Tag: فروخت

  • اسلام آباد : لائسنس کے بغیر سگریٹ کی فروخت پر پابندی

    اسلام آباد : لائسنس کے بغیر سگریٹ کی فروخت پر پابندی

    اسلام آباد: ضلعی انتظامیہ نے لائسنس کے بغیر سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ، اب صرف وہی دکاندار سگریٹ فروخت کر سکے گا جس کے پاس لائسنس ہوگا نہیں تو جیل جائے گا ۔

    اسلام آباد کو سموکنگ فری زون بنانے کا فیصلہ ، لائسنس کے بغیر سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد ، خلاف ورزی پر 50 ہزار جرمانہ تین روز قید کی سزا ۔

    انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد شہر میں 1700 سے زائد دکانداروں کو لائسنس جاری کیے جائیں گے جبکہ اب تک 50 دکاندار لائسنسس حاصل کر چکے ہیں ۔ دکانداروں کے لیے لائسنس فیس بھی دوگنا سے زیادہ کردی گئی ۔

    انتظامیہ کے مطابق شہر میں امپورٹڈ سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی ہوگی لیکن تاجر اس فیصلے کے بھی مخالف ہیں ، دوسری جانب انتظامیہ نے لائسنس کے بغیر سگریٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرلی ہے ۔

  • اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    کراچی : اے آر وائی کے مقبول پروگرام سرعام کی ٹیم نے محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑوں کے ایک اور گھناؤنے جرم کو بے نقاب کردیا۔

    پروگرام میں نقل کرنے اور کرانے کا چلتا کاروبار سرعام کی ٹیم نے سرعام دکھادیا، میٹرک کے امتحانات میں نقل کیلئے پورا مرکز ہی خرید لیا گیا۔انکشاف پر سیکریٹری تعلیم حور مظہر شکریہ کے سوا کچھ نہ کہہ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امتحانی مراکز کو خرید کر طلباء و طالبات کو نقل کرانے کا کاروبار مافیا کی شکل اختیار کر گیا۔

    سرعام کی ٹیم نے میٹرک کے امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ اور عملہ کو بے نقاب کردیا، اساتذہ خود بچوں سے پیسے لے کر نقل کراتے نظر آئے اور تو اور اس میں اسکول پرنسپل بھی اہم کردار ادا  کرتے ہیں، یہ کراچی کے ایک دو نہیں بلکہ کئی امتحانی مراکز کا حال ہے۔

    علاوہ ازیں سیکریٹری میٹرک بورڈ کراچی حور مظہر نے نقل کی نشاندہی پر سرعام کی ٹیم کی کاوش کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیاہے ۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ جہاں نقل ہوتی ہے وہاں کا عملہ مکمل طور پر ملوث ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی نقل کرانے کی خبرملتی ہے وہاں کے اساتذہ اور عملے کیخلاف ایکشن لیا جاتا ہے، لیکن اس بات سے ان کو فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ اسکولز ڈائریکٹوریٹ کے انڈر میں آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈائریکٹوریٹ ان اسکولز کیخلاف کارروائی کرکے کے ان کی رجسٹریشن منسوخ کرے تو نقل کے رجحان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • گاڑیوں کی فروخت میں3 ہزار سے زائد یونٹس کا اضافہ

    گاڑیوں کی فروخت میں3 ہزار سے زائد یونٹس کا اضافہ

    کراچی: رواں مالی سال 2014-15ء کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں3 ہزار سے زائد یونٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(پاما) کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں سال بسوں کی فروخت میں کمی ہوئی تاہم قیمتوں میں اضافہ کے باوجود ٹریکٹروں، کاروں اور ٹرکوں کی فروخت میں ہونے والے اضافہ سے مجموعی فروخت میں 3 ہزار393 یونٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا نومبر2014ء کے دوران مجموعی طور پر26 ہزار214 گاڑیاں فروخت کی گئیں جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 22ہزار821 گاڑیاں فروخت کی گئی تھیں۔

