Tag: فطرت

  • پتوں سے بنائے گئے ماحول دوست برتن

    پتوں سے بنائے گئے ماحول دوست برتن

    پتوں میں کھانا کھانے کا رواج نئی بات نہیں۔ قدیم دور کا انسان پتوں ہی کی مدد سے کھانا تناول کیا کرتا تھا۔ اب اسی خیال کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نئے انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

    جرمنی کی لیف ری پبلک نامی ایک کمپنی ایسے برتن بنا رہی جنہیں بنانے کے لیے پتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    برتنوں کے لیے ان پتوں کو حاصل کرنے کے لیے ایک بھی درخت نہیں کاٹا جاتا۔ اسی طرح یہ برتن پھینکے جانے کے بعد بہت کم وقت میں زمین کا حصہ بن جاتے ہیں۔

    زمین میں تلف ہونے کے لیے انہیں 28 دن درکار ہیں۔ یوں یہ ہماری زمین پر آلودگی یا کچرا پھیلانے کا سبب بھی نہیں بنتے۔

    عام دھاتوں یا پلاسٹک سے بنائے جانے والے برتنوں کے برعکس اس میں کوئی کیمیکل یا مصنوعی رنگ بھی استعمال نہیں کیے جاتے یوں یہ مضر صحت اجزا سے محفوظ ہیں۔

    پتوں کو پلیٹ یا مختلف برتنوں کی شکل میں ڈھالنے کے لیے ان پر عام دھاگوں سے سلائی کی جاتی ہے۔ یہ دھاگے اور پتے زمین میں تلف ہو کر اس کی زرخیزی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہائیکنگ کرنے کے فوائد سے آگاہ ہیں؟

    ہائیکنگ کرنے کے فوائد سے آگاہ ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں ہائیکنگ کرنا آپ کی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

    شہروں کی بھیڑ بھاڑ اور شور شرابہ سے دور کسی پرسکون قدرتی مقام پر پیدل چلنا اور گھومنا پھرنا آپ کے جسم، دماغ اور روح پر نہایت خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

    معروف امریکی ماہر ماحولیات جان میئر، جسے پہاڑوں والا جان بھی کہا جاتا تھا، اپنی کتاب ’اور نیشنل پارکس‘ میں رقم طراز ہے، ’فطرت کا سکون آپ کے اندر ایسے سرائیت کرے گا جیسے سورج کی روشنی درختوں میں سرائیت کرتی ہے۔ ہوا کی تازگی آپ کے اندر تازگی بھر دے گی، اور طوفانوں کی قوت آپ کے اندر آجائے گی‘۔

    مزید پڑھیں: فطرت کے قریب وقت گزارنا بے شمار فوائد کا باعث

    جنگل یا درختوں کے درمیان چہل قدمی، درختوں کی خوشبو سونگھنا، اور جنگل میں بہنے والی پانیوں کا شور اور پرندوں کی چہکار سننا آپ کے دماغ کو تازہ دم کرتا ہے اور اس بات کی تصدیق طبی ماہرین بھی کرتے ہیں۔

    آئیے دیکھتے ہیں کہ ہائیکنگ آپ کو کیا کیا فوائد پہنچا سکتی ہے۔


    منفی خیالات میں کمی

    hiking-2

    منفی خیالات رکھنا اور ان پر مسلسل توجہ مرکوز کیے رہنا بے چینی، ڈپریشن اور عدم اطمینان کو جنم دیتا ہے۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق فطرت کے ساتھ وقت گزارنا دماغ میں منفی خیالات میں کمی کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پیدل چلنا بھی ایک بہترین ورزش ہے جو غصہ، حسد اور دیگر منفی خیالات کا خاتمہ کرتی ہے لہٰذا اگر ہائیکنگ کی جائے یعنی کسی قدرتی مقام پر پیدل چلا جائے تو یہ آپ کے اندر سے تمام منفی خیالات کو ختم کردیتی ہے۔


    جدید ٹیکنالوجی سے دوری

    ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ جدید ٹیکنالوجی جیسے کمپیوٹر، ٹی وی، اسمارٹ فونز وغیرہ نے ہمیں ساری دنیا سے جوڑ تو دیا ہے لیکن یہ ہماری جسمانی و نفسیاتی صحت پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ دور دراز علاقوں میں جانا جہاں آپ کے اسمارٹ فونز کام نہ کر سکیں، آپ کو فطرت سے جڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

    آج کل کے دور میں ہم اپنے تمام مسائل کا حل گوگل سے تلاش کرنے کے عادی ہوچکے ہیں، تو ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال میں جب آپ کا اسمارٹ فون آپ کے پاس نہ ہو، اور آپ کسی مشکل کا شکار ہوجائیں، تو آپ کی سوئی ہوئی صلاحیتیں بیدار ہوتی ہیں جو آپ کو مشکلات کا حل ڈھونڈنے میں مدد کرتی ہیں۔


    بچوں پر مفید اثرات

    hiking-3

    ہائیکنگ کے لیے جاتے ہوئے اپنے بچوں کو بھی ساتھ رکھیں۔ فطرت کے قریب وقت گزارنا ان بچوں کے لیے نہایت مفید ہے جن میں شدت پسندی کا رجحان پایا جاتا ہے اور وہ سخت مزاج یا غصیلے ہوتے ہیں۔

