Tag: فرنچائز کرکٹ

  • فرنچائز کرکٹ: تاریخ میں پہلی بار سگے بھائیوں نسیم، عبید نے بولنگ کا آغاز کیا

    فرنچائز کرکٹ: تاریخ میں پہلی بار سگے بھائیوں نسیم، عبید نے بولنگ کا آغاز کیا

    فرنچائز کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار دو سگے بھائیوں نسیم اور عبید نے دنوں اینڈز سے بولنگ کا آغاز کرکے منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    پاکستان سپر لیگ کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تاہم اس میچ کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ لیگز کی تاریخ میں پہلی بار دو سگے بھائی اپنی ٹیم کے لیے بولنگ کا آغاز کرتے ہوئے پائے گئے۔

    اسلام آبا یونائیٹڈ کی جانب سے پہلا اوور قومی پیسر نسیم شاہ نے کیا جبکہ دوسرا اوور ان کے چھوٹے بھائی اور پاکستان انڈر19 ٹیم کے رکن عبید شاہ نے کرایا۔

    فرنچائز کرکٹ اور پی ایس ایل کی تاریخ میں بھی یہ پہلا واقعہ ہے کہ اننگز کے آغاز میں دنوں اینڈز سے دو سگے بھائیوں نے بولنگ کی شروعات کی ہے۔ اس سے قبل عبید کو پی ایس ایل میں ان کی ڈیبیو کیپ فہیم اشرف نے پیش کی تھی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کا پریس کانفرس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عبید اپنے بڑے بھائی نسیم شاہ سے زیادہ زیادہ تیز فتار بولر ہیں۔

    پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کے افتتاحی میز کے آغاز سے قبل انھوں نے عندیہ دے دیا تھا کہ شاہ برادرز ایک ہی وقت میں پلیئنگ الیون کا حصہ ہوسکتے ہیں۔

    شاداب نے کہا کہ گزشتہ روز پریکٹس سیشن کے دوران عبید شاہ کی بولنگ کا سامنا کیا تھا، وہ واقعی اپنے بڑے بھائی نسیم شاہ سے زیادہ تیز گیند کرتے ہیں۔

  • ’’فرنچائز کرکٹ کی اجازت دینی پڑے گی ورنہ کھلاڑی ریٹائرمنٹ لے لیں گے!‘‘

    ’’فرنچائز کرکٹ کی اجازت دینی پڑے گی ورنہ کھلاڑی ریٹائرمنٹ لے لیں گے!‘‘

    سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ فرنچائز کرکٹ اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ بورڈ کو کھلاڑیوں کو اجازت دینی پڑے گی۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق بلے باز کا کہنا تھا کہ فرنچائز کرکٹ کی اجازت دینی پڑے گی ورنہ خدشہ ہے کہ پلیئرز ریٹارئرمنٹ لے لیں گے جیسا کہ عماد وسیم اور محمد عامر نے لی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیمن فلیمنگ، مائیک ہسی اور گلکرسٹ جیسے پلیئرز نے بھی آئی پی ایل کھیلنے کے لیے پہلے ریٹائرمنٹ لی تھی کیوں کہ فرنچائز کرکٹ میں پیسے زیادہ ملتے ہیں۔ پلیئرز کو 20 دنوں میں اتنے پیسے مل جاتے ہیں جتنے ایک سال میں بورڈ سے نہیں ملتے۔

    باسط علی نے کہا کہ ہمارا بورڈ کھلاڑیوں کو اتنے پیسے نہیں دیتا جتنا کہ آسٹریلین یا انگلش بورڈ اپنے کرکٹرز کو دیتا ہے۔ 80 اور 90 کے دہائی کے پلیئرز کی سوچ مختلف ہوتی تھی جبکہ اب سب کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مہنگائی بھی اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ پلیئرز کو اپنے گھر اور فیملی کو بھی دیکھنا ہے۔ بورڈ کو بیچ والا راستہ نکالنا پڑے گا۔

    سابق کرکٹر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پلیئرز ایسوسی ایشن بننا بہت ضروی ہے، نہیں بنے گی تو مسئلے مسائل ہوتے رہیں گے، کوئی سمجھدار چیئرمین آیا تو وہ ضرور پلیئرز ایسوسی ایشن بنانے کی اجازت دے گا، پھر یہ سارے مسئلے حل ہوجائیں گے۔

    نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کی سلیکشن کرتے ہوئے سلیکٹرز کو یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ کون 15 یا 12 بالز پر اچھے 25 رنز کررہا ہے۔ کون سا کھلاڑی 10 بالز پر 20 رنز بنا رہا ہے۔ ان پلیئرز کو مڈل آرڈر کے لیے نظروں میں رکھنا چاہیے تھا۔