Tag: فروغ نسیم

  • انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، فروغ نسیم

    انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، فروغ نسیم

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں سب سے بڑا مسئلہ انسانی حقوق کا ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں عالمی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کررہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کا قتل عام ہورہا ہے، کشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے۔

    بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث ہے، بھارت علی الاعلان مقبوضہ کشمیر میں عالمی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    وزیر قانون فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ظلم اور بربریت سب کے سامنے ہے، پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لے کر چل رہا ہے۔

  • جج ارشدملک کیخلاف ویڈیو  کانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، فروغ نسیم

    جج ارشدملک کیخلاف ویڈیو کانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، فروغ نسیم

    اسلام آباد : وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا جج ارشدملک کیخلاف ویڈیوکےمعاملےکانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، حکومت قانون اور انصاف کے ساتھ  کھڑی ہےکسی کوعدلیہ پردباؤ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائےگی  جبکہ شہزاد اکبر کا کہنا تھا جب تک منی ٹریل نہیں  دیتےنوازشریف کی سزا ختم نہیں ہو سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق جج ارشدملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاداکبر نے پریس کانفرنس کی۔

    وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا جج ارشدملک سےمتعلق ویڈیوپرجوکارروائی ہونی ہے وہ ضرورہوگی، جج ارشد ملک کو وزارت قانون کو رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے اور انھیں مزیدکام سے روک دیاگیا ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا جج ارشدملک کہتےہیں میں نےفری اینڈفیئرفیصلہ دیاہے ، بیان حلفی میں لکھا ہے دباؤ تھا اس کے باوجود فری اینڈ فیئر فیصلہ دیا، سماعت کےدوران جج پر دباؤ سے متعلق سزا قانون میں موجود ہے، جج پر دباؤ ڈالنے سے متعلق10 سال سزا ہوسکتی ہے۔

    دوران سماعت جج پردباؤڈالنے کی سزادس سال تک ہوسکتی ہے

    وزیرقانون نے کہا جب تک اس شاخسانے کا فیصلہ نہیں آتا، سزا اور جزا کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، جج ارشد ملک سے متعلق فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کوئی مجرم ٹھہرگیا اور سزا کاٹ رہا ہے تو اس کی سز ا معطل نہیں ہوتی، حکومت قانون وانصاف کے ساتھ کھڑی ہے، کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ عدلیہ پر دباؤ یا تنقید کی جائے، جج صاحب نے بیان حلفی میں شکایت کی ہے ان پر دباؤ تھا۔

    فروغ نسیم نے کہا بیان حلفی اصل کیس کی میرٹ پر اثر انداز نہیں ہوگا، بیان حلفی یا ویڈیو سے لندن فلیٹ کی منی ٹریل کا کوئی واسطہ نہیں، جج ارشد ملک کیخلاف ویڈیو کے معاملے کا نواز شریف کیسز سے تعلق نہیں، چیئرمین نیب، ڈپٹی اور پراسیکیوٹر31بی کے تحت کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔

    بیان حلفی اصل کیس کی میرٹ پراثراندازنہیں ہوگا

    وزیرقانون کا کہنا تھا سوال کیاگیابیان حلفی جمع کرانےمیں تاخیرکی گئی، کبھی ایک دن کی تاخیرکی اہمیت ہوتی ہے کبھی24 سال کی بھی اہمیت نہیں ہوتی،  جیسے ہی رجسٹرار کا خط ملاسب سے پہلے جج ارشدملک کو کام سے روک دیا۔

    انھوں نے کہا آج بھی اصل مسئلہ منی ٹریل کاہی ہے، لندن میں اپارٹمنٹس کی منی ٹریل تودیناپڑےگی، کوئی جج اس لیےتعینات نہیں کروں گا کہ کسی کو  سزا اور کسی کو رہا کردے، جج کی تعیناتی میرٹ پرکی جائےگی۔

