Tag: فضائی سفر

  • یورپ: فضائی سفر کے لیے نئے شرائط اور احتیاطی تدابیر

    یورپ: فضائی سفر کے لیے نئے شرائط اور احتیاطی تدابیر

    برسلز: یورپ نے فضائی سفر کے لیے شرائط اور احتیاطی تدابیر اپ ڈیٹ کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ کے بیماریوں سے بچاؤ اور ایوی ایشن اداروں نے مل کر ’ایوی ایشن ہیلتھ سیفٹی پروٹوکول‘ کا نیا ورژن جاری کیا ہے، جو صحت کے حوالے سے محفوظ فضائی سفر کے لیے چند اہم سفارشات پر مبنی ہے۔

    متعدد یورپی ممالک نے حال ہی میں ڈیجیٹل کو وِڈ سرٹیفکیٹ کا اجرا کیا ہے، اور اب پروٹوکول کے نئے ورژن سے کرونا وبا پر قابو پانے کے لیے یورپی اقدامات کو مزید تقویت ملے گی۔

    پروٹوکول کی یہ دستاویز بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے یورپی سینٹر (ای سی ڈی سی) کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہے، جس میں حسب سابق چہرے پر ماسک لگانے، حفظان صحت کے اقدامات اور جسمانی فاصلے جیسے اقدامات پر زور ڈالا گیا ہے۔

    موجودہ سائنسی شواہد اور یورپی کونسل کی سفارش کے مطابق پروٹوکول میں تجویز پیش کی گئی ہے، کہ جو لوگ کو وِڈ نائنٹین کے خلاف مکمل طور پر ویکسینیشن لیتے ہیں، یا جو آخری 180 دنوں میں اس مرض سے صحت یاب ہو چکے ہیں، ان کو پی سی آر ٹیسٹ یا قرنطینہ سے مشروط نہیں کیا جانا چاہیے۔

    پروٹوکول کے مطابق بہت زیادہ خطرے والے علاقوں کے سفر کے لیے منفی رزلٹ کی ضرورت پر غور کیا جا سکتا ہے، رابطوں کی نشان دہی کرنے میں آسانی کے لیے مسافر لوکیٹر فارموں کا استعمال اب بھی بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔

    اس پروٹوکول کا مقصد رکن ممالک میں قومی حکام اور ہوا بازی کے اسٹیک ہولڈرز کو مدد فراہم کرنا ہے، اور یہ تازہ ترین سائنسی شواہد، وبائی امراض کی صورت حال اور پالیسی کی پیش رفتوں پر مبنی ہے۔

  • کویت: مسافروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ، مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار

    کویت: مسافروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ، مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار

    کویت سٹی: کویت کی سول ایوی ایشن کی جانب سے مسافروں کی تعداد کو کم کرنے کے فیصلے سے مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق اتوار سے کویت کے بین الاقوامی فضائی اڈے پر آنے والے مسافروں کی تعداد کو کم کر کے 1 ہزار تک محدود کرنے کے اچانک فیصلے نے نہ صرف مسافروں کو الجھن کا شکار بنا دیا بلکہ ایئر لائنز اور ٹریول آپریٹرز بھی شدید مشکلات سے دو چار ہوگئے۔

    کویت ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے 21 ہزار ایسے مسافر متاثر ہوں گے جنہوں نے فیصلہ آنے سے قبل اپنے ٹکٹ خرید لیے تھے۔

    مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز جمعے اور ہفتے کی پروازوں کے لیے ٹکٹس کی طلب میں اضافہ ہوگیا تھا جس نے ٹکٹوں کی قیمت میں 300 فیصد اضافہ کردیا تھا۔

