Tag: فضائی آلودگی

  • سینیٹ میں کلائمٹ چینج بل 2017 منظور

    سینیٹ میں کلائمٹ چینج بل 2017 منظور

    اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) نے پاکستانی موسمیاتی تبدیلی بل 2017 کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ سینیٹ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فضائی آلودگی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی جمع کروا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں پاکستانی موسمیاتی تبدیلی بل 2017 کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ بل کی دونوں ایوانوں سے متفقہ طور پر منظوری پر سب کا شکر گزار ہوں۔ یہ تاریخی بل ہے اور اس سے ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ بل کے تحت کلائمٹ چینج اتھارٹی بھی بنائی جائے گی جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے والے منصوبوں پر کام کرے گی۔ بل کو تمام صوبوں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔

    چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بل کی منظوری پر وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کو مبارک باد پیش کی۔

    زاہد حامد نے بتایا کہ پاکستان نے پیرس کلائمٹ ڈیل کی توثیق کی ہے، اب اس کے لیے 100 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

    اسلام آباد میں فضائی آلودگی

    سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر شیری رحمٰن نے فضائی آلودگی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس جمع بھی کروایا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ اسٹیل ملز، ٹائر، کوئلے اور ربر کی فیکٹریاں ماحول کو آلودہ کر رہی ہیں۔ نوٹس کے مطابق 5 ماہ پہلے سیل کی گئی اسٹیل مل بغیر کلیئرنس کے دوبارہ کام کر رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    شیری رحمٰن کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) زاہد حامد نے جواب دیا کہ ماحول میں آلودگی کا سبب بننے والی 3 ملیں بند کردی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی آلودگی پر آرڈر برائے تحفظ ماحولیات موجود ہے۔

    وفاقی وزیر نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں تحفظ ماحولیات ایجنسی نے آن لائن مانیٹرنگ سسٹم بھی بنایا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق فضائی آلودگی ہر سال 50 لاکھ سے زائد افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔ صرف چین میں ہر روز 4 ہزار (لگ بھگ 155 لاکھ سالانہ) افراد بدترین فضائی آلودگی کے سبب موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں فضائی آلودگی سے متاثر ہو کر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے اور موت کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد لگ بھگ 1 لاکھ سالانہ ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی نہ صرف طبی مسائل کا باعث بنتی ہے، بلکہ یہ کسی ملک کی معیشت کے لیے بڑے خسارے کا سبب بھی بنتی ہے۔ سنہ 20133 میں فضائی آلودگی کی وجہ سے مختلف ممالک کی معیشتوں کو مجموعی طور پر 225 بلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا۔

  • آلودگی کی وجہ سے بھارت میں ورلڈ کپ کا انعقاد خطرے میں

    آلودگی کی وجہ سے بھارت میں ورلڈ کپ کا انعقاد خطرے میں

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں فضائی آلودگی کی خطرناک سطح اور اسموگ کے باعث نئی دہلی میں ہونے والے انڈر 17 ورلڈ کپ کا انعقاد خطرے میں پڑگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فیفا ورلڈ کپ کا مقام تبدیل کر سکتی ہے۔

    بھارت میں فیفا کے حکام کے مطابق نئی دہلی میں آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوچکی ہے۔ اس سطح میں گزشتہ برس دیوالی کے تہوار کے بعد مزید اضافہ ہوگیا جب ملک بھر میں بڑے پیمانے پر آتش بازی کی گئی۔

    بھارتی فیفا حکام کے مطابق میچ کا حتمی شیڈول فی الحال طے نہیں کیا گیا، تاہم نئی دہلی کی فضائی آلودگی فیفا کے زیر غور ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    یاد رہے کہ سنہ 2013 میں فیفا نے اعلان کیا تھا کہ اگلے فٹبال انڈر 17 ورلڈ کپ کا میزبان ملک ممکنہ طور پر بھارت ہوسکتا ہے۔ اگر فیفا اپنے وعدے پر قائم رہا تو ٹورنامنٹ نئی دہلی سمیت 6 شہروں میں منعقد کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق گزشتہ برس آلودگی کی سطح میں دیوالی کے بعد خطرناک اضافے کو دیکھتے ہوئے یہ صورتحال اور بھی تشویش ناک ہوجاتی ہے کیونکہ ورلڈ کپ رواں برس اکتوبر میں ہوگا اور اسی ماہ دیوالی کا تہوار بھی منایا جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق بھارت میں ہر سال فضائی آلودگی کے باعث 11 لاکھ افراد موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں آلودگی کے باعث اموات کی دوسری سب سے بڑی شرح ہے۔

