Tag: فضائی حادثہ

  • خوفناک فضائی حادثہ ، 2 ہیلی کاپٹر دورانِ پرواز ٹکرا گئے، ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل

    سڈنی : دو ہیلی کاپٹر دورانِ پرواز ٹکرا گئے، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور تیرہ شدید زخمی ہوئے تاہم حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں خوفناک فضائی حادثہ رونما ہوا ، جس میں دو ہیلی کاپٹر دورانِ پرواز ٹکرا گئے۔

    حادثے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور تیرہ شدید زخمی ہو گئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    https://youtu.be/Ott28SkDq0I

    انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے کہ ہیلی کاپٹر ہوا میں کیسے ٹکرائے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ہیلی کاپٹر ساحل سے چند فٹ کے فاصلے پر ریت پر پڑا ہے جب کہ اس کے راؤٹرز فاصلے پر پڑے ہیں اور دوسرا ہیلی کاپٹر جائے حادثہ پر کافی حد تک ٹھیک نظر آیا، جو مشہور سی ورلڈ میرین تھیم پارک کے قریب ہے۔

    اے ٹی ایس بی کے چیف کمشنر اینگس مچل نے عینی شاہدین سے کہا ہے جنہوں نے تصادم یا ہیلی کاپٹروں کو پرواز میں دیکھا تھا کہ وہ تفتیش کاروں سے رابطہ کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی رپورٹ اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں منظر عام پر لائی جائے گی اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    کوئنز لینڈ کی وزیر اعظم ایناستاسیا پالاسزک نے اس واقعے کو ایک "ناقابل تصور سانحہ” قرار دیا اور کہا کہ "ان کی گہری ہمدردیاں اس خوفناک حادثے سے متاثرہ ہر خاندان اور ہر ایک کے ساتھ ہیں”۔

  • امریکا: فضا میں ہیلی کاپٹر اور طیارے کے درمیان خوفناک ٹکراؤ، ہلاکتیں

    امریکا: فضا میں ہیلی کاپٹر اور طیارے کے درمیان خوفناک ٹکراؤ، ہلاکتیں

    ایریزونا: امریکا میں فضا میں ہیلی کاپٹر اور طیارہ ٹکرا گئے، اس حادثے کے سبب 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ایریزونا کے علاقے چینڈلر میں جمعے کو فضا میں ایک ہیلی کاپٹر اور چھوٹے طیارے کے مابین ٹکراؤ ہو گیا، جس میں ہیلی کاپٹر میں سوار 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

    مقامی حکام کا کہنا تھا کہ حادثہ جمعے کی صبح کو پیش آیا، جب طیارہ اور ہیلی کاپٹر مقامی ایئر پورٹ پہنچے، فضا میں ٹکرانے کے بعد ہیلی کاپٹر سنبھل نہ سکا اور زمین پر گر گیا، جس کے باعث اس میں آگ لگ گئی۔

    مقامی فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ ٹکر کے بعد طیارہ لینڈنگ میں کامیاب ہو گیا، طیارہ اور ہیلی کاپٹر دونوں الگ الگ فلائٹ اسکولز سے تعلق رکھتے تھے۔

    حادثے کے کچھ ہی دیر بعد چینڈلر پولیس محکمے نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ پولیس افسر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں، اگر عینی شاہدین کے پاس حادثے سے متعلق کوئی فوٹیج ہو تو پولیس ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کر لیں۔

    طیارہ فکس ونگز اور سنگل انجن پائپر تھا، حادثے میں طیارے کے صرف لینڈنگ گیئر کو نقصان پہنچا، حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

  • یوکرین، ایران اور امریکی کمپنی کے درمیان جھولتے بلیک باکس میں‌ ہے کیا؟

    یوکرین، ایران اور امریکی کمپنی کے درمیان جھولتے بلیک باکس میں‌ ہے کیا؟

    تہران کے ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ اڑان بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار 176 افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

    ایران نے اس طیارے کا بلیک باکس بوئنگ کمپنی یا امریکا کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    یہی بلیک باکس اس فضائی حادثے کی وجوہ جاننے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی قوانین ایران کو تحقیقات کی سربراہی کا حق تو دیتے ہیں، لیکن اس میں طیارہ بنانے والی کمپنی بھی شامل ہوتی ہے۔ امریکی بوئنگ کے تیار کردہ طیاروں سے متعلق تحقیقات میں اس ملک کی نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ کا بھی کردار ہوتا ہے۔ یہ ایک عام بات ہے، مگر یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور امریکا کے مابین حالات شدید کشیدہ ہیں۔

    بلیک باکس کیا ہے؟

    تین تہوں پر مشتمل اس باکس کی تیاری میں خیال رکھا جاتا ہے کہ بلندی سے گرنے کے بعد اس میں موجود حساس آلات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

    بلیک باکس کی بیرونی تہ مضبوط اسٹیل یا ٹائی ٹینیٹم دھات سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ اس باکس کو شدید دھچکے اور دباؤ سے بچاتی ہے۔

    باکس کی دوسری تہ کو ایک انسولیشن خانہ کہا جاسکتا ہے۔

    تیسری تہ باکس کو آگ اور تپش سے محفوظ رکھتی ہے۔

    یہ تینوں تہیں فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ کو ضایع ہونے سے بچا لیتی ہیں۔

    بلیک باکس کو متعدد طریقوں سے جانچنے کے ساتھ آزمائشی مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ ان میں آگ اور حرارت پہنچانا، زیرِ آب رکھنا اور باکس پر مختلف معائعات آزمانا شامل ہے۔

    بلیک باکس کیا بتا سکتا ہے؟

    حادثہ سطحِ زمین پر ہو یا فضا میں، طیارہ کسی سمندر میں گرا ہو تب بھی بلیک باکس کے ریکارڈ شدہ ڈیٹا اور آوازوں سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ طیارہ حادثے کے وقت کتنی بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔

    اسی طرح پرواز کی سمت اور رفتار کیا تھی۔ ماہرین اس باکس کی مدد سے جان سکتے ہیں کہ اس کے انجن کس حالت میں تھے۔

    ان بنیادی باتوں کے علاوہ کاک پٹ میں ہونے والی گفتگو سنی جاتی ہے۔ ریکارڈ شدہ آوازوں سے معلوم ہو جاتا ہے کہ حادثہ کے وقت طیارے کے عملے نے آپس میں یا کنٹرول ٹاور سے کیا بات کی تھی۔ اس سے حادثے کی وجوہ کا تعین کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    محققین کو اہم ترین معلومات فراہم کرنے والا یہ آلہ طیارے کے پچھلے حصّے میں نصب کیا جاتا ہے تاکہ وہ محفوظ رہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عموماً کریش یا کسی دوسری افتاد کا سامنا کرنے کی صورت میں طیارے کا اگلا حصہ ہی کسی پہاڑ، زمین، عمارات وغیرہ سے ٹکراتا ہے۔

    ڈیوڈ وارن نے 1956 میں بلیک باکس کا پہلا نمونہ تیار کیا جو چار گھنٹے کی ریکارڈنگ کر سکتا تھا۔ اسے کئی سال بعد طیاروں کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا۔