Tag: فضائی آلودگی

  • فضائی آلودگی میں کمی،  لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا

    فضائی آلودگی میں کمی، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پرآگیا، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 242 ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں الودگی کی سطح بہتری کی طرف گامزن ہے اور جمعرات کو خطرناک ترین حد عبور کرنے کے بعد لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس میں جمعہ کے روز نمایاں کمی نظر آئی۔

    لاہور میں گزشتہ روز کے مقابلے میں آج فضائی آلودگی میں کمی سے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پرآگیا اور ایئر کوالٹی انڈیکس معمولی اضافہ کے ساتھ 242 تک پہنچ گیا۔

    بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی اس وقت دنیا کا آلودہ ترین شہرہے، مقدونیہ کادارالحکومت اسکوپے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔

    پاکستان میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے ملتان کا پہلا نمبر ہے، فیصل آباد دوسرا اور لاہور پاکستان کا تیسرا آلودہ شہر ہے، روجہان چوتھے، لودھراں پانچویں اور بہاولپور چھٹے نمبر پر آگیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مغربی ہواؤں کا رخ ہونے کی وجہ سے بہتری آئی، اگلے ہفتے تک بھی ہواؤں کا رخ شمال مغرب ہی رہنے کی پیشگوئی ہے، جس نے شہر کی آلودگی میں کمی کی۔

    ماہرین کے مطابق بارشیں بھی الودگی کی کمی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں تاہم رواں ہفتے میں بارشوں کا کوئی امکان نہیں۔

  • لاہور: 2 روز کے دوران فضائی آلودگی میں کتنی کمی واقع ہوئی؟

    لاہور: 2 روز کے دوران فضائی آلودگی میں کتنی کمی واقع ہوئی؟

    لاہور میں 2 روز کے دوران فضائی آلودگی میں کمی واقع ہوگئی ہے، شہر میں آلودگی کی مجموعی شرح 216 ریکارڈ کی گئی۔

    فضائی آلودگی کے حوالے سے بھارتی دارلحکومت دہلی اس وقت دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، 332 ایئر کوالٹی انڈیکس ریٹ کے ساتھ دہلی سرفہرست ہے، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ لاہور میں ابھی آئندہ چندروز تک بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے فضائی آلودگی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ لاہور میں پیر سے فضائی آلودگی میں اضافے کا امکان ہے۔

    پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا تھا اور ایئرکوالٹی انڈیکس ایک ہزار 67 تک پہنچ گیا تھا۔

    لاہور میں گرین لاک ڈاؤن سے بھی صورتحال بہتر نہیں ہوسکی ہے، لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہونے کے سبب شہریوں کیلئے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔

    شہرمیں اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور صبح کے وقت ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سڑسٹھ تک پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں سرفہرست جبکہ بھارت کا شہر دہلی دوسرے نمبر پر آیا تھا۔

    آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں کلکتہ تیسرے نمبر پر رہا،ماہرین ماحولیات نے موجودہ صورتحال میں لاہور کے شہریوں کو باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہیں۔

  • فضائی آلودگی کے شکار بچے جوانی میں کس خطرناک مرض کا شکار ہوسکتے ہیں؟

    فضائی آلودگی کے شکار بچے جوانی میں کس خطرناک مرض کا شکار ہوسکتے ہیں؟

    کیلیفورنیا : ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر بچپن میں فضائی اور ٹریفک آلودگی کا سامنا ہو تو لڑکپن اور جوانی میں اس سے دماغی صحت شدید متاثر ہوسکتی ہے۔

    فضائی آلودگی اس وقت ایک عالمگیر مسئلہ بن چکی ہے، گاڑیوں اور کارخانوں کی آلودگی کا ذمے دار ایندھن کا اخراج ہوتا ہے جو ہمیں بری طرح متاثر کررہا ہے اور اب اس کے دیرینہ منفی اثرات بھی سامنے آچکے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ بچپن میں فضائی آلودگی سے نمائش بالغ ہونے پر برونکائٹس کا خطرہ بڑھادیتی ہے۔

     pollution

    برونکائٹس (bronchiolitis)کسے کہتے ہیں؟

    نرخرے کی نالیوں کی سوزش کو برونکائٹس کہتے ہیں، یہ پھیھپڑوں کا عام انفیکشن ہے جو ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ انفیکشن پھیپھڑوں میں موجود ہوا کی آمد و رفت کی چھوٹی چھوٹی نالیوں کی سوجن کا باعث بنتا ہے۔

