Tag: فراڈ

  • فیصل آباد : کروڑوں روپے کا فراڈ، انٹرنیٹ کمپنی کا سابق ملازم گرفتار

    فیصل آباد : کروڑوں روپے کا فراڈ، انٹرنیٹ کمپنی کا سابق ملازم گرفتار

    فیصل آباد : این سی سی آئی اے فیصل آباد نے انٹرنیٹ کمپنی سے کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث سابق ملازم کاشف جاوید کو گرفتار کرلیا۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم نے ملازمت کے دوران خفیہ ڈیٹا چرایا اور غیرقانونی آئی ایس پی نیٹ ورک قائم کیا جبکہ ملزمان کاشف جاوید اور عطاء اللہ کے درمیان کروڑوں روپے کے خفیہ لین دین کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز فیصل آباد کے نمائندے قمر الزماں کی رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کو ملنے والے شواہد میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم  نے 15 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ کیا اور ڈیلرز و وینڈرز کے ساتھ بھاری ٹرانزیکشنز بھی کیں۔


    انٹرنیٹ کمپنی

    عدالت سے فراڈ کے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ این سی سی آئی اے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ گینگ دیگر اداروں کے ساتھ بھی بڑے پیمانے پر فراڈ میں ملوث رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹیکس چوروں اور فراڈ کرنے والوں کیخلاف ایکشن کی تیاری

    واضح رہے کہ ملک میں ٹیکس چوروں اور فراڈ کرنے والوں کے خلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ کیسز کی تحقیقات کے لیے اضافی اختیارات حاصل کر لیے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے تحقیقات کے لیے جو اضافی اختیارات حاصل کیے ہیں، اس کے تحت اب انٹرنیٹ اور ٹیلی کام کمپنیاں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ایف بی آر کو معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔ انکوائری یا ٹیکس کیس کی تفتیش کیلیے کمشنر کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنا لازمی ہوگا۔

  • بی آئی ایس پی کے نام پر فراڈ کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

    بی آئی ایس پی کے نام پر فراڈ کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

    کراچی: ابرہیم حیدری پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بی آئی ایس پی کے نام پر فراڈ کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان موبائل ایسسریز کا کام کرتے تھے، ملزمان خود کو نمائندہ ظاہر کرکے شہریوں سے شناختی کارڈ حاصل کرتے تھے، ملزمان شناختی کارڈ سے امدادی رقم نکالتے اور ہزاروں روپے کٹوتی کرتے تھے۔

    بی آئی ایس پی فراڈ کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ ملزمان روزانہ کی بنیاد پر 50 سے زائد شناختی کارڈز کا اندراج کرتے تھے۔

    ملزمان سے متعدد شہریوں کے اصل شناختی کارڈز برآمد کرلیے گئے ہیں، اسی کے ساتھ ملزمان سے 3 موبائل فونز اور ایک ڈیوائس برآمد کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں بھی سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا، آپریشن گرے کے دوران 93 افراد کو گرفتار کرکے 12کال سنٹرز کو سیل کردیا گیا۔

    نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے (آپریشن گرے) کے نام سے ملک بھر میں غیر قانونی کال سنٹرز کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائیں۔

    کارروائیوں کے دوران غیر ملکیوں کو بھی گرفتار کیا گیا، مختلف کال سینٹر مالیاتی فراڈ میں ملوث تھے، رقوم بیرون ملک بھجوائی جاتی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/cyber-crime-agency-arrests-17-suspects-involved-in-fraud-from-karachi/

  • اب ٹیکس چوری اور فراڈ پر کتنی سزا اور گرفتاری ہوگی؟

    اب ٹیکس چوری اور فراڈ پر کتنی سزا اور گرفتاری ہوگی؟

    سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں ترامیم کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے اختیار کمیٹی کو دے دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں ترامیم کا بل پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، تاہم اس بل میں اپوزیشن کی جانب سے سیلز ٹیکس ایکٹ میں تجویز کی گئی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں۔

    بل میں ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری کے اختیارات کمیٹی کو دینے کی ترمیم منظور کی گئی۔ کمیٹی 5 کروڑ سے زائد کے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجر کی گرفتاری کے اجازت دینے کی مجاز ہوگی۔ اس سے قبل ٹیکس کمشنر کو گرفتاری کے اختیارات دینے کی ترمیم کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