    معاون خصوصی شہزاداکبر


    معاون خصوصی شہزاداکبر کا کہنا تھا اسلام آباد ہائی کورٹ کا خط ملنے کے بعد ضروری تھا عوام کوآگاہ کیا جائے، جج ارشد ملک کا بیان حلفی بھی خط کے ساتھ  موصول ہوا ہے، بیان حلفی سے ظاہر ہوتا ہے، جیسا پاناما کیس میں بھی ایک مافیا کا ذکرتھا، یہ ایک پوری داستان ہے جو سفارش سے شروع ہو کر دھمکیوں پر ختم ہوتی ہے، پاناما کیس میں سسلین مافیا کا ذکر کیاگیاتھا۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ بیان حلفی میں کہاگیاپیشیوں کے دور میں جج صاحب کی میٹنگ بھی کرائی گئی، مجھےنہیں بتایاگیا اور میری میٹنگ بھی فکس کی گئی ، جج صاحب کہتے ہیں مجھے ابتدامیں 10کروڑ کی آفرکی گئی ، بیان حلفی سے واضح ہے یہ سارا سلسلہ تعیناتی سے شروع ہوتا ہے۔

    بیان حلفی سےواضح ہےساراکھیل مافیا کاہے

    معاون خصوصی نے کہا تینوں کیسز جج بشیراحمد کی عدالت میں چل رہے تھے، ایسا لگتا ہے جج ارشدملک کی عدالت میں کیسز اثر اندازی سے منتقل کرائے گئے، ناصر جنجوعہ سے متعلق عوام جانتے ہیں کیونکہ پیشیوں میں وہاں ٹھہراؤ ہوتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا بیان حلفی سے واضح ہے سارا کھیل مافیا کا ہے، ملتان کی ایک ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میلنگ شروع ہوتی ہے، بیان حلفی میں کہاگیا ہے ملتان کی ویڈیو پر بلیک میل کیا جاتا ہے، یہ بھی حیرت انگیز ہے سماعتوں کےدوران نوازشریف ملاقات کرتے ہیں ۔

    ،شہزاداکبر نے کہا ناصربٹ باقاعدہ ریکارڈنگز کر کے لے جاتا تھا، ناصر بٹ جج ارشدملک کوکہتاہےمیاں صاحب مطمئن نہیں جاتی امرا چلیں، بیان حلفی میں لکھا ہے ناصر بٹ بلیک میلنگ اور دھمکیاں دیتاہے، جاتی امرامیں نواز شریف سے ملاقات کرائی جاتی ہے، سعودی عرب میں حسین نواز سے ملاقات کرائی جاتی ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا جج کو ویڈیو دکھانے کے بعدایک اسکرپٹ دیا جاتاہے اور کہا جاتاہے پڑھ کر سنائیں، جج کوکہا اسکرپٹ پر عمل کرنا ہے، عمل نہ کرنے ویڈیو پھیلا دیں گے، بیان حلفی کے مطابق مخصوص ٹیم بنائی گئی جوباقاعدگی سے بلیک میلنگ کرتی ہے۔

    مرضی کا فیصلہ لینےکیلئےکیسزجج ارشدملک کی عدالت منتقل کرائےگئے

    انھوں نے مزید کہا نوازشریف کےکیسزکوسیاست کی نظرکرنےکی کوشش کی جارہی ہے اور کیسزمیں بھی سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، احتساب کےعمل کےخلاف بھی ایک مخصوص پروپیگنڈا کیاجارہا ہے، مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے کیسز جج ارشد ملک کی عدالت منتقل کرائے گئے ، جج کے مرضی پر نہ چلنے پر سفارش اور پھر سلسلہ دھمکیوں تک چلاگیا۔

    جب تک منی ٹریل نہیں  دیتےنوازشریف کی سزاختم نہیں ہوسکتی

    شہزاداکبر خفیہ ویڈیوسےمتعلق سائبرکرائم ایکٹ پر بھی غور ہورہا ہے، خفیہ ویڈیوبنانے سے متعلق جج بھی درخواست گزاربن سکتےہیں، دیکھنا ہے سائبر کرائم  سے متعلق درخواست کون دے رہا ہے، خفیہ ویڈیوبنانےسےمتعلق جج صاحب بھی درخواست دے سکتے ہیں، جب تک منی ٹریل نہیں  دیتے نواز شریف  کی سزا ختم نہیں ہوسکتی۔