    علامات

    برونکائٹس کی علامات میں ایسی کھانسی جس میں بلغم پیلا یا سبز آتا ہو، سینے کی تنگی، سانس لینے میں دقّت، گھرگھراہٹ، گلے کی سوزش، بخار، سردی لگنا اور بدن میں درد شامل ہیں۔

     محققین نے اپنے مطالعے میں پایا کہ برونکائٹس کی علامات ظاہر کرنے والے نوجوانوں کو بچپن میں دھول، جنگلات میں لگنے والی آگ کا دھواں یا راکھ، صنعتی اخراج، گاڑیوں کا دھواں اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ جیسے فضائی آلودگیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق فضائی آلودگی کو کم کرنے سے نہ صرف بچوں میں دمہ بلکہ ان کی سانس کی صحت کے لیے بھی فوائد ہوں گے۔

    Health Issues

    احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کریں

    بچوں کے ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا اس انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ایک بہت مؤثر طریقہ ہے۔

    متاثرہ افراد سے دور رہنے کی کوشش کریں، خاص طور پر اس وقت جب آپ کا شیرخوار بچہ 3 ماہ سے کم عمر کا ہو۔

    چھوٹے بچے اکثر کھلونے منہ میں لیتے ہیں، کِھلونوں کو صاف اور جراثیم سے پاک رکھیں، اگر وہ ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کئے جاتے ہیں۔

    بچوں کو سکھائیں کہ جراثیم کو پھیلنے سے روکنے کیلئے وہ اپنی آستین یا کُہنی پر چھینکنا یا کھانسنا سیکھیں۔

    اگر ٹشو دستیاب ہے، تو بچے اسے بھی استعمال کرسکتے ہیں، استعمال شدہ ٹشو کوڑے میں پھینکیں اور پھر بعد میں وہ اپنے ہاتھ دھوئیں۔

    اگر آپ کا بچہ ڈے کیئر یا اسکول جاتا ہے تو اس کے نگران کو بتائیں کہ آپ کے بچے کو بیماری کی کون کونسی علامات لاحق ہیں، اگر آپ کیلئے یہ ممکن ہے تو جب تک کہ سانس لینے میں آسانی ہو اپنے بچے کو گھر پر ہی رکھیں۔

  • لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا

    لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا

    لاہور: آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا کے الودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا، شہر مین فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 223 اے کیو آئی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فضائی آلودگی نے لاہور کا پیچھا نہ چھوڑا، شہر کی فضا آج بھی مضر صحت قرار دے دی گئی، آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کا دوسرا نمبر ہے۔

    عالمی ویب سائٹ کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 223 اے کیو آئی ریکارڈ کی گئی جبکہ فضائی آلودگی کی فہرست میں بھارتی دارالحکومت دہلی دوسو اٹھاسی پارٹیکیولیٹ میٹرز کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود رہا۔

    پنجاب کے میدانی علاقے آج بھی اسموگ کی لپیٹ میں ہیں ، جس کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، ماہرین کی جانب سےشہریوں کو ماسک کااستعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت انسداد اسموگ کے حوالے سے پھر سے اقدامات پر غور کر رہی ہے، لاہور میں سردی میں اضافہ ہوگیا ہے، شہر کا زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت24،کم سے کم 9 رہنے کا امکان ہے۔

  • پنجاب حکومت نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا

    پنجاب حکومت نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا

    لاہور: فضائی آلودگی قابو پانے کیلئے لگایا گیا 2روزہ لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا تاہم پنجاب حکومت نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ کی خراب صورتحال سے نمٹنے کیلئے لگایا گیا دو روزہ لاک ڈاؤن ختم ہوگیا، جس کے بعد آج سے تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز معمول کے مطابق کھل گئے۔

    پنجاب حکومت نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے اور کہا اسموگ کےباعث بیماریوں سےبچنےکیلئےماسک ضرورپہنیں۔

    تاہم لاہور کی فضا میں سموگ کی شدت میں کمی کے بعد لاہورکا ایئر کوالٹی انڈیکس دو سو اکتیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ لاہور میں زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت27 اور کم سے کم 13 تک جانے کا امکان ہے ، شہر میں ہوا نہ چلنے کے باعث نمی کا تناسب 86 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق لاہورمیں آئندہ24گھنٹےکےدوران موسم خشک رہےگابارش کا امکان نہیں۔

  • پنجاب میں فضائی آلودگی، 10اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب میں فضائی آلودگی، 10اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کے باعث 10 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ مارکیٹیں، ریسٹورنٹ، سینما ہالز اور جم دوپہر تین بجے کے بعد کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ کا راج برقرار ہے ، فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے لاہورسمیت پنجاب کے دس اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    اضلاع میں لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤ الدین شامل ہیں۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن والے اضلاع میں آج اسکول، کالجز اور جامعات بند ہیں تاہم ،آن لائن کلاسزلی جاسکتی ہیں جبکہ مارکیٹیں، دکانیں، جم اور سینما سہ پہر تین بجے کے بعد کھلیں گی ۔

