Tag: فروخت

  • پاپ کارن مہنگے ہوجائیں گے: جھانوی کپور کی پاپ کارن بیچنے کی ویڈیو وائرل

    پاپ کارن مہنگے ہوجائیں گے: جھانوی کپور کی پاپ کارن بیچنے کی ویڈیو وائرل

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ جھانوی کپور اپنی نئی فلم کی تشہیر کے لیے سینما گھر پہنچ گئیں اور وہاں پہنچ کر انہوں نے پاپ کارن بھی بیچنے شروع کردیے۔

    بالی ووڈ اداکارہ جھانوری کپور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ سینما ہال میں کھڑی پاپ کارن فروخت کر رہی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جھانوی کپور سینما ہال میں فلم دیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کو پاپ کارن بیچ رہی ہیں، اداکارہ کا سینما ہال میں پاپ کارن بیچنے کا مقصد دراصل اپنی آنے والی فلم ملی کی تشہیر کرنا تھا۔

    4 نومبر کو ریلیز ہونے والی فلم ملی میں جھانوی کپور مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں جبکہ فلم میں ان کے ساتھ سنی کوشل اور منوج پاہوا بھی ہیں۔

    تھرلر اور خوف سے بھرپور فلم کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو پڑھائی کی غرض سے کینیڈا جانا چاہتی ہے لیکن جانے سے قبل، بھارت میں ہی فاسٹ فوڈ کے ریستوران میں نوکری کرنے کے دوران فریزر روم میں پھنس جاتی ہے۔

    فلم ملی سنہ 2019 میں جنوبی انڈیا کی ملیالم زبان میں بننے والی سپر ہٹ فلم ہیلین کا ری میک ہے جس کی ہدایت کاری بھی ہیلین فلم کے ہدایتکار ماتھو کٹی زیویئر نے دی ہے۔

    فلم کی تشہیر کے لیے جھانوی کو پاپ کارن بیچتا دیکھ کر انسٹا گرام پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

    ایک صارف نے کہا کہ جھانوی کپور نے پاپ کارن دیتے وقت دونوں ہاتھوں میں دستانے کیوں پہنے ہوئے ہیں۔

    ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کہیں سینما میں پاپ کارن کے دام مزید نہ بڑھ جائے، اب بھی خریدنے کے لیے بجٹ دیکھنا پڑتا ہے۔

    ایک اور شخص نے لکھا کہ فلم کی تشہیر کے لیے یہ لوگ کچھ بھی کر سکتے ہیں، اس وقت ان کو عوام یاد آجاتی ہے۔

  • 5 ماہ کی بچی فروخت کرنے والی ماں گرفتار

    5 ماہ کی بچی فروخت کرنے والی ماں گرفتار

    مصر میں 5 ماہ کی بیٹی فروخت کرنے والی گداگر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا، بچی کو کئی افراد نے خریدا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے حرکت میں آگئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مصر کے شہر المنصورۃ میں ایک عورت نے اپنی 5 ماہ کی بچی کو 7 ہزار مصری پونڈ میں فروخت کردیا۔

    المنصورہ شہرمیں سراغ رساں ادارے کے ڈائریکٹر کو اطلاع ملی کہ کار پارکنگ میں کام کرنے والے نے ایک بچی کو اغوا کرلیا ہے، سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے ملزم کو گرفتار کرلیا جس کے خلاف اغوا کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی۔

    ملزم نے بتایا کہ کیس اغوا کا نہیں بلکہ بردہ فروشی کا ہے، اس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے جس خاتون سے بچی خریدی ہے اسے وہ ایک عرصے سے جانتا ہے۔

    مذکورہ عورت المنصورہ شہر کی سڑکوں پر گداگری کرتی ہے، اس نے اپنی بچی ایک سوڈانی خاتون کے ہاتھوں فروخت کی۔ میرا کردار صرف ثالث کا تھا، میں نے بچی کو اغوا نہیں کیا۔

    ملزم نے یہ بھی بتایا کہ اس نے 7 ہزار پونڈ دے کر مصری خاتون سے اس کی بچی وصول کر کے ایک اور خاتون کے حوالے کی جس کا نام اسما ہے اور اس کی عمر 56 برس ہے۔

    بعد ازاں مذکورہ خاتون سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بچی کے سودے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مجبوراً یہ بچی حاصل کی ہے کیونکہ میں بے اولاد ہوں اور میں ماں نہیں بن سکتی، لبنان میں مقیم ایک مصری دوست نے مجھے یہاں مصر سے بچی خریدنے کا مشورہ دیا تھا۔

    مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے، پورا کیس پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا۔

  • میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا (فیس بک) کو برطانوی مسابقتی ادارے نے جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2020 میں فیس بک نے گفی کو خرید کر انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اس موقع پر فیس بک کے پراڈکٹ شعبے کے نائب صدر وشال شاہ نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسٹاگرام اور گفی کو اکٹھا کر کے ہم لوگوں کے لیے اسٹوریز اور ڈائریکٹ میں بہترین گفس اور اسٹیکرز کی تلاش کو آسان بنا رہے ہیں۔

    اب برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے کہا ہے کہ کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور فیس بک کو سوشل میڈیا میں اپنی طاقت میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔

    سی ایم اے کی جانب سے 2020 میں میٹا کی جانب سے 40 کروڑ ڈالرز کے عوض گفی کی ملکیت حاصل کرنے پر تحقیقات کا آغاز مسابقتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

    گفی کو متعدد سوشل نیٹ ورکس جیسے اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور ٹوئٹر کے صارفین بھی استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ میٹا اپنی مخالف ایپس کو اینی میٹڈ تصاویر کی سپلائی روک سکتی ہے یا گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    سی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ فیس بک کی ملکیت میں جانے سے برطانیہ کی ڈسپلے ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے ایک اہم کمپنی باہر ہو رہی ہے جہاں فیس بک کو پہلے ہی 50 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔

    سی ایم اے کے مطابق یہ باعث تشویش ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی کی اشتہاری سروسز کو ختم کیا جارہا ہے جس کو میٹا نے دونوں کمپنیوں کو اکٹھا کرنے پر بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فیس بک کو گفی کو فروخت کرنے پر مجبور کر کے ہم کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کا تحفظ کریں گے اور ڈیجیٹل اشتہارات میں مسابقت کو فروغ دیں گے۔

    دوسری جانب میٹا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خریداری کا معاہدہ گفی، صارفین اور اداروں کے لیے بہترین ہے۔

    میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، ہم اس کا جائزہ اور اپیل سمیت تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

  • دنیا بھر میں سانپ کے زہر کی فروخت کیوں بڑھ گئی؟

    دنیا بھر میں سانپ کے زہر کی فروخت کیوں بڑھ گئی؟

    دنیا بھر میں سانپ کے زہر کی طلب اور فروخت میں اضافہ ہورہا ہے، اس زہر کو انسانی جان بچانے والی دواؤں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سانپ کے زہر کی مانگ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، زہریلے ناگ سانپ کے علاوہ دیگر 10 سانپوں کا زہر عالمی مارکیٹ میں اچھے داموں میں فروخت ہو رہا ہے۔ زہریلے سانپوں کے نکالے گئے زہر کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں فی لیٹر 40 لاکھ روپے ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے جنگلات میں سانپوں کو پکڑ کر ان سے زہر نکالا جارہا ہے، زہر نکالنے والوں کا تعلق قبائلی غریب گھرانوں سے ہے جو زندگی گزارنے کے لیے قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے سانپوں کا زہر نکالنے پر مجبور ہیں۔

    زہر نکال کر فروخت کرنے والے غریب لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ زہر کتنے میں فروخت ہورہا ہے، اس سلسلے میں کچھ قبائلیوں سے بات کی گئی جنہوں نے بتایا کہ وہ لوگ زہریلے سانپوں کا پیچھا کرتے ہوئے ان کو پکڑ کر ان سے زہرنکالتے ہیں اور اس زہر کو جمع کرتے ہیں۔

    زیادہ مقدار میں زہر جمع ہونے پر ان سے رابطہ کرنے والے ایجنٹوں کو یہ زہر گھر کے لیے استعمال میں آنے والے سامان کے بدلے فروخت کرتے ہیں۔

    مقامی مارکیٹ میں سانپ کے زہر کی قیمت 40 لاکھ روپے فی لیٹر ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے، سانپ کا زہر نکالنے والے قبائلیوں نے بتایا کہ وہ اس کام کے لیے زہریلے رینگنے والے سانپوں کو پال رہے ہیں۔ یہ رینگنے والے جانور 12 سے 30 انڈے دیتے ہیں اور تقریباً 2 ماہ میں ان انڈوں سے بچے نکلتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دوسرے سانپوں کے مقابلے ان کو ناگ سانپ سے زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ سانپ سے نکالے گئے زہر کو شیشے کی ایک چھوٹی سی بوتل میں ربر کے ڈھکن کے ساتھ محفوظ کیا جاتا ہے۔ بروکر زہر خریدتے وقت اس کے معیار کو جانچتے ہوئے زیادہ مقدار میں اس کو خریدتے ہیں۔ اس زہر کی خریداری کے وقت ایجنٹ ایک بڑا مرغ ساتھ لاتے ہیں اور اس پر ایک چھوٹا سا زخم لگاتے ہیں۔ سانپ کے زہر کو چاقو کی نوک کے زریعہ اس مرغ کے زخم پر لگایا جاتا ہے۔ اگر یہ مرغ آدھے گھنٹے کے اندر مر جائے تو اسے معیاری سمجھا جاتا ہے ورنہ نہیں۔

