Tag: فضائی آلودگی

  • لاہور میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود فضائی آلودگی میں اضافہ کی شرح برقرار

    لاہور میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود فضائی آلودگی میں اضافہ کی شرح برقرار

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود فضائی آلودگی میں اضافہ کی شرح برقرار ہے۔

    محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور شہر کا مجوعی ایئر کوالٹی انڈیکس 380 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا ہے، دنیا بھر کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج بھی سرفہرست ہے، شہر میں حکومت کی جانب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا ہے تاہم اس کے اثرات سامنے نہ آ سکے۔

    ماہرین کی جانب سے شہریوں کو ماسک لگانے اور احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے، نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسموگ کنٹرول کے لیے متاثرہ علاقوں میں مصنوعی بارش بھی برسائی جائے گی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور شہر کا موجودہ درجہ حرارت 14 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے، آج لاہور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26، کم سے کم 13 تک جانے کا امکان ہے، شہر میں نمی کا تناسب 88 فی صد ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ اگلے 24 گھنٹوں میں موسم خشک رہے گا، اور بارش کے امکانات موجود نہیں ہیں۔

  • لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا

    لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا ، جہاں ایئرکوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 313 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہورسمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند اوراسموگ نے ڈیرے ڈال لیے، شدید دھند کےباعث موٹروے ایم ٹو کوٹ مومن سے فاروق آباد تک اورایم فور پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک بند کرنا پڑی۔

    لاہورمیں فضائی آلودگی برقرار ہے تاہم فضائی آلودگی کی شرح میں کمی کے بعد ائیرکوالٹی انڈیکس 400 سے نیچےآگیا ، شہر کا مجوعی ائیرکوالٹی انڈیکس 313 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔

    فضائی آلودگی کی شرح میں کمی کے بعد لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے ، ماہرین کی جانب سے شہریوں کو ماسک لگانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے بارش کے بعد لاہور میں اسموگ ختم ہونے کا امکان ہے۔

  • فضائی آلودگی برقرار، لاہور آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر

    فضائی آلودگی برقرار، لاہور آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر

    لاہور: پنجاب کے علاقے آج بھی گہری اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جب کہ لاہور دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے لحاظ سے پھر پہلے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں 447 پارلٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیے گئے اور بھارتی دارالحکومت دہلی 403 پارٹیکولیٹ میٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    لاہور شہرمیں فضائی آلودگی کی شرح اس وقت 461 فیصد ہے، لاہور کے سب سے آلودہ علاقے گلبرگ میں فضائی آلودگی کی شرح 541 ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فضا میں سو سے دو سو  پرٹیکیولیٹ آلودگی کے زراعت کا ہونا انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے، گھر سے نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں۔

  • فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ،  لاہور آج بھی  دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست

    فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ، لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست

    لاہور :فضائی آلودگی کے لحاظ سے آج بھی لاہور شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں ، جس کے باعث شہر کا ائیرکوالٹی انڈیکس کی شرح خطرناک حدتک پہنچ گئی ہے۔

    فضائی آلودگی کے لحاظ آج بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا، جہاں مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح498 تک جاپہنچی ، جبکہ بھارت کے شہر دہلی کا 279 شرح کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ لاہورمیں اسموگ سےآنکھوں میں جلن،گلےکی خراش کی شکایت ہورہی ہے۔

    درجہ بندی کے مطابق 151سے200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، 301سے زائد درجہ ، خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

    فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔

    فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

    خیال رہے سرما کی آمد کیساتھ ہی لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس سے حدنگاہ کم ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثرہے۔

    شدیددھند کے باعث موٹروے ایم ٹو لاہور سے شیخو پورہ تک بند کرنا پڑی ، موٹروے پولیس نےشہریوں کو محتاط ڈرائیونگ، فوگ لائٹس کے استعمال اورغیرضروری سفرنہ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