    چین 155 لاکھ افراد کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس بھارت میں فضائی آلودگی کی سطح اس وقت خطرناک سطح کو پہنچ گئی تھی جب بھارتی پنجاب میں دیہاتیوں نے بڑی مقدار میں فصلوں کو جلایا تھا۔ جلائی گئی فصلوں کے دھوئیں سے نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان کا شہر لاہور بھی زہریلی اسموگ کی لپیٹ میں آگیا تھا۔

    انہی دنوں بھارت کو تاریخ کی بدترین فضائی آلودگی کے باعث دارالحکومت کے 1800 پرائمری اسکولوں میں بھی 3 دن کی تعطیلات کا اعلان کرنا پڑا تھا۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    اس سے قبل گزشتہ برس برازیل میں منعقد ہونے والے ریو اولمپکس 2016 میں بھی ماہرین کھلاڑیوں کی صحت کے بارے میں تشویش کا شکار تھے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ریو ڈی جنیرو کا پانی اس قدر آلودہ ہے کہ صرف تین گھونٹ سے زائد پانی بھی جسم میں جانے کی صورت میں کھلاڑی مختلف بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔

    ان کے مطابق ریو کے پانی میں کھلاڑیوں کے لیے نقصان دہ وائرسوں کی تعداد اس مقدار سے 1.7 ملین دگنی ہے جو امریکا اور یورپ میں خطرناک تصور کی جاتی ہے۔ یہاں پائے جانے والے بیکٹریا کو ’سپر بیکٹریا‘ کے درجہ میں رکھا جاتا ہے۔

    یہی صورتحال فضائی آلودگی کی تھی۔

    ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ فضائی اور آبی آلودگی کے باعث ریو میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے گیسٹرو میں مبتلا ہونے کا سخت خطرہ ہے۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا تھا کہ ریو ڈی جنیرو کسی صورت اس قسم کے کھیلوں کے مقابلوں کے لیے مناسب نہیں ہے۔

  • آلودگی سے پریشان جنگجو حکمران

    آلودگی سے پریشان جنگجو حکمران

    ماضی اور حال کا ایک ساتھ چلنا گو کہ مشکل لگتا ہے تاہم تخیل کی دنیا ہر حد سے ماورا ہوتی ہے، اور اس میں وقت کے کئی ادوار بیک وقت چل سکتے ہیں۔

    ایک فنکار کا فن اور تخیل حدود و قیود سے آزاد ہوتا ہے۔ اس کا فن وقت کے گم گشتہ اوراق بھی دکھا سکتا ہے، اور اگر وقت گزشتہ کو حال کے ساتھ ملادیا جائے تو بعض اوقات نہایت ہی حیرت انگیز شے سامنے آتی ہے جو کسی عام انسان کی قوت تخیل سے پرے ہوتی ہے۔

    ایسے ہی دو فنکار آصف احمد اور محمد عاطف خان اپنی قوت تخیل کو نہایت شاندار انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ دونوں فنکاروں کے فن پاروں کی نمائش کراچی کی ایک مقامی آرٹ گیلری میں ’خاموش گفتگو‘ کے نام سے جاری ہے۔

    آصف احمد اپنے فن پاروں کے بارے میں بتاتے ہیں کہ ماضی کی روایات و شخصیات ہمیشہ سے ان کے فن کا موضوع رہا ہے۔ وہ ان کے ساتھ دور جدید کی روایات و زندگی کو ملا کرمنفرد فن پارے تخلیق کرتے ہیں۔

    نمائش میں رکھے جانے والے ان فن پاروں کا موضوع ’ایک دور کا اختتام‘ ہے۔

    اپنی تصاویر میں انہوں نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ اگر ماضی کے جنگجو حکمران اور بادشاہ اگر آج کے دور میں ہوتے تو سب سے پہلے انہیں اپنے لیے ایک ماسک کی ضرورت پڑتی تاکہ وہ آلودہ و زہریلی فضا سے خود کو بچا سکیں۔

