Tag: فرانس

  • فرانس میں پولیس اہلکارپرحملےکی کوشش ناکام ‘حملہ آور گرفتار

    فرانس میں پولیس اہلکارپرحملےکی کوشش ناکام ‘حملہ آور گرفتار

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گرجا گھر کے باہرپولیس نے حملہ آور کو گولی مارکر زخمی کردیا،حملہ آور نے پولیس اہلکار پر حملے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی پولیس حکام کا کہنا ہے پولیس نے پیرس میں گرجا گھرکے باہر اس شخص کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے جس نے ایک پولیس اہلکار پر ہتھوڑے سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق حملہ آور کا نشانہ کیتھیڈرل کے پاس موجود پولیس ہیڈ کورٹر پر تعینات اہلکار تھا۔پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ لوگوں کو وہاں سے دور رہنے کو کہا ہے۔


    فرانس: قومی دن، ٹرک سے کچل کر84افرادہلاک، 120زخمی


    یاد رہےکہ گزشتہ سال فرانس کے ساحلی شہر نیس میں تیزرفتار ٹرک قومی دن کی تقریب کےدوران شرکا پر چڑھ دوڑاتھا،جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 120 زخمی ہوگئےتھے۔


    فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘4افراد گرفتار


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں فرانس کے جنوبی موں پیلیئر میں پولیس کی جانب سے ایک مکان میں کارروائی کی گئی تھی،اس دوران 4افراد کوگرفتار کیاگیاجن میں ایک 16سالہ لڑکی بھی شامل تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نو منتخب صدر کی امریکی سائنس دانوں کو فرانس آنے کی دعوت

    نو منتخب صدر کی امریکی سائنس دانوں کو فرانس آنے کی دعوت

    پیرس: فرانس کے صدارتی انتخابات میں ایمانویل میکرون واضح اکثریت حاصل کر کے فرانس کے کم عمر ترین صدر منتخب ہوگئے ہیں اور صدر منتخب ہوتے ہی انہوں نے اپنا پہلا ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج سے لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری کیے گئے اپنے پیغام میں صدر میکرون نے امریکی سائنس دانوں کو فرانس منتقل ہو کر اس خطرے سے لڑنے اور اپنے صلاحیتوں کے اظہار کی دعوت دی ہے۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے امریکی سائنس دانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’میں جانتا ہوں کہ کس طرح آپ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کلائمٹ چینج کے بارے میں توہمات کا شکار ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے بجٹ میں بھی بے حد کمی کردی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کے ماحول دشمن اقدامات

    ان کا کہنا تھا، ’لیکن میں آگاہ کردوں کہ مجھے کلائمٹ چینج (کے رونما ہونے) میں کوئی شبہ نہیں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ اس مسئلے کے بارے میں نہایت خلوص سے کام کرنا ضروری ہے‘۔

    انہوں نے امریکا میں کلائمٹ چینج پر کام کرنے والے افراد کو فرانس آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایجادات اور تخلیق کار بہت پسند ہیں۔ ’ہم ٹیکنالوجی، توانائی اور ماحول دوست ایجادات پر کام کرنے والے افراد کا کھلے دل سے استقبال کریں گے‘۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ کلائمٹ چینج کے تاریخی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بھی فرانسیسی بجٹ بھی محفوظ رکھیں گے۔

    یاد رہے کہ کلائمٹ چینج کا یہ تاریخی معاہدہ 2 برس قبل پیرس میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں طے پایا تھا جس میں 195 ممالک نے دستخط کر کے اس بات کا عزم کیا تھا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔

    اس ترقی کے باعث زہریلی گیسوں کا اخراج دنیا بھر کے موسموں میں تبدیلی لارہا ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ کر رہا ہے یعنی کلائمٹ چینج رونما ہورہا ہے۔

    اس کے ساتھ یہ تمام ممالک ماحول دوست اقدامات کرنے اور ماحول کے لیے نقصان دہ عوامل کو کم یا ختم کرنے کے بھی پابند ہیں۔

