Tag: فریج

  • اے آئی فریج متعارف، خاصیت حیران کر دے گی!

    اے آئی فریج متعارف، خاصیت حیران کر دے گی!

    مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلیجنس مختصراً اے آئی) زندگی کے ہر شعبے میں قدم جما رہی ہے اب حیران کن خصوصیات والا فریج متعارف کرا دیا گیا ہے۔

    ٹیکنالوجی کے بدلتے رجحانات کے ساتھ مختلف کمپنیاں بھی اے آئی ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے لوگوں کے لیے نت نئی مصنوعات پیش کر رہی ہیں جو حیرت انگیز خصوصیات کے حامل ہیں۔

    گھروں میں عام طور پر فریج کھانے پینے کی اشیا سے بھرے ہوتے ہیں تاہم مشکل اس وقت ہوتی ہے جب اچانک مہمان آجائیں اور آپ فریج کھولیں تو معلوم ہو کہ اس میں رکھا گوشت، چکن، سبزی یا دیگر اشیا استعمال ہوچکی ہیں۔

    تاہم اب اس مسئلے کا حل بھی تلاش کر لیا گیا ہے اور ایک مشہور بین الاقوامی کمپنی (سام سنگ) نے اب ایک ایسا اسمارٹ فریج متعارف کرایا ہے جو اپنے اندر رکھی گئی اشیا میں کمی پر آپ کو آگاہ کر دے گا۔

    سام سنگ نے حال ہی میں آنے والی ٹیکنالوجی کا اعلان کیا ہے۔ اس اے آئی فریج میں آپ جو اشیا بھی رکھیں گے وہ ان اشیا کو Instacart ایپ میں خودبخود شامل کر دے گا اور جب کوئی بھی شے اس میں کم ہو جائے گی تو وہ انسٹا کارٹ پر آپ کو ضروری اشیا کی فہرست بھیجے گا تاکہ اس کی بروقت خریداری کر کے مستقبل کی پریشانی سے بچ سکیں۔

    32 انچ کا سام سنگ بیسپوک فریج اس ماہ کنزیومر الیکٹرانکس شو (سی ای ایس) میں پیش کیا جائے گا۔

  • فریج میں رکھی کون سی اشیاء خطرناک انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے؟

    فریج میں رکھی کون سی اشیاء خطرناک انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے؟

    موجودہ دور میں فریج کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہے کیونکہ ہم اس میں کھانے کی بہت سی اشیا محفوظ کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ فریج میں رکھی بعض چیزیں ہمیں انفیکشن میں مبتلا کر سکتی ہیں، جو خاص طور پر حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں؟

    ہم قربانی کا گوشت کئی مہینے فریج میں محفوظ رکھتے ہیں، اور روزمرہ کے کھانے بھی فریج میں رکھتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ فریج میں رکھی کون سی اشیا خطرناک انفیکشن کا باعث بن سکتی ہیں؟

    ماہرینِ صحت اریج ہارون نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ بیکٹیریا، وائرس اور فنگس ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔ اکثر خواتین بچا ہوا کھانا جیسے کٹی ہوئی پیاز یا پھینٹا ہوا انڈہ فریج میں رکھ دیتی ہیں، جو نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ اس سے بیکٹیریا پھیلتا ہے۔

    ماہرینِ صحت کا کہنا تھا کہ فریج میں ایک چیز پر بیکٹیریا لگنے سے وہ دیگر اشیا پر بھی پھیل سکتا ہے، جو انفیکشن کا سبب ہونے کا ذمہ دار ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    اریج ہارون نے بتایا کہ ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ کا ہے، فریج کا مقصد یہ ہے کہ اس میں درجہ حرارت برقرار رہے، لیکن بار بار فریج کھولنے اور لمبی لوڈشیڈنگ سے یہ ممکن نہیں رہتا، فریج عام طور پر 4 سے 6 گھنٹے تک درجہ حرارت برقرار رکھ سکتا ہے، لیکن اگر 12 گھنٹے تک بجلی نہ ہو تو فریج میں رکھی چیزیں خراب ہو جاتی ہیں۔

