Tag: فرد جرم عائد

  • منشیات کا استعمال اور سابقہ اہلیہ کو جلانے کے الزام میں‌ عرب شہری پر فرد جرم عائد

    منشیات کا استعمال اور سابقہ اہلیہ کو جلانے کے الزام میں‌ عرب شہری پر فرد جرم عائد

    ابوظبی : اماراتی پولیس نے منشیات استعمال کرنے اور سابق اہلیہ کو پیٹرول ڈال کر جلانے کے الزام میں عرب شہری کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں مقیم دو بچوں کی والدہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ اس کا سابق شوہر اسے جان سے مارنے دھمکیاں دے رہا ہے۔

    متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ’میرے سابق شوہر نے میرے بچوں کے سامنے مجھ پر پیٹرول ڈال کر مجھے نذر آتش کرنے کی کوشش کی، حملے کے وقت وہ نشے میں دھت تھا‘۔

    ابوظبی پولیس نے خاتون کی شکایت پر عرب شہری کو گرفتار کرکے ابوظبی کی بنی یاس کورٹ میں پیش کردیا تھا جہاں عدالت نے ملزم پر منشیات کا استعمال کرنے، سابقہ اہلیہ کی جان خطرے میں ڈالنے پر فرد جرم عائد کردی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملزم اور متاثرہ خاتون کے درمیان کچھ وقت پہلے علیحدگی ہوئی ہے جس کے بعد بچوں کو عدالت نے ماں کے حوالے کردیا تھا۔

    خاتون نے عدالت کو بتایا کہ ملزم میرے گھر آیا اور عجیب انداز میں شور غل شروع کردیا اور مجھے تشدد کا نشانہ بنانے لگا میرے مذمت کرنے پر گاڑی سے پیٹرول نکال کر لایا اور مجھے آگ لگانے لگا۔

    دبئی: اپنے ہی بچوں‌کو قتل کرنے کی کوشش، سنگ دل ماں کو پانچ سال قید کی سزا

    دوسری جانب ملزم نے عدالت میں خود پر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے دونوں فریقین کے بیانات سننے کے بعد عدالت آئندہ ہفتے تک کیس کی سماعت معطل کردی۔

  • دوشیزہ کو ہراساں‌ کرنے کا الزام، بھارتی شہری پر فرد جرم عائد

    دوشیزہ کو ہراساں‌ کرنے کا الزام، بھارتی شہری پر فرد جرم عائد

    دبئی : اماراتی عدالت نے دوشیزہ کو جنسی طور پر حراساں کرنے کے الزام میں بھارتی شہری پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے دبئی مال میں ایک عبایہ شاپ کے اندر بھارتی شہری نے 15 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 31 سالہ بھارتی شہری نے مبینہ طور پر اس وقت لڑکی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جب متاثرہ لڑکی کی والدہ سیلز گرل کے ساتھ گفتگو کررہی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوشیزہ کو عبایہ پہنانے کے بہانے ہراساں کیا۔

    اماراتی پولیس افسر کے مطابق ملزم نے بیان دیا کہ میں عبایہ زیب تن کرنے میں لڑکی کی مدد کررہا تھا جبکہ دکان کے اندر ایسا کوئی کام مذکورہ شخص کے ذمہ نہیں ہے۔

    پولیس افسر کے مطابق ملزم نے دعویٰ کیا کہ وہ عبایہ کے بٹن بند کررہا تھا کہ غلطی سے نامناسب حادثہ پیش آگیا جس کے بعد لڑکی ڈر گئی اور چیختی ہوئی دکان سے دوڑتی ہوئی باہر نکل گئی اور حادثے سے متعلق اپنے والد کو آگاہ کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دکان میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو سے دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم نے لڑکی کے ساتھ ناموزوں رویہ اپنایا تھا۔

    عدالت نے پولیس ملزم کا بیان قلمبند کرنے کے بعد بھارتی شہری پر دوشیزہ کو جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔

  • عدلیہ مخالف انٹرویو کیس : فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    عدلیہ مخالف انٹرویو کیس : فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس میں انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدلیہ مخالف انٹرویو کیس کی سماعت انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے کی، عدالت نے سماعت کے دوران عدلیہ مخالف انٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اٹھارہ فروری کو ان پر باقاعدہ فرد جرم عائد کی جائے گی، عدالت کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو مقدمے کی نقول فراہم کر دی گئیں ہیں،اور انہیں18فروری کو حاضری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا گیا ہے، فیصل رضا عابدی کو فرد جرم پڑھ کر سنائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس ، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد

    اس سے قبل گزشتہ ماہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت بھی عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیز انٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرچکی ہے جبکہ ملزم نےصحت جرم سے انکار کر دیا تھا۔

