Tag: فراڈ

  • ٹیپ ریکارڈر نے اصلیت ظاہر کردی، گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکار جعلی نکلے!

    ٹیپ ریکارڈر نے اصلیت ظاہر کردی، گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکار جعلی نکلے!

    1980 میں پاپ میوزک کے شائقین کے سامنے ملی وینلی سے متعارف ہوئے۔

    یہ جرمنی کے دو آرٹسٹوں Rob Pilatus اور Fab Morvan کا میوزیکل بینڈ تھا۔ قسمت کی دیوی ان پر ایسی مہربان ہوئی کہ دیکھتے ہی دیکھتے شہرت اور مقبولیت کی بلندیوں کو چھونے لگے۔ انھوں نے اس زمانے میں صرف پاپ میوزک کے شیدا نوجوانوں کو ہی نہیں بلکہ موسیقی اور گائیکی کے اہم ناقدین کو بھی اپنی جانب متوجہ کر لیا۔
    1988 میں جب گریمی ایوارڈ کا مرحلہ آیا تو نئے آرٹسٹ کے زمرے میں اس میوزک بینڈ کو بھی شامل کیا گیا اور یہ گریمی ایوارڈ لے اڑا۔ یہ ان دونوں آرٹسٹوں کی بڑی اور اہم کام یابی تھی۔ یوں ان کی شہرت دور دور تک پھیل گئی اور مداحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا۔

    یہ دونوں جب اسٹیج پر آتے تو پرستاروں کی جانب سے داد و تحسین کا وہ شور اٹھتا کہ کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی۔ یہ آرٹسٹ شائقین کی فرمائشیں پوری کرتے کرتے تھک جاتے اور بڑی مشکل سے ان کی واپسی ہوتی۔

    ایک روز عجیب بات ہوئی۔ یہ شہرت، مقبولیت، عزت اور مقام سب برباد ہو گیا!

    ہوا کچھ یوں کہ انگلینڈ کے ایک لائیو شو میں یہ دونوں آرٹسٹ اسٹیج پر نہایت پُرجوش انداز میں اپنا آئٹم پرفارم کررہے۔ حاضرین کا جوش بھی دیدنی تھا، مگر اچانک ہی ٹیپ ریکارڈ نے ان نام نہاد پاپ سنگرز کا ساتھ چھوڑ دیا۔ آڈیو ٹیپ پھنس گئی تھی جب کہ وہ لائیو شو تھا!

    اس روز شائقین جب کی سماعتوں سے گیت کا ایک ہی بول بار بار ٹکرایا تو معلوم ہوا کہ ان کے پسندیدہ آرٹسٹ فقط اپنے ہونٹوں کو جنبش دے رہے تھے اور یقیناً کہیں کوئی ٹیپ چل رہا تھا۔ ریکارڈر میں موجود ٹیپ، گیت کے اسی بول Girl, you know it’s true پر اٹکا ہوا تھا۔ ان دونوں پاپ سنگرز نے حالات کی نزاکت کو بھانپ کر وہاں سے فرار ہونے کا فیصلہ کیا اور اسٹیج سے اتر کر باہر کی طرف دوڑ لگا دی۔

    بعد میں اس واقعے کا خوب چرچا ہوا اور اخبارات کے مطابق دونوں نوجوان شائقین کو دھوکا دیتے رہے اور اپنے ٹیپ ریکارڈز کی بدولت خوب دولت کمائی۔ وہ نہایت چالاکی اور مہارت سے کسی مقامی گلوکار کی آواز پر صرف پرفارمنس دیتے تھے۔ اگر اس روز آڈیو ٹیپ نہ پھنستی تو یہ سلسلہ جانے کب تک جاری رہتا۔ بعد میں ان دونوں کے خلاف دھوکا دہی اور جعل سازی کا مقدمہ درج کیا گیا۔