    کام کرنے والی خواتین جو کھانا پکاکر فریز کرتی ہیں؟ ان کے بارے میں ماہر صحت کا کہنا تھا کہ کھانا فریز کریں اور جتنا استعمال کرنا ہو، اتنا ہی نکالیں کیونکہ فریز کرنے سے بیکٹیریا اور وائرس کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

    فریج میں رکھی ڈبل روٹی پر لگنے والے فنگس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک جگہ فنگس لگنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پوری روٹی میں پھیل چکا ہے، لیکن ہمیں نظر نہیں آتا۔ جب ہم وہ کھاتے ہیں تو فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو جاتے ہیں، فوڈ پوائزننگ کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم فریج میں رکھا ہوا 2 یا 3 دن پرانا کھانا کھا لیتے ہیں۔

    ای کولی نامی بیکٹیریا کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ عام بیکٹیریا ہے، جو ٹھنڈے درجہ حرارت میں سست ہو جاتا ہے لیکن ختم نہیں ہوتا، آلودہ گوشت میں ای کولی بیکٹیریا پایا جاتا ہے اور عموماً ہماری آنتوں میں بھی پایا جاتا ہے۔

    اریج ہارون کا کہنا تھا کہ جب گوشت کو 140 ڈگری سے اوپر پکایا جائے تو زیادہ تر بیکٹیریا مر جاتے ہیں، لیکن گوشت کی غذائیت کم ہو جاتی ہے۔

    خیال رہے اسی حوالے سے ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اپنی زندگی میں 60 فیصد خواتین اس انفیکشن میں مبتلا ہوتی ہیں جس میں اہم کردار فریج کا بھی ہے، تحقیق کے مطابق 1990 سے 2019 تک تقریباً 70 فیصد کیسز اسی انفیکشن کے سامنے آئے ہیں۔

  • خاتون کی لاش کے ٹکڑے فریج میں رکھنے والے ملزم  نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    خاتون کی لاش کے ٹکڑے فریج میں رکھنے والے ملزم نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    بھارت کی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں خاتون کو قتل کر کے لاش کے 30 ٹکڑے فریج میں رکھنے والے ملزم نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 29 سالہ مہالکشمی بنگلورو میں شوہر سے علیحدگی اختیار کرکے تنہا زندگی بسر کررہی تھی، جس کی لاش 21 ستمبر کو بنگلورو کے فلیٹ میں فریج سے برآمد کی گئی تھی، جسے 30 ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کے قتل کے مرکزی ملزم کی شناخت مکتیراجن پرتاپ رائے کے نام سے ہوئی تھی، اس نے اوڈیشہ (سابقہ اڑیسہ) میں خودکشی کر لی۔

    ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) بنگلورو سینٹرل، شیکھر ایچ ٹیکانا کے مطابق مرکزی ملزم مکتیراجن پرتاپ رائے، نے پولیس کے تعاقب کے دوران انتہائی قدم اٹھالیا۔

    صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور کا کہنا تھا کہ پولیس کے پاس ملزم کے اوڈیشہ میں ہونے کی معلومات تھیں، اور اس کی گرفتاری کے لیے متعدد ٹیمیں کام کررہی تھیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے رائے کو مرکزی ملزم کے طور پر شناخت کیا اور اس کے فرار ہونے کے بعد اوڈیشہ کے مختلف مقامات پر اس کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا جا رہا تھا۔

    پی ٹی ٹیچر کی چھٹی جماعت کی مسلم طالبہ سے زیادتی، ملزم گرفتار

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ کیس سے متعلق کئی افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، لیکن دستیاب شواہد کی بنیاد پر رائے کو مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔

  • خاتون کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے فریج میں رکھنے والا ملزم کون؟

    خاتون کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے فریج میں رکھنے والا ملزم کون؟