    قریبی ممالک کے لیے کچھ ٹکٹ 500 دینار سے بھی تجاوز کر گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایئر لائنز اور ٹریول ایجنٹس نے اپنی پروازوں کو نئی ضروریات کے مطابق دوبارہ طے کرنا شروع کردیا ہے، اس سے قبل اگر ایئر لائنز کویت ایئرپورٹ پر روزانہ 3 پروازیں آپریٹ کر رہی تھیں تو اب 2 پروازیں منسوخ کر کے صرف ایک پرواز کی اجازت دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کویت جانے والے مسافروں میں اچانک 80 فیصد کمی کرنا سفر و سیاحت کی کمپنیوں اور ایئر لائنز کے لیے مکمل تباہی ہے، اس سے ایئر لائن کی ایندھن کی قیمت بھی پوری نہیں ہوگی جبکہ مسافر بھی نہایت مہنگے ٹکٹس استطاعت نہ ہونے کے باعث خرید نہیں سکیں گے۔

  • امریکا: دوران پرواز کووڈ 19 کا مریض چل بسا

    امریکا: دوران پرواز کووڈ 19 کا مریض چل بسا

    واشنگٹن: امریکا میں فضائی سفر کے دوران ایک مسافر کووڈ 19 کی وجہ سے ہلاک ہوگیا، ہلاک مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد اب طیارے میں موجود تمام مسافروں کو ٹریک کر کے ان کا طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ایک فضائی سفر کے دوران کووڈ 19 کا شکار مسافر دوران پرواز چل بسا۔ یونائیٹڈ ایئر لائنز کی یہ پرواز 14 دسمبر کو اورلینڈو سے لاس اینجلس جارہی تھی اور اس میں 154 مسافر سوار تھے۔

    مریض کی بگڑتی حالت کے پیش نظر اسے نیو اورلینز میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

    ایک مسافر نے اس مریض کی زندگی بچانے کی کوشش کی تھی اور اب اس میں بھی کووڈ جیسی علامات سامنے آئی ہیں، جس کے بعد امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور نیو اورلینز کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے پرواز میں مومود تمام مسافروں سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    یونائیٹڈ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ طیارے کا رخ بدلنے کے وقت ہمیں بتایا گیا کہ اس مریض کو کارڈیک اریسٹ کا سامنا ہوا، جس کے بعد مسافروں کو کسی اور پرواز میں جانے یا اسی پرواز سے سفر جاری رکھنے کا آپشن دیا گیا تھا۔

    ایئر لائنز نے اپنے بیان میں کہا کہ اب سی ڈی سی نے براہ راست ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہم مطلوبہ معلومات ادارے کو فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ مقامی طبی حکام کے ساتھ مل کر تمام مسافروں تک رسائی حاصل کر کے ان میں ممکنہ بیماری کے خطرے کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔

    مریض کی ہلاکت کے بعد تمام مسافر طیارے میں رہے تھے اور اسی سے لاس اینجلس پہنچے تھے۔ ہلاک ہونے والا مسافر 69 سالہ شخص تھا جو لاس اینجلس کا رہائشی تھا۔

    طیارے میں سوار ایک مسافر ٹونی ایلڈاپا نے اس مسافر کو طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی تھی اور بیمار مسافر نے بتایا تھا کہ اسے کھانسی اور جسمانی تکلیف کا سامنا ہے اور وہ کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتیجے کا انتظار کررہا ہے۔

    پرواز میں سوار ہونے سے قبل اس مریض نے بتایا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی کوئی علامات نہیں۔

    مگر پرواز میں سوار مسافروں نے بعد ازاں سوشل میڈیا پر بتایا کہ اس شخص کی بیوی کا کہنا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات جیسے سانس لینے میں مشکلات اور سونگھنے و چکھنے کی حس سے محرومی موجود تھیں۔

  • سفری پابندیوں کے باجود جہاز کا سفر ممکن، مگر کیسے؟

    سفری پابندیوں کے باجود جہاز کا سفر ممکن، مگر کیسے؟

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے وہیں سیاحت بھی اس سے بری طرح متاثر ہوئی ہے، باقاعدگی سے سفر اور سیاحت کرنے والے بے حد پریشان ہیں، ایسے ہی افراد کے لیے تھائی لینڈ میں انوکھا اقدام کیا گیا ہے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائی گئی سفری پابندیاں ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہیں۔ ایسے میں لوگوں کو ہوائی سفر کا تجربہ دینے کے لیے تھائی لینڈ میں جہاز کے اندر کیفے بنایا گیا ہے۔