    منظور شدہ ترامیم کے مطابق تحقیقات کے مرحلے میں ایف بی آر کے پاس گرفتاری کا اختیار نہیں ہوگا جب کہ بل میں سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    فنانس بل میں کی گئی ترامیم کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ کی انکوائری خفیہ نہیں ہوگی اور اگر اس میں ملوث ملزم انکوائری میں شامل ہو تو اس کو گرفتار ہیں کیا جائے گا۔ تاہم سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے نے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی تو اس کو روکا جائے گا۔

    ترمیمی بل میں سیلز ٹیکس فراڈ کی وضاحت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ٹیکس کی رقم میں فوجری اور گڑبڑ، سیلز ٹیکس میں ٹمپرنگ، ٹیکس انوائس میں فراڈ، ٹیکس شواہد مٹانا اور ٹیکس گوشوارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینا یہ سب ٹیکس فراڈ تصور کیا جائے گا۔

    فنانس بل میں سیلز ٹیکس 1990 سیکشن 37 اے میں شق اے شامل کرنے کیلیے قبل از گرفتاری کی شرائط کی منظوری کے ساتھ یہ بھی طے کیا گیا کہ مال کی سپلائی کیے بغیر ٹیکس انوائس جاری کرنے پر بھی ٹیکس فراڈ کے تحت گرفتاری ہوگی۔ تاہم فراڈ میں ملوث کمپنی کے متعلقہ افسر کو تین نوٹس بھیجنا ہوں گے۔

    بل کے مطابق سیلز ٹیکس میں فراڈ کے شواہد ضائع کرنے کی کوشش، سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ملزم کے فرار ہونے کی کوشش، سیلز ٹیکس فراڈ 5 کروڑ یا اس سے زائد ہوا تو ملزم کی گرفتاری ہوگی۔

    گرفتاری سے قبل گریڈ 21 کے 3 ممبران پر مشتمل کمیٹی کی اجازت چاہیے ہوگی۔ اس تین رکنی کمیٹی میں ممبر آپریشنز،ممبر لیگل یا ممبر ایڈمن شامل ہو سکتے ہیں۔

    فنانس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس میں فراڈ کرنیوالے کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔

  • بھارت میں بڑا فراڈ: ہزاروں طلبہ سے 8 ارب لوٹ لیے گئے!

    بھارت میں بڑا فراڈ: ہزاروں طلبہ سے 8 ارب لوٹ لیے گئے!

    بھارت میں طلبہ سے اربوں روپے کا فراڈ سامنے آ گیا ہے معروف کوچنگ ادارہ ڈھائی ارب روپے (پاکستانی تقریباً 8 ارب) لوٹنے کے بعد فرار ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق معروف کوچنگ ادارے فٹجی نے مختلف ریاستوں کے 15 ہزار طلبہ سے ایڈوانس فیس کی مد میں ڈھائی ارب روپے (پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 8 ارب روپے) وصول کرنے کے بعد اچانک تمام کوچنگ سینٹر بند کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق اطلاع کے مطابق فٹجی کوچنگ کے مالکان نے مختلف ریاستوں کے 14411 طلبا و طالبات سے ایڈوانس فیس کے طور پر 250.02 کروڑ روپے وصول کیے اور پھر جنوری مہینہ میں بغیر کسی اطلاع کے اچانک اپنے کوچنگ سنٹر بند کر دیے تھے۔

    اطلاع ملنے پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے تحقیقات کیں تو انکشاف ہوا کہ ادارے نے طلبا سے تعلیمی سال 29-2028 تک کی ایڈوانس فیس جمع کی تھی جب کہ جاری بیچز بیچز کے طلبا و طالبات سے بھی تقریباً 206 کروڑ روپے وصول کیے گئے تھے۔

    اس انکشاف کے بعد ای ڈی کی چھاپہ مار کارروائیوں میں دہلی میں کوچنگ کے مالک ڈی کے گوئل کی رہائشگاہ سمیت دیگر مقامات پر 10 لاکھ روپے نقد، 4.89 کروڑ روپے کے زیورات اور دیگر مشتبہ دستاویزات برآمد کی ہیں۔ ان میں کئی قابل اعتراض دستاویز اور ڈیجیٹل ڈیوائس بھی شامل ہیں۔

    ان ہی کارروائیوں کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ کوچنگ سینٹر کے مالکان نے اپنے ٹیچرز اور ملازمین کو بھی کئی ماہ سےتنخواہ ادا نہیں کی تھی۔

    ای ڈی نے کوچنگ مالکان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

  • کسٹم نے فراڈ سے منگوائی گئی اشیاء اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

    کسٹم نے فراڈ سے منگوائی گئی اشیاء اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

