Tag: فراڈ

  • دانتوں کے امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا، 100 مریضوں نے مقدمات دائر کر دیے

    دانتوں کے امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا، 100 مریضوں نے مقدمات دائر کر دیے

    وسکونسن: دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا ہے، وہ اپنے مریضوں کے دانت چالاکی سے قصداً توڑ دیتا تھا، تاہم اب وہ 100 مریضوں کی جانب سے دائر مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی نے مریضوں کے دانت قصداً توڑ کر لاکھوں ڈالر کما لیے، وہ جان بوجھ کر مریضوں کے دانتوں کو نقصان پہنچاتا تھا، تاکہ وہ اس میں کراؤن لگا سکے اور اس طرح اضافی رقم اینٹھ سکے۔

    امریکی ریاست ونسکونسن میں اس اسکینڈل نے لوگوں کو چونکا دیا ہے، اسکاٹ چارمولی نے باقاعدگی کے ساتھ اپنے کلائنٹس کے دانت جان بوجھ کر ڈرل کیے اور ان سے علاج کی اضافی سروسز کے لیے معاوضہ لیا، وہ پہلے دانت چالاکی سے توڑ دیتا تھا اور پھر اسے ٹھیک کرتا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق وسکونسن میں عام طور سے ڈینٹسٹ فی 100 مریضوں میں صرف 6 مریضوں کو کراؤن لگاتے ہیں، لیکن 61 سالہ اسکاٹ نے فی 100 مریضوں میں 32 سے زیادہ کراؤن لگائے، یہ دانتوں کا ایک پروسیجر ہے جس میں دانتوں کی شکل کی کیپ خراب دانت پر جمائی جاتی ہے۔

    مریضوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کراؤن کے لیے اس لیے رضامندی ظاہر کی کیوں کہ وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکٹر اسکاٹ ایک پروفیشنل ہے اور اسی لیے انھوں نے اس پر اعتماد کیا۔

    واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق دندان ساز نے 2014 میں 434 کراؤنز لگا کر 1.4 ملین ڈالر کمائے، 2015 تک اس نے 1,000 سے زیادہ کراؤنز لگا کر 2.5 ملین ڈالر کمائے تھے۔ 2016 سے 2019 تک اس نے کراؤنز کے لیے 4.2 ملین ڈالر سے زیادہ کا بل کیا، اور 2019 میں یکم جنوری 2018 سے 7 اگست 2019 تک 20 ماہ کی مدت میں 1,600 سے زیادہ کراؤنز لگائے۔

    وہ اس وقت پکڑا گیا جب اس نے 2019 میں اپنی ڈینٹل پریکٹس فروخت کر دی، اور نئے مالکان نے اس کی فائلوں کا جائزہ لیتے ہوئے کراؤن کے پروسیجر کی بہت زیادہ شرح کو نوٹ کیا اور متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع دی۔ چرمولی کے تقریباً 100 سابقہ ​​مریضوں نے اب ان کے خلاف طبی بد دیانتی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

    دفاعی وکیل نیلا رابنسن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی ان الزامات سے انکار کرتا ہے، انھوں نے 40 سے 60 گھنٹے فی ہفتہ پریکٹس کے دوران کئی سالوں کی محنت، مستعدی اور اچھی کاروباری ذہانت سے یہ دولت کمائی۔

    وسکونسن کے مشرقی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو چرمولی کو ہر فراڈ کی کے لیے 10 سال اور جھوٹے بیانات میں سے ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ چرمولی کا ڈینٹل لائسنس بھی فروری 2021 میں معطل کیا جا چکا ہے۔

  • کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی کی بڑھتی مالیت کی وجہ سے جہاں ایک طرف تو لوگ راتوں رات امیر بن رہے ہیں، وہیں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو اس کی سرمایہ کاری کے پیچھے زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا بیٹھے۔

    دنیا بھر کی طرح افریقہ کے پسماندہ ملک کینیا میں بھی کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کو بہت مقبولیت حاصل ہے، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جعل سازوں نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں کینیائی شہریوں کو 120 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے محروم کردیا۔

    اس حوالے سے کینیا کی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کیبنٹ سیکریٹری جومو کیرون کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کرپٹوکرنسی کے بارے میں بہت کم معلومات ہے۔