    کیفے تھائی لینڈ کے شہر پٹایا میں کھڑے ایک کمرشل جہاز کے اندر بنایا گیا ہے جس میں جہاز کے فرسٹ کلاس کیبن جیسی بیٹھنے کی سہولیات موجود ہیں۔

    جہاز میں بنے کیفے میں جانے والے کچھ افراد کاک پٹ کا بھی دورہ کرتے ہیں۔

    تھائی لینڈ کی معیشت کا انحصار سیاحت پر ہے جسے کرونا وائرس کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔

    چین کے بعد تھائی لینڈ ہی وہ پہلا ملک تھا جہاں کرونا وائرس کے پہلے مریض کی تشخیص ہوئی تھی تاہم اب تک ملک میں بہت کم کیسز سامنے آئے ہیں، جن کی تعداد 3 ہزار 400 ہے۔

    ملک میں اب تک کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 58 ہے۔ تھائی لینڈ کی حکومت ان ممالک کے ساتھ سفری پابندیاں ختم کرنے پر غور کر رہی ہے جہاں وائرس کے کیسز کی تعداد کم ہے۔

  • فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیوں پھیلتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیوں پھیلتا ہے؟

    واشنگٹن: امریکی ادارے سی ڈی سی نے ایک تازہ تحقیق میں بتایا ہے کہ فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے بغیر علامات والے مریض فضائی سفر کے دوران دیگر افراد میں کو وِڈ 19 کو منتقل کر سکتے ہیں۔

    فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کے پھیلنے کے امکان کے حوالے سے کی گئی یہ تحقیق سی ڈی سی کے جریدے جرنل ایمرجنگ انفیکشز ڈیزیز میں شائع ہوئی، اس کے لیے جنوبی کوریا کے طبی ماہرین نے مارچ کے آخر میں لوگوں کو اٹلی کے شہر میلان سے جنوبی کوریا کے شہر سیئول لانے والی پرواز میں موجود مسافروں کی اسٹڈی کی۔

    ریسرچ کے دوران پرواز سے قبل 310 مسافروں کا معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا کہ ان میں 11 ایسے مسافر تھے جنھیں کرونا کی علامات تھیں، ان کو طیارے پر سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    طیارے پر سوار ہونے والے ہر مسافر کو ایک این 95 فیس ماسک دیا گیا جب کہ فضائی عملے نے کو وِڈ 19 کی روک تھام کے لیے سخت احتیاطی تدابیر پر عمل کیا، جس کی نگرانی کوریا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے کی۔

    طیارہ سیئول پہنچا تو تمام 299 مسافروں کو 2 ہفتوں کے لیے قرنطینہ کیا گیا اور کئی بار کرونا ٹیسٹ کیے گئے، قرنطینہ ہونے سے قبل 6 مسافر ایسے تھے جن میں کرونا کی تشخیص ہوئی، جب کہ قرنطینہ کے اختتام پر ایک خاتون ایسی تھیں جس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی حالاں کہ اس کا ٹیسٹ پہلے منفی آیا تھا۔

    اس خاتون کے بارے میں معلوم ہوا کہ یہ طیارے میں بغیر علامات والے مریضوں سے تین قطار آگے بیٹھی ہوئی تھیں اور سفر کے دوران ماسک پہنی رہی تھی، تاہم کھانے اور ٹوائلٹ جاتے ہوئے اس نے ماسک اتار دیا تھا، جب کہ بغیر علامات والے مریضوں نے بھی اسی ٹوائلٹ کا استعمال کیا تھا۔

    اس تحقیق میں اس بات کی زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ خاتون کو وائرس کیسے منتقل ہوا کیوں کہ طیارے میں ذرات کے لیے فلٹرز لگے ہوئے تھے اور ہوا سے وائرس کی منتقلی مشکل تھی، دوران پرواز سخت احتیاطی تدابیر بھی اختیار کیے گئے تھے، ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر وائرس کی منتقلی کسی آلودہ سطح کو چھونے یا بورڈنگ کے دوران ہوئی۔