    بین الاقوامی طلب

    سانپ کا زہر انسانی جان بچانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر بیرون ملک سانپ کے زہر کی مانگ زیادہ ہے۔ سانپ کا زہر امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے لیے دی جانے والے دوا میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

    ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں اس زہر کو انتہائی کم مقدار میں دوا کی تیاری اور انجکشن میں استعمال کرتے ہیں۔

  • پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی میں نایاب ہیرا فروخت کے لیے پیش

    پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی میں نایاب ہیرا فروخت کے لیے پیش

    امریکی آکشن کمپنی ستھبائی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی میں ناشپاتی کی شکل کا نایاب ہیرا نیلامی کے لیے پیش کرے گی، یہ تاریخ میں پہلا ہیرا ہوگا جو کلاسک یا ڈیجیٹل کرنسی میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سائز کے ہیرے کو پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے، اس سے قبل ڈیجیٹل کرنسی میں کوئی قیمتی سامان فروخت نہیں ہوا ہے۔

    101 اعشاریہ 38 کیرٹ کے اس ہیرے کو دا کی 10138 کا نام دیا گیا ہے، یہ دنیا بھر میں ایک سو کیرٹ سے زیادہ نیلام ہونے والے کل 10 ہیروں میں سے ایک ہے۔ نیلامی کے دوران اس ہیرے پر 10 سے 15 ملین امریکی ڈالر کی بولی متوقع ہے۔

    اس ہیرے کو ہانگ کانگ میں 9 جولائی کو فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کی قیمت کی ادائیگی کلاسک یا ڈیجیٹل کرنسیوں میں قبول کی جائے گی۔

    کمپنی کے مطابق یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جب قدیم عیش و آرام کی اشیا سب سے جدید چیز کے ساتھ فروخت کی جائیں گی۔

    گزشتہ سال مئی میں اس کمپنی نے پہلی پینٹنگ ڈیجیٹل کرنسی میں فروخت کی تھی جس کی قیمت ایک کروڑ 29 لاکھ ڈالر تھی، کمپنی کے مطابق گزشتہ برس نوجوانوں میں سفید ہیروں، زیورات اور دیگر پرتعیش اشیا کی زبردست مانگ رہی تھی۔

  • پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: وزارت صحت نے پلازما کی فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے پلازما تھراپی کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں۔ وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما تھراپی کرونا وائرس انفیکشن کا علاج نہیں ہے اور ابھی صرف تجرباتی مراحل میں ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر پلازمہ اکٹھا کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف خود بھی کاروائی کریں گے اور صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کو بھی کہیں گے۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ ہم بھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پلازما تھراپی تجرباتی طریقہ علاج ہے، ابھی اس کے رزلٹس ملے جلے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر کا کہنا ہے کہ ہمیں اتوار کے روز پلازمہ فراہم کرنے کے لیے 800 کالز آئیں کیونکہ ڈاکٹر اس کو کامیاب طریقہ علاج بتا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلازما کی خرید و فروخت اور غیر قانونی کاروبار کا نوٹس لیا جائے۔

  • لاک ڈاؤن میں ’زوم‘ ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے چونکا دینے والی خبر

    لاک ڈاؤن میں ’زوم‘ ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے چونکا دینے والی خبر

    ویڈیو کمیونیکیشنز کے سافٹ ویئر زوم سے متعلق دل دہلا دینے والی خبر سامنے آگئی، زوم کے 5 لاکھ سے زائد صارفین کا ڈیٹا بدنام زمانہ ڈارک ویب پر فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    زوم پر اس حملے کا انکشاف ایک سائبر سیکیورٹی فرم نے کیا ہے، فرم کا کہنا ہے کہ ایک ہیکر فورم پر زوم صارفین کے اکاؤنٹس کو خریداری کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

    ان اکاؤنٹس کی قیمت اعشاریہ 1 یا 2 ڈالر رکھی گئی جبکہ اکاؤنٹس مفت میں بھی دیے جارہے ہیں، فرم کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس کی تعداد 5 لاکھ 30 ہزار ہے۔