    کسٹم نے ملائیشیا سے المونیم فوائل کی آڑ میں مختلف اشیا کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کلیکٹر کسٹمز انفورسمنٹ معین الدین احمدوانی نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملائیشیا سے المونیم فوائل کی آڑ میں مختلف اشیا کی  اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    کسٹم حکام کے مطابق ایکسپورٹ سہولت اسکیم کے تحت فراڈ سے کلیئر کرایا گیا کنٹینر پکڑا گیا ہے یہ کارروائی قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمنل پر کی گئی۔

    کسٹمز کے ڈپٹی کلیکٹر کا کہنا ہے کہ کنٹینر سے طبی آلات، ای سگریٹس اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے، فراڈ سے منگوائی گئی اسمگل اشیا کی مالیت 14 کروڑ ہے۔

    دوسری جانب اینٹی نارکوٹکس فورس سندھ کے زیر اہتمام منشیات تلف کرنے کی سالانہ تقریب منعقد کی گئی، سندھ کے صوبائی وزیرمکیش کمار چاؤلہ نے کہا اینٹی نارکوٹکس فورس اپنی قلیل نفری اور محدود وسائل کے باوجود منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کی سرکوبی کے لئے بلا امتیاز کاروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اے این ایف ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ اس ضمن میں دنیا میں رائج جدید طریقہ کار اختیار کرتے ہوۓ پورٹ قاسم پر موجود پلانٹ پر منشیات کو تلف کیا ہم اپنی نسلوں کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے ساتھ ساتھ آئندہ نسلوں کے لیے صاف شفاف آب وہوا کو یقینی بنارہے ہیں۔

  • فضل ربی انٹرپرائز کے نام پر ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں بڑے فراڈ کا انکشاف

    فضل ربی انٹرپرائز کے نام پر ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں بڑے فراڈ کا انکشاف

    کراچی: ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں کروڑوں روپے کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پوسٹ کسٹم کلیئرنس آڈٹ نے فضل ربی انٹرپرائز کے بڑے مالی فراڈ کا پتا لگا لیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ دھوکا دہی پر مبنی انٹرپرائز جعلی اور کمپنی موجود ہی نہیں ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر شیراز احمد کے مطابق فضل ربی انٹرپرائز نے ای ایف ایس کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے، کمپنی کراچی اور حب کے پتے پر طویل عرصے سے کاروبار نہیں کر رہی تھی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق کاروباری پتے کی تصدیق کرنے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ فضل ربی انٹرپرائزز مخصوص جگہوں پر کبھی موجود ہی نہیں تھی۔ اور درآمد کنندہ کے رجسٹریشن پروفائل کی جانچ پڑتال میں انکشاف ہوا کہ این ٹی این میں جعلی پتا درج کرایا گیا تھا۔

    ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل کرنے کا موقع: کسانوں کے لئے اہم خبر

    کراچی میں بوگس پتے پر رجسٹرڈ ہونے کے باوجود گوادر کے کسٹمز کلکٹریٹ سے ای ایف ایس کی سہولت فراڈ سے حاصل کی گئی، کسٹم کے وی باک سسٹم کے مطابق جعلی صارف نے اجازت کے بعد کبھی برآمدات نہیں کیں، جب کہ کسٹمز ڈیٹا کے مطابق 208 ملین روپے کی اشیا کی درآمد میں فراڈ کیا گیا تھا، اور اس فراڈ سے 140 ملین روپے ٹیکس ڈیوٹی چوری کی گئی۔

    تحقیقات کے مطابق 208 ملین روپے کی غیر قانونی رقوم بیرون ملک منتقل کی گئیں۔

  • شادی کے نام پر دھوکہ کھانے والی لڑکی کی افسوسناک کہانی

    شادی کے نام پر دھوکہ کھانے والی لڑکی کی افسوسناک کہانی

    شادی کے نام پر ہونے والی دھوکہ بازی کے واقعات میں روز بروز اضافہ سامنے رہا ہے، جس میں پہلے تو سوشل میڈیا پر سادہ لوح لڑکیوں سے دوستی کی پینگیں بڑھائی جاتی ہیں اور پھر شادی کرنے کا وعدہ کرکے انہیں ٹھگ لیا جاتا ہے۔

    اس مقصد کیلئے باقاعدہ گروہ تشکیل دیے جاتے ہیں جو منظم کارروائیاں کرکے گھروں کا صفایا کرکے فرار ہوجاتے ہیں۔