  • الائیڈ بینک کے شیئرز کی فروخت کا آغاز

    الائیڈ بینک کے شیئرز کی فروخت کا آغاز

    لاہور: الائیڈ بینک کے حصص کی فروخت آج سے شروع ہوگئی ہے ۔ الائیڈ بینک کے حصص کی فلور پرائس ایک سو پانچ روپے مقرر کی گئی ہے، حکومتی کی جانب سے الائیڈ بینک کے حصص کی فروخت کا عمل آج سے شروع ہوگیا ہے اور اس کا اختتام گیارہ دسمبر کو چام پانچ بجے ہوگا۔

    حکومت اپنی تحویل میں موجود تیرہ کروڑ دس لاکھ شیئرز مالیاتی اداروں اور بڑے سرمایہ کاروں کو پیش کرے گی، حکومت نے اے بی ایل کےحصص کی قیمت اسٹاک مارکیٹ کی قیمت سے سات فیصد کم رکھی ہے ۔

    حکومت نے الیگزر سیکیورٹیز ، ایم سی بی اور اے کے ڈی سیکیورٹیز کو لیڈ مینجر مقرر کیا ہے۔

  • الائیڈ بینک کے شیئرزکل سے فروخت کئے جائیں گے

    الائیڈ بینک کے شیئرزکل سے فروخت کئے جائیں گے

    لاہور: کابینہ کی کمیٹی برائےنجکاری کے اجلاس میں آج الائیڈ بینک کے شیئرز کی فروخت کیلئے فلور پرائس طے کی جائے گی۔ نجکاری کمیشن ذرائع کے مطابق حکومتی تحویل میں موجودہ الائیڈ بینک کے دس فیصد کے شیئرز کی فروخت کیلئے آج فلور پرائس کی منظوری دی جائے گی۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کو پچاسی روپے فی شیئر کے حساب سے نو ارب ستاسی کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے ۔حکومت نے الیگزر سیکیورٹیز، ایم سی بی اور اے کے ڈی سیکیورٹیز کو لیڈ مینجرمقرر کیا ہے ۔

    الائیڈ بینک کے حکومتی حصص دس اور گیارہ دسمبر کو فروخت کئے جائیں گے۔

  • شیشم کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور فروخت جاری

    شیشم کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور فروخت جاری

    حافظ آباد : کروڑوں روپے مالیت کے شیشم کے درخت بااثر افراد کی سرپرستی میں کاٹ کر فروخت کئے جارہے ہیں۔ درخت ماحول دوست ہیں۔مگر انہیں ختم کرنے کے لئے دشمن موجود ہیں۔

    حافظ آباد کے نواحی گاؤں گاجرانوالی میں ایک سو تین کنال پر پھیلے ہوئے تھے کروڑوں روپے کی مالیت کے شیشم کے درخت۔ لیکن اب یہاں صرف رہ گئی ہے مٹی۔یہ زمین حکومت پنجاب کی ملکیت ہے جہاں شیشم کے درختوں کو علاقے کے بااثر افراد کی نگرانی میں کاٹ کر فروخت کیا جارہاہے۔

    اہل علاقہ نے دو ماہ پہلے اس واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ جلالپور بھٹیاں میں درج کرائی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ڈی سی او اور ڈی پی اوحافظ آباد کو بھی درخواست دی گئی اورعلاقے کے لوگوں نے اس چوری پر احتجاج بھی کیا لیکن کچھ فرق نہ پڑا۔

  • اوجی ڈی سی ایل کے حصص کی فروخت کا منصوبہ مؤخر

    اوجی ڈی سی ایل کے حصص کی فروخت کا منصوبہ مؤخر

    اسلام آباد: کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے اوجی ڈی سی ایل  کے دس فیصد حصص کی فروخت کا منصوبہ مؤخر کردیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیتمتوں اور معیشت میں بہتری کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