  • ہوشیار! عمرے کے نام پر شہریوں سے فراڈ

    ہوشیار! عمرے کے نام پر شہریوں سے فراڈ

    سیالکوٹ: صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عمرے کے نام پر شہریوں سے فراڈ میں ملوث گینگ کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں تھانہ سول لائن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عمرے کے نام پر شہریوں سے فراڈ میں ملوث گینگ کا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم عدنان عطاری نے سادہ لوح افراد سے عمرہ کے نام پر 63 کروڑ اینٹھے۔ پولیس نے بتایا کہ گزشتہ سال ایف آئی نےعمرہ اسکینڈل میں 8 ہزار پاسپورٹ برآمد کیے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم عدنان عطاری گزشتہ سال سے ایف آئی اے کو مطلوب تھا۔

    اسلام آباد: 80 عمرہ زائرین کے ساتھ فراڈ ہوگیا

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر عمرہ کے لیے جانے والے 80 افراد کے ساتھ فراڈ ہوگیا تھا، ٹریول ایجنٹ نے پیسے لے کر ٹکٹیں جاری کیں لیکن سسٹم میں اندراج نہ کیا، پی آئی اے کا خالی جہاز سعودیہ روانہ ہوگیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے پچھلے سال تقریباََ 15 لاکھ سے زائد لوگ عمرے کے لیے سعودی عرب گئے مگر ان میں سے بڑی تعداد نے ٹریول کمپنیوں کی طرف سے فراڈ اور طے شدہ سے کم سہولیات کی شکایت کی تھی۔

  • فرانس میں تاریخی فراڈ کرنے والا رابرٹ ملر کون تھا؟

    فرانس میں تاریخی فراڈ کرنے والا رابرٹ ملر کون تھا؟

    کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو دلوں میں نہیں، صرف کتابوں اور تذکروں تک محدود رہتے ہیں۔ رابرٹ ملر ایک ایسا ہی نام ہے کہ جب بھی لگ بھگ ایک صدی پرانے ایفل ٹاور کی بات کی جائے گی، اس کا نام بھی کسی کے لبوں پر آسکتا ہے۔

    رابرٹ ملر ایک بدنامِ زمانہ شخص اور جعل ساز تھا۔ وہ دھوکا دہی اور فراڈ کے ذریعے دولت سمیٹنے میں گویا ماہر تھا۔
    ایفل ٹاور سے متعلق اس کے فراڈ کو جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ دھوکا دہی کی وارداتوں کے لیے رابرٹ نے مختلف نام اپنائے اور کئی سوانگ بھرے۔ وہ اپنے جعلی نام وکٹر لسٹنگ سے زیادہ مشہور ہوا۔

    ایفل ٹاور سے متعلق دنیا کے بڑے فراڈ کے بارے میں جاننے سے پہلے اس جعل ساز رابرٹ ملر کی نجی زندگی کا مختصر احوال پڑھ لیجیے۔

    رابرٹ ملر کا وطن چیکو سلواکیا تھا۔ اس کی تاریخِ پیدائش 1890ء بتائی جاتی ہے۔ کہتے ہیں رابرٹ ایک ذہین اور پُراعتماد بچہ تھا۔ اس کی ایک خاصیت بَروقت فیصلہ کرنا تھا۔ وہ متعدد زبانیں جانتا تھا اور یہ بھی اس کی ایک قابلیت تھی جس نے اسے جعل سازی اور دھوکا دہی میں بہت مدد دی۔ وہ نہایت آسانی سے لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا لیتا تھا۔

    اس نے ایک ٹھگ کے طور پر لوگوں کو ان کی نقدی اور قیمتی اشیا ہی سے محروم نہیں کیا بلکہ پیرس کے مشہورِ زمانہ ایفل ٹاور کو بھی بیچ ڈالا۔