  • جج ارشد ملک نیک اور ذمہ دار آدمی ہیں: فروغ نسیم

    جج ارشد ملک نیک اور ذمہ دار آدمی ہیں: فروغ نسیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک نیک اور ذمہ دار آدمی ہیں، اگر جج صاحب دباؤ میں تھے بھی تو کیا لندن فلیٹس کا معاملہ ختم ہو جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون و انصاف نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جو قانون ہے سامنے رکھوں گا، یہ حکومتی مؤقف نہیں ہوگا، ناصر بٹ نے جو کچھ کیا وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ناصر بٹ نے جو کیا قانون کے مطابق اس کی 6 ماہ سزا ہے، بغیر کسی تحقیق کے ویڈیو کا سہارا لینے والے کو بھی سزا مل سکتی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے ویڈیو تحقیق کی جاتی پھر پریس کانفرنس کرنی چاہیے تھی، ناصر بٹ ان کے آدمی ہیں تو ویڈیو موجود تھی تو عدالت میں پیش کیوں نہ کی، اس ٹیپ سے نواز شریف کو کیس میں کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ویڈیو ٹیپ کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا: فردوس عاشق اعوان

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ویڈیو ٹیپ فیصلے سے پہلے پیش کیا جاتا، اب کچھ نہیں ہو سکتا، ویڈیو ٹیپ کے بعد کیا لندن فلیٹس سمیت دیگر چیزیں ختم ہو جاتی ہیں؟

    خیال رہے کہ آج پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کے حوالے سے ایک متنازع ویڈیو آڈیو ٹیپ پیش کی۔

    جس پر مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اس ٹیپ کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا، یہ دراصل ن لیگ کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کی کوشش ہے، ویڈیو کو دیکھا جائے گا کہ کیا وہ اصلی ہے یا ٹیمپرڈ، اس ٹیپ کی فرانزک کے بعد سب سامنے آ جائے گا۔

  • حکومت کا سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ، ڈرافٹ تیار

    حکومت کا سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ، ڈرافٹ تیار

    اسلام آباد: حکومت نے سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں وزارتِ قانون نے ترامیم پر مبنی ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کچھ دن قبل سائبر کرائم کے حوالے سے نئے رولز بنائے گئے ہیں، سائبر کرائم قانون میں ترمیم لائی جا رہی ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بھی اس سلسلے میں کام کرنے کی ہدایت ہے، رولز کو حتمی شکل دیتے ہی ترمیمی مسودہ کابینہ میں پیش کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نئے رولز سے قانون میں موجود بہت سی خامیاں دور اور چیزیں بہتر ہو جائیں گی، سائبر کرائم قانون کو بیلنس کرنے کی ضرورت تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کی کارروائی، خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    وزیر قانون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی و انسانی حقوق کو بھی دیکھنا ہے، آزادیٔ اظہارِ رائے پر قدغن نہیں ہونی چاہیے، تاہم ریاست مخالف اور غلط خبروں کی حوصلہ شکنی بھی ضروری ہے۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ 70 سالہ تاریخ ہے، قوانین ارتقائی عمل سے گزرتے رہتے ہیں، قوانین میں موجود سقم کو دور کیا جاتا ہے، اس وقت نئے رولز پر کھل کر بات نہیں کر سکتا جب تک منظوری نہ ہو جائے۔

  • چیئرمین نیب کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ اچھا کام کررہے ہیں، فروغ نسیم

    چیئرمین نیب کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ اچھا کام کررہے ہیں، فروغ نسیم

