Tag: فسلطین

  • حضرت عیسیٰؑ کی ’جائے پیدائش‘ بیت لحم میں فضا سوگوار، کرسمس منسوخ

    حضرت عیسیٰؑ کی ’جائے پیدائش‘ بیت لحم میں فضا سوگوار، کرسمس منسوخ

    جب ساری دنیا میں کرسمس کی خوشیاں منائی جا رہی ہیں تو ایسے میں حضرت عیسیٰؑ کی ’جائے پیدائش‘ بیت لحم میں فضا سوگوار ہے، اور قصبے میں کرسمس کا جشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا جشن روایتی جوش و خروش سے منا رہی ہے لیکن مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت لحم میں فضا سوگوار ہے، حضرت عیسیٰؑ کی ’جائے پیدائش‘ بیت لحم میں کرسمس کی تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے قصبہ ویران اور مسیحی برادری دل گرفتہ ہے۔

    مسیحی برادری بیت لحم کو حضرت عیسیٰؑ کی جائے پیدائش قرار دیتی ہے اور ہر سال یہاں کرسمس کا بہت بڑا جشن منایا جاتا ہے، جس میں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔

    تاہم اس سال فلسطین میں بسنے والے مسیحی بھی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ دہشت گردی پر درد اور پریشانی میں مبتلا ہیں، بیت لحم کی گلیاں روشنیوں اور کرسمس ٹری سے سجائی جاتی تھیں، جب کہ بازاروں میں خریداروں اور سیاحوں کا رش ہوتا تھا، لیکن اس بار یہاں کی سڑکیں خالی اور فضا سوگوار ہے۔

    بیت لحم اس جنگی علاقے کے عین وسط میں واقع ہے، جہاں اس سال کرسمس کا جشن فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے ایک طاقتور اور پُرجوش پیغام کے ساتھ منسوخ کیا گیا ہے۔ عیسائیوں کے عقیدے کے مطابق جس غار میں یسوع مسیح کی پیدائش ہوئی تھی، بیت لحم میں چرچ آف دی نیٹیویٹی کے مقام پر اس کے ایک ماڈل کی اس طرح نمائش کی گئی ہے جیسے اسے بموں سے اڑایا گیا ہو۔

  • جینین میں اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 9 شہید

    رام اللہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، جینین میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں جاری بڑے پیمانے پر چھاپے اور اس کے نتیجے میں مسلح جھڑپوں کے دوران نو فلسطینیوں کو شہید اور ایک درجن سے زائد کو زخمی کر دیا ہے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت چھاپے کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک معمر خاتون بھی شامل ہے، جب کہ 16 افراد گولہ بارود سے زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے کئی فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔

    حکام کے مطابق شہید ہونے والے شہید والوں میں سے اب تک صرف دو کی شناخت ہو سکی ہے، جن میں سے ایک 24 سالہ صائب عصام زریقی اور دوسرا 17 سالہ علی تھا، صحت حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کے اسپتال منتقلی کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    جینین کے سرکاری اسپتال کے سربراہ وسام بکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اس سے پہلے اتنا بڑا حملہ نہیں کیا گیا، ایمبولینس ڈرائیور نے شہدا کے پاس جانے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس پر براہ راست گولی چلائی اور اسے قریب آنے سے روک دیا۔

    بکر نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال کی طرف بھی آنسو گیس فائر کیے جو بچوں کے حصے میں گرے، جس سے بچوں کی حالت خراب ہو گئی۔

    اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو جینین میں ایک آپریشن کیا گیا، اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر چھاپا مارا اور خفیہ فورسز، درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور اسنائپرز کے ساتھ صبح سویرے کیمپ کا محاصرہ کیا گیا، شہری آبادی پر ڈرون حملے کی بھی اطلاعات ہیں، اس دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مسلح جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر شفاعت پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا تھا، اور طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے گھروں میں خوب تور پھوڑ کی، جس پر فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کرتے ہوئے پتھراؤ کیا۔

  • اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    رام اللہ: اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید جب کہ 8 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دو بھائیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

    رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج نے دو بھائیوں 21 سالہ ظافر عبدالرحمان اور 22 سالہ جواد عبدالرحمان کو گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔

    ایک اور واقعے میں سفاک اسرائیلی فوج نے بیت امر میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا، جسے اسپتال لے جایا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث نوجوان جاں بر نہ ہو سکا۔

    بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا، فائرنگ کے بعد علاقے میں اشتعال پھیل گیا۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے الجزیرہ کی رپورٹر شہید

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے الجزیرہ کی رپورٹر شہید

    جینین: اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کی خاتون رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کو گولی مار کر شہید کر دیا، گولی لگنے سے ایک صحافی شدید زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں صیہونی فورسز کی درندگی عروج پر ہے، بدھ کو فلسطین کے شہر جینین میں صیہونی فورسز کی فائرنگ سے الجزیرہ کی رپورٹر شیریں شہید ہوگئیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹر کو جینین میں رپورٹنگ کے دوران گولی لگی، رپورٹر کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہو گئیں۔ وزارت صحت نے بتایا کہ ایک اور فلسطینی صحافی کو بھی پیٹھ میں گولی لگی، یروشلم کے اخبار القدس کے لیے کام کرنے والے علی سمعودی کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔

    فلسطین کے محکمہ صحت نے رپورٹر شیریں کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے، الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شیریں کو اس وقت سر میں گولی ماری جب وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے جینین میں رپورٹنگ کر رہی تھیں۔

    وہ بدھ کے روز جینین شہر میں اسرائیلی چھاپوں کی کوریج کے دوران ماری گئیں، شیریں کے ساتھ کام کرنے والی الجزیرہ کی ندا ابراہیم کا کہنا تھا کہ ابو عاقلہ کی موت کے حالات واضح نہیں ہیں، لیکن واقعے کی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ان کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔

    ندا ابراہیم نے آنکھوں میں آنسوؤں کے ساتھ کہا کہ شیریں ایک بہت معزز صحافی تھیں، جو 2000 میں دوسری فلسطینی انتفادہ کے آغاز سے الجزیرہ کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔

  • مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا واضح مؤقف، فلسطینی وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان کا شکریہ

    مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا واضح مؤقف، فلسطینی وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان کا شکریہ

    اسلام آباد: فلسطینی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے واضح، دو ٹوک اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے، علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی معاونت پر پاکستان کی قیادت اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے گزشتہ رات فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ میں فلسطین کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا، شاہ محمود نے اسرائیلی جارحیت اور مسجد اقصیٰ پر حملوں کی شدید مذمت کی، اور معصوم فلسطینیوں بالخصوص بچوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔

    شاہ محمود نے کہا پاکستان فلسطین کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھےگا، وزیر خارجہ نے فلسطینی ہم منصب کو عالمی برادری کی توجہ فلسطین میں جاری اسرائیلی فوج کی جارحیت کی طرف مبذول کروانے اور مسئلہ فلسطین کے پر امن حل کے لیے پاکستان کی سفارتی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے فلسطینی صدر کو فون کر کے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، انھوں نے اس مشکل گھڑی میں پاکستانی قوم کی جانب سے اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کا پیغام بھی دیا۔

    فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی نے شاہ محمود کو فلسطین کی موجودہ صورت حال سے اور کشیدگی میں کمی لانے کے لیے جاری کاوشوں سے آگاہ کیا، انھوں نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے واضح، دو ٹوک اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے، علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی معاونت پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    دریں اثنا، دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کی کشیدہ صورت حال پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ شاہ محمود کا فلسطینی ہم منصب کے ساتھ یہ رابطہ، فلسطین کی صورت حال پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے حوالے سے اسلامی ممالک کے ساتھ استوار کیے جانے والے سفارتی روابط کی کڑی ہے۔