    دھوکے باز گروہ شہریوں کی اسی لاعلمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ سال ان سے لاکھوں ڈالر کی رقم لوٹ کر فرار ہوچکے ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ افریقی ممالک نائجیریا، کینیا، تنزانیہ اورجنوبی افریقہ میں کرپٹو مارکیٹ کی نمو 12 سو فیصد تک بڑھ چکی ہے، ایک سال کے عرصے میں ڈیجیٹل کرنسی کی مارکیٹ 106 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    تجارتی حجم کے لحاظ سے کینیا دیگر افریقی ممالک کی نسبت پہلے نمبر پر ہے۔

  • روسی بینک کی نائب صدر بڑا فراڈ کر کے فرار

    روسی بینک کی نائب صدر بڑا فراڈ کر کے فرار

    ماسکو: روسی بینک کی نائب صدر مرینا راکووا کو فراڈ کے الزام میں انتہائی مطلوب قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے Sberbank کی نائب صدر مرینا راکووا کو غبن کر کے مفرور ہونے کے الزام میں انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ مرینا راکووا قانونی چارہ جوئی کے خوف سے بیرون ملک چلی گئی ہیں، اس لیے مرینا کو بین الاقوامی مطلوب فہرست میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سبربینک میں اپنے کام سے پہلے مرینا راکووا روس میں نائب وزیر تعلیم کے عہدے پر براجمان تھیں، انھوں نے مبینہ طور پر ٹیکس دہندگان کے پیسے غبن کیے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جو رقم غبن کی گئی وہ ابتدائی طور پر وفاقی تعلیمی پروگرام کے لیے ریاستی معاہدوں کے لیے مختص تھی، تاہم مرینا نے اسے ‘فنڈ فار نیو فارمز آف ایجوکیشن ڈویلپمنٹ’ کو بھیجا، جہاں وہ سی ای او تھیں۔

    راکووا پر 50 ملین روبل (685،000 ڈالر) سے زائد کے غبن کا الزام ہے، اور اس کے لیے انھیں 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

    بدھ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کے دفتر اور گھر کی تلاشی لی تھی، جب کہ ایک دن بعد وہ پوچھ گچھ کے لیے حاضر نہیں ہوئیں، اور اپنا موبائل فون بھی بند کر دیا تھا۔

    جمعرات کو ماسکو کی ایک عدالت نے راکووا کے تین سابقہ ساتھیوں کو جرم میں شامل ہونے کی بنا پر جیل بھیج دیا ہے۔

  • اربوں روپے کا فراڈ کر کے کمپنی کے دفاتر راتوں رات بند، مرکزی ملزمان فرار، 2 گرفتار

    اربوں روپے کا فراڈ کر کے کمپنی کے دفاتر راتوں رات بند، مرکزی ملزمان فرار، 2 گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں اربوں روپے فراڈ کے اسکینڈل میں معلوم ہوا ہے کہ پیسے لوٹ کر کمپنی کے دفاتر راتوں رات بند کر دیے گئے تھے اور ملزمان فرار ہو گئے، اب تک سو سے زائد مقدمات درج ہو چکے ہیں، پولیس نے آج دو کارندے گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں منافع ڈبل کرنے کا لالچ دے کر شہریوں کو اربوں روپے کا چونا لگا دیا گیا، اسکینڈل میں 380 متاثرین سامنے آگئے، فراڈی کمپنی کے مالکان پیسہ لوٹ کر فرار ہو گئے اور پولیس سوتی رہی، گزشتہ 6 ماہ کے دوران نجی انویسٹمنٹ کمپنی کے خلاف اب تک 110 سے زائد مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ فروری، مارچ، اپریل اور مئی میں کمپنی کے خلاف مقدمات درج ہوتے رہے، مذکورہ فراڈ کمپنی نے حیدر آباد، میرپور خاص اور نوابشاہ میں بھی شہریوں سے رقوم بٹوری تھیں، انویسٹمنٹ کمپنی نے مبینہ طور پر 15 ارب لوٹے، کمپنی جس علاقے میں دفتر کھولتی، پولیس افسر کو ساتھ ملا لیتی۔