    ماہرین نے کہا کہ تمام مسافروں نے این 95 ماسک پہن رکھا تھا جس سے انہیں تحفظ ملا، اور طیارے میں صرف ایک مسافر ہی متاثر ہوا، انھوں نے کہا کہ مزید توجہ سے طیارے میں سفر کے دوران کرونا وائرس کی منتقلی کا امکان مزید کم کیا جا سکتا ہے۔

    تحقیق کے تناظر میں محققین نے 3 تجاویز دیں، فیس ماسک کا استعمال پرواز میں ہر وقت کیا جائے، آلودہ سطح سے لاحق ہونے والے خطرے سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے، اور بورڈنگ سے قبل اور بعد میں بھی سماجی دوری کے ضابطے پر عمل کو یقینی بنایا جائے۔

  • کرونا وائرس فضائی سفر میں کیا تبدیلیاں لا رہا ہے؟

    کرونا وائرس فضائی سفر میں کیا تبدیلیاں لا رہا ہے؟

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث کئی ممالک میں فضائی سفر کی خدمات معطل کردی گئی ہیں تاہم اب ایوی ایشنز فضائی سفر میں تبدیلیاں لا رہی ہیں جو مسافروں کے لیے  نئی ہوسکتی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق موجودہ حالات کے باوجود بعض فضائی کمپنیاں سروس بحال کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات میں تبدیلی کا نیا لائحہ عمل مرتب کر رہی ہیں۔

    امارات ایئر کی آفیشل ویب سائٹ پر دیے گئے شیڈول کے مطابق امارات ایئر لائن کی جانب سے فضائی سروس کی بحالی کے لیے نیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا جس میں مسافروں کو ایئرپورٹ کم از کم 3 گھنٹے قبل پہنچنا ہوگا۔

    امارات ایئر کے مطابق ہر مسافر حفاظتی اقدامات کی پابندی کرتے ہوئے طبی ماسک اور دستانوں کا استعمال لازمی طور پر کرے، تمام مسافروں کو فلائٹ میں جانے سے قبل درجہ حرارت چیک کروانا ہوگا تاکہ احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کیا جا سکے۔

    دوسری جانب بعض فضائی کمپنیوں کی جانب سے طیاروں میں بنیادی تبدیلیاں بھی کی جا رہی ہیں جو مسافروں کے لیے بالکل نئی ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق تمام فلائٹس میں روایتی اخباروں کی تقسیم فوری طور پر روک دی جائے گی، ہر مسافر کو جہاز میں سوار ہونے سے قبل طبی ماسک اور سینی ٹائزر فراہم کیا جائے گا۔

    دوران پرواز مسافروں کو فراہم کیے جانے والے کھانے میں بھی بنیادی تبدیلیاں متوقع ہیں جیسے کہ دوران فلائٹ فراہم کیا جانے والا کھانا ایئر ٹائٹ ہوگا جو روایتی کھانوں سے قطعی مختلف ہوگا اور اسے جہاز میں تیار نہیں کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: فضائی سفر کے دوران جسم میں کیا تبدیلیاں ہوتی ہیں؟

    جہاز میں ہر 30 منٹ میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے کیا جائے گا، ہوا کی سرکولیشن کے لیے خصوصی طور پر بائیولوجیکل فلٹرز سے آراستہ سسٹم لگایا جائے گا جو ہوا میں موجود کسی بھی نوعیت کے جراثیموں کو فوری طور پر تلف کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔

    جہاز کے ٹوائلٹ میں صابن جار کے ساتھ خصوصی سینی ٹائزر کی بوتل نصب کرنے کے علاوہ خود کار سسٹم کے ذریعے مسافر پر جراثیم کش ادویات کے اسپرے کا بھی بندوبست ہوگا جو ٹوائلٹ کے دروازے پر نصب ہوگا۔

