بڑا آپریشن درست نہیں ہے۔

    غزہ میں ذاتی جائیداد نہیں بنا رہے، ٹرمپ

    میکرون نے سی این این کو انٹرویو میں، اردن اور مصر دونوں کی جانب سے غزہ کے پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو قبول نہ کرنے کی خواہش اور فلسطینیوں کی اپنے آبائی علاقوں میں رہنے کی خواہش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ کی تعمیر نو کے لیے کسی بھی ’’مؤثر‘‘ اقدام کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ لوگوں یا ممالک کے احترام میں کمی کریں۔‘‘

    واضح رہے کہ فرانس کے صدر امانوئیل میکرون غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی جارحانہ فوجی کارروائیوں والی پالیسی اور طرز عمل کو عوامی سطح پر مسترد کرتے آ رہے ہیں۔ فرانس نے اکتوبر 2024 میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کو ہتھیاروں کی برآمدات معطل کر دی تھیں، اور دیگر ممالک سے بھی اس کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ٹرمپ کی طرف سے پیش کی گئی اشتعال انگیز تجویز میں، فلسطینیوں کو غزہ سے ہمسایہ ممالک مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جب کہ امریکا کو غزہ کی ’’طویل مدتی ملکیت‘‘ لینی ہے۔