    کراچی: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ایماندار انسان ہیں، ہم ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہ اچھا کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے ایم کیو ایم افطار ڈنر میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا چیئرمین نیب سے کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے، حکومت چاہتی ہے چیئرمین نیب کام کریں، وہ ایمانداری سے کام کررہے ہیں۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسی کی وجہ سے حکومت کرنا مشکل کام ہے، عمران خان اگر وزیراعظم نہ ہوتے تو آج ڈالر پتا نہیں کہاں پہنچ جاتا، ماضی کے قرضوں کی وجہ سے موجودہ حکومت کو قرضے لینا پڑ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب پرالزام لگانے والی خاتون ایک ڈرائیورکی بیٹی ہے، سردار اعظم رشید

    وزیر قانون نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بڑے پیمانے پر قرضے لیے، قرضہ اتارنے کے لیے قرضے لینا پڑ رہے ہیں، حکومت صحیح سمت میں کام کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان، خالد مقبول سمیت حکومت کا ایجنڈا کھانا پینا نہیں ہے، حکومت کا ایجنڈا ملکی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے، بہت مشکل سے ایک حقیقی جمہوری حکومت آئی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں فروغ نسیم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا حق ہے کوئی بھی تحریک چلائیں، اپوزیشن والے اگر حکومت گراسکتے تو بہت پہلے گرا چکے ہوتے، جو اپوزیشن کا کام ہے وہ کریں جو ہمارا کام ہے وہ ہم کررہے ہیں، ہم تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں۔

  • شبرزیدی کو چیئرمین ایف بی آر مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، فروغ نسیم

    شبرزیدی کو چیئرمین ایف بی آر مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، فروغ نسیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا ہے کہ شبرزیدی کی تقرری کی مخالفت کرنے والے عناصر درحقیقت میرٹ کی پالیسی کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شبرزیدی کی تقرری کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے ارکان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا شبرزیدی کو ایف بی آر کا چیئرمین مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔

    فروغ نسیم نے مزید کہا کہ شبرزیدی کی تقرری کی مخالفت کرنے والے عناصر درحقیقت میرٹ کی پالیسی کے خلاف ہیں۔

    وزیر اعظم، شبر زیدی ملاقات: ملکی مالیاتی نظام سےمتعلق تبادلہ خیال

    اس سے قبل گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے نامزد چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ملکی معاشی صورت حال سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے شبر زیدی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات سے متعلق اپنے وژن سے آگاہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے ٹیکس امور کے ماہرشبرزیدی کو ایف بی آر کا چیئرمین تعینات کیا تھا۔

    شبر زیدی ٹیکس امور کے ماہر اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور وہ 2013ء کے انتخابات سے قبل بننے والی سندھ کی عبوری حکومت میں وزیر بھی رہے ہیں۔

  • آئینی ترمیم کے ذریعے پارلیمانی سے صدارتی نظام کی طرف جا سکتے ہیں: فروغ نسیم

    آئینی ترمیم کے ذریعے پارلیمانی سے صدارتی نظام کی طرف جا سکتے ہیں: فروغ نسیم

    لاہور: وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پاکستانیوں کو ایک موقع دینا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پروگرام دی رپورٹرز میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کاہدف دو نمبری کے کلچر کا مکمل خاتمہ ہے.

    [bs-quote quote=”ایمنسٹی اسکیم آخری موقع ہے، عمران خان کامشن ہے کہ کرپشن کے خلاف کارروائی ہوگی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر قانون”][/bs-quote]

    وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم آخری موقع ہے، عمران خان کامشن ہے کہ کرپشن کے خلاف کارروائی ہوگی، کراچی چیمبر سمیت تاجر برادری نے ایک موقع کا مطالبہ کیا، اس کا مقصد محصولات میں اضافہ نہیں ہے.

    فروغ نسیم نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کے بعد ایکشن ہوگا، کوئی چانس نہیں ملے گا، کرپشن کے خلاف میڈیا کی ذمہ داریاں بڑھنے والی ہیں، ایمنسٹی اسکیم کا مقصد محصولات میں اضافہ نہیں، کرپشن نے معیشت کا جو حال کیا ہے، وہ بیان نہیں کیا جا سکتا.