  • لندن : سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

    لندن : سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

    لندن : پولیس نے سال نو کے آغاز پر سیکیورٹی گارڈ کو چاقو کے وار سے قتل کرنے والے دو خطرناک ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت کے مغربی علاقے میں جاری سال نو کی تقریب کے دوران 33 سالہ سیکیورٹی گارڈ چاقو زنی کی واردارت میں زخمی ہوا تھا جسے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتول سیکیورٹی گارڈ ملزمان کو فاؤنٹین ہاؤس میں داخل ہونے سے روک رہا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی شناخت 25 سالہ اسامہ حمید اور 23 سالہ نور ایڈن حمادا کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کردیا ہے۔

    لندن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں خطرناک ملزمان ہیں جنہیں ہتھکڑیوں میں ہونا چاہیے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتول گارڈ کے ساتھ اس کے دو ساتھی 37 اور 29 سالہ شخص اور 29 سالہ خاتون زخمی ہوئے تھے جنہیں کچھ روز استپال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق برطانوی عدالت نے فاؤنٹین ہاؤس واقعے میں ملوث ملزمان پر قتل، اقدام قتل اورخطرناک ہتھیار رکھنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

    مزید پڑھیں : لندن: فائرنگ اور چاقو زنی کی واردات، دو افراد قتل 4 زخمی

    مزید پڑھیں : چاقوحملوں نےلندن کومیدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس کا کہا تھا کہ لندن میں بندوقیں نہیں ہوتیں لیکن وہاں چاقو ہوتے ہیں، لندن کا اسپتال چاقو حملوں کے زخمیوں سے بھرگیا اورکسی وارزون میں تبدیل ہوگیا۔

  • عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس ، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد

    عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس ، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد

    اسلام آباد : عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پرفرد جرم عائد کردی اور گواہ طلب کرلئے جبکہ فیصل عابدی کادوبارہ طبی معائنہ کرانے کا بھی حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدلیہ کیخلاف اشتغال انگیزانٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پرفرد جرم عائد کردی، فیصل رضا عابدی نےصحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔

    جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے، وکیل نے استدعا کی فیصل رضا عابدی کی طبیعت ناساز ہے ہسپتال منتقل کیا جائے، جس پر عدالت نے فیصل رضا عابدی کا دوبارہ طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا اور کہا ضرورت پیش آنے کے بعد منتقلی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے 6 دسمبر کواسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل رضا عابدی کے طبی معائنے کیلئے پمز انتظامیہ کو ایک ہفتے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا،  پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    فیصل رضا عابدی 10 اکتوبر کو توہین عدالت کیس میں جب سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ کے بعد ان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • سانحہ بارہ مئی : وکلاء کا اعتراض مسترد، وسیم اختر اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

    سانحہ بارہ مئی : وکلاء کا اعتراض مسترد، وسیم اختر اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بارہ مئی کے دو مقدمات میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بارہ مئی کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی نے دو مقدمات میں وسیم اختر اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

    ملزمان کے وکلاء نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کی منتقلی کی درخواست دے چکے ہیں ان کا مؤقف تھا کہ درخواست کے فیصلے تک فرد جرم مؤخر کی جائے، عدالت نے وسیم اختر اور دیگرملزمان کے وکلاء کا اعتراض مسترد کردیا۔

    فرد جرم عائد ہونے پر وسیم اختر اور دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔ سانحہ بارہ مئی کے مقدمات میں عمیرصدیقی گرفتار جبکہ وسیم اختر سمیت19ملزمان ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے ایک اور کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت 21 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سانحہ بارہ مئی کے ایک اور کیس میں میئر کراچی پر فردِ جرم عائد

    اس کے علاوہ گزشتہ ماہ سانحہ بارہ مئی کی از سرِ نو تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ نے جے آئی ٹی اور انکوائری ٹربیونل تشکیل دینے کا حکم دیا تھا، تحقیقات کی مانیٹرنگ کے لیے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے سینئر جج مقرر کرنے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔

    سندھ حکومت کی جانب سے کمیشن بنانے کی مخالفت کی گئی اور مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ تمام متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے۔

  • توہین عدالت کیس، رکن قومی  اسمبلی عامرلیاقت پر فردِ جرم عائد

    توہین عدالت کیس، رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی عامر لیاقت پر فرد جرم عائد کردی گئی، جس کے بعد عامر لیاقت نے عدالت سے ایک مرتبہ پھر غیرمشروط معافی مانگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عامر لیاقت کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی عامر لیاقت پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    وکیل نے کہا عامر لیاقت عدالت سےایک مرتبہ پھر غیرمشروط معافی مانگتے ہیں، انہوں نے پروگرام کیا اس میں توہین عدالت کا کوئی ارادہ نہیں تھا، پروگرام کے کونٹینٹ سے کوئی ایسا تاثر پیدا ہوا ہو تو معافی مانگتے ہیں۔

    جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا آپ نے گزشتہ تاریخ پر بھی معافی مانگی تھی، مؤقف سنا آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کے لئے مقررکی تھی، مقدمے کی کارروائی میں مناسب وقت پر معافی پر غور کریں گے۔