    فرانس کی یہ تاریخی یادگار لوہے کا ایک بلند مینار ہے جو خوشبوؤں کے شہر پیرس میں دریائے سین کے کنارے واقع ہے۔ ایفل ٹاور کی تعمیر میں لوہا اور اسٹیل استعمال کیا گیا ہے جن کا مجموعی وزن 7,300 ٹن ہے۔ ایک موقع پر انتظامیہ نے اس یادگار کو منہدم کرکے اس کا ملبا فروخت کرنے کا اعلان کیا، لیکن جلد ہی یہ ارادہ بدل گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے انہدام اور تنسیخ کی تشہیر تو کی گئی، مگر چند کاروباری منسوخی کے اعلان سے بے خبر رہے۔

    رابرٹ ملر 1925ء میں امریکا میں فراڈ کے بعد گرفتاری سے بچنے کے لیے فرانس آیا جہاں ایک صبح اخبار میں ایفل ٹاور کے حوالے سے ایک خبر اس کی نظر سے گزری اور رابرٹ کا شیطانی دماغ متحرک ہو گیا۔ اس نے ایک منصوبہ ترتیب دیا اور سرکاری عہدے دار کی حیثیت سے لوہے کی خریدوفروخت کے چھے بڑے تاجروں کو ایک جعلی سرکاری لیٹر پر لکھ بھیجا کہ وہ ایفل ٹاور کا ملبا اٹھانے کے لیے رابطہ کریں۔ ساتھ ہی یہ ہدایت بھی کی کہ انتظامیہ اس معاملے کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے جس کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔

    چند تاجروں نے جوابی خط میں ملاقات کی خواہش ظاہر کی تو رابرٹ خود کو سرکاری عہدے دار ظاہر کرتے ہوئے اعلیٰ درجے کے ہوٹل میں ان سے ملا اور فرضی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فی الوقت اس معاملے کو خفیہ رکھنا ہے۔ آخر لوہے کا ایک تاجر ایفل ٹاور کا ملبا خریدنے پر رضامند ہو گیا۔

    ایک سرکاری کاغذ پر معاہدے کی تفصیلات لکھی گئیں اور انتظامیہ کی جانب سے رابرٹ ملر اور خریدار نے دستخط کر دیے۔ وہ خریدار اس بات سے بے خبر تھا کہ جس سرکاری کاغذ پر اس نے دستخط کیے ہیں، وہ بھی جعلی ہے اور اس کے سامنے موجود عہدے دار درحقیقت ایک جعل ساز ہے۔ خریدار نے معاہدے کے تحت ایک بھاری رقم رابرٹ کے حوالے کر دی۔

    اس تاجر کو دھوکا دینے میں‌ کام یابی اور اس سے رقم حاصل کرتے ہی رابرٹ ملر ٹرین کے ذریعے آسٹریا روانہ ہو گیا۔

  • شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف دور میں ریسکیو 1122 میں کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 میں مالی سال 2017-18 میں کروڑوں روپے کا فراڈ ہوا، فراڈ کروڑوں کی مشینری اور دیگر سامان کی خریداری میں کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فراڈ بلیک لسٹ کمپنیوں سے 10 کروڑ کے سامان کے ٹینڈرز میں گھپلے کے ذریعے کیا گیا، صوبائی محکمے ایس این جی اے ڈی کی انکوائری رپورٹ میں ان گھپلوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

    محکمے نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی ریسکیو 1122 میں بھرتی بھی خلاف ضابطہ قرار دی، ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر بہ حیثیت چیئرمین پروکیورمنٹ کمیٹی بھی ذمہ دار قرار دے دیے گئے۔

    افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 6 ماہ قبل محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائی جا چکی ہے، اسکینڈل پر صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریسکیو 1122 اور کراچی کی بہادریار جنگ سوسائٹی بھی نیب کے ریڈار پر آگئی

    محکمہ داخلہ کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کی گئی، یہ تحریک پی ٹی آئی کی رکن سمیرا احمد نے جمع کرائی۔

