Tag: فرشتہ کیس

  • جو پاکستان کے مفاد میں بات نہیں  کرے گا اس کی کوئی سیاست نہیں: صمصام بخاری

    جو پاکستان کے مفاد میں بات نہیں کرے گا اس کی کوئی سیاست نہیں: صمصام بخاری

    لاہور: وزیرِ اطلاعات پنجاب صمصام بخاری کا کہنا ہے کہ جو پاکستان کے مفاد میں بات نہیں کرے گا اس کی کوئی سیاست نہیں، بلاول اور مریم کا ایجنڈا ایک ہی ہے،عوام کا نام لے کر اپنی کرپشن بچائی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ پریس کانفرنس میں کر رہے تھے، وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ مریم نواز کے ٹویٹ کو دیکھیں تو یہ حملہ کرنے والوں کے حق میں تھا، ملک دشمنی اور سیاست میں فرق کو سمجھنا چاہیے، سیاست کی ہر شخص کو اجازت ہے لیکن پاکستان دشمنی پر مبنی سیاست نہ کی جائے۔

    صمصام بخاری نے کہا کہ پختون پاکستان کے شہری ہیں، وہ ہم سے بڑے محب وطن ہیں، اور ہم سے زیادہ پاکستانی اور عزت دار ہیں، معصوم بھائیوں کا نام استعمال کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

    انھوں نے اپوزیشن رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے سے کہتے آ رہے ہیں کہ بلاول اور مریم کا اتحاد ہے، ان کا مقصد ہے پاکستان جس طرف بھی جائے لیکن ان کی کرپشن بچ جائے، بلاول بھٹو فرماتے ہیں محسن داوڑ نے تو حملہ نہیں کیا ہوگا، بات ایڈز کی ہو رہی ہے وہ محسن داوڑ کی بات کر رہے ہیں۔ خیال رہے گزشتہ روز بلاول بھٹو نے صحافی کے سوال پر کہا تھا کہ محسن داوڑ منتخب رکن ہے، وہ حملہ کیسے کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے منظور

    صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جو بیان بلاول بھٹو اور مریم نواز نے دیا وہ قابل اعتراض ہے، جو بھی نفاق کو ہوا دیتا ہے وہ ملک کی خدمت نہیں کر رہا۔

    صمصام بخاری نے چیک پوسٹ پر حملہ بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فرشتہ اور گلالئی اسماعیل والے واقعے کو استعمال کیا گیا، سیکورٹی فورسز کو ایکشن لینا چاہیے۔

    وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہم چین کے نائب صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، چین سے ہمارے تعلقات عوام سے عوام کی سطح پر ہیں، جعلی شادی اسکینڈل میں پاکستانی اور چینی شہری دونوں شامل ہیں، اس معاملے پر چینی سفیر ہمارے ساتھ ایک صٖفحے پر ہیں۔

  • فرشتہ کیس: قاتلوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، والدین کے تحفظات دور کیے جائیں، اسپیکر اسمبلی

    فرشتہ کیس: قاتلوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، والدین کے تحفظات دور کیے جائیں، اسپیکر اسمبلی

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ننھی فرشتہ کے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، کسی قومیت کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کیا گیا اور نہ ہی اس کی اجازت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرشتہ کے والدین کی اسپیکرقومی اسمبلی سے ملاقات ہوئی جس کے بعد اسد قیصر نے والدین کی 8 رکنی کمیٹی سے ملاقات کرائی جس میں چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر، ڈی آئی جی سمیت 8 افسران شامل تھے۔

    متاثرہ والدین نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ’’پولی کلینک اسپتال کے عملے کا رویہ ہتک آمیز تھا، ضلعی انتظامیہ کے افسران نے احتجاج کرنے پر انتہائی نامناسب رویہ اختیار کیا‘‘۔

    مزید پڑھیں: قوم کی طرف سے فرشتہ کے والد سے معافی مانگنے آیا ہوں: سراج الحق

    والدین کی روداد سُن کر اُن کے تحفظات سُن کر اسپیکر اسمبلی نے کمیٹی کے اراکین کو ہدایت کی کہ وہ والدین کے تحفظات دور کریں اور متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں کسی قومیت کےخلاف تعصب کامظاہرہ نہیں کیاگیا اور نہ ہی ہوگا، فرشتہ کےقاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائےگا، ملزمان کی گرفتاری میں تمام اقدامات اٹھائےجائیں گے۔

    یاد رہے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی ’’فرشتہ‘‘ نامی 10 سالہ بچی کو تین روز قبل اغوا کیا گیا، جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی تاہم والدین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور ہماری بچی کو تلاش نہیں کیا۔

    ملزمان گزشتہ روز فرشتہ کی لاش قریبی جنگل میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے، جب لواحقین کو لاش ملنے کی اطلاع ملی تو انہوں نے شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے بھی پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 6 بجے کے بعد وقت ختم ہوجاتا ہے۔

    اہل خانہ نے ’’فرشتہ‘‘ کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا آغاز کیا، جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کی۔

    یہ بھی پڑھیں: فرشتہ زیادتی و قتل کیس : ایس ایچ اوشہزاد ٹاؤن اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    آئی جی نے غفلت برتنے پر تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے زیادتی اور قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا جن میں سے دو کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلاول ابڑو نے کیس کی جوڈیشل انکوائری قائم کرتے ہوئے 7 روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق فرشتہ 15مئی کومبینہ طور پر اغواہوئی، والد نے تھانے میں اطلاع دی مگر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

    دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا بچی کاپوسٹ مارٹم مکمل ہوچکا اب اس کا فرانزک اور ڈی این اے کرایا جائے گا، مقدمہ درج کر کے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ تفتیش کے لیے 2 ایس پیز کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گئی ہے جو 7 روز میں اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