    01-asif-ahmed-2017-end-of-an-era-gouache-on-wasli-paper-5-5-x-5-5-inches-approx

    02-asif-ahmed-2017-end-of-an-era-gouache-on-wasli-paper-5-5-x-5-5-inches-approx

    03-asif-ahmed-2017-end-of-an-era-gouache-on-wasli-paper-5-5-x-5-5-inches-approx

    یہ تصاویر اس جانب بھی اشارہ کرتی ہیں کہ اپنے دور کے مضبوط، جنگجو، عزم و ہمت کا پیکر اور کسی کو خاطر میں نہ لانے والے بادشاہ فضائی آلودگی کے ہاتھوں سخت پریشان ہوتے، گویا انسان کی پیدا کردہ فضائی آلودگی ان بہادر بادشاہوں سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔

    دوسرے فنکار محمد عاطف خان بھی تاریخی و دور جدید کے مختلف پہلوؤں کی آمیزش کر کے رنگین و خوبصورت فن پارے تخلیق کرتے ہیں۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کو دیے جانے والے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے فن پاروں میں مختلف تصاویر کے مختلف پہلوؤں کو شامل کر لیتے ہیں۔

    وہ پرانی تصاویر جو کسی اور نے بنائیں، پاکستانی ٹرک آرٹ، یہاں تک کہ کتابوں، پوسٹرز اور کرنسی نوٹوں تک پر چھپے نقوش کی اپنی تصاویر میں آمیزش کر کے انہیں نئے سرے سے تخلیق کرتے ہیں جن کے بعد یہ فن پارے نئے مطالب وا کرتے ہیں۔

    10-atif-khan-2017-fragmentation-2-archival-inkjet-print-on-hahnemuhle-paper-24-5-x-22-inches-edition-1-of-9

    15-atif-khan-2017-landscape-3-archival-inkjet-print-on-hahnemuhle-paper-18-x-24-inches-edition-1-of-9

    11-atif-khan-2017-fragmentation-1-archival-inkjet-print-on-hahnemuhle-paper-24-5-x-22-inches-edition-1-of-9

    عاطف خان کے مطابق ان کی تصاویر کو ’ری سائیکلنگ‘ کہا جاسکتا ہے۔

    کراچی کی مقامی آرٹ گیلری میں یہ نمائش مزید چند روز جاری رہے گی۔

  • آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا فائدے کے بجائے نقصان کا سبب

    آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا فائدے کے بجائے نقصان کا سبب

    ویسے تو سائیکل چلانا صحت کے لیے نہایت مفید ورزش ہے۔ یہ ورزش جسم کے تمام پٹھوں اور اعضا کو حرکت میں لا کر انہیں فعال کرتی ہے۔ اگر اس عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا جائے تو گاڑیوں اور دیگر سفری سہولیات کی وجہ سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

    لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی آلودہ شہر میں رہتے ہیں، تو وہاں پر سائیکلنگ کرنا فائدے کے بجائے جان لیوا نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک

    عالمی اداروں کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا کہیں زیادہ خطرناک ہے، بہ نسبت سائیکل نہ چلانے کے باعث مختلف طبی خطرات کا شکار ہونا۔

    رپورٹ میں بھارت کے شہر الہٰ آباد اور ایران کے شہر زبول کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان شہروں میں صرف آدھہ گھنٹہ سائیکل چلانا تنفس کے مختلف مسائل پیدا کرسکتا ہے جو ساری زندگی ساتھ رہ سکتے ہیں۔

    cycling-2

    ماہرین نے آلودہ شہروں میں سائیکلنگ سمیت کھلی فضا میں انجام دی جانے والی دیگر ورزشوں جیسے جاگنگ یا چہل قدمی کرنے کو بھی صحت کے لیے فائدہ مند کے بجائے نقصان دہ قرار دیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ فضا میں موجود ذرات سانس کے ساتھ جسم کے اندر جا کر بے شمار بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان بیماریوں میں سانس کی بیماریاں، نمونیہ، امراض قلب، فالج اور بعض اقسام کے کینسر شامل ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی ہر سال 50 لاکھ سے زائد افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔ صرف چین میں ہر روز 4 ہزار (لگ بھگ 155 لاکھ سالانہ) افراد بدترین فضائی آلودگی کے سبب موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    دوسرے نمبر پر بھارت 11 لاکھ اموات کے ساتھ موجود ہے۔

    ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بھی بنتی ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق کے دوران کیے جانے والے ایک دماغی اسکین میں فضا میں موجود آلودہ ذرات دماغ کے ٹشوز میں پائے گئے تھے۔ ماہرین کے مطابق یہ آلودہ ذرات الزائمر سمیت مختلف دماغی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ نہ صرف ان کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خون میں شامل ہو کر دماغی خلیات کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں جس سے ان کی دماغی استعداد میں کمی واقع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

  • چین کی فضائی آلودگی ہر روز 4 ہزار افراد کی قاتل

    چین کی فضائی آلودگی ہر روز 4 ہزار افراد کی قاتل

    واشنگٹن: امریکا میں کیے جانے والے ایک سروے سے معلوم ہوا کہ چین کی فضائی آلودگی ہر روز 4 ہزار افراد کی موت کا سبب بن رہی ہے۔

    یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ چین میں ہر سال 16 لاکھ اموات آلودگی کے باعث پیدا ہونے والے امراض قلب، پھیپھڑوں کے امراض اور فالج کے باعث ہوتی ہیں۔

    واضح رہے کہ چین میں کوئلے کا استعمال توانائی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے اور یہی چین کی فضا کو جان لیوا حد تک آلودہ کرنے کا سبب بھی ہے۔

    مزید پڑھیں: بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک

    تحقیق کے سربراہ رابرٹ رہوڈ کے مطابق چین کی 38 فیصد آبادی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اس فضا میں گزار رہی ہے جسے عالمی معیارات کے تحت غیر صحت مند قرار دیا جا چکا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی فضائی آلودگی میں سردی کے موسم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ حرارت کے حصول کے لیے بڑے اور چھوٹے پیمانے پر کوئلے ہی کو جلایا جاتا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 5.5 ملین لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی کئی بار فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر خطرناک اثرات کے بارے میں آگاہ کیا جاچکا ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق ایک دماغی اسکین میں فضا میں موجود آلودہ ذرات دماغ کے ٹشوز میں پائے گئے تھے۔

    ایک اور تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی ان لوگوں پر خاص طور پر منفی اثرات ڈالتی ہے جو کھلی فضا میں کام کرتے ہیں جیسے مزدور اور کسان وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق یہ کھلی فضا میں کام کرنے والے افراد کی استعداد کو متاثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی کارکردگی میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

  • آلودگی میں کمی کے لیے پیرس میں پبلک ٹرانسپورٹ مفت دستیاب

    آلودگی میں کمی کے لیے پیرس میں پبلک ٹرانسپورٹ مفت دستیاب

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں آلودگی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد شہری حکومت نے شہر میں دستیاب تمام پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس اعلان کے بعد اب پیرس کے شہری ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ میں مفت سفر کرسکیں گے۔

    یہ فیصلہ پیرس میں آلودگی کی خطرناک شرح کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ شہری اپنی کاروں کا استعمال کم سے کم کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کریں۔

    paris-1

    انتظامیہ کے مطابق یہ سال میں نواں موقع ہے جب شہر میں فضائی آلودگی کی سطح میں خطرناک اضافہ دیکھا گیا۔ یہ اضافہ 30 نومبر کے بعد سے دیکھا گیا جس کے دوران ماہرین نے صحت سے متعلق بھی مختلف خدشات کا اظہار کیا۔

    پیرس کی مقامی حکومت اس سے قبل کاروں کے لیے جفت اور طاق نمبر پلیٹ کے اصول کا اطلاق بھی کر چکی ہے۔ اس اصول کے تحت گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ کے حساب سے متبادل دنوں میں (ایک دن جفت اور ایک دن طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیاں) سڑک پر لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    حکومت کے مطابق اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 35 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

    فضائی آلودگی اور اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پیرس میں ایک اور قانون منظور کیا گیا ہے جس کے تحت اب شہریوں کو کہیں بھی پودے اگانے کی اجازت ہوگی۔

    اس سے قبل پیرس کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے پابندی عائد تھی کہ کوئی بھی شخص بغیر کسی منصوبہ بندی کے کہیں پر بھی باغبانی نہیں کر سکتا۔ لیکن اب نہ صرف اس پابندی کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے بلکہ پیرس کے رہائشیوں پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ باغبانی کریں۔

    واضح رہے کہ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس فضائی آلودگی کے حوالے سے ایک بدترین سال ہے۔ اس سال ماحولیاتی آلودگی کا ایک خطرناک مظہر اسموگ کی شکل میں سامنے آیا جس نے پاکستان اور بھارت سمیت کئی دنیا کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    مزید پڑھیں: اسموگ سے متاثر 10 شہر