    اس کیس میں متاثرہ شہریوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے اور نیب کو درخواست دی گئی تھی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، چکر لگاتے رہے لیکن پولیس بھی مقدمہ درج ہی نہیں کرتی تھی۔

    شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کی ملی بھگت سے یہ جعل سازی کی گئی ہے، کمپنی کے خلاف تھانے جاتے تھے تو پولیس بھگا دیتی تھی۔

    متاثرہ شہریوں نے بتایا کہ یہ کمپنی 21 ناموں سے رجسٹرڈ رہی ہے، ہمارے ساتھ اب تک 380 متاثرین سامنے آ چکے ہیں، جب کہ لوٹی گئی رقم کی مالیت 15 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔

    دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آج لانڈھی سے مذکورہ کمپنی کے 2 کارندوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ کیس سے جڑے مرکزی ملزمان تاحال فرار ہیں۔

  • ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے نجی چکن کمپنی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ایک نجی چکس اینڈ آئل ٹریڈرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی، مالیاتی ادارے اور بینکوں سے مذکورہ کمپنی کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے کسانوں کو مرغی اور ڈیزل کی خریداری کا لالچ دیا گیا، خریداری کے بعد تمام انویسٹرز کو ادائیگی کے معاہدے کے چیک بھی دیےگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں سے مبینہ طور پر 10 ارب روپے سے زائد رقوم لینے کے بعد مذکورہ کمپنی کی انتظامیہ روپوش ہو گئی اور تاحال روپوش ہے۔

    واقعے کے بعد رواں ماہ اربوں روپے سے محروم ہونے والے متاثرین نے نیب لاہور آفس کے باہر جمع ہو کر احتجاج کیا، جس کے بعد نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

    معلوم ہوا کہ نجی چکن کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مرغیوں اور ڈیزل کی خریداری میں غیر معمولی منافع  کا لالچ دیا تھا، اور اس طرح اربوں روپے بٹور کر انتظامیہ بھاگ گئی، احتجاج کے بعد چیئرمین نیب نے 17 فروری کو متاثرین سے ملاقات بھی کی تھی۔

  • بھارت: بے روزگار نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر پیسے بٹورنے والے گرفتار

    بھارت: بے روزگار نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر پیسے بٹورنے والے گرفتار

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے 9 ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو بے روزگار افراد کو نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر ان سے پیسے بٹور رہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت دہلی میں ایک فرضی کال سینٹر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پکڑ میں آگیا جہاں معروف کمپنیوں میں ملازمت کا جھانسہ دے کر لوگوں کو لوٹا جارہا تھا۔

    کووڈ 19 کی وجہ سے ملازمت کے بحران میں ملزمان نے بہترین ملازمت اور تنخواہ کا لالچ دے کر متعدد افراد کے ساتھ فراڈ کیا۔ ملزمان لوگوں کو ملازمت فراہم کرنے کے نام پر آن لائن پیمنٹ کے ذریعے رجسٹریشن فیس کے طور پر 22 سو روپے وصول کرتے تھے۔

    دہلی پولیس نے سینٹر پر چھاپہ مار کر 4 خواتین سمیت 9 ملزمان گرفتار کیا، پولیس نے موقع واردات سے 5 لیپ ٹاپ، 5 موبائل فون اور 8 سم کارڈز بھی ضبط کیے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بے روزگار نوجوانوں کو کال کر کے مختلف کمپنیوں میں ملازمت دینے کا وعدہ کر کے انہیں لالچ دیتے تھے۔

    رجسٹریشن فیس حاصل کرنے کے بعد مذکورہ نوجوان کو فرضی انٹرویو لیٹر اور اپائنٹمنٹ لیٹر بھیجا جاتا اور اضافی رقم جمع کروانے کو کہا جاتا، فرضی تقرری نامہ بھیجنے سے قبل وہ امیدوار کے بجٹ کے مطابق 10 ہزار سے لے کر 40 ہزار روپے تک کی رقم اس سے وصول کرتے۔

    پولیس کے مطابق گرفتار شدہ لوگوں میں سے ایک ملزم آشیش، میرٹھ سے آئی ٹی کی تعلیم حاصل کرچکا ہے، اور لاک ڈاؤن سے قبل ایک بینک میں ملازمت کر رہا تھا۔ دیگر ملزمان کا کوئی تکنیکی تجربہ نہیں۔