    مسافروں کے سامان کو مکمل طور پر جراثیم کش ادویات سے اسپرے کیا جائے گا، جہاز کے عملے کی جانب سے مائیک پر مسافروں کی یاد دہانی کے لیے مسلسل ہاتھوں کو سینی ٹائز کرنے کی ہدایات دی جاتی رہیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے تحت بعض جہازوں میں خصوصی طور پر ڈیجیٹل تھرمل کیمروں کی بھی تنصیب کی جائے گی تاکہ ہر مسافر کے جسم کا درجہ حرارت نوٹ کیا جا سکے۔

    وبائی امراض سے بچاؤ کے سینٹر نے اس امر کی بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ بیشتر جراثیم جہازوں میں اس لیے آسانی سے نہیں پھیل سکتے کہ جہاز کے اندر ہوا کا دبؤو اور اس کی سرکولیشن اس نوعیت کی ہوتی ہے کہ اس میں وائرس اور جراثیم نہیں رہ سکتے۔

  • سعودی عرب: معذوروں اور بزرگ افراد کے لیے فضائی سفر میں مزید سہولت

    سعودی عرب: معذوروں اور بزرگ افراد کے لیے فضائی سفر میں مزید سہولت

    ریاض: مجلس شوریٰ کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ ریاست میں معذوروں اور بزرگ افراد کو فضائی سفر میں مزید سہولت فراہم کرتے ہوئے اندرون اور بیرون ملک پروازوں کے ٹکٹوں میں رعایت دی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مجلس شوریٰ کے اجلاس کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹرانسپورٹ کمیٹی نے محکمہ شہری ہوا بازی سے کہا ہے کہ فضائی کمپنیوں کو معذوروں اور بزرگ افراد کے لیے اندرون اور بیرون ملک پروازوں کے ٹکٹوں میں مزید رعایت دینے پر آمادہ کیا جائے۔

    مجلس شوریٰ نے ہوائی اڈوں کی بنیادی خدمات اور طیاروں کی اصلاح و مرمت کا معیار بھی بلند کرنے کا کہا ہے۔ مجلس کی جانب سے کہا گیا کہ طائف ایئرپورٹ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور اس میں توسیع بھی کی جائے۔

    اجلاس میں کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔

    شوریٰ کی خصوصی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ سعودی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہوائی اڈوں کے مختلف منصوبوں میں حصہ لینے کے لیے خصوصی پالیسی بنائی جائے اور انہیں اس کی ترغیب دی جائے۔

    شوریٰ نے سفارش کی کہ سعودی عریبین ایئر لائنز بوڑھوں اور معذوروں کو اپنی اندرون ملک تمام پروازوں پر مراعات دے۔

  • ہوا بازی کا عالمی دن: جیٹ لیگ سے کیسے نجات پائی جائے؟

    ہوا بازی کا عالمی دن: جیٹ لیگ سے کیسے نجات پائی جائے؟

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہوا بازی یعنی سول ایوی ایشن کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ فضائی سفر اس وقت ذرائع آمد و رفت کا بڑا ذریعہ بن چکا ہے تاہم یہ ماحول کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

    پاکستان میں آج ہی کے روز 3 سال قبل ایک المناک فضائی حادثہ پیش آیا تھا جب چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا تھا، حادثے میں معروف نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد شہید ہوگئے تھے۔

    فضائی سفر یوں تو دیگر ذرائع آمد و رفت کے مقابلے میں نہایت مہنگا ہے تاہم یہ کم وقت میں آپ کو اپنی منزل تک پہنچا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں روزانہ 44 ہزار فلائٹس آپریٹ کی جاتی ہیں جن میں لگ بھگ پونے 3 کروڑ افراد روزانہ سفر کرتے ہیں۔

    کم وقت میں منزل پر پہنچنے کے ساتھ فضائی سفر کے دوران ہماری جسمانی کیفیات بھی کچھ تبدیل ہوجاتی ہیں۔ زمینی سفر کے مقابلے میں فضائی سفر کے دوران پیش آنے والی جسمانی تبدیلیاں کچھ مختلف ہوتی ہیں۔