    عدالت نے کہا توہین عدالت کی شق 204تھری کے تحت الزام عائدکیا جاتا ہے، کیا آپ الزام قبول کرتے ہے، جس پر عامرلیاقت نے فردجرم کی صحت سے انکار کیا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی معافی کی استدعا مسترد کردی تھی اور چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عامرلیاقت پرفردجرم آج ہی عائد کی جائے گی۔

    بعد ازاں وقت کی کمی کے باعث عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی تھی۔

    یاد رہے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 ستمبر تک فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کرانے کے لئے بیٹھےہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے۔

    چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پرعامر لیاقت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔ خیال رہے کہ عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی مسترد کردی

    واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پرعامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے جبکہ عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت پرنااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، توہین عدالت کیس میں عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین پر فرد جرم آج عائد کی جائے گی، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت حسین کی معافی مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 ستمبر تک فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کرانے کے لئے بیٹھےہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے۔

    چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پر عامر لیاقت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی مسترد کردی

    خیال رہے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔

    واضح رہے چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے جبکہ عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • ٹڈاپ اسکینڈل: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    ٹڈاپ اسکینڈل: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    کراچی : ٹڈاپ اسکینڈل میں عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت 25 سے زائد ملزمان پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ میں اربوں روپے کرپشن کے 26 مقدمات کی سماعت ہوئی جس دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران یوسف رضا گیلانی سمیت 25 سے زائد ملزمان پرفرد جرم عائد کی گئی تاہم ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔

    اینٹی کرپشن کورٹ نے آئندہ سماعت پر مقدمے کے گواہان کوطلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ ملزمان پرفریڈ سبسڈی کی مد میں اربوں روپے کرپشن کا الزام ہے، ملزمان کے خلاف 2012 میں 12مقدمات کے چالان پیش کیے گئے جبکہ 2016 میں مزید 14 مقدمات کے چالان پیش کیے گئے۔

    یاد رہے کہ ٹڈاپ اسکینڈل 2012 میں سامنے آیا تھا جس میں قرار دیا گیا تھا کہ جعلی کاغذات کے ذریعے جعلی کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    واضح رہے کہ ملزمان پرفریڈ سبسڈی کی مد میں اربوں روپے کرپشن کا الزام ہے جبکہ مقدمے میں 10 سے زائد ملزمان اشتہاری بھی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد :توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا تحریری جواب مسترد کرتے ہوئے 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت کی، نہال ہاشمی عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت نہال ہاشمی نے اپنا جواب جمع کروایا اور کہا کہ ہفتے کو میں نے عدالتی حکم نامے کی نقل وصول کی اور جواب داخل کردیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اپنا جواب پڑھیں، جس پر نہال ہاشمی نے اپنے جواب پڑھ کر سنایا اور کہا کہ میں نے کسی جج صاحب کا نام نہیں لیا،شفاف ٹرائل میرا حق ہے، مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھائی، کیامظلوموں کی آوازاٹھاناگناہ ہے؟

    نہال ہاشمی نے مزید کہا کہ 38سال میری زندگی میں کوئی مس ہیپ نہیں ہوا، میں حسینی ہوں بدتمیزی نہیں کرسکتا، عدالت کے لیے جان بھی حاضر ہے، ہر آدمی سے غلطی ہوجاتی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے سوال کیا کہ کیامجھے سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے؟ جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ نے ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی تضحیک کی۔

    نہال ہاشمی نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے لیے جیل گیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہکب تک ہم یہ احسان اٹھاتےرہیں گے، آپ نے بےغیرت کالفظ استعمال کیا، جس پر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں نےوہ لفظ آپ کے لیے استعمال نہیں کیا، مائی لارڈ آپ نے اسکرٹ والی بات کی اور ندامت کی ، میرے لیے معافی کیوں نہیں؟


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کو ایک بارپھرتوہین عدالت کا نوٹس جاری


    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسکرٹ والی بات توہین عدالت نہیں تھا، آپ کا جواب آگیا ہے، ہمیں کارروائی آگے بڑھانی ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ نہال ہاشمی کے تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہیں، مثالی فیصلے دیں گے۔

    سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں نہال ہاشمی کی رہائی کے بعد توہین آمیز گفتگو دوبارہ عدالت میں دکھائی گئی، جس کے بعد نہال ہاشمی نے توہین آمیز الفاظ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز الفاظ میرے نہیں ہیں، میں ایکٹنگ کر رہا تھا۔

    سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 مارچ تک جواب داخل کروانے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی باز نہ آئے، جیل سے رہائی کے بعد پھر سخت بیان


    واضح رہے کہ گزشتہ برس کراچی میں ایک تقریر کے دوران نہال ہاشمی نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حساب لینے والوں، سن لو تم کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے خاندان کے لیے زمین تنگ کردیں گے۔

    نہال ہاشمی کی توہین آمیز تقریر کے بعد انہیں توہین عدالت کے جرم میں ایک ماہ کی سزا سنادی گئی تھی تاہم رہائی کے بعد انہوں نے ایک بار پھر سخت زبان استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف الفاظ کہے تھے، جس کا چیف جسٹس نے دوبارہ نوٹس لے لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