    ماہرین کی جانب سے شہریوں کو ماسک لگانے اور احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے عوام اورحکومت مل کر ہی اس آفت کے مضر اثرات سے بچ سکتے ہیں، عوام اور کاروباری افراد حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

    گذشتہ روز لاہورہائیکورٹ نےاسموگ کا ذمےدار محکمہ ماحولیات پنجاب کوقرار دیتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کیخلاف کارروائی کا حکم بھی دیا اور کہا کہ عمل نہ ہوا تو محکمہ ماحولیات کے افسر کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • گلے کی سوزش کا آسان علاج

    گلے کی سوزش کا آسان علاج

    گلے میں خراش درد، خشکی یا خارش کے احساس کا نام ہے جو نگلنے کے ساتھ یا اس کے بغیر ہوسکتی ہے یہ تکلیف اکثر انفیکشن کے ساتھ ہوتی ہے، جیسے نزلہ یا فلو وغیرہ۔

    گلے میں خراش کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جو کسی بنیادی بیماری کی وجہ نہیں ہیں، فضائی آلودگی،تمباکو نوشی، شراب نوشی اور آلودہ پانی کا استعمال اس کی وجوہات قرار دی جاتی ہیں۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں روزانہ لاکھوں افراد فضائی آلودگی سے متاثر ہوکر مختلف عوراض کا شکار ہورہے ہیں۔ ان عوراض میں سانس کی نالیوں اور گلے کی سوزش سر فہرست ہے۔ یہاں پر گلے کو سوزش کو کم کرنے اور آرام کے لیے چند کار آمد طریقے پیش کیے جارہے ہیں۔

    شہد

    ایک چائے کا چمچ شہد گرم پانی چائے میں ملا کر استعمال کرنے سے گلے کی سوزش دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کی وجہ شہد میں موجود اینٹی بیکٹیریل اینٹی سوزش خواص ہیں جو گلے کو سوزش سے نجات دے کر آرام پہنچاتے ہیں۔

    کیمومائل چائے اپنی سکون آور اور اینٹی سوزش خصوصیات کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ اس چائے ایک گرم گھونٹ گلے کی سوزش کو دورکر کے بے آرامی سے نجات دیتا ہے۔

    پودینہ

    پودینہ میں منتھول پایا جاتا ہے جو گلے میں آرام کا سبب بنتا ہے آپ اس کے لیے پودینے کی چائے بھی تیار کر سکتے ہیں یا پھر اسے سونگھ کر بھی اس کی افادیت حاصل کرسکتے ہیں۔

    ادرک

    ادرک میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو گلے کے درد کو دور کرنے میں مددفراہم کرتی ہے۔ ادرک کی چائے تیار کر کے اس میں شہد ملا کر پینے سے گلے کی سوزش اور درد جاتا رہتا ہے۔

    نیم گرم پانی سے غرارے کرنا

    نمک ملے نیم گرم پانی سے غرارے کرنا گلے کی سوزش دور کرنے ایک قدیم ترین علاج ہے۔ یہ گلے کی سوجن کو دور کر کے عارضی آرام فراہم کرتا ہے۔

  • لاہور میں موسلادھار بارش سے  فضائی آلودگی میں نمایاں کمی

    لاہور میں موسلادھار بارش سے فضائی آلودگی میں نمایاں کمی

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں بارش کے باعث فضائی آلودگی میں نمایاں کمی ہوئی اور ایئر کوالٹی انڈیکس468 سےکم ہو کر119پرآگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں تیز ہوا کے ساتھ بارش سے موسم سرد ہوگیا اور ابررحمت برسنے سے اسموگ کےبادل چھٹ گئے۔

    موسلا دھار بارش کے بعد گزشتہ روزلاہور کا ایوریج ایئر کوالٹی انڈیکس 468 سےکم ہو کر119 پر آگیا ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کو آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا تھا لیکن بارش نے اس مسئلے کو کافی حد تک کم کردیا ہے۔

    فضائی آلودگی میں نمایاں کمی سے لاہور اب آلودہ ترین شہروں کی درجہ بندی میں نویں نمبر پر آگیا ہے۔

    گلبرگ، گارڈن ٹاؤن، اقبال ٹاؤن، ملتان روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، جیل روڈ، مال روڈ، جوہر ٹاؤن، کینال روڈ اور رائیونڈ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

    محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹے کے دوران لاہورمیں گرج چمک کےساتھ مزید بارش کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید بارش اورتیز ہواؤں سے لاہور کے ایئرکوالٹی انڈیکس میں مزید کمی متوقع ہے۔

    خیال رہے اسموگ کی خطر ناک صورتحال کے پیش نظر پنجاب کے کئی اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے، ماہرین صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ بارشوں سے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج میں مدد ملے گی۔

  • کرونا وائرس: ماہرین نے فضائی آلودگی سے خبردار کردیا

    کرونا وائرس: ماہرین نے فضائی آلودگی سے خبردار کردیا

    فضائی آلودگی یوں تو بے شمار بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں علم ہوا کہ یہ کووڈ 19 کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کے نتیجے میں کووڈ 19 کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    کیلی فورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک کے استعمال سے کووڈ کا خطرہ 15 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ناقص ہوا کا زیادہ وقت تک سامنا ہونا ہر نئی لہر میں کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق اگرچہ احتیاطی تدابیر بیماری سے بچنے کے لیے مؤثر ہیں، مگر طویل وقت تک فضا میں موجود آلودہ ذرات کے جسم میں داخلے کی صورت میں کوئی مثبت اثر سامنے نہیں آسکا۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ فضائی معیار کو بہتر بنانے اور احتیاطی تدابیر پالیسی سازوں کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیئے، امریکا کے جن حصوں میں فضائی معیار ناقص تھا وہاں کووڈ سے زیادہ اموات ہوئیں۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی خطرات کا بوجھ امریکا اور عالمی سطح پر مساوی نہیں اور تحقیق میں فضائی آلودگی کے ہر عمر کے افراد کی صحت کو لاحق سنگین خطرات کے خدشات کو سامنے لایا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فضا میں موجود فائن ذرات یعنی ایسے آلودہ ذرات جن کا حجم 2.5 مائیکرو میٹر سے چھوٹا ہے، دل اور پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک ذرہ انسانی بال سے 30 گنا چھوٹا ہوتا ہے جبکہ زیادہ آلودہ مقامات پر رہنے والے عموماً زیادہ غریب ہوتے ہیں، آبادی گنجان ہوتی ہے اور کم تعلیم یافتہ ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر میں رہنے اور فیس ماسک جیسے اقدامات سے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

  • نئی دہلی میں خطرناک فضائی آلودگی ، آکسیجن فروخت ہونے لگی

    نئی دہلی میں خطرناک فضائی آلودگی ، آکسیجن فروخت ہونے لگی

    نئی دہلی : آلودہ شہروں میں سرفہرست بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافے کے بعدآکسیجن فروخت ہونے لگی، خالص آکسیجن میں 15 منٹ سانس کی قیمت 300 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے، سموگ نے سانس لینا دشوار کر دیا، سموگ کے اس راج میں نئی دہلی میں خالص آکسیجن میں 15 منٹ سانس لینے کی پیشکش کی جا رہی ہے، یہ پیشکش اپنی نوعیت کی پہلی آکسیجن بار کی جانب سے کی جارہی ہے۔

    آکسی پیور(خالص آکسیجن)کے نام سے کھلنے والی اس بار میں 15 منٹ سانس لینے کے 300 روپے لیے جا رہے ہیں، آکیسجن میں لیونڈر،لیمن گراس اورمنٹ کی خوشبو کی آمیزش کی گئی ہے، پندرہ منٹ تک آکسی پیور بار میں جا کر اپنے منہ پر ماسک پہنیں اور خالص آکسیجن میں سانس لیں۔

    آکسی پیور کے مالک 26 سالہ آیاویر کمارنے کہاکہ یہ دہلی میں اپنی نوعیت کی پہلی کمرشل سہولت ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عام شہری، شہر کی انتہائی آلودہ فضا سے کچھ دیر کے لیے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ 30 سے 40 تک گاہک آتے ہیں، گاہکوں کو یہ سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے کہ وہ اگر چاہیں تو آکسیجن کے چھوٹے ڈبے اپنے ساتھ لے جائیں تاکہ وہ صاف ہوا میں سانس بھی لے سکیں اور ان کی معمول کی مصروفیات زندگی بھی متاثر نہ ہوں، جیسے جیسے سموگ بڑھتی ہے تو ہمارے ہاں رش بھی بڑھتا جاتا ہے۔

    عوام نے آلودگی میں کمی کے لئے موثراقدامات نہ کرنے پرمودی سرکارکوکڑی تنقید کا نشانہ بنایا، ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں سموگ کے باعث دل کی بیماریوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ حکام نے لوگوں کوغیرضروری طورپرگھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