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔

    رپورٹ میں شامل ماہرین کی آرا کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ نہ صرف ان کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خون میں شامل ہو کر دماغی خلیات کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں جس سے ان کی دماغی استعداد میں کمی واقع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 5.5 ملین افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جن میں سے 6 لاکھ کے قریب 5 سال کی عمر تک کے بچے شامل ہیں۔

  • تہران میں بھی اسموگ کا راج، اسکول بند

    تہران میں بھی اسموگ کا راج، اسکول بند

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں شدید فضائی آلودگی کے بعد حکام نے اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    ایرانی دارالحکومت تہران میں اتوار کے روز دبیز دھند (اسموگ) چھا گئی جس کے باعث حد نگاہ نہایت کم رہ گئی اور شہر کے بیشتر افراد گھروں میں محصور ہونے پر مجبور ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: دھند کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    ایرانی حکام کے مطابق شہر میں آلودگی کی سطح عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طے کردہ آلودگی کی سطح سے تین گنا بڑھ گئی جس کے بعد تہران کے تمام اور صوبے کے بیشتر کنڈر گارڈنز اور پرائمری اسکولوں کو بند کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ کے باعث نئی دہلی میں اسکول بند

    حکام نے سڑکوں پر ٹریفک کم کرنے کے لیے ’اوڈ ایون‘ کا اقدام اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ اس اقدام کے تحت گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ کے حساب سے متبادل دنوں میں (ایک دن جفت اور ایک دن طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیاں) سڑک پر لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    اس کے ساتھ ساتھ شہر کے آلودہ ترین حصوں میں ایمبولینسوں کو بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس موقع پر تہران کے میئر محمد باقر قالیباف نے عوام میں پبلک ٹرانسپورٹ کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے میٹرو میں سفر کیا۔

    واضح رہے کہ تہران سمیت ایران کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال نہایت خطرناک ہے اور حکام کے مطابق شہر میں ہونے والی 70 فیصد اموات کا تعلق بالواسطہ یا بلاواسطہ فضائی آلودگی سے ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    ایران کے مختلف شہروں میں قائم بھاری صنعتیں پیداوار کے عمل کے لیے دھاتیں، تیل اور قدرتی گیس کا استعمال کرتی ہیں جس کے بعد ان صنعتوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں فضا کو آلودہ کر رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق تہران کی فضائی آلودگی بڑی تعداد میں شہریوں کو دمہ اور امراض قلب سمیت مختلف امراض میں بھی مبتلا کر رہی ہے۔

  • زہریلی اسموگ بچوں کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بن گئی

    زہریلی اسموگ بچوں کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بن گئی

    نئی دہلی: بھارت میں تاریخ کی بدترین فضائی آلودگی کے باعث حکومت نے دارالحکومت کے 1800 پرائمری اسکولوں میں 3 دن کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔

    دہلی کے پرائمری اسکولوں میں 9 لاکھ کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں، جنہیں بدترین فضائی آلودگی میں اسکول جانے کے باعث صحت کے سنگین اور شدید خطرات لاحق تھے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت گزشتہ ایک ہفتے سے زہریلی دھند یعنی اسموگ میں لپٹا ہوا ہے جس کے اثرات پاکستانی شہر لاہور میں بھی دیکھے گئے۔

    نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی جانب سے کیے گئے اعلان میں کہا گیا ہے کہ اگلے 5 دن تک دہلی میں ہر قسم کا تعمیراتی کام بھی بند رہے گا تاکہ شہر سے دھویں اور آلودگی کے اثرات میں کچھ کمی آسکے۔

