Tag: فردوس عاشق اعوان

  • توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق اعوان  کیخلاف دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق اعوان کیخلاف دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا، جس میں انھیں پانچ نومبر کو  پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی زیر سماعت اپیل پر تبصرہ کیا گیا، آپ کو اس معاملے میں سزا  کیوں نہ دی جائے؟

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف دورسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ، عدالتی حکم پر اسسٹنٹ رجسٹرار ہائی کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا فردوس عاشق اعوان نے 29 اکتوبرکو بیان دیا تھا، انھوں نے زیرسماعت نوازشریف کی اپیل پر تبصرہ کیاتھا، آپ کےبیان سےعوام میں ایک تاثر زیر سماعت کیسزپرگیاہے، کریمنل توہین عدالت کانوٹس جاری کیا جاتا ہے اور نوٹیفکیشن توہین عدالت آرڈیننس2003کےتحت جاری کیا جارہا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان3دن میں جواب کرائیں اور آئندہ ساعت پر فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوں، آپ کواس معاملے میں سزا کیوں نہ دی جائے، عدالتی حکم پر شوکازکی کاپی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی تھی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔

    ، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا آپ وزیراعظم کی معاون خصوصی ہیں، آپ جوکہیں گی وہ مطلب رکھتاہے، الیکٹڈ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ہیں، میری ذات پرجو کچھ کہا جائے میں جواب نہیں دوں گا، آپ نے زیر سماعت کیس پر تبصرہ کیا ہے۔

    عدالت نے کہا تھا کہ فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی۔

  • عدالتی حکم پرفردوس عاشق اعوان کا آج ہی ڈسٹرکٹ کورٹ کےدورےکا فیصلہ

    عدالتی حکم پرفردوس عاشق اعوان کا آج ہی ڈسٹرکٹ کورٹ کےدورےکا فیصلہ

    اسلام آباد: ہائیکورٹ کے حکم پر معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کے لیے روانہ ہوگئیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے معاون خصوصی کو ضلعی عدالت کے رولز پڑھنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی تو چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کہا کہ کاش کسی چھوٹے لوگوں کو انصاف ملتا، آپ سیاست سے عدالت کودور رکھیں۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے معاون خصوصی کو ڈسٹرکٹ کورٹ کے رول پڑھنے کہ ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدالتوں نےدکانوں میں کورٹ بنارکھے ہیں، ہائی کورٹ میں صرف 4 ججز ہیں اور ڈسپوزل دیکھ لیں، سول ججز بہادر ہیں ان کے پاس واش روم تک کی سہولت نہیں، سول ججز پھر بھی کام کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    چیف جسٹس نے کہا آپ نےجوکہناہےعدالت میں تحریری طورپرجواب جمع کرائیں اور سماعت5 نومبر تک ملتوی کردی، جس پر ڈاکٹرفردوس عاشق نے کہا 5نومبرکوکابینہ کا اجلاس ہے،تاریخ آگےکرلیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نہیں اب کریمنل پراسیس ہوچکا، تاریخ آگے نہیں جاسکتی، میں چاہتا ہوں ایک اجلاس ہائی کورٹ کےحوالےسےکریں، عدالتوں کےمعاملات بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت سے پہلےآپ کو ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کرنا ہے ، سماعت سےپہلےکریمنل کارروائی اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کا جواب دیں۔

    معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عدالتی حکم سر آنکھوں پر، آج ہی ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کروں گی، سماعت ختم ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے پر روانہ ہو گئیں۔

  • توہین عدالت کیس  ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان  کی معافی قبول کرلی

    توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کی۔

    عدالتی حکم پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوئی ، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا آپ وزیراعظم کی معاون خصوصی ہیں، آپ جوکہیں گی وہ  مطلب رکھتاہے، الیکٹڈ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ہیں، میری ذات پرجو کچھ کہا جائے میں جواب نہیں دوں گا، آپ نے زیر سماعت کیس پر تبصرہ کیا ہے۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا جی میں کچھ کہناچاہتی ہوں، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا آپ کچھ نہیں کہیں، آپ نے کہا کاش کسی چھوٹے  لوگوں کو انصاف ملتا، آپ سیاست سے عدالت کودور رکھیں۔

    عدالت نے ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے رول پڑھنے کا کہہ دیا اور جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا ضلعی عدالتوں نےدکانوں میں کورٹ بنارکھے ہیں، ہائی کورٹ میں صرف 4 ججز ہیں اور ڈسپوزل دیکھ لیں، سول ججز بہادر ہیں ان کے پاس واش روم تک کی سہولت نہیں، سول ججز پھر بھی کام کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم انصاف کرتے ہیں، کوئی وکیل گھر آئے توبھی ان کو سن لیتا ہوں، جس پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا مجھے بولنے دیں تو جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ آپ خاموش  رہیں، آپ پالیمنٹ کی ترجمان ہیں۔