    ایک ایسا ہی واقعہ ایک لڑکی کے ساتھ پیش آیا کہ جس میں محلے ایک لڑکے نے اسے شادی کا جھانسہ دیا اور اس کے اہل خانہ سے لاکھوں روپے ٹھگ لیے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں حبا (فرضی نام) نامی لڑکی نے اپنی آپ بیتی سنائی جسے سن کر ناظرین کو بھی ایک سبق ملے گا اور انہیں اندازہ ہوگا کہ یہ وارداتیں کیسے انجام دی جاتی ہیں۔

    مذکورہ لڑکی نے بتایا کہ میرے پڑوس میں ایک فیملی رہتی تھی، ان کے بیٹے سے میری دوستی ہوئی اور بات اس حد تک بڑھ گئی کہ میں نے گھر والوں سے لڑ جھگڑ کر رشتہ پکا کروالیا۔

    حبا نے بتایا کہ رشتہ ہونے کے بعد وہ لوگ بہت زیادہ فری ہونے لگے کہیں بھی آنے جانے کیلئے اکثر ہماری گاڑی بھی لے جایا کرتے تھے اور میرے والد سے چکنی چپڑی باتیں کرکے کاروبار کے بہانے سے پیسے بھی مانگ لیا کرتے تھے اور 7 سے 8 سال کے درمیان وہ 5 لاکھ روپے لے چکے تھے۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ وہ لوگ کرائے پر رہتے تھے اور ہر چھ مہینے میں گھر بدل لیا کرتے تھے۔ ایک دن وہ لوگ اچانک غائب ہوگئے اور تمام رابطے بھی ختم ہوگئے، میں نے بہت مشکل سے اس لڑکے کی دادی کا نمبر ڈھونڈا ان سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا اور بہو ایسے کام ہی کرتے ہیں تم پہلی لڑکی نہیں ہو ۔

  • ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نام پر ہیکرز نے ڈگری کی تصدیق کے لیے لوگوں کو لوٹ لیا

    ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نام پر ہیکرز نے ڈگری کی تصدیق کے لیے لوگوں کو لوٹ لیا

    لاہور: ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نام پر ہیکرز نے ڈگری کی تصدیق کے لیے لوگوں کو لوٹ لیا، فراڈ کے اس کیس میں رابطہ نمبروں پر میسج کر کے رقوم منگوائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق منصورہ لاہور کی رہائشی خاتون لیکچرر کو نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی کہ آپ کی آن لائن ڈگری تصدیق کرنی ہے، لیکچرر نے کال ڈراپ کر دی، لیکن میسج دیکھنے پر ان کا واٹس ایپ نمبر ہیک کر لیا گیا۔

    ہیکرز نے مبینہ طور پر مختلف لوگوں سے لیکچرر کے نمبر سے میسج بھیج کر رقم بھجوانے کا مطالبہ کیا، کئی لوگوں نے پیسے بھجوا دیے، جب کہ کچھ ہمسائے لیکچرر کے گھر بھی رقم لے کر پہنچ گئے۔ رات دیر تک رابطہ نمبروں پر لوگوں کو میسیجز جاتے رہے، کچھ نے رقوم جمع بھی کروا دیں۔

    اب متاثرہ خاتون لیکچرر نے شوہر کے ذریعے ایف آئی اے میں درخواست دے دی ہے، اور اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز واقعے کا نوٹس لیں، خاتون لیکچرر نے فراڈ سے وصول کی گئی رقوم واپس کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • بجلی کاٹنے کی دھمکی دے کر لوگوں سے رقم وصول کی جانے لگی

    بجلی کاٹنے کی دھمکی دے کر لوگوں سے رقم وصول کی جانے لگی

    بھارت میں جعلسازوں کے ایک گروہ نے لوگوں کو ان کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا فریب دے کر ان سے رقم اینٹھنی شروع کردی، بڑی تعداد میں لوگوں نے اس دھوکے کے خلاف شکایات درج کروائیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ گروہ ریاست مہاراشٹر میں اچانک سرگرم ہوا ہے، سب سے پہلے راہول نام کے ایک شخص کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں اسے بتایا گیا کہ اس نے پچھلے مہینے کا بجلی کا بل ادا نہیں کیا۔

    راہول کو کہا گیا کہ وہ فوری طور پر بجلی کا بل ادا کرے ورنہ شام تک اس کے گھر کی بجلی منقطع کردی جائے گی، مزید معلومات کے لیے اسے ایک نمبر پر کال کرنے کا بھی کہا گیا۔

    راہول کو یاد نہیں تھا کہ اس نے بجلی کا بل ادا کیا ہے یا نہیں، چنانچہ اس نے مذکورہ نمبر پر کال کی اور تھوڑی ہی دیر میں اسے اندازہ ہوگیا کہ یہ کوئی جعلساز اسکیم ہے۔