    بنگلورو: بھارت کے شہر بنگلورو میں خاتون کے لرزہ خیز قتل کے بعد لاش ٹکڑے فریج میں چھپانے والے ملزم کی شناخت ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے اور اسے گرفتار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بنگلورو سٹی پولیس کمشنر بی دیانند نے بتایا کہ تمام زاویوں سے تحقیقات کررہے ہیں اور اصل ملزم کو شناخت کرلیا گیا ہے۔ ملزم باہر کا آدمی ہے، ہم فی الحال معلومات نہیں دے سکتے۔ کیونکہ اس سے ملزم کو روپوش ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ بنگلورو کے ایک مکان سے ہفتے کے روز ایک خاتون کی نعش کے 30 ٹکڑے ملے تھے، مہا لکشمی سنگل بیڈ روم مکان میں تنہا رہتی تھی۔

    خاتون کا تعلق نیپال ہے لیکن اس کا خاندان 30 سال قبل کرناٹک منتقل ہوگیا تھا اور خاتون شوہر سے علیحدہ ہو کر بنگلورو میں زندگی گزار رہی تھی، جبکہ اس کا سابق شوہر کسی دوسرے شہر میں کام کرتا ہے۔

    پی ٹی ٹیچر کی چھٹی جماعت کی مسلم طالبہ سے زیادتی، ملزم گرفتار

    پولیس کو جب فریج سے نعش کے ٹکڑے ملے وہ مسخ شدہ حالت میں تھی اور اس میں کیڑے پڑ گئے تھے، پولیس کو شبہ ہے کہ نعش کے ٹکڑے ملنے سے دو ہفتے قبل اس کو قتل کیا گیا تھا۔

  • خبردار ! چار اشیاء فریج میں رکھنا انتہائی خطرناک ہیں

    خبردار ! چار اشیاء فریج میں رکھنا انتہائی خطرناک ہیں

    ہم روزانہ بہت سی ایسی عادات اپناتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے خطرناک ہیں، ان میں سب سے اہم کچھ سبزیوں کو چھیلنا، ریفریجریٹر میں رکھنا اور پھر انہیں دوبارہ استعمال کرنا ہے۔

    اکثر کھانے پینے کی اشیاء فریج میں رکھنے سے محفوظ ہوجاتی ہیں کیونکہ یہ چیزیں فریج میں رکھنے سے ان پر جراثیم تیزی سے نہیں بڑھ پاتے اور یوں فوڈ پوائزننگ یعنی زہر خورانی سے بچا جاسکتا ہے۔

    لیکن روزمرہ استعمال کی کچھ اشیاء ایسی بھی ہیں جنہیں فریج کے مقابلے میں عام درجہ حرارت میں رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے، لبنانی ماہر غذائیت ویرا ماتا نے ہمیں ان عادات کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا اور ان چیزوں کے بارے میں بتایا ہے کہ جنہیں فریج میں نہیں رکھنا چاہیے۔

    انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ 4 ایسی چیزیں ہیں جنہیں اگر ہم ریفریجریٹر میں رکھیں تو وہ صرف زہریلی نہیں بلکہ موت کا باعث بن سکتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Vera Matta (@dr.veramatta)

    ان میں سب سے اہم چیز ’لہسن‘ ہے، انہوں نے کہا کہ لہسن کو چھیل کر فریج میں رکھنے کا عمل بہت غلط ہے چونکہ لہسن کے انحطاط کے ساتھ کینسر کی اقسام سے منسلک ایک قسم کا خطرہ ہیں۔

    دوسری اہم چیز ’پیاز‘ ہے۔ ان ہی وجوہات کی بنا پر چھلی ہوئی پیاز کو بھی فریج میں رکھنے کے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔

    ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ اگر گھر میں کوئی بیمار ہے تو ہمیں صرف پیاز کو چھیل کر بیچ میں رکھ کر چھوڑ دینا ہے کیونکہ یہ تمام وائرس اٹھا کر ماحول کو صاف کر دے گا۔

    انہوں نے 24 گھنٹے سے زیادہ پہلے پکائے ہوئے چاول کھانے کے خطرے پر بھی آگاہ کیا کیونکہ یہ لامحالہ سڑنا شروع ہو جاتے ہیں، چاہے انہیں فریج میں ہی کیوں نہ رکھا جائے۔

    آخری وارننگ ادرک کے بارے میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے چھلکے کا براہ راست تعلق گردے کی بیماری سے ہے اور اس لیے زور دیا کہ اسے چھیل کر محفوظ نہ رکھا جائے۔