    ڈاکٹر  فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آپ نے تفصیل سےمجھےبتادیا، آپ کوذاتی طور پر جانتی ہوں، عدالتی نظام سے زیادہ واقفیت نہیں ، میں غیر مشروط  مانگتی ہوں، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کوئی ڈیل کی خبر چلاتا ہے۔

    عدالت نے  فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کے نوٹس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی، ہائیکورٹ نے فردوس عاشق اعوان دو معاملے پرشوکاز نوٹس جاری کیا تھا ، عدالت کو بد نام اورعدالت پر حاوی ہونے پر2نوٹس جاری ہوئے تھے۔

    عدالت نے کہا فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی اور کریمنل پراسیڈنگ سے متعلق فردوس عاشق اعوان کو نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے کہا آپ نے جو کہنا ہے عدالت میں تحریری طور پر جواب جمع کرائیں اور کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

    جس پر ڈاکٹرفردوس عاشق نے کہا 5نومبرکو کابینہ کا اجلاس ہے، تاریخ آگے کرلیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نہیں اب کریمنل پراسیس ہوچکا، تاریخ آگے  نہیں جاسکتی، میں چاہتا ہوں ایک اجلاس ہائی کورٹ کے حوالے سے کریں، عدالتوں کے معاملات بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔

    عدالت نے حکم دیا آئندہ سماعت سے پہلے آپ کو ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کرنا ہے ، سماعت سے پہلے کریمنل کارروائی اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کا جواب دیں۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ عدالت سےغیرمشروط معافی  مانگنے کافیصلہ کیاہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس کے بعد قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں تھیں۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

  • توہین عدالت کا نوٹس : فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں

    توہین عدالت کا نوٹس : فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس کے بعد قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں، عدالت نے انھیں یکم نومبر کو طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس پر قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں ہیں اور بتایا اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں کل طلب کیا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری سے سوال کیا توہین عدالت کیس میں کیا کارروائی ہوسکتی ہے، جس کے جواب میں علی بخاری کا کہنا تھا کہ آپ توہین عدالت کےشوکازنوٹس کی کاپی مجھےدیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا عدالت سےمتعلق مجھےزیادہ علم نہیں، علی بخاری میرےدفترآجائیں کیس کےحوالےسے مشورہ کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کو بدلنے کیلئے سب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کو ختم کرنا ہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کر کام کرنا ہے۔

  • عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ، توہین عدالت کا نوٹس عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کرنے پر جاری کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل صبح 9 بجے فردوس عاشق اعوان کو طلب کرلیا ہے، رجسٹرارآفس نے توہین عدالت کیس نمبر270 الاٹ کرتے ہوئے بینچ کےتقررکے لیے کیس چیف جسٹس اطہر من اللہ کو بھیج دیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کو بدلنے کیلئے سب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کو ختم کرنا ہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کر کام کرنا ہے۔

  • نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، فردوس عاشق اعوان

    نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، چاہتےہیں نوازشریف تندرست ہوں اورسیاسی اکھاڑے میں آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، بیرون ملک علاج کےلیےابھی تک نوازشریف کی درخواست نہیں آئی، نوازشریف کےبیرون ملک علاج کیلئےعدالت پوچھےگی توجواب دیں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ امیدہےنوازشریف اپنےعلاج پرتوجہ دیں گے، آٹھ ہفتے کے بعد نوازشریف کی صحت دیکھ کر ہی فیصلے ہوں گے، ان کو صحت مند سیاسی حریف کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں نوازشریف تندرست ہوں اورسیاسی اکھاڑےمیں آئیں، کمزوراوربیمارنوازشریف سے سیاسی مقابلہ نہیں کرنا چاہتے۔

    معاون خصوصی نے کہا نوازشریف نےمیڈیکل رپورٹ کی بنیادپرریلیف حاصل کیا، مدعی سست اورگواہ چست والاحساب نہیں ہوناچاہیے، میڈیکل بورڈ کے حقائق  سامنے آنے کے بعد ہی بات کرسکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس عمرمیں اورایسےکیسزمیں سب بیمارہوجاتےہیں، شاہدخاقان صاحب کوبھی گردےمیں پتھری نکل آئی ہے، قانون کے دائرےمیں آتے ہی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں، اقتدارمیں توٹھیک اپوزیشن میں آتے ہیں اپنا درد شروع ہوجاتا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پیپلزپارٹی والےایک ہی چورن بیچ رہےہیں ، ہم بیماروں کےساتھ سیاست نہیں کرتے، مزورکومزید کمزورکرکے نہیں لڑنا چاہتے، وزیراعظم عمران خان کہتےہیں طاقتور کیساتھ پنچہ آزمائی کریں گے، بیماریوں کےفیصلےعدالتوں اورڈاکٹرزنےکرنےہیں ، عدالت نہیں عدالتوں کے فیصلے بولتے  ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کوبدلنےکیلئےسب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کوختم کرناہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کرکام کرناہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ انصارالاسلام کوکالعدم کیا جس پرعدالت نےنوٹس لیا، انصارالاسلام پرعدالت کی وجہ سےمزیدبات نہیں کرسکتی، کاشنکوف کی سیاست نہیں چل سکتی، مسلح جتھوں کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےدھرنے کیلئے رکاوٹیں سب نےدیکھی تھیں، دھرنےکےوقت پی ٹی آئی کی قیادت کو قید کیا گیا تھا۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی اور 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا ہے۔

  • آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، فردوس عاشق اعوان

    آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کا کیا مطلب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت نے جمہوری روایات کے تحت احتجاج کا حق دیا۔

    انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کا کیا مطلب ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈنڈوں، اسلحے کی موجودگی پرذمہ داری مولانا فضل الرحمان پر ہے۔ انہوں نے کالعدم تنظیم کی جانب سے بارکھان میں لیویز پر کیے جانے والے حملے کی مذمت کی۔

    فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ تین روز قبل فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ امن کے لیے قوم نے بہت بھاری قیمت دی ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی سے ملک میں امن کے دیے روشن ہوئے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہی غلط فہمیوں کے خاتمے کا راستہ ہیں، مذاکرات اتفاق رائے پیدا کرنے کا واحد راستہ ہیں، بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے۔

  • سکھ برادری سے عمران خان کے ایک اور وعدے کی تکمیل

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا بابا گرونانک یونیورسٹی سکھ برادری سےعمران خان کے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے ، وزیراعظم کا بویا بیج مختلف مذاہب کیلئےہم آہنگی اوررواداری کاسایہ دارشجر بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ہوب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم آج بابا گرونانک یونیورسٹی کا سنگ بنیادرکھیں گے، یہ سکھ برادری سےعمران خان کے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے، وزیراعظم نے کرتارپورراہداری سے بین المذاہب ہم آہنگی کا بیج بویا، یہ بیج مختلف مذاہب کیلئےہم آہنگی اوررواداری کاسایہ دارشجر بنے گا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان آج باباگرونانک یونیورسٹی کاافتتاح کریں گے، جس کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ، باباگرونانک یونیورسٹی دیگر شعبہ جات میں مذہبی رواداری کابھی گہوارہ بنے گی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان آج بابا گرو نانک یونیورسٹی کا افتتاح کریں گے

    یاد رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور رہداری کے معاہدہ پر دستخط ہوگئے ہیں، معاہدے کے تحت روز5ہزارسکھ یاتری کرتارپورآسکیں گے اور بغیرویزاگوردوارہ کرتار پور جاسکیں گے ، صبح سے شام تک روزانہ زائرین کو سہولیات فراہم کریں گے 20 ڈالر سروس چارجز لیے جائیں گے، سکھ یاتری صرف گوردوارہ تک جائیں گے اورواپس آئیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کرتارپور راہداری کا باضابطہ افتتاح نو نومبر کو کریں گے، گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی۔

  • کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فردوس عاشق اعوان

    کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاش اعوان نے کہا کہ کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستانی قوم ہر قسم کے حالات میں کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاش اعوان نے یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیر بھارتی بربریت اور بہیمانہ مظالم سے بھرپور کہانی ہے، بھارت نے اپنے وعدے پورے کرنے یا ان کی تجدید نو کی بجائے وادی بھر میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 1989 سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت کی تمام حکومتیں بندوق کی نوک پر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدام کے بعد پیدا ہونے والی خطرناک صورت حال پر بڑی تشویش ہے،80 لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں محصور کر کے رکھا ہوا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ یہی وہ وقت ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے چیمپئنز کہلانے پر فخر کرنے والے ممالک بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا محاصرہ ختم کرے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود پاکستانی و کشمیری شہری 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منائیں گے۔

  • فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاش اعوان نے کہا کہ امن کے لیے قوم نے بہت بھاری قیمت دی ہے، فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ امن کے لیے قوم نے بہت بھاری قیمت دی ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی سے ملک میں امن کے دیے روشن ہوئے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہی غلط فہمیوں کے خاتمے کا راستہ ہیں، مذاکرات اتفاق رائے پیدا کرنے کا واحد راستہ ہیں، بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اپنی انا، ضد اور ذات کے خول سے باہرنکلیں، ملک کو درپیش چیلنجزکے تناظرمیں اتحاد ویکجہتی وقت کی ضرورت ہے، قومی ترقی کے حصول، پاکستان کوعظیم تر بنانے کے لیے مل کر کاوشیں کرنا ہوں گی۔

    مولانا فضل الرحمان ذاتی مفادات کے لیے احتجاج کررہے ہیں، فیصل واوڈا

    اس سے قبل وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ذاتی مفادات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، آنے والے وقت میں بتاؤں گا کہ احتجاج اوراس کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج سب کاحق ہے لیکن اس احتجاج کا مقصد کیا ہے وہ تو بتائیں، ریاست کے اندر ریاست نہیں بننے دیں گے، ڈنڈا بردار فورس کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