    فرم کے مطابق فروخت کیے جانے والے ڈیٹا میں پرسنل میٹنگز کے یو آر ایلز، ای میل ایڈریسز، پاسورڈز اور وہ ہوسٹ کیز شامل ہیں جن کے ذریعے ہیکر کسی بھی میٹنگ میں کسی بھی وقت شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔

    مذکورہ انکشاف کے بعد زوم کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مختلف ویب سائٹس پر اس طرح کی کارروائیاں عام بات ہیں، اس سے وہ صارفین متاثر نہیں ہوں گے جو سنگل سائن ان کے اصول پر چلتے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ البتہ ان صارفین کو خطرہ ہوسکتا ہے جو بہت سے پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس کے لیے ایک ہی ای میل اور پاسورڈ استعمال کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے اس سے قبل امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی بھی خبردار کر چکی ہے کہ مختلف پلیٹ فارمز کے علیحدہ اکاؤنٹس کے لیے ایک جیسی معلومات استعمال نہ کی جائیں۔

    سنہ 2108 میں ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا، کہ اگر کسی ایک پلیٹ فارم پر آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا ہو، اور آپ نے اسی اکاؤنٹ والا ای میل اور پاسورڈ دوسرے اکاؤنٹس کے لیے بھی مختص کر رکھا ہو، تو آپ کے تمام اکاؤنٹس اور ان کے ذریعے تمام معلومات خطرے میں ہیں۔

    زوم کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اس طرح کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے متعدد انٹیلی جنس فرمز کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں، علاوہ ازیں صارفین کو احتیاطاً اپنے پاسورڈز تبدیل کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب سائبر سیکیورٹی فرم کا کہنا ہے کہ ہیک کیے جانے والے اکاؤنٹس میں نہ صرف انفرادی اکاؤنٹس شامل ہیں، بلکہ بڑی کمپنیز کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جن میں سے ایک امریکا کا مالیاتی ادارہ سٹی بینک بھی ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے بعد جب نصف سے زائد کاروبار زندگی گھروں سے کیا جارہا ہے، ایسے میں زوم پیشہ وارانہ رابطوں کا مؤثر ترین ذریعہ ثابت ہورہا ہے تاہم اس کے ذریعے ڈیٹا چوری، ہیکنگ اور دیگر خدشات بھی سامنے آرہے ہیں۔

    زوم کے وسیع استعمال کو دیکھتے ہوئے ہیکرز نے اب اسے اپنے حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، ایسے واقعات پیش آرہے ہیں جب اداروں کے ملازمین کی ویڈیو کانفرنس کے درمیان کوئی ہیکر بیچ میں گھس آیا اور پورنو گرافی اور نسل پرستانہ مواد ڈسپلے کردیا۔

    اس طرح کی مداخلت کو ’زوم بومبنگ‘ کا نام دیا جارہا ہے۔

    زوم کی سیکیورٹی کو پرخطر سمجھتے ہوئے کئی اداروں نے اس کے استعمال پر پابندی بھی عائد کی ہے جس کے بعد کمپنی اپنے سافٹ ویئر کو محفوظ بنانے پر کام کر رہی ہے۔

  • نیلامی میں فروخت ہونے والی دنیا کی مہنگی ترین فراری گاڑیاں

    نیلامی میں فروخت ہونے والی دنیا کی مہنگی ترین فراری گاڑیاں

    دنیا بھر میں نیلامی کے ذریعے فروخت ہونے والی دنیا کی 6 مہنگی ترین فراری گاڑیاں منظر عام پر آگئیں۔

    جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ لگژری فراری گاڑیاں جو نیلامی میں فروخت ہوئیں ان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

     

    1962 فراری 250 GTO اگست 2018 میں 48,405,000 ڈالر میں فروخت ہوئی، جو دنیا کی سب سے مہنگی ترین فراری تصور کی جاتی ہے۔

    Auto Ferrari

    اسی طرح ایک ہی ماڈل کی گاڑی 1962 فراری 250 GTO اگست2014 میں 38,115,000 ڈالر میں فروخت ہوئی۔ ماڈل ایک ہی طرح کی تھی تاہم اس گاڑی کا چیچس نمبر تبدیل تھا۔

    Auto Ferrari

    1957 فراری 335 S فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 35,730,510 ڈالر میں فروخت ہوئی۔

    Auto Ferrari

    1956 فراری 290 MM نیویارک میں 2015 میں فروخت ہوئی، جس کی قیمت 28,050,000 تھی۔

    Auto Ferrari

    1967 فراری 275 GTB سترہ اگست 2013 میں فروخت ہوئی جس کی نیلامی کے دوران 25 ملین ڈالر بولی لگی، تاہم گاڑی کے مالک نے فراری کو فلاحی کاموں میں تعاون کے لیے عطیہ کردیا۔