    3یا 4 دن سے زیادہ کھانا محفوظ رکھنا

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ کئی مطالعات میں بچا ہوا کھانا تین سے چار دن سے زیادہ فریج میں رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس مدت کے بعد فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ آپ چار دن کے اندر بچا ہوا کھا لیں گے، تو ان کو فوری طور پر منجمد کرنے کی سفارش کی جاتی ہے کیونکہ منجمد بچا ہوا زیادہ دیر تک محفوظ رہتا ہے۔

  • گندے فریج سے لاش برآمد، خاتون گرفتار

    گندے فریج سے لاش برآمد، خاتون گرفتار

    اسکاٹ لینڈ میں ایک خاتون نے کئی سال تک اپنے گھر کی صفائی نہیں کی، پڑوسی کی شکایت پر متعلقہ ادارہ خاتون کے گھر پہنچا تو ان کے فریج سے ایک کتے کی لاش نکل آئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرسٹی میک نیل نامی ایک 40 سالہ خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے 3 کتوں اور 2 بلیوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جس کی وجہ سے ایک کتے کی دردناک موت ہوگئی جبکہ دیگر دو کتوں کی حالت بھی خراب تھی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نومبر 2019 میں ایک نامعلوم کالر نے ایک اسکاٹش تنظیم ایس ایس پی سی اے کو بتایا کہ کرسٹی اپنے جانوروں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کر رہی۔

    ایس ایس پی سی اے کے اہلکار خاتون کے گھر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ گھر کافی گندا تھا اور گھر سے جانوروں کے فضلے اور پیشاب کی بو آرہی تھی۔ گھر میں موجود جانور بھی اسی گندگی میں رہ رہے تھے جبکہ ان کی صحت بھی خاصی خراب تھی۔

    گھر میں موجود فریج کھولا گیا تو اہلکاروں پر لرزہ خیز انکشاف ہوا کہ فریج میں ایک کتے کی لاش رکھی تھی، اس کتے کا نام کوپر تھا۔ لاش اتنی بوسیدہ ہو چکی تھی کہ یہ معلوم کرنا بھی مشکل تھا کہ وہ کس نسل کا کتا ہے۔

    ایس ایس پی سی اے کے اہلکاروں نے دیگر جانوروں کو وہاں سے نکالا اور کوپر کی لاش محکمہ فرانزک کو بھیج دی، فرانزک رپورٹ کے مطابق کتے کی موت جسم کے اندرونی اعضا کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    تفتیش سے پتہ چلا کہ کتے کو نہ تو اچھی خوراک دی گئی اور نہ ہی اس کی مناسب دیکھ بھال کی گئی جس کی وجہ سے اس کے ناخن بڑھ گئے تھے جو کہ اس کے پاؤں کے اندر مڑ گئے تھے۔

    معاملہ عدالت میں پہنچا تو کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے، خاتون نے اعتراف کیا کہ 24 ستمبر 2019 سے 24 نومبر 2019 کے درمیان اس نے اپنے گھر میں کسی کا بھی خیال نہیں رکھا۔

    خاتون کے مطابق اس کے تینوں بچے، پالتو جانور اور اس کی بوڑھی ماں جو ڈیمینشیا میں مبتلا تھیں، سب اس وقت جدوجہد کر رہے تھے۔ خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یقیناً اس نے کسی پر توجہ نہیں دی، لیکن اس کے پیچھے بھی ایک وجہ ہے۔ اس دوران خاتون ایک پرتشدد تعلق سے باہر نکلی تھی۔

    وکیل نے کہا کہ خاتون نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا بلکہ وہ خود ڈپریشن سے گزر رہی تھی۔

    عدالت نے کرسٹی میک نیل پر اگلے 5 سال تک کتا رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے، کیس کی اگلی سماعت اب رواں سال 16 نومبر کو ہوگی جب عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