    حکومت کو او جی ڈی سی ایل کے دس فیصد حصص کی فروخت سے اکیاسی سے تیراسی کڑور ڈالرز حاصل ہونے کی توقع تھی تاہم بک بلڈنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اوجی ڈی سی ایل کی فی شئیر قیمت دو سو سولہ روپے مقرر کی گئی تھی جو حکومتی توقع سے کافی کم ہے۔

    گزشتہ روز نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اوجی ڈی سی ایل کے شیئرز کی فروخت سے زیادہ سے زیادہ اٹہتر کڑوڑ ڈالرز حاصل ہونگے۔

  • سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی:ٹریکٹرزکی فروخت میں اضافہ

    سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی:ٹریکٹرزکی فروخت میں اضافہ

    کراچی: سیلز ٹیکس کی شرح کم ہونے کے باعث رواں مالی سال ٹریکٹر کی پیداوار بڑھ گئی ہے۔ جولائی سے ستمبر تک فروخت میں بھی پچاسی فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران گیارہ ہزار آٹھ سو چھیانوے ٹریکٹر بنائے گئے جو پچھلے مالی سال کے اِسی عرصے کے مقابلے میں پچاسی فیصد زائد ہیں۔

    جولائی سے ستمبر تک نو ہزار تین سو تریسٹھ ٹریکٹر فروخت کئے گئے۔

  • پیٹرول پمپس مالکان نے حکومتی احکامات کی دھجیاں اُڑادیں

    پیٹرول پمپس مالکان نے حکومتی احکامات کی دھجیاں اُڑادیں

    کراچی: پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پمپ مالکان اپنی من مانی سے بازنہیں آئے۔ملک کے مختلف شہروں میں پیڑول مصنوعات مقررہ قیمتوں پر فروخت نہیں کی جارہی ہیں۔

    ملک میں پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد عوام نے سکھ کا سانس لیا تاہم پیٹرول پمپ مالکان کی من مانیوں نے عوام سے ان کی خوش چھین لی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پمپ اسٹیشنز کے مالکان اپنی مرضی کی قیمت پر ہی پیٹرول فروخت کرنے پر اڑے ہوئے ہیں۔ چمن میں پیٹرول پرانی قیمتوں پر فروخت کرنے والے چودہ پمپ مالکان کو حراست میں لے لیاگیا.

    گھوٹکی میں بھی پیٹرول نئی قیمت پر فروخت نہیں کیا جارہا ہے ۔اطلاعات کے مطابق مختلف شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل سو روپے لٹر فروخت کیا جا رہا ہے ۔روجھان میں پٹرول پمپ مالکان نےایندھن کی فراہمی بند کردی جس سے عوام کو مشکلات کا سامناہے۔

  • سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    کراچی: سونے کی صنعت پرحکومت کی جانب سے ایک کاری ضرب ماردی گئی۔ سو نے کی فروخت پر عائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ کردیا گیا۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی حصول کیلئے نوٹسز ارسال کردئیے۔

    آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون چاند کے مطابق ایف بی آر نے سونا فروخت کرنے والے بیوپاریوں کو سیلز ٹیکس کے نوٹسز ارسال کردئیے ہیں ۔ ان نوٹسز میں سونےکی فروخت پر عائد سیلز ٹیکس میں دس فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

    ایف بی آر نے نوٹسز میں ایک تولہ سونے پرآٹھ ہزار پانچ سو روپے سیلز ٹیکس عائد کیا جو پہلے صرف آٹھ سو پچاس روپے تھا۔ صرافہ مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اس اقدام سے سونے کے بیو پاریوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافے سے سونا عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے ۔

    اس ضمن میں جیولرز کی تنظیموں نے ایف بی آر اور وزیر خزانہ سے رجوع کرلیا ہے، جیولرز کے مطابق ٹیکس میں اضافے سے دبئی بھارت اور دیگر ممالک سے درآمد اور اسمگل شدہ زیورات کی کھپت بڑھ جائے گی جو کہ محصولات میں کمی کا باعث بنے گی۔