    Auto Ferrari

    اسی طرح 1964 فراری GTB 275 اگست 2014 میں 27,940,000 ڈالر میں فروخت ہوئی۔

  • ترکی کے لیے پیٹریاٹ میزائل کی فروخت سے متعلق امریکی پیشکش ختم

    ترکی کے لیے پیٹریاٹ میزائل کی فروخت سے متعلق امریکی پیشکش ختم

    واشنگٹن:امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے بتایاہے کہ انقرہ کی جانب سے روسی 400 میزائل سسٹم خریدے جانے کے بعد ترکی کے لیے پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم کی فروخت سے متعلق امریکی پیش کش ختم ہو چکی ہے، یہ میزائل ریتھیون کمپنی ترکی کے لئے تیار کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اور نیٹو عہدیداروں نے کہاکہ روسی ایس 400 میزائل سسٹم نیٹو کے دفاعی نظام سے موافقت نہیں رکھتا ہے اور یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے زیر استعمال ایف 35 لڑاکا طیاروں کے لیے خطرہ ہے۔

    امریکا نے رواں سال اپریل میں ترکی کوایف 35 طیارے کی تیاری کے پروگرام سے علیحدہ کرنا شروع کر دیا تھا، اس سے قبل ترکی یہ باور کرا چکا تھا کہ وہ ایس 400میزائل سسٹم کی خریداری سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ذمے دار کے مطابق امریکا نے کئی بار ترکی کو آگاہ کیا کہ اگر اس نے روسی میزائلوں کی خریداری کی جانب سفر جاری رکھا تو پیٹریاٹ میزائلوں کی فروخت کی پیش کش ختم ہو جائے گی اور ہماری پیش کش اب ختم ہو چکی ہے۔

    ادھر پیٹریاٹ میزائل تیار کرنے والی کمپنی ریتھیون کے ترجمان نے امریکی وزارت خارجہ کے ذمے دار کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ترجمان کے مطابق یہ ایک حکومتی مسئلہ ہے۔

  • سعودیہ کو آرمرڈ گاڑیوں کی فروخت بند کی جائے، انسانی حقوق کی تنظیموں کا مطالبہ

    سعودیہ کو آرمرڈ گاڑیوں کی فروخت بند کی جائے، انسانی حقوق کی تنظیموں کا مطالبہ

    ٹورنٹو : انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ یمن کے تنازع میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے سبب برطانیہ اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے مملکت کو عسکری ساز و سامان کی فراہمی روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں انسانی حقوق کی 12 تنظیموں نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو پر زور دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو(وی ایل بی) ساخت کی لائٹ آرمرڈ فوجی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرے۔

    کینیڈا کے اخبار لو جرنل ڈو مونٹریال کے مطابق اکتوبر 2018 میں وزیراعظم ٹروڈو نے یہ بیان دیا تھا کہ وہ سعودی عرب کو برآمدات کی اجازت پر نظر ثانی کرنے کے خواہش مند ہیں تاہم اس کے بعد سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اپنے دستخط شدہ خط میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسی تجاہل کی مذمت کی، مذکورہ تنظیموں میں اوکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم بھی شامل ہے۔دسمبر 2018 میں ٹروڈو نے کہاکہ وہ اس عسکری ڈیل کو ختم کرنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں، اس کے بعد سے کوئی اقدام سامنے نہیں آیا۔

    مذکورہ تنظیموں نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نظر ثانی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس نے ان کوششوں کی صداقت کو مشکوک بنا دیا ہے، وفاقی انتخابات سے قبل کینیڈا کے عوام کا یہ حق ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے نظر ثانی کے نتائج کی جان کاری حاصل کریں۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہاکہ یمن کے تنازع میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے سبب برطانیہ اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے مملکت کو عسکری ساز و سامان کی فراہمی روک دی ہے۔

    اخبار نے سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت یمن میں حوثی باغیوں کی جماعت کے خلاف خانہ جنگی کو سپورٹ کر رہا ہے، حوثی جماعت ایران کے بہت قریب ہے۔

    اخبار کے مطابق 2017 میں کینیڈا نے ان لائٹ آرمرڈ گاڑیوں کے یمن کے آپریشنز میں ممکنہ استعمال کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ سال 2018 میں کینیڈا نے سعودی عرب کو (وی ایل بی)ساخت کی 127 بکتر بند گاڑیاں برآمد کی تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سال 2014 میں دستخط ہونے والے 15 ارب ڈالر کی اس ڈیل کے تحت مجموعی طور پر 928 بکتر بند گاڑیاں فراہم کی جانی ہیں۔