  • لاہور میں ایک پھر اسموگ کے خطرات منڈلانے لگے ، دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    لاہور میں ایک پھر اسموگ کے خطرات منڈلانے لگے ، دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور ایک پھراسموگ کے خطرات منڈلانے لگے، فضائی آلودگی کے لحاظ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے بادل چھاگئے اور شہرکے بیشترعلاقوں میں ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 300سے تجاوز کرگئی۔

    فضائی آلودگی کے لحاظ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا ، لاہور کی مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 290 تک جا پہنچی ہے۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے انسداد اسموگ سیل قائم کردیا اور انسداد اسموگ اقدامات کیلئے 15 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیتے ہوئے اےسی ایچ آرفوکل پرسن مقررکردیا ہے۔

    ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ انسداداسموگ سیل اسپیشل اسکواڈکی کارروائیوں کی نگرانی بھی کرےگا اور سیل ضلع بھرکواسموگ فری بنانےکیلئےکارروائیوں کادائرہ کاروسیع کرےگا۔

    رافعہ حیدر نے کہا کہ فصلوں کی باقیات،کوڑا جلانےوالوں کیخلاف مقدمات درج کرائےجائیں گے اور زیادہ دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کوموقع پربندکردیاجائےگا ساتھ ہی فیکٹریوں،زگ زیگ پالیسی پرعمل نہ کرنیوالے بھٹہ مالکان کیخلاف زیروٹالرینس ہوگا۔

  • دہلی کی آلودہ فضا میں سپر مین بھی بے حال

    دہلی کی آلودہ فضا میں سپر مین بھی بے حال

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی صورتحال بدترین ہوگئی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یہاں سپر ہیروز ہوتے تو دہلی کی فضاؤں میں اڑتے ہوئے وہ بھی بے حال ہوجاتے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں ہوا کے خراب معیار اور فضائی آلودگی سے تنگ لوگوں نے اس مسئلے پر حکام کی توجہ دلانے کے لیے مزاحیہ میمز بنانا شروع کردی ہیں۔

    نئی دہلی میں دھند اور آلودہ ہوا کی وجہ سے کچھ اسکولوں کو بند بھی کردیا گیا ہے۔

    ایک اکاؤنٹ سے ٹویٹر پر مزاحیہ جملے کے ساتھ دلچسپ تصویر شیئر کی گئی جس میں لکھا گیا کہ سپرمین کی دہلی میں 10منٹ تک اڑنے کے بعد کی حالت۔ تصویر میں سپر مین آکسیجن ماسک لگائے دکھائی دے رہا ہے۔

    اس کے علاوہ دیگر کئی اکاؤنٹس سے بھی بالی ووڈ فلموں کی تصاویر کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں نے دہلی کی فضائی آلودگی کو بیان کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج سے شہر کے پرائمری اسکولز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کے 50 فیصد ملازمین گھر سے کام کریں گے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں فضائی آلودگی کی صورتحال مزید بدتر ہونے کا امکان ہے۔

  • پاکستان کا آلودہ ترین ملکوں کی درجہ بندی میں دوسرا نمبر

    پاکستان کا آلودہ ترین ملکوں کی درجہ بندی میں دوسرا نمبر

    اسلام آباد: پاکستان دنیا میں آلودہ ترین ملکوں کی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر آ گیا۔

    دنیامیں فضائی آلودگی، آب و ہوا کی تبدیلی، شدید گرمی کی لہر، پانی کی قلت سمیت دیگر ماحولیاتی خطروں کا بڑے پیمانے پر سامنا کرنے والے 100 بڑے شہروں میں سے 99 جنوبی ایشیائی خطے میں واقع ہیں۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس  کے اعتبار سے دنیا میں پاکستان کا دوسرا نمبر ہے، جبکہ کراچی کا فضائی معیار انتہائی مضرصحت قرار دیدیا گیا ہے۔

    154 ایئرکوالٹی انڈیکس کیساتھ کراچی دنیا کی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں ساتویں  نمبر پر آگیا، جبکہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 272 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی کے مطابق 154سے 200 درجے تک آلودگی مضرصحت ، 201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضرصحت اور 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتاہے۔

  • نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ

    نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں ایک بار پھر تشویش ناک اضافہ ہونے گا، اس سے قبل بارش کی وجہ سے شہر کی فضا قدرے صاف تھی۔

    سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے جاری کردہ ایئر بلیٹن کے مطابق گزشتہ روز دہلی کےعلاقے آنند وہار میں ہوا کا معیار 418 رہا، اس سے ایک دن قبل یعنی پیر کے روز اے کیو آئی 405 تھا۔

    اس سے قبل دہلی میں بارش کی وجہ سے ہوا کا معیار قدرے بہتر ہوا تھا۔ اتوار کی شام تقریباً 7 بجے اے کیو آئی 50 ریکارڈ کیا گیا جو کہ بہتر قرار دیا جاتا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 21 ستمبر سے دوبارہ ہوا کی رفتار میں اضافے کے ساتھ ہلکی بوندا باندی کا امکان ہے، اس کے ساتھ درجہ حرارت میں بھی کمی آئے گی۔ ایسی صورتحال میں آلودگی کی سطح بہتر یا تسلی بخش ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ اے کیو آئی اگر صفر سے 50 کے درمیان ہو تو اسے بہتر، 51 سے 100 ہو تو تسلی بخش، 101 سے 200 ہو تو معتدل، 201 سے 300 ہو تو خراب، 301 سے 400 ہو تو بہت زیادہ خراب، اور 401 سے 500 ہو تو اسے بدترین قرار دیا جاتا ہے۔

  • لاہور میں خطرناک حد تک فضائی آلودگی: ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا

    لاہور میں خطرناک حد تک فضائی آلودگی: ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ کے باعث شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر آگیا، شہر کا ایئرکوالٹی انڈیکس پانچ سوایک تک پہنچ گیا ہے، مختلف مقامات پراسموگ چھائی ہوئی ہے۔

    محکمہ تحفظ ماحولیات نے لاہور کا ایئرکوالٹی انڈیکس جاری کردیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹاؤن شپ سیکٹر2میں اے کیوآئی 394 ، ٹاؤن ہال کےعلاقےمیں ائیرکوالٹی انڈیکس231ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ تمام ڈیٹا 24 گھنٹے کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ نے آلودگی پھیلانے والے عناصرکیخلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

    لاہور میں فضائی آلودگی سے گلے،آنکھ اورسانس کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ، طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ شہری ماسک اورگلاسزکااستعمال کریں۔

    دوسری جانب ساہیوال میں ماحولیاتی آلودگی کی خطرناک شرح برقرار ہے ، شہر کے مختلف علاقوں میں ائیرکوالٹی انڈیکس کا تناسب385ریکارڈ کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کول پاورپلانٹ سےاٹھنےوالا دھواں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ بن رہا ہے جبکہ ٹریفک،فصلوں کی باقیات کوجلانا بھی شہرکی آلودہ فضا کا سبب ہے۔

  • ہر سال 70 لاکھ لوگ قبل از وقت کیوں مر جاتے ہیں؟

    ہر سال 70 لاکھ لوگ قبل از وقت کیوں مر جاتے ہیں؟

    جنیوا: عالمی ادارۂ صحت نے فضائی آلودگی کو انسانی صحت کے لیے موسمی تبدیلی سے بھی بڑا خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، جس کی وجہ سے سالانہ 70 لاکھ کے قریب لوگ قبل از وقت مر جاتے ہیں۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی تمباکو نوشی اور غیر صحت مند غذائیں کھانے سے زیادہ خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی پہلے کے خیال سے بھی زیادہ خطرناک ہے، کیوں کہ یہ اہم آلودگیوں جیسے نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی محفوظ سطح کو کم کر دیتا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، ادارے نے اپنے 194 رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں پر کارروائی کریں۔

    یاد رہے کہ فضائی آلودگی دل اور فالج جیسی بیماریوں سے منسلک ہے، بچوں میں یہ پھیپھڑوں کی نشوونما کو کم کر سکتا ہے اور بڑھتے ہوئے دمہ کے مرض کا سبب بن سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے مضر اثرات موسمی تبدیلی کے منفی اثرات کے برابر ہیں۔