    مزید پڑھیں: ماحول کے لیے کام کرنے پر شوازینگر کے لیے فرانسیسی اعزاز

    تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے دستبرداری کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے امریکا میں سابق صدر اوباما کے شروع کیے گئے ماحول دوست اقدامات بھی منسوخ کردیے ہیں۔

    اب جبکہ امریکا یہ زہریلی گیسیں خارج کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، اس کا اس معاہدے سے دستبردار ہونا ماحول کی بہتری کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات پر سوالیہ نشان ہے۔

    کلائمٹ چینج سے متعلق مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فرانسیسی صدارتی انتخابات :امینیول یا لاپین فیصلہ آج ہوگا

    فرانسیسی صدارتی انتخابات :امینیول یا لاپین فیصلہ آج ہوگا

    پیرس: فرانس کےعوام آج اپنےنئےصدرکا انتخاب کریں گےجس کےلیےپولنگ کاعمل صبح سےشروع ہوچکاہےجورات 8بجےتک جاری رہےگا۔

    تفصیلات کےمطابق فرانس کےاہم صدارتی انتخابات میں اعتدال پسند رہنماامینیول ماکروں یا انتہائی دائیں بازو کی قوم پرست رہنما ماری لا پین کون ہوگا فاتح فیصلہ آج ہوگا۔

    فرانسیسی صدارتی انتخابات کےدوسرےمرحلے میں 39 سالہ سابق انوسٹمنٹ بینکرامینیول ماکروں اور 48 سالہ انتہائی دائیں بازو کی قوم پرست امیدوار ماری لا پین کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    فرانس میں صدارتی انتخابات کےلیےووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے شروع ہوچکاہے جو رات آٹھ بجے تک جاری رہےگا۔

    امینیول ماکروں جو لبرل سنٹرسٹ خیال کے حامی ہیں وہ یورپی یونین اور بزنس کے حامی ہیں جبکہ ماری لا پین نے پناہ گزین مخالف پروگرام اور ’فرانس فرسٹ‘کے نعرے پراپنی مہم چلائی ہے۔


    فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول کی انتخابی مہم ہیک


    امینیول ماکروں موجودہ صدر فرانسوا اولاند کی حکومت میں وزیر برائے معیشت رہ چکے ہیں۔

    خیال رہےکہ جرمنی اور برطانیہ میں ہونے والے انتخابات سےقبل فرانس کے ان انتخابات کو یورپ میں بغور دیکھا جا رہا ہے۔


    فرانس: صدارتی انتخابات‘پہلےمرحلےمیں امینیول اورلاپین کامیاب


    یاد رہےکہ فرانس میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلےمیں امینیول ماکروں نے23.7 فیصد ووٹ جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیےتھے۔

    واضح رہےکہ فرانسیسی صدارتی انتخابات کےدوسرے مرحلے میں ماری لاپین کو شکست دینےکےلیےامینیول کو فیورٹ قرار دیا جارہاہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول کی انتخابی مہم ہیک

    فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول کی انتخابی مہم ہیک

    پیرس : فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول ماکروں کی انتخابی مہم ہیک کرکےاہم دستاویزات شائع کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول ماکروں کی انتخابی مہم کےمنتظمین کا کہنا ہےکہ انہیں ایک بڑے ہیکنگ حملے کانشانہ بنایاگیاہے۔

    انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہےکہ ریلیزکی گئی دستاویزات میں اصلی دستاویزات کےساتھ ساتھ نقلی دستاویزات کو بھی شامل کیا گیا ہےتاکہ لوگوں کو ابہام میں مبتلاکیاجاسکے۔

    امینیول ماکروں کےانتخابی مہم کےمنتظمین کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہےکہ حملہ آوروں کا مقصد اتوار کو صدارتی انتخاب کےدوسرےمرحلےسےقبل امینیول کو نقصان پہنچانا ہے۔

    خیال رہےکہ یہ دستاویزات جمعے کو اس وقت شائع کیے گئے ہیں جب انتخابی مہم کا وقت تقریباً مکمل ہوچکا تھا۔


    فرانس: صدارتی انتخابات‘پہلےمرحلےمیں امینیول اورلاپین کامیاب


    یاد رہےکہ اس سے قبل فرانسیسی میڈیا کےمطابق ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات کےپہلےمرحلے میں امینیول ماکروں نے23.7 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔

    واضح رہےکہ امینیول ماکروں کا مقابلہ انتہائی دائیں بازو کی ماری لا پین کےساتھ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فرانس: صدارتی انتخابات‘پہلےمرحلےمیں امینیول اورلاپین کامیاب

    فرانس: صدارتی انتخابات‘پہلےمرحلےمیں امینیول اورلاپین کامیاب

    پیرس: فرانس میں صدارتی انتخابات کےپہلے مرحلےکے ابتدائی اندازے کے مطابق خاتون امیدوار مارین لے پین اورامینیول ماکروں کامیاب ہوگئےہیں۔

    فرانسیسی میڈیا کےمطابق ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں امینیول ماکروں نے23.7 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

    اگر کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں حاصل کرسکا تو یہ انتخاب دوسرے مرحلے میں جاتے ہیں جس میں پہلے راؤنڈ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے۔

    فرانس کے حتمی صدارتی انتخابات آئندہ ماہ 7 مئی کو ہوں گے، تاہم دوسرے مرحلے میں وہی امیدوار حصہ لینے کے اہل ہوں گے جو پہلے مرحلے میں کامیاب ہوں گے۔

    صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مختلف جماعتوں اور نظریات کے 11 امیدوار حصہ لے رہیں، جن میں سے صرف 3 امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان کیا جا رہا تھا۔

    صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تین بڑے امیدواروں میں سابق وزیر اعظم فرانسواں فیوں، 40 سالہ بینکار اور حالیہ صدر کےمشیرامینیول ماکروں اور نیشنل فرنٹ کی 48 سالہ مارین لاپین ہیں۔

    خیال رہے کہ سخت سیکیورٹی میں ہونے والے فرانسیسی صدارتی انتخابات نہ صرف یورپی یونین بلکہ امریکا اور برطانیہ کے لیے بھی نہایت اہم سمجھے جا رہے ہیں۔


    فرانس: صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کا آغاز


    یاد رہےکہ گزشتہ روز پہلے مرحلے کی پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی، جو شام 8 بجے تک جاری رہی، پولنگ کے لیے ملک بھر میں 70 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے، جبکہ 50 ہزار سیکیورٹی اہلکاراور 7ہزار فوجی تعینات کیے گئے۔

    واضح رہےکہ فرانس میں ووٹرز کی تعداد 47 ملین ہے، جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولنگ کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد رہا۔

  • پیرس میں فائرنگ‘پولیس اہلکار ہلاک

    پیرس میں فائرنگ‘پولیس اہلکار ہلاک

    پیرس : فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آورکی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق پیرس میں مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دوزخمی ہوگئے۔اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔

    پیرس کےمقبول تفریحی مقام شانزے لیزے میں فائرنگ کرنے والا مشتبہ حملہ آور بھی ماراگیاہے۔فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کےمطابق رات نو بجے پیش آیاجس کی وجہ سے وہاں موجود مقامی افراد اور سیاحوں میں افراتفری پھیل گئی تھی۔

    فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ کےمطابق یہ حملہ دہشت گردی سے متعلق تھا۔

    خیال رہےکہ یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہےجب ملک میں اتوار کو منعقد ہونےوالی صدارتی انتخابات سے پہلےامیدوارٹی وی پرانتخابی مہم کےسلسلے میں اپنےآخری بحث ومباحثوں میں مصروف ہیں۔


    فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘4افراد گرفتار


    یاد رہےکہ رواں سال فروری میں فرانس کی وزارتِ داخلہ نےدعویٰ کیا تھا کہ ملک میں ایک ‘ممکنہ دہشتگرد حملہ’ چار مشکوک افراد کی گرفتاری کے بعد ناکام بنا دیا گیا ہے۔

    واضح رہےکہ  2015 کے آغاز سے فرانس میں دہشت گرد حملوں میں کم از کم 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں،جبکہ درجنوں افراد ان حملوں میں زخمی ہوئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • پیرس ائیرپورٹ پرفورسز کی فائرنگ سے مشتبہ شخص ہلاک