  • فراڈ کر کے فرار ہونے والی خواتین موٹر وے پولیس کے ہاتھوں گرفتار

    فراڈ کر کے فرار ہونے والی خواتین موٹر وے پولیس کے ہاتھوں گرفتار

    لاہور: جمبر کے نزدیک فراڈ کرنے والے گروہ کی 2 خواتین موٹر وے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر وے پولیس نے قومی شاہراہ پر جمبر کے نزدیک فراڈ کر کے فرار ہونے والی دو خواتین کو اتفاقاً دھر لیا۔

    ترجمان موٹر پولیس نے بتایا کہ پٹرولنگ افسران نے غلط سائیڈ سے اوورٹیک کرنے پر کار کو روکا تو اندر موجود ڈرائیور اور فرنٹ سیٹ پر بیٹھی خاتون ڈر کر گاڑی سے اتر کر بھاگ گئی۔

    معاملہ مشکوک ہونے پر پٹرولنگ افسران نے کار میں موجود دیگر 2 خواتین کو روک کر پوچھ گچھ شروع کی، اس دوران موقع پر چند شہری بھی پہنچ گئے، جنھوں نے بتایا کہ یہ خواتین فراڈ کر کے فرار ہوئی ہیں۔

    ڈاکوؤں نے گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر بزرگ خاتون کو گولی مار دی

    پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے فراڈ کر کے شہریوں کو لوٹنے کا اعتراف کر لیا، معلوم ہوا کہ ملزم خواتین نے پلاٹ کا جھانسا دے کر شہریوں سے 50 ہزار روپے اینٹھ لیے تھے۔

    خواتین کو مزید تفتیش کے لیے مقامی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

  • دبئی میں ایک ارب سے زائد درہم کا فراڈ کرنے والا گروہ گرفتار

    دبئی میں ایک ارب سے زائد درہم کا فراڈ کرنے والا گروہ گرفتار

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کی پولیس نے 1.6 ارب درہم کا فراڈ کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا، گروہ کے پاس سے 150 ملین درہم اور 13 پرآسائش گاڑیاں ضبط کرلی گئیں۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق دبئی پولیس نے دھوکہ دہی کے خطرناک ترین آپریشن میں کامیابی کا اعلان کیا ہے جس میں 1.6 ارب درہم کی دھوکہ دہی کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

    مذکورہ آپریشن کو ’لومڑیوں کا شکار 2‘ کا نام دیا گیا، گرفتار گروہ کا سرغنہ انسٹا گرام پر نہایت مقبول شخص ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی جعلساز گروہ کا سرغنہ افریقی ملک کا رامون عباس نامی شہری ہے اور ہاشبوبی کے نام سے مشہور ہے۔ اس پر دھوکہ دہی کے ذریعے لوگوں کی رقوم ہتھیانے کا الزام ہے۔

    سرغنہ پر بیرون ملک منی لانڈرنگ کے جرائم ، اکاؤنٹ ہیک کرنے، آن لائن دھوکہ دہی کے لیے بہروپیا بننے، ای بینکنگ کے ذریعے رقم نکالنے اور مختلف لوگوں کے شناختی کارڈ چوری کر کے انہیں آن لائن دھوکہ دہی کے جرائم میں استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔

    پولیس تحقیقات کے مطابق گروہ نے امریکا اور یورپی ممالک سمیت متعدد ملکوں میں بڑے پیمانے پر لوگوں سے فراڈ کیا ہے۔

    مذکورہ گروہ کی گرفتاری کے لیے ایف بی آئی اور نائجیریا کے سراغرسانوں کے درمیان مقابلہ چل رہا تھا کہ کون اسے پہلے گرفتار کرے گا، تاہم دونوں ممالک کے سراغرساں پیچھے رہ گئے اور دبئی پولیس ہاشبوبی اور اس کے گروہ کو اپنی نوعیت کے منفرد آپریشن کے ذریعے گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