  • ڈیلیوری کے دوران لاکھوں روپے مالیت کا فریج گر کر چکنا چور

    ڈیلیوری کے دوران لاکھوں روپے مالیت کا فریج گر کر چکنا چور

    امریکا میں ایک فریج کی ڈیلیوری کے دوران فریج زمین پر گر کر چکنا چور ہوگیا اور خریدنے والے کو ہزاروں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑ گیا۔

    امریکی ریاست اوہائیو کے رہائشی جونز نامی شخص نے اپنے پرانے فریج کی جگہ نیا فریج خریدا، لیکن جب اس کا فریج اسے موصول ہوا تو وہ بری طرح تباہ شدہ تھا۔

    بعد ازاں ڈرائیو وے میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے پتہ چلا کہ کس طرح ڈیلیوری کرنے والے اسے غیر ذمہ دارانہ انداز میں ڈیلیور کر رہے تھے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ڈیلیوری بوائے نہایت غیر محفوظ انداز میں صرف ٹرالی پر فریج کو رکھ کر گھر کی جانب لے کر جارہا ہے، اس دوران اس نے ٹرالی کو سیدھا کیا تو فریج پھسل کر زمین پر گر گیا اور اس کا سامنے کا حصہ چکنا چور ہوگیا۔

    دوسرا ڈیلیوری بوائے گاڑی کے پاس سے بھاگتا ہوا آیا، اس دوران وہ چیختا رہا کہ تم نے میرا انتظار کیوں نہیں کیا، تم کچھ دیر رک نہیں سکتے تھے؟

    بعد ازاں ڈیلیوری کرنے والوں نے اسے اسی طرح مالک تک پہنچایا اور کہا کہ یہ مینو فیکچرر سے اسی طرح ٹوٹا ہوا موصول ہوا، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج نے ان دونوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    فریج خریدنے والے کا کہنا تھا کہ اس نے نیا فریج 4 ہزار 200 ڈالرز (6 لاکھ 61 ہزار سے زائد پاکستانی روپے) میں خریدا تھا، شکر ہے کہ ابھی اس کا پرانا فریج موجود ہے اور وہ فریج سے مکمل طور پر محروم نہیں ہوا۔

    جونز کمپنی کو سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج بھجوانے کے بعد اب دوسرے فریج کا انتظار کر رہا ہے۔

  • فریج کی صفائی کے دوران 25 سال پرانی پیسٹری دریافت

    فریج کی صفائی کے دوران 25 سال پرانی پیسٹری دریافت

    لاک ڈاؤن کے دوران ایک امریکی شہری نے گھر کی صفائی کرتے ہوئے فریزر سے 25 سال پرانی پیسٹری دریافت کرلی، مذکورہ پیسٹری اس کی والدہ نے بنائی تھی جو انہوں نے چکھ کر بھی دیکھی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سلسلہ وار ٹویٹس میں ایک امریکی شہری مائیکل پیٹرک نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں ایک فائدہ یہ ہوا کہ اس کی والدہ نے اپنے جثیم فریج کی نیچے تک صفائی کر ڈالی۔

    اس نے بتایا کہ فریزر میں سے اسے ایک پیسٹری ملی جس پر ایکسپائر ہونے کی تاریخ مارچ 1995 ہے۔ مائیکل کے مطابق یہ پیسٹری ان کے اپریل 1995 اور 1997 میں پیدا ہونے والے بھائیوں سے بھی قدیم ہے۔

    اپنے ایک اور ٹویٹ میں مائیکل نے بتایا کہ ان کی والدہ کہہ رہی ہیں کہ یہ پیسٹری ابھی بھی قابل استعمال ہے اور اسے کسی میٹھے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں والدہ نے اس پیسٹری سے بنے میٹھے کو نہایت شوق سے کھایا۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے بتایا کہ جس فریج میں یہ رکھی تھی وہ بھی 30 سال پرانا ہے۔

    مائیکل کی اس ٹویٹ پر ہزاروں افراد نے اپنا ردعمل ظاہر کیا، ایک ٹویٹر صارف کا کہنا تھا کہ اس پیسٹری نے بدلتی تاریخ کا بھی مشاہدہ کیا ہے۔