    انسداد دہشت گردی ایکٹ میں اکنامک ٹیررازم شامل کررہے ہیں، ایمنسٹی اسکیم سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے، اس پر مشاورت جاری ہے، آئینی ترمیم سے پارلیمانی سے صدارتی نظام کی طرف جا سکتے ہیں.

    وزیرقانون ریفرنڈم کی آئینی حیثیت پارلیمنٹ سے زیادہ ہے، عوام اگرکوئی چیزچاہیں، تو اسے کوئی نہیں روک سکتا.

  • جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے سے کیس پر فرق نہیں پڑے گا: وفاقی وزیر قانون

    جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے سے کیس پر فرق نہیں پڑے گا: وفاقی وزیر قانون

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے سے کیس پر فرق نہیں پڑے گا۔ ملزمان کو سنے بغیر ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو سنے بغیر ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے، وزارت داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لسٹ عدالت میں پیش کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل اسی طرح چلنا چاہیئے۔ جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے سے کیس پر فرق نہیں پڑے گا۔ ملزمان کو اپنا دفاع پیش کرنے کا پورا پورا حق ہے۔

    وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ حکومتی نمائندوں کے خلاف ثبوت ملیں گے تو نام ای سی ایل میں ہوگا۔ نام تب ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے جب ملک سے فرار کا خدشہ ہو۔ حکومت ہر وہ کام کرے گی جس سے قانون کی حکمرانی ہو۔

  • منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کی ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزرا سے تفتیش

    منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کی ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزرا سے تفتیش

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں دو وفاقی وزرا سے پوچھ گچھ کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آج ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے دو وفاقی وزرا منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہوئے.

    وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم  سے آج ایف آئی دفتر میں دو گھنٹے تفتیش ہوئی.

    دونوں وزرا پر ایم کیو ایم کے ذیلی فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں پیسے جمع کروانے کا الزام ہے، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے بارے میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس سے لندن سیکریٹریٹ کے اخراجات بھی برداشت کیے جاتے تھے.


    مزید پڑھیں: خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری


    خالد مقبول صدیقی اس وقت ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ہیں، جب کہ بیرسٹر فروغ نسیم پارٹی رہنما ہیں اور اس وقت سینیٹر ہیں.

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں منی لانڈرنگ میں ملوث میئر کراچی وسیم اختر سمیت 726 افراد کے ناموں کی فہرست جاری کی ہے۔

    یاد رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ 2017 میں کراچی میں درج ہوا تھا.

  • شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    لاہور: وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریرتوہین عدالت کے زمر ے میں آسکتی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پرواگرم دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں زیرسماعت کیس پربات  کرنا مناسب نہیں، یہ باتیں عدالت میں کی جانی چاہیے تھیں۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ شہبازشریف نے اسمبلی میں95 فی صد کیس ہی پر بات کی، پارلیمنٹ میں وہی ہونا چاہیے، جو قانون کہتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب کو ریمانڈ میں اضافے کا اختیار ہے. نیب قانون کے تحت ملزم کو تحقیقات کے لئے گرفتار کرسکتا ہے.


    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب نے شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے لیا


    انھوں نے کہا کہ زیرسماعت مقدمے پرکہیں اوربات کی جائے ، تو  توہین عدالت تصور ہوگی، آرٹیکل 204 کے تحت شہبازشریف کی تقریر توہین عدالت کی زد میں‌ آسکتی ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف معاملے پرپارلیمانی کمیٹی کامطالبہ غیرآئینی ہے، نیب کی کارروائی پرپارلیمنٹ کا کوئی عمل دخل نہیں، اسپیکرقومی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بہت اچھی روایت قائم کی.

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے بیان سے  پاکستان کے چین اورترکی سےتعلقات خراب نہیں ہوں گے،  نیب آزادادارہ ہے، وفاقی حکومت کوئی مداخلت نہیں کررہی۔