Tag: فرحت اللہ بابر

  • فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو بتایا دیا ہے کہ صدارتی انتخابات میں مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت نہیں کرسکتے، پی پی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف زرداری سے اپنے لیے حمایت مانگی۔

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ ملاقات میں فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کر سکتے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی، کل پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوگا، لہذا فیصلہ کل کریں گے۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن ہی ہوں گے، اعتزاز احسن کی ذات پر کسی کو اعتراض نہیں۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ن لیگ سے مذاکرات کریں۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی صورتحال مشکل ہوگئی لیکن نا امیدی نہیں ہے، اپوزیشن جماعتوں کو ایک الائنس کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی الائنس نہیں، ہمارا منشور مختلف ہے، اپوزیشن میں موجود ہر جماعت اپنا منشور رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔

  • اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ‘ فرحت اللہ بابر کا سوال

    اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ‘ فرحت اللہ بابر کا سوال

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے سوال کیا ہے کہ عالمی مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ایک جگہ سے10سال تک دہشت گرد نیٹ ورک کیسے چلاتا رہا ؟

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ امریکی ویزوں پر2010 میں لکھے خط میں کوئی نئی بات نہیں ہے، ہم نے سفیر کو طریقہ کار کےمطابق ویزے جاری کرنے کا اختیار دیا تھا،سفیر کو امریکی اسپیشل فورسز کو ویزے دینے کا اختیار نہیں تھا.

    خط کا مقصد ویزے کے اجرا کے عمل کو تیز کرنا تھا،اجرا کا عمل تیز کرنے کی درخواست اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کی تھی،سفیر کو ہدایت تھی صرف واضح مقصد پرہی ویزے دیے جائیں گے.

    انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ عالمی مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ایک جگہ سے 10 سال تک دہشت گرد نیٹ ورک کیسے چلاتا رہا ؟

    واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ جنرل اسد درانی نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ خفیہ ادارے ملک میں اسامہ بن لادن کی موجودگی سے باخبرہوں۔

    عرب سے تعلق رکھنے والے ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق سربرا ہ آئی ایس آئی کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ خفیہ ادارے اسامہ کو کسی بارگیننگ میں استعمال کرتے لیکن وہ پہلے ہی امریکی آپریشن میں مارا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی 1990سے 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں۔

  • رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    اسلام آباد : ڈی جی رینجرز کی جانب سے کراچی کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سینیٹ میں تحریک التواء پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے گزشتہ ہفتے ڈی جی رینجرز کی کراچی میں قبضہ مافیا سمیت دیگر جرائم میں سیاسی رہنماؤں، جماعتوں اور بااثر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحریک التواء پیش کی گئی، جسے بحث کیلئے منظور کرلیا گیا۔

    سینیٹر فرحت اللہ خان بابر کا کہنا تھا کہ دو سال بعد رینجرز کہہ رہی ہے کہ کراچی میں دو سو تیس ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا رینجرز کی جانب سے پیش کی گئی ایپکس کمیٹی میں بریفنگ اور رپورٹ دراصل اس بات کا اعتراف ہے کہ رینجرز اپنی ناکامی قبول کر رہی ہے۔

    انہوں نے سوال اٹھایا کہ رینجرز نااہل ہے یا مافیا کےساتھ ملوث ہے،اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ لرزہ خیز انکشافات کے پیچھے چھپے محرکات سامنے لائے جائیں، بھتہ خوری کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے اگراس بات کا ڈی جی رینجرز کو علم تھا تو ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟

    تحریک میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو چار ماہ کے لئے اختیارات دیئے تھے، لیکن دو سال گزرجانے کے باوجود کوئی کارکردگی سامنے نہیں آئی ہے، رینجرز اپنے اختیارات سے تجاوز کررہی ہیں جو زمینیں لے رہی ہے اور سوساٹیاں بنارہی ہے۔

    فرحت اللہ بابر کی تحریک بحث کیلئے منظور کرلی گئی جس پر بحث بدھ کو ہوگی۔

    چیئرمین نے ہدایت کی کہ وزیرداخلہ سترہ جون کوایوان میں وضاحت پیش کریں۔ ان کاکہناتھا کہ امن وامان کے حوالے سے وفاق صوبوں میں مداخلت کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کوبتایا کہ "سیو دی چلڈرن ” این جی او صرف اسلام آباد میں سیل ہے۔ صوبوں میں کام کررہی ہے اورچوبیس گھنٹوں میں بین الوزارتی اجلاس میں ملکی مفادات مدنظر رکھ کرمعاملے کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ان کاکہناتھا کہ این جی او کی فنڈنگز کے بدلے میں پارلیمنٹ کی کمیٹی کوان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔ بحٹ پربھی سینٹ میں بحث جاری رہی۔

    اپوزیشن کے ارکان سسی پلیجو،نسیمہ احسان،ہدایت اللہ خان،سعید غنی اوردیگر نے کہا کہ کہ حکومت اقتصادی راہ داری پرحکومت صوبوں کواعتماد میں لے۔

  • پرویزمشرف کوباہرجانے سے نہ روکنےکامطلب ڈیل نہیں، فرحت اللہ بابر

    پرویزمشرف کوباہرجانے سے نہ روکنےکامطلب ڈیل نہیں، فرحت اللہ بابر

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمافرحت اللہ بابر کاکہناہےکہ پرویزمشرف کوباہرجانے سے نہ روکنےکامطلب ڈیل نہیں۔
    پیپلزپارٹی پرویزمشرف کوآئینی تحفظ دینا چاہتی تھی اور ن لیگ رکاوٹ بن گئی،پرویزرشیدکےاس بیان پرپیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمافرحت اللہ بابر کاکہناہےکہ پرویزمشرف کوباہرجانے سے نہ روکنےکامطلب ڈیل نہیں،مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی نےصدرکےمواخذے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جس پرپرویز مشرف نے استعفیٰ دیا۔

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کہتےہیں اگر ن لیگ بارہ اکتوبرپرآرٹیکل چھ کے تحت اسٹینڈلیتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ، سابق وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نےیوسف رضاگیلانی کی پرویزمشرف سےمتعلق معاہدےکےبیان سےلاعلمی کااظہار کیا ، انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہےکہ پارلیمنٹ ای سی ایل جیسےکالےقانون کو ختم کرے۔