    ایسی ہی شکایات ریاست کے دیگر شہروں سے بھی سامنے آنی شروع ہوگئیں۔

    شکایات کنندگان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے انہیں فون کر کے خود کو بجلی کمپنی کا نمائندہ ظاہر کیا اور ایک اکاؤنٹ نمبر دے کر کہا کہ وہ اپنا بجلی کا بل اس اکاؤنٹ میں جمع کروائیں۔

    بعض افراد کو ایک اسمارٹ فون ایپ بھی ڈاؤن لوڈ کرنے کا کہا گیا، ٹیم ویور نامی یہ ایپ صارف کے موبائل کا کنٹرول حاصل کرلیتی ہے۔

    مذکورہ شکایات سامنے آتے ہی ریاستی بجلی کمپنی، ٹیلی کام کمپنیز اور پولیس متحرک ہوگئی، تینوں نے اپنے طور پر آگاہی مہمات کے ذریعے شہریوں کو کسی بھی قسم کی رقم ٹرانزکشن سے گریز کی ہدایت کردی۔

    شہریوں کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات جاری کی گئیں۔

    اس قسم کے کسی بھی میسج کی پہلے تصدیق کریں۔

    غیر مصدقہ ذرائع کو رقم نہ بھیجیں۔

    فون پر بتائی گئی کوئی ایپ انسٹال نہ کریں۔

    کسی کے پرائیوٹ فون نمبر یا اکاؤنٹ میں کوئی رقم نہ بھیجیں۔

    اپنی ذاتی معلومات کسی کو فراہم نہ کریں۔

  • ایپل کے ذریعے ڈیڑھ ارب ڈالرز کا فراڈ

    ایپل کے ذریعے ڈیڑھ ارب ڈالرز کا فراڈ

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے جعلسازی کے لیے کی جانے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی ٹرانزیکشنز کو بلاک کردیا، گزشتہ سال ایپل اسٹور پر 16 لاکھ مشتبہ ایپلی کیشنز کو بلاک کیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ ایپل نے اپنے ایپ اسٹور پر ایک سال میں جعلسازی کے لیے کی جانے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی ٹرانزیکشنز کو بلاک کردیا ہے۔

    ایپل کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ایپل اسٹور پر 16 لاکھ مشتبہ ایپلی کیشنز کو بلاک کیا گیا جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالرکی مشتبہ ٹرانزیکشن کو روک کر ان کے خلاف کارروائی بھی کی گئی۔

    2021 میں ایپل کی ایپس پر نظر ثانی کرنے والی ٹیم نے صارفین کی پرائیوسی کی خلاف ورزی پر 34 ہزار 500 ایپس کو مسترد کیا، جبکہ 1 لاکھ 57 ہزار ایپلی کیشنز کو کاپی کیٹ (کسی دوسری ایپ کی ہوبہو کاپی کرنا ) کرنے اور ان ایپ پرچیز میں صارفین کو گمراہ کرنے پر مسترد کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف سال 2021 میں ہی ایپل نے چوری شدہ کارڈ کی مدد سے کی جانے والی 33 لاکھ ٹرانزیکشنز کو بلاک کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایپل نے صارفین کے تحفظ کے لیے اپنی سیکیورٹی پالیسی کو مزید سخت کردیا ہے، ایپل کے ایپ ریویو پراسیس میں مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں جن میں ممکنہ طور پر کسی فراڈ سے تحفظ کے لیے مشین لرننگ بھی شامل ہے۔

    ایپل ملٹی پلیئر ایپ ریویو پراسیس کسی بھی ایپ کی تفصیلات جمع کر کے اس سے صارفین کے لیے پیدا ہونے والے ممکنہ مسائل اور خلاف ورزیوں کا جائزہ لیتا ہے۔

    اس طریقہ کار کے تحت ایپل اسٹو پر ہر ایپ اور اپڈیٹ کو کراس چیک کیا جاتا ہے کہ آیا وہ صارفین کی پرائیویسی، سیکیورٹی اور اسپیم کے حوالے سے ایپ اسٹور کی گائیڈ لائن پر کام کر رہی ہیں یا نہیں۔

    گزشتہ سال بھی ایپل نے 8 لاکھ 35 ہزار ایپس اور 8 لاکھ 5 ہزار ایپس اپڈیٹ کو استعمال کنندگان کے لیے مسائل پیدا کرنے پر بین کردیا تھا۔