    مزید پڑھیں: فضائی آلودگی ملازمین کی کارکردگی میں کمی کا سبب

    شہری حکومت نے خطرناک فضائی آلودگی کے باعث ہنگامی بنیادوں پر شہریوں کے بچاؤ کے لیے اقدامات اٹھانے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے سڑکوں پر ٹریفک کا دھواں کم کرنے کے لیے ’اوڈ ایون‘ کا اقدام اٹھانے کا بھی عندیہ دیا۔ اس اقدام کے تحت گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ کے حساب سے متبادل دنوں میں (ایک دن جفت اور ایک دن طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیاں) سڑک پر لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دھند کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    یاد رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دیوالی کے موقع پر کی جانے والی آتش بازی کے بعد دہلی میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ ہوگیا اور پورے شہر کو زہریلی دھند یا اسموگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    یہ اسموگ سرحد پار کر کے پاکستانی شہر لاہور بھی آ پہنچی جس کے باعث اب تک کئی افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ پورا شہر مختلف امراض کی زد میں آچکا ہے۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    ناسا کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسموگ کی ایک وجہ بھارتی پنجاب میں فصلوں کا جلایا جانا بھی ہے جس نے فضا پر خطرناک اثرات مرتب کیے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فضائی آلودگی سے متاثر بچوں کی بڑی تعداد ایشیائی شہروں میں رہتی ہے۔ فضا میں موجود آلودگی کے ذرات نہ صرف بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں بلکہ خون میں شامل ہو کر دماغی خلیات کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں جس سے ان کی دماغی استعداد میں کمی واقع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

  • متنازع خبر کا معاملہ جلد منطقی انجام تک پہنچ جائے گا، ایاز صادق

    متنازع خبر کا معاملہ جلد منطقی انجام تک پہنچ جائے گا، ایاز صادق

    لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث پاکستان میں مزید کوئلے پرچلنے والے پاور پلانٹ نہیں لگائے جائیں گے، آرمی چیف ابھی ریٹائر نہیں ہوئے نئے چیف کا فیصلہ انکی ریٹائرمنٹ سے قبل کر لیا جائے گا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسائل کے پیشِ نظر آئندہ پاکستان میں کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹس نہ لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اسی لیے کوئلے سے چلنے والے توانائی کے مزید مراکز قائم نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایک صحافی کی جانب سے آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ابھی ریٹائر نہیں ہوئے ہیں تا ہم ان کی ریٹائرمنٹ سے قبل نئے آرمی چیف کا فیصلہ کر لیا جائے گا۔

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم پر اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا مسائل کشمیر میں بھارتی مظالم اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی انتہاپسندی ہے جس کا شکار عام شہری بن رہے ہیں۔

    قومی سلامتی سے متعلق حساس خبر کو شائع کرنے کے حوالے سے تحقیقات کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ نیوز گیٹ اسکینڈل کے معاملے پرکمیٹی بن گئی ہے کچھ دیر انتظار کر لیا جائے سب سامنے آجائے گا۔

    سردار ایاز صادق نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ظفر علی شاہ ن لیگ کے کارکن کی حیثیت سے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں ایسی باتیں کر رہے ہیں یہ پارٹی کا موقف نہیں ہے۔

    واضح رہے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے اہم رہنما ظفر علی شاہ نے ایک ٹاک شو میں گفتگو کے دوران مسلم لیگ ن میں دھڑے بندی اور متبادل وزیراعظم کی نامزدگی کے لیے پارٹی میں جاری چہ مہ گوئیوں کا انکشاف کیا تھا۔

  • لاہور،اسموگ اور فضائی آلودگی کی ابتر حالت،عدالت میں چیلینج

    لاہور،اسموگ اور فضائی آلودگی کی ابتر حالت،عدالت میں چیلینج

    لاہور : لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسموگ اور فضائی آلودگی سے لاہور کے شہری متاثر ہو ر ہے ہیں اس لیے عدالت شہری انتظامیہ کو راست اقدام کرنے کا حکم جاری کرے۔

    درخواست کے متن کے مطابق پنجاب کا دارالحکومت لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے شہر میں درختوں کے کٹاؤ کے نتیجے میں اسموگ اور فضائی آلودگی سے 1 کروڑ سے زائد لاہور کے شہری متاثر ہورہے ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شہر میں منصوبہ بندی کے بغیر جاری ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے فضا میں مٹی کی زائد مقدار شامل ہونے سے اسموگ پیدا ہوا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اتنی خطرناک صورت حال کے باوجود حکومت لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی کنٹرول کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ہے جب کہ شہر میں غیرقانونی فیکٹریاں بھی فضائی آلودگی کا سبب بن رہی ہیں۔

    درخواست گذار کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزارت ماحولیات خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں اور کروڑوں انسانوں کی زندگیاں داؤ پر لگا دی گئیں ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی روکنے کیلئےموثر اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے اور اسموگ کے اچانک نمودار ہونے کی وجوہات کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی جائے۔