    پیرس ائیرپورٹ پرفورسز کی فائرنگ سے مشتبہ شخص ہلاک

    پیرس : فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہوائی اڈے پرفوجی اہلکار سے بندوق چھیننے کی کوشش کرنے والا مشتبہ شخص سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں ماراگیا۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی حکام کا کہناہےکہ زاید بن بلغاسم نامی شخص نےپیرس میں اورلی ہوائی اڈے پرایک خاتون فوجی کے سر پر بندوق تعنی اور اس کا کہنا تھا کہ وہ ’اللہ کے لیے جان دینا چاہتا‘ ہے۔

    o7

    پیرس کے ہوائی اڈے پرگولیوں کی آواز سننے کے بعد جہازوں میں سوار مسافروں کو اترنے سے روک دیا گیا۔اس کارروائی کے دوران تقریباً 3000 مسافر اور متعدد پروازیں متاثر ہوئیں۔

    o2

    فرانسیسی سیکورٹی حکام کےمطابق زاید بن بلغاسم کو ماضی میں شدت پسندی کے حوالے سے رپورٹ کیا جا چکا ہے اور وہ سیکورٹی اداروں کی واچ لسٹ پر بھی تھا۔

    o3

    پیرس میں پراسکوٹر فرینسز مولنز کا کہنا ہے کہ زاید بن بلغاسم ماضی میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔

    o5

    یاد رہےکہ اورلی ہوائی اڈے پریہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب فرانس میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور ملک ایمرجنسی کی صورت حال میں ہے۔

    o6

    مزید پڑھیں: پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور مزید2خودکش حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا

    واضح رہےکہ اورلی ہوائی اڈے پر تعینات فوجی آپریشن سنٹینل کا حصہ تھے جنھیں جنوری 2015 میں چارلی ہیبڈو حملوں اور نومبر 2015 میں پیرس حملوں کے بعد پولیس کی مدد کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔یہ ہوائی اڈہ پیرس کا دوسرا بڑا ہوائی اڈہ ہے۔

    012

  • فرانس کے فیشن کی تاریخ ہزاروں سال قدیم نکلی

    فرانس کے فیشن کی تاریخ ہزاروں سال قدیم نکلی

    پیرس: یورپی ملک فرانس کو فیشن کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ دنیا میں موجود زیادہ تر فیشن ٹرینڈز کا آغاز فرانس سے ہوا۔ حال ہی میں ہونے والی ایک قدیم دریافت سے ثابت ہوا کہ فرانس کا یہ فیشن دور جدید کا نہیں بلکہ اس کی تاریخ ہزاروں سال قدیم ہے۔

    فرانس کے جنوبی علاقے سے ماہرین نے ایک ایسا قدیم ڈھانچہ دریافت کیا ہے جس نے ایسی جیکٹ پہن رکھی تھی جس میں سمندر کی سیپیوں اور ہرن کے دانتوں کو کڑاھا گیا ہے۔

    france-2

    گو کہ ان اشیا کے ساتھ موجود کپڑا تو کب کا مٹی میں مل چکا ہے تاہم سیپیوں اور ہرن کے دانتوں کے سخت ذرات باقیات کی شکل میں اب بھی قابل شناخت ہیں۔

    اس ڈھانچے کی عمر 7 ہزار سال قدیم بتائی جارہی ہے یعنی یہ 4 ہزار 8 سو سے 4 ہزار 9 سو قبل مسیح میں موجود کسی شخص کا ڈھانچہ ہے۔

    france-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی قدیم دور کے انسانوں کے پہناووں میں مختلف انداز ملے ہیں تاہم وہ سب بہت سادہ تھے۔ یہ پہلی بار ہے جب قدیم دور میں اس قدر منفرد اور جدت کا حامل فیشن ملا ہے۔

    مزید پڑھیں: آئرن ایج کے دور کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت

    جیکٹ کے کیمیائی تجزیے سے پتہ چلا کہ سیپیوں اور ہرن کے دانتوں کو کپڑے میں سیا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہرن کے دانت پر سرخ رنگ کے ذرات ملتے ہیں گویا اسے سرخ رنگ میں رنگا گیا تھا۔

    france-4

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس دور کے انسانوں کی تہذیب اور ثقافت کو نئے زاویوں سے سمجھنے میں مدد دے گی۔

  • پیرس میں چوہوں کےخلاف جنگ

    پیرس میں چوہوں کےخلاف جنگ

    پیرس : فرانس کےدارالحکومت پیرس کی میئراین ہدالگو نےچوہوں کےخاتمے کے لیےنئے منصوبے کا اعلان کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق فرانس کےدارالحکومت پیرس میں چوہوں کی آبادی میں بڑھتے ہوئے اضافےکے بعد شہرکی سڑکوں سے سگریٹ کے ٹکڑوں کوصاف کیاجائےگا۔

    پیرس کی میئراین ہدالگو کاکہناہےکہ شہرکی صفائی پر نئے منصوبے کے تحت 16لاکھ ڈالر خرچ کیےجائیں گے۔انہوں نےکہاکہ شہر میں چوہوں کو پکڑنے کے لیےنئے پھنڈے خریدے جائیں گے۔

    rat-post-1

    فرانس کے دارالحکومت میں ایک اندازے کے مطابق فی آدمی کےمقابلے میں دوچوہے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    پیرس کی میئرکاکہناہےکہ عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کرنےو الوں کے لیے نئی ایش ٹریز نصب کی جائیں گی۔اس کے علاوہ انہوں نے شہر میں موجود ریستوران اور بڑی عمارات کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ وہ داخلی اور خارجی راستوں پر ایش ٹریز نصب کریں۔

    rat-post-2

    پیرس میں شہر کی مئئر نے ریستورانوں اور بڑی عمارات کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ وہ داخلی اور خارجی راستوں پر ایش ٹریز نصب کریں۔

    خیال رہےکہ پیرس کی صفائی کے دوران عملہ ہر سال شہر سے ایک سو پچاس ٹن کے قریب سگریٹ کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کرتے ہیں۔

    rat-post-3

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پرپیرس کی میئرکاطنزیہ جواب

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پرجواب دیتے ہوئےپیرس کی میئراین ہدالگو نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ امریکہ سے آنے والے سیاحوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔انہوں نےکہاتھاکہ شہر میں امریکہ سے آنے والوں کی بکنگ 2017 میں 30 فیصد بڑھ گئی ہے۔

    rat-post-4

  • یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    فرینکفرٹ: جرمنی کےشہرفرینکفرٹ میں یورپی یونین کےحق میں مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہالینڈاور فرانس کے عوام انتخابات میں یورپی یونین کو متحدکرنے والوں کوکامیاب بنایاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز یورپ کے چالیس سےز ائد شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے ہوئےجس میں مظاہرین نےہالینڈ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں اپنا ووٹ دائیں بازو کے خلاف استعمال کریں جو نیدر لینڈ کی یورپی یونین کےساتھ رہنےکےحق میں نہیں ہیں۔

    یورپی یونین کے حق میں کیے جانے والےمظاہرےمیں شامل ہزاروں مظاہرین کا کہنا تھا کہ متحدہ یورپ ہی پیوٹن اور ڈونڈٹرمپ کا جواب ہے۔

    دوسری جانب ہفتے کے روز یورپی یونین میں شرکت کے خواہاں ملک ترکی کے وزیر خارجہ کو راٹر ڈیم میں مظاہرے سے خطاب نہیں کرنےدیاگیاجبکہ خاتون وزیرفاطمہ بتول سایان کایا کوملک بدر کردیاگیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہالینڈ کی حکومت ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاویش اوغلو کی پرواز کو بھی راٹرڈیم میں اترنے کی اجازت دینے سےمنع کر چکی تھی۔

    یاد رہےکہ ترک وزیر کی ملک بدری پر ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس ناقابلِ قبول رویےکاسخت ترین طریقےسے جواب دے گا۔

    واضح رہےکہ ہالینڈ کے دو ترک وزرا کو ملک میں تقاریر کرنے سے روکنے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اسے تعلقات خراب کرنے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