  • یخ چل ۔ قدیم دور میں استعمال ہونے والا فریج

    یخ چل ۔ قدیم دور میں استعمال ہونے والا فریج

    کیا آپ جانتے ہیں قدیم ادوار میں جب بجلی ایجاد نہیں ہوئی تھی تو لوگ کھانے پینے کی اشیا کو محفوظ کرنے اور ٹھنڈا کرنے کے لیے کیا شے استعمال کرتے تھے؟

    چوتھی صدی قبل مسیح میں مصر کے لوگوں نے، جو دنیا کا عظیم عجوبہ اہرام مصر تعمیر کر کے رہتی دنیا تک اپنی ذہانت و قابلیت کی دھاک بٹھا چکے ہیں، غذا کو محفوظ کرنے کے لیے زیر زمین ’فریج‘ ایجاد کیا تھا جو اس وقت آس پاس کے علاقوں میں بھی بے حد مقبول ہوا تھا۔

    یہ فریج جسے ’یخ چل‘ کہا جاتا تھا، نصف زمین کے اندر اور نصف زمین کے باہر ہوتا تھا۔ زمین کے باہر یہ ایک گنبد کی طرح 60 فٹ تک اونچا ہوتا تھا جبکہ زمین کے اندر 6 ہزار 5 سو گز تک وسیع ہوتا تھا۔

    یخ چل عمل تبخیر کے ذریعے اپنے اندر موجود اشیا کو سرد رکھتا تھا۔

    اس زمانے میں ہر مقام پر بے تحاشہ پانی کی زیر زمین گزر گاہیں موجود ہوتی تھیں جو ایک سے دوسری جگہ پانی پہنچاتی تھیں۔ یہ فریج اپنے قریب موجود آبی گزر گاہوں سے پانی اور ٹھنڈک لے کر مختلف غذائی اشیا کو سرد رکھتا اور خراب ہونے سے بچاتا تھا۔

    اس فریج میں برف بھی جمائی جا سکتی تھی جبکہ اس کے اندر کھڑے ہو کر ایسا ہی محسوس ہوتا جیسے آپ کسی ریفریجریٹر کے اندر کھڑے ہیں۔

    یخ چل کو ریت اور چکنی مٹی سے بنایا جاتا تھا جبکہ اسے بنانے میں انڈے کی سفیدی اور بکری کے بال بھی استعمال کیے جاتے تھے۔

  • بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    اکثر اوقات ہمارے گھروں میں استعمال کے بعد بچے ہوئے کھانے کو فریج میں محفوظ کردیا جاتا ہے اور اگلے دن استعمال کیا جاتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا خطرناک نہیں، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ پکانے کے بعد چاولوں کو کیسے محفوظ کیا گیا۔

    پکنے کے بعد چاول جتنا زیادہ معمول کے درجہ حرارت پر رہیں گے اتنا ہی زیادہ ان میں صحت کے لیے خطرناک ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

    ماہرین کے مطابق کچے چاولوں میں فوڈ پوائزننگ پیدا کرنے والے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں اور قوی امکان ہوتا ہے کہ پکنے کے بعد بھی یہ کسی حد تک موجود رہیں۔

    ایسے میں روم ٹمپریچر پر رکھنا ان بیکٹریا کی افزائش میں دوگنا اضافہ کردیتا ہے۔

    چاولوں سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ کھانے کے ایک سے 5 گھنٹے بعد ڈائریا اور قے کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے۔

    تاہم یہ زیادہ خطرناک نہیں ہوتی اور 24 گھنٹے تک ہی رہتی ہے۔ ماہرین چاولوں کی فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز دیتے ہیں۔

    کوشش کریں کہ چاولوں کو پکنے کے بعد ایک ہی دفعہ میں سرو کردیں۔

    اگر چاول بچ جائیں اور انہیں محفوظ کرنا ہو تو ایک دن سے زیادہ محفوظ نہ کریں۔

    فریج سے نکلے ہوئے چاولوں کو اچھی طرح گرم کریں۔

    ایک بار فریج سے چاول نکال لینے کے بعد ایک ہی بار گرم کریں اور کوشش کر کے ختم کردیں۔ بار بار فریج میں رکھنا یا گرم کرنا انہیں خطرناک بنا سکتا ہے۔