    آئیں آج ہم آپ کو ان کیفیات اور ان کے پیچھے چھپی وجوہات کے بارے میں بتاتے ہیں۔

    جسم میں پانی کی کمی

    فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق 3 گھنٹے کی فلائٹ کے دوران ہمارے جسم سے ڈیڑھ لیٹر پانی خارج ہوجاتا ہے۔

    جسم کی سوجن

    فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم سوج جاتا ہے۔ ہوا کے دباؤ کی وجہ سے ہمارے جسم کی گیس میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے جسم سوجن اور معدے کے درد میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

    آکسیجن کی کمی

    ہوائی جہاز کے کیبن میں ہوا کا دباؤ عام دباؤ سے 75 فیصد بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ کو سر درد اور آکسیجن کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    جراثیموں کا حملہ

    ہوائی جہاز میں کھلی فضا کا کوئی گزر نہیں ہوتا اور کئی گھنٹے تک ایک ہی آکسیجن طیارے میں گردش کرتی رہتی ہے یوں یہ جراثیموں کی افزائش کے لیے نہایت موزوں بن جاتی ہے۔

    فضائی سفر کے دوران جراثیموں کی وجہ سے آپ کے نزلہ زکام میں مبتلا ہونے کا امکان 100 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

    حس ذائقہ اور سماعت متاثر

    ہوائی جہاز کے سفر کے دوران آپ کے ذائقہ محسوس کرنے والے خلیات یعنی ٹیسٹ بڈز سن ہوجاتے ہیں جس سے آپ کسی بھی کھانے کا ذائقہ درست طور پر محسوس نہیں کرپاتے۔

    علاوہ ازیں کئی گھنٹے طیارے اور ہوا کا شور سننے سے جزوی طور پر آپ کی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے۔

    تابکار شعاعیں

    فضائی سفر کے دوران آپ تابکار شعاعوں کی زد میں بھی ہوتے ہیں۔ 7 گھنٹے کی ایک فلائٹ میں ایکس رے جتنی تابکار شعاعیں آپ کے جسم کو چھوتی ہیں۔

    ٹانگیں سن ہوجانا

    فضائی سفر کے دوران مستقل بیٹھے رہنے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے ٹانگیں سن اور تکلیف کا شکار ہوجاتی ہیں۔ اس سے نجات کا حل یہ ہے کہ موقع ملنے پر ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کریں اور مائع اشیا کا زیادہ استعمال کریں۔

    جیٹ لیگ

    جب آپ ایک طویل فضائی سفر کرتے ہیں اور ایک ٹائم زون سے دوسرے ٹائم زون میں پہنچتے ہیں تو آپ کا جسم شدید تھکاوٹ، بوجھل پن، اکڑاؤ اور درد کا شکار ہوجاتا ہے جسے جیٹ لیگ کہا جاتا ہے۔

    یہ عموماً ایک سے دو دن تک رہ سکتا ہے تاہم طویل سفر کے بعد اگر آپ آرام کیے بغیر ہی اپنے تھکا دینے معمولات زندگی میں مصروف ہوجائیں تو یہ زیادہ دن بھی چل سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جیٹ لیگ سے بچنے کے لیے دوران پرواز متحرک رہا جائے تو جیٹ لیگ سے جلدی چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔

    اس کے لیے اپنے پاؤں گول گول کھمائیں، سیٹ پر بیٹھے بیٹھے اپنی ایڑیوں کو زمین پر لگائیں اور پاﺅں کو اوپر اٹھائیں۔

    سیٹ پر بیٹھے ہوئے اپنی ٹانگوں کو اوپر اٹھا کر گھٹنوں کو اپنے سینے سے لگائیں۔

    اپنی گردان کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے حرکت دیں کہ اس طرح آپ کی گردن پرسکون رہے گی۔

    اسی طرح سیٹ پر بیٹھے ہوئے آگے کو جھکیں اور اپنے سینے کو گھٹنوں کے ساتھ لگائیں۔

    جہاز میں چہل قدمی کریں تاکہ آپ کے خون کا دورانیہ ٹھیک رہے اور آپ کے جسم میں حرکت رہے۔