    یاد رہے کہ جنوری میں ریسکیو 1122 نیب کے ریڈار پر آ گئی تھی، قومی احتساب بیورو نے ریسکیو ادارے میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ڈی جی ریسیکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر کے خلاف تحقیقات شروع کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہنگامی خدمات انجام دینے ادارے میں مشینری، گاڑیوں کی خریداری اور دیگر معاملات میں اربوں کی کرپشن کی گئی، جس پر نیب نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط ارسال کیا۔

  • ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    اسلام آباد: ضمنی انتخابات کے لیے ٹکٹ دلوانے کے نام پر پیسوں کی لین دین کے موقع پرحساس ادارے نے چھاپہ مار دیا۔ کارروائی میں 3 ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے عوض پیسے لینے کا بھانڈا حساس ادارے کے چھاپے نے پھوڑ دیا۔ حلقہ پی پی 20 راولپنڈی 15 میں ٹکٹ کے عوض پیسے لیے جارہے تھے جب حساس ادارے نے چھاپہ مارا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے کے وقت اہم حکومتی شخصیت کارشتہ دار بھی موقع پر موجود تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹکٹ کے ساتھ بیورو کریسی کے تبادلوں کے لیے بھی پیسے لیے جا رہے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ جواد نامی شخص اہم حکومتی وزیر کے رشتہ دار کے ذریعے کام کر رہا تھا۔ حکومتی شخصیت کے رشتہ دار سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    ٹکٹ دلوانے کے نام پر ڈھائی کروڑ کا تقاضہ کرنے والے 3 ملزم گرفتار ہوئے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ شالیمار میں فراڈ اور دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

  • ممبئی  :  پنجاب نیشنل بینک کی ایک برانچ میں 1.77 بلین ڈالرز کا غبن

    ممبئی : پنجاب نیشنل بینک کی ایک برانچ میں 1.77 بلین ڈالرز کا غبن

    ممبئی : نیم سرکاری ادارے نیشنل پنجاب بینک کی ایک برانچ میں دھوکہ دہی کے ذریعے غیر مجازی طور پر سرکاری کھاتوں سے اربوں ڈالرز کی ٹرانزیکشن کی گئی ہے اور اب تک ذمہ دار کا تعین بھی نہیں کیا جا سکا ہے.

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں وفاق کے زیر انتظام چلنے والے پنجاب نیشنل بینک کی ایک برانچ میں دھوکہ دہی کے ذریعے آٹھ مرتبہ مجموعی طور پر 1.77 بلین ڈالرز کی غیر مجازی ٹرانزیکشن کی گئی ہے جب کہ پنجاب نیشنل بینک کا سالانہ منافع محض ایک کروڑ بتیس لاکھ اور چالیس ہزار کے لگ بھگ ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق External Commercial Borrowings کو موصول ہونےوالی معلومات کے تحت پنجاب نیشنل بینک کی ایک برانچ میں غیرمجازی طور لین دین کی گئی ہے جس کا مقصد کچھ منتخب کھاتہ داروں کو فائدہ پہنچانا تھا تاہم اب تک پنجاب نیشنل بینک نے دھوکہ دہی کے مرتکب کسی شخص یا کمپنی کی نشاندہی نہیں کی ہے.

    دوسری جانب پنجاب نیشنل بینک کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ دھوکہ دہی کے واقعے سے متعلق مالیاتی معاملات کی تحقیقات کرنے والی وفاقی اور صوبائی ایجنسیوں کو مطلع کیا چکا ہے جو بینک ریکارڈ کی جانچ پڑتال میں مصروف ہیں اور جلد ذمہ دار افراد یا کمپنی کاتعین کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔

    خیال رہے کہ یہ مالی گھپلہ پنجاب نیشنل بینک کے سال 2017 کی خالص آمدنی سے آٹھ گُنا زیادہ ہے جب کہ اس فراڈ کے منظر عام پر آنے کے بعد سے پنجاب نیشنل بینک کے شیئر ز میں مندی کا رجحان دیکھا گیا ہے اور اب یہ بینک سب سے کم قیمت پر کاروبار کر رہا ہے جس سے بحرانی کیفیت کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔

  • دادی کےعلاج کے لیے گردہ فروخت کرنے کے خواہش مند بچے کی اصل کہانی

    دادی کےعلاج کے لیے گردہ فروخت کرنے کے خواہش مند بچے کی اصل کہانی

    قاہرہ : پانچویں جماعت کے کم سن بچے نے اپنی دادی کے علاج کے لیے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اپنا گُردہ بیچنے کی پیش کش کی تھی جس کے بعد دردمند دل رکھنے والے افراد نے پیسوں کے ڈھیر لگا دیئے تھے۔

    دس برس کے محمد حامد المحلاوی نے میڈیا کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں روتے ہوئے بتایا تھا کہ اُس کے والدین کا انتقال ہوچکا ہے اور وہ اپنی ضعیف دادی کے ہمراہ رہتا ہے جو شدید علیل ہیں تاہم ان کے علاج کے پیسے نہیں جس کے لیے اُس نے اپنا گردہ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس انٹرویو کے منظر عام پر آنے اور مصری حکومت پر آنے والے دباؤ کے بعد سماجی یکجہتی کی وزارت نے کفر الشیخ میں واقع دادی کے علاج کے لیے گردے فروخت کرنے کا ارداہ ظاہر کرنے والے بچے کے گھر کا رخ کیا تو بالکل الگ کہانی سامنے آگئی۔

    وزارت سماجی یکجہتی اور رفاح عام کے مطابق 10 سالہ محمد حامد المحلاوی کے والد حامد المحلاوی بقیہ حیات ہیں البتہ اُس کے والدین کے درمیان طلاق ہو چکی ہے تاہم معصوم دکھائی دینا والا یہ بچہ اپنے باپ سے 300 مصری پاونڈ ماہانہ بہ طور نان نفقہ حاصل کررہا ہے۔

    وزارت کے مطابق دس سالہ بچے کی 30 سالہ والدہ بھی بقیہ حیات ہیں اور اپنے دوسرے شوہر کی وفات کے بعد ماہانہ 830 پاونڈ بیوہ الاؤنس وصول کر رہی ہیں اور ڈینٹکل کلینک میں ملازمت کے ذریعے 600 پاونڈ تنخواہ بھی لے رہی ہیں۔

    مصری حکام کا کہنا ہے کہ بچے کی دادی کی عمر 57 سال ہے اور وہ اپنے پوتے نہیں بلکہ اپنے شوہر کے ہمراہ العبایدہ نامی گاؤں میں رہائش پزیر ہے جہاں دو برسر روزگار صاحبزادے ان کی کفالت بہت اچھی طرح کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں مصری پولیس نے بچے سے اس سفید جھوٹ سے متعلق تفتیش کی تو عقدہ کھلا کہ دس سالہ حامد گردہ فروخت کرنے کا مطلب تک نہیں جانتا اور صرف اپنے ماموں کے کہنے پر گردہ فروخت کرنے کا ڈرامہ رچایا تاکہ لوگوں کی ہمدردی حاصل کر کے رقم بٹور سکے۔

    خیال رہے کم سن بچے کے آنسو بھرے انٹرویو اور گردے بیچنے کے اعلان نے پورے مصر میں ہلچل مچادی تھی اور مصری میڈیا نے محمد کی کہانی کو بڑے پیمانے پر پھیلایا تھا جس کے بعد کئی مخیر افراد نے رقوم کا اعلان بھی کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ، پاکستانی ڈاکٹر کے خلاف نیب کارروائی کرے، پاکستانی سفیر

    امریکہ، پاکستانی ڈاکٹر کے خلاف نیب کارروائی کرے، پاکستانی سفیر

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی نژاد ٹھگ ڈاکٹر نے فراڈ کر کے اپنے ہی پاکستانیوں سے کروڑوں روپے بٹور لیے ہیں اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں اس لیے نیب کارروائی کرے۔

    یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب امریکہ میں پاکستان کی جانب سے متعین سفیر جلیل عباس جیلانی نے چیئرمین نیب کو خط لکھا، اپنے خط میں انہوں نے پاکستانی ڈاکٹر شوکت علی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈاکٹر نے پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر 80 کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شوکت علی بنگش نامی ڈاکٹر نے پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹرزکو قائداعظم اسپتال راولپنڈی اورگلوبل ہیلتھ سروسز کے نام سرمایہ کاری کے لیے کروڑوں روپے بٹور لیے ہیں اور اب متاثرین کو رقم واپس کرنے سے انکاری ہیں۔

    پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے مذید کہا کہ ڈاکٹر شوکت علی بنگش کے فراڈ کے باعث امریکہ میں پاکستان کا وقار مجروح ہورہا ہے اس لیے چئیرمین نیب پاکستانی نژاد ڈاکٹر شوکت بنگش کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

    ذرائع کے مطابق خط موصول ہونے کے بعدنیب نے ڈاکٹر شوکت بنگش کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے جب کہ ملک بھر سے بھی ڈاکٹر شوکت بنگش کے متاثرہ افراد سے نیب نے 15 روز میں کلیم طلب کرکے ڈاکٹر شوکت علی بنگش کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے۔

  • بیرون ملک تعلیم کے نام پر طلباء سے کروڑوں روپے کا فراڈ

    بیرون ملک تعلیم کے نام پر طلباء سے کروڑوں روپے کا فراڈ

    ایبٹ آباد : بیرون ملک تعلیم کے نام پر طالب علموں سے کروڑوں روپے بٹورنے والا گروہ سرگرم ہوگیا، استاد انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ٹیکنالوجی کے متاثرہ طلباء سراپا احتجاج بن گے۔

    مظاہرین نے حکومت سے تعلیمی ادارے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ طالب علموں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ استاد انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ٹیکنالوجی کی انتظامیہ نے ان سے الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجنئیرنگ کے کورس کرانے کیلئے ان سے کڑوڑوں روپے وصول کئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ان کی ڈگری ایڈیکسل یوکے سے رجسٹرڈ ہے تاہم کورس مکمل ہونے کے بعد پتہ چلا کہ کوئی بھی ڈگری یوکے سے رجسٹرڈ نہیں، اور کالج انتظامیہ کالج بند کرکے فرار ہو گئی ہے۔

    کالج انتظامیہ کے دونوں اعلیٰ عہدیدار ایبٹ آباد یونیورسٹی میں بطور پروفیسرز اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں۔

    طلباء کا کہنا تھا کہ کالج انتظامیہ کے خلاف کارروائی کیلئے ایف آئی اے کو بھی درخواست دے دی ہے، طلباء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کا مستقبل تاریک کرنے والی انتظامیہ کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے۔

  • بڑے پیمانے پر فراڈ ثابت ہوا تو لاہوراحتجاج کا مرکز ہوگا، عمران خان

    بڑے پیمانے پر فراڈ ثابت ہوا تو لاہوراحتجاج کا مرکز ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کی،ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال سمیت حکومت مخالف ممکنہ احتجاجی تحریک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان آج شام عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا میں ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران اسمبلیوں میں واپسی سمیت عدالتی کمیشن کے قیام پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان نے واضح کیا ہے کہ عدالتی کمیشن کے قیام تک تحریک انصاف قومی اسمبلی واپس نہیں جائے گی، اس موقع پر شیخ رشید نے سینیٹ میں نعمان وزیر کی بطور پارلیمانی لیڈر نامزدگی کو سراہا۔

    عمران خان نے حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نادرا کا نتیجہ مسلم لیگ نواز کی دھاندلی ثابت کر دے گا، بڑے پیمانے پر فراڈ ثابت ہوا تو لاہور احتجاج کا مرکز ہو گا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