    گروہ کی گرفتاری میں 6 ٹیموں نے حصہ لیا، گرفتاری کے بعد بہت ساری اہم معلومات، قیمتی نوادر، خطرناک راز اور 150 ملین درہم برآمد کر کے ضبط کر لیے گئے، اندازہ لگایا گیا ہے کہ گروہ نے 1.6 ارب درہم اینٹھے جبکہ وہ 25 ملین درہم مالیت کی پرآسائش کاروں کے بھی مالک ہیں۔

    دبئی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل عبد اللہ خلیفہ المری نے بتایا کہ ہاشبوبی کے علاوہ منی لانڈرنگ اور آن لائن جعلساز گروہ کے 10 افراد پکڑے گئے ہیں۔

    گروہ کے قبضے سے 12 کمپیوٹر، 47 اسمارٹ فون، 15 میموری کارڈ، 1 لاکھ 19 ہزار 580 دھوکہ دہی کی فائلوں، 19 لاکھ 26 ہزار 400 متاثرین کے پتوں پر مشتمل 5 ہارڈ ڈسک اور 13 پرآسائش کاریں بھی ضبط کی گئی ہیں۔

  • سعودی حکومت نے شہریوں کو بڑے فراڈ سے خبردار کر دیا

    سعودی حکومت نے شہریوں کو بڑے فراڈ سے خبردار کر دیا

    ریاض:سعودی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ بینک اکاؤنٹ محفوظ رکھنے کے لیے فرضی بینک ایپ اپنے موبائل فون میں ڈاؤن لوڈ نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں بینکوں کی جانب سے صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے اکاؤنٹس کو محفوظ رکھنے کے لیے بینکوں کی منظور شدہ ایپس کا ہی انتخاب کیا جائے جس کے لیے یہ لنک استعمال کیا جائے۔

    ویب نیوز سبق نے بینکس کے ذرائع سے متعلق کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر معروف اور جعلی بینک ایپ کے بارے میں پتہ چلا جس کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹس ہیک ہوجاتے ہیں اور ان کا پن کوڈ بھی محفوظ نہیں رہتا۔ایسی جعلی ایپس سے محفوظ رہنے کے لیے مصدقہ ایپ ہی استعمال کی جائیں جو بینکوں کی جانب سے لانچ کی جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ ویپ پر ایسی بے شمار فرضی ایپس موجود ہیں جن کے ذریعے ہیکرز کسی اکاؤنٹ ہیک کرکے صارف کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم اپنے پاس منتقل کر لیے ہیں۔

  • پولیس نے بروقت شہریوں کو بڑے فراڈ کا شکار بننے سے بچا لیا

    پولیس نے بروقت شہریوں کو بڑے فراڈ کا شکار بننے سے بچا لیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں تھانہ ترنول کی ایک کارروائی میں شہری بڑے فراڈ کا شکار ہونے سے بچ گئے، پولیس نے فراڈ کی کوشش نا کام بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے کرائے پر نئی گاڑیاں حاصل کر کے انھیں فروخت کرنے کی کوشش نا کام بنا دی، شہری کروڑوں روپے کے فراڈ سے محفوظ رہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے 2 کروڑوں روپے سے زائد مالیت کی 8 نئی گاڑیاں قبضے میں لے لی گئی ہیں، کراچی کا رہایشی محمد اسلم ساتھیوں کی مدد سے گاڑیاں فراڈ کے لیے کرائے پر لیتا تھا، ملزمان نے جعلی ٹرانسفر لیٹر تیار کر کے گاڑیوں کی فروخت کے لیے اشتہار بھی دیا۔

    سادہ لوح پاکستانیوں سے 1 کروڑ 11 لاکھ روپے کا فراڈ کرنے والا غیر ملکی باشندہ گرفتار

    پولیس کے مطابق ملزم نے الگ الگ نام سے کمپنیاں بنا کر اشتہار کے ذریعے کرائے پر گاڑیاں لیں، ملزمان کا بہت بڑا نیٹ ورک ہے جو باقاعدہ پلاننگ کے تحت کام کرتے ہیں، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کو پولیس نے کرائے پر لی گئی کاریں فروخت کرتے ہوئے پکڑا، جعلی کمپنی نے کرائے پر چلانے کے لیے لوگوں سے گاڑیاں لیں اور فروخت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے۔