    طویل فضائی سفر میں ٹھوس اشیا کے بجائے مائع اشیا کا زیادہ استعمال مفید ہے۔


    ہوا بازی سے متعلق مزید دلچسپ مضامین

    ہوائی جہاز کے بارے میں 8 حیرت انگیز حقائق

    فضائی سفر کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    طیارے سے آسمانی بجلی ٹکرا جانے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

    لینڈنگ کے وقت کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

    اکثر سفر کرنے والوں کے لیے ایک کارآمد ٹپ

  • ہوائی جہاز میں سفر کرتے ہوئے آپ کو شرم آنی چاہیئے!

    ہوائی جہاز میں سفر کرتے ہوئے آپ کو شرم آنی چاہیئے!

    کیا آپ اکثر و بیشتر فضائی سفر کرنے کے عادی ہیں؟ تو پھر آپ کو شرم آنی چاہیئے کیونکہ شہر کے اس قیامت خیز بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا ایک ذمہ دار آپ کا فضائی سفر بھی ہے۔

    ایوی ایشن انڈسٹری یعنی ہوا بازی کی صنعت اس وقت گلوبل وارمنگ یعنی عالمی حدت میں اضافے کا ایک بڑا سبب ہے۔ ہوائی جہازوں کی آمد و رفت سے جتنا کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج ہوتا ہے، اتنا کسی اور ذریعہ سفر میں نہیں ہوتا۔

    ایک ہوائی جہاز اوسطاً ایک میل کے سفر میں 53 پاؤنڈز کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرتا ہے اور اس وقت جن انسانی سرگرمیوں نے عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) میں اضافہ کیا ہے، ہوا بازی کی صنعت کا اس میں 2 فیصد حصہ ہے۔

    تو پھر جب ہم تحفظ ماحولیات کی بات کرتے ہیں تو یقیناً ہمیں اپنے فضائی سفر پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    فلائٹ شیم کی تحریک

    فضائی سفر کرنے پر شرمندہ کرنے یعنی فلائٹ شیم کی تحریک کا آغاز سنہ 2017 میں سوئیڈن سے ہوا جب سوئیڈش گلوکار اسٹافن لنڈبرگ نے فضائی سفر کے ماحول پر بدترین اثرات دیکھتے ہوئے، آئندہ کبھی فضائی سفر نہ کرنے کا اعلان کیا۔

    ملک کی دیگر کئی معروف شخصیات نے بھی اسٹافن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا، جن میں ایک کلائمٹ چینج کی 16 سالہ سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کی والدہ اور معروف اوپرا سنگر میلینا ارنمن بھی شامل تھیں۔

    جی ہاں وہی گریٹا تھنبرگ جس نے ایک سال تک ہر جمعے کو سوئیڈش پارلیمنٹ کے باہر کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور جس کی یورپی یونین اور اقوام متحدہ میں اشکبار تقریروں نے دنیا بھر کے بااثر افراد کو مجبور کیا کہ وہ اب کلائمٹ چینج کے بارے میں سنجیدہ ہوجائیں۔

    گریٹا کی انہی کوششوں کی وجہ سے اب ہر جمعے کو دنیا بھر میں کلائمٹ اسٹرائیک کی جاتی ہے۔ خود گریٹا جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہوئی تو اس نے فضائی سفر کے بجائے 14 روز کے بحری سفر کو ترجیح دی۔

    متبادل کیا ہے؟

    اس تحریک سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ فضائی سفر نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ دنیا نہ گھومیں یا سفر نہ کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ دوسرا ذریعہ سفر اپنائیں جیسے ٹرین کا سفر۔

    ٹرین سے جتنا کاربن اخراج ہوتا ہے وہ فضائی سفر کے کاربن اخراج کا صرف دسواں حصہ ہے۔ علاوہ ازیں مختلف ممالک میں جدید ٹیکنالوجی سے مزین نئی ماحول دوست ٹرینیں بھی متعارف کروائی جارہی ہیں جو عام ٹرین کے کاربن اخراج سے 80 فیصد کم کاربن کا اخراج کرتی ہیں۔

    علاوہ ازیں ٹرین سے سفر کرنا نہایت پرلطف تجربہ ہے، اس سفر میں وہ مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں جو فضائی سفر کے دوران ہرگز نظر نہیں آسکتے۔

    ذاتی کاربن بجٹ

    اقوام متحدہ کی جانب سے ہر شخص کا ایک ذاتی کاربن بجٹ مختص کیا گیا ہے، یعنی کسی شخص کے لیے جب مختلف ذرائع سے کاربن اخراج ہوتا ہے، یعنی رہائش، سفر، غذا اور دیگر سہولیات تو اس کاربن کی مقدار 2 سے ڈیڑھ ٹن سالانہ ہونی چاہیئے۔

    لیکن جب آپ فضائی سفر کرتے ہیں تو آپ کا یہ کاربن بجٹ ایک جھٹکے میں بہت سا استعمال ہوجاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر لندن سے ماسکو کی فلائٹ لی جائے جس کا فاصلہ 2 ہزار 540 کلومیٹر اور دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے ہے، تو آپ اس فلائٹ میں اپنے کاربن بجٹ کا پانچواں حصہ استعمال کرلیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس تحریک میں شیم کا لفظ تو منفی ہے تاہم اس کا مقصد اس سے مثبت نتائج حاصل کرنا ہے۔ آپ جتنا زیادہ ماحولیاتی نقصانات کے بارے میں سوچیں گے، فضائی سفر کرتے ہوئے اتنی ہی زیادہ شرمندگی محسوس کریں گے۔

    سوئیڈن کے تحفظ ماحولیات کے ادارے ڈبلیو ڈبلیو ایف سوئیڈن کے مطابق یہ تحریک اتنی پراثر ثابت ہورہی ہے کہ سنہ 2018 میں سوئیڈن میں فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد میں 23 فیصد کمی آئی۔ یہ تحریک اب کینیڈا، بیلجیئم، فرانس اور برطانیہ میں بھی زور پکڑ رہی ہے۔

    کیا آپ اس تحریک کا حصہ بننا چاہیں گے؟

  • فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    لندن : برطانوی حکام نے دوران پرواز طیارے کا ایمرجنسی دروازہ کھولنے کی کوشش کرنےو الی خاتون پر 85 ہزار پاؤنڈ (ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی فضائی کمپنی جیٹ ٹو کے ذریعے دارالحکومت لندن سے ترکی جانے والی خاتون کو دوران پرواز جارحانہ انداز میں طیارے کا ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی جسے مسافروں اور عملے بمشکل پکڑ کر کرسی سے باندھا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 25 سالہ لڑکی کول ہینز نے طیارے کے عملے سے مارپیٹ بھی کی تھی اور مسافروں اور عملے کے کرسی پر باندھےکے بعد وہ خیخ خیخ کر سب کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ خاتون کی جارحیت کو دیکھتے ہوئے پائلٹ نے طیارے کو واپس لندن ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا اور انتظامیہ کو بھی واقعےسے متعلق اطلاع دے دی جس کے بعد دو جنگی طیاروں ٹائیفون نے مسافر برادر طیارے کو گھیرے میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروایا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مسافر بردار طیارے کو حصار میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروانے جنگی طیاروں کی جانب سے غلطی سے سونک بوم(آواز کی رفتار سے زیادہ تیز رفتار سے ہونے والا شاک ویو)بھی ہوگیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیکر شائرسے تعلق رکھنے والی کول ہینز کو ایئرپورٹ سے پولیس نے حملہ، مجرمانہ نقصان، جارحانہ رویہ اختیار کرنے اور مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا تھا تاہم خاتون جرمانہ عائد کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    برطانوی حکام نے کول ہینز پر مذکورہ الزامات کے تحت 85 ہزار پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ فضائی کمپنی کی جانب سے تاحیات اس کے طیاروں میں سفر کرنے پر پابندی عائدکی گئی ہے۔