    فطرت کے قریب رہنا ایسے بچوں کے مزاج میں ٹہراؤ اور نرمی پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہائیکنگ کے لیے جانا ان بچوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے جو چیزوں پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے اور باآسانی ان کی توجہ بھٹک جاتی ہے۔ قدرتی مناظر ان کی تخلیقی اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔


    دماغی کارکردگی میں اضافہ

    hiking-5

    ماہرین کے مطابق ہائیکنگ آپ کے دماغ کے افعال و کارکردگی میں بھی اضافہ کرتی ہے اور آپ کی فیصلہ سازی، چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور یادداشت میں بہتری آتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیابی کے لیے سخت محنت بے حد ضروری ہے۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ قسمت کسی پر مہربان ہوتی ہے اور وقت کا کوئی لمحہ ان کے لیے خوش قسمتی لے کر آتا ہے۔ ان میں سے بھی خوش قسمت افراد وہ ہوتے ہیں جو اس لمحے کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    بعض ایسے بھی ہوتے ہیں جو بے خبر ہوتے ہیں کہ وہ لمحہ ان کے لیے کیسی خوش قسمتی اور کامیابی لے کر آیا ہے اور وہ اسے ضائع کر دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور امیر افراد کی 7 عادات

    ماہرین ایک بات پر متفق ہیں کہ کامیاب افراد میں کچھ مخصوص عادات ہوتی ہیں۔ دراصل یہ عادات ہی ہوتی ہیں جو انسان کے سفر کو کامیابی یا ناکامی کی طرف گامزن کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ وقت ضائع کرنے کے عادی ہیں تو آپ اپنی اس عادت کے باعث کئی مواقع کھو دیں گے۔

    مزید پڑھیں: دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    اگر بات خواتین کی ہو تو ان کے لیے دہری ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اگر کوئی ورکنگ وومن ہے تو اسے اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ گھر کو بھی توجہ دینی ہوگی جو بہرحال ایک تھکا دینے والا کام ہے لیکن کرنے والے یہ بھی کر گزرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہمیشہ خوش رہنے والی خواتین کے راز

    یہاں ہم آپ کو کامیاب خواتین کی کچھ ایسی عادات بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ بھی اپنی کامیابی کا سفر سہل بنا سکتی ہیں۔


    صبح کے وقت گرم پانی کے ساتھ لیموں کا استعمال

    w2

    ہالی ووڈ کی بیشتر اداکارائیں اپنے دن کا اغاز اسی شے سے کرتی ہیں۔ لیموں اور گرم پانی جسم کی تیزابیت کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے اور اسے پی کر آپ ایک خوشگوار دن گزار سکتی ہیں۔


    دن بھر کے کاموں کو لکھنا

    w3

    دن بھر میں آپ کو کیا کیا کام انجام دینے ہیں، انہیں لکھ لیں۔ اگر آپ کو دوستوں کے ساتھ کہیں جانا ہے، کوئی فلم دیکھنی ہے، شاپنگ کرنی یا آؤٹنگ کے لیے جانا ہے تو اسے بھی لکھیں۔ اس فہرست کے مطابق آپ کو اپنے دن بھر کے کام نمٹانے میں آسانی ہوگی۔


    گروپ کے ساتھ ورزش

    w4

    اگر آپ اپنی فٹنس کا خیال رکھتی ہیں تو یقیناً آپ علی الصبح کسی جم جاتی ہوں گی۔ لیکن بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ جم جانے کا موڈ نہیں ہوتا، یا کوئی ایسا ضروری کام نکل آتا ہے جس کے باعث آپ نہیں جا پاتیں۔

    اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اپنے آس پاس سے اپنی فٹنس کا خیال رکھنے والی خواتین کا گروپ بنائیں اور ان کے ساتھ مل کر ورزش کریں۔ ضروری نہیں کہ آپ جم ہی جائیں، اس گروپ کے ساتھ آپ کسی پارک یا خالی سڑک پر چہل قدمی بھی کر سکتی ہیں۔


    دن بھر کے لیے اسنیکس

    اگر آپ کو بھوک محسوس ہو رہی ہے تو آپ کبھی بھی اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دے سکیں گی۔ لہٰذا دن بھر کے لیے اسنیکس اپنے ساتھ رکھیں۔ لیکن خیال رکھیں کہ وزن بڑھانے والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ ان کی جگہ باداموں کا پیکٹ بھی رکھا جاسکتا ہے جو غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔


    مراقبہ

    w6

    دن بھر کے امور انجام دینے کے بعد روز شام کو کسی پرسکون جگہ کم از کم 20 منٹ کے لیے مراقبہ ضرور کریں۔ یہ آپ کے اعصاب کو پرسکون کرے گا اور آپ کی ذہنی استعداد کو بڑھائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے!

    اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے!

    آپ نے ’آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا‘ والی کہاوت تو ضرور سنی ہوگی، لیکن آج ہم آپ کو اس کی عملی مثال دکھاتے ہیں۔

    نیشنل جیوگرافک کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ایک زیبرا کی حیرت انگیز جدوجہد کی ویڈیو آپ کو سوچنے پر مجبور کردے گی کہ چاہے انسان ہو یا جانور، اپنے لیے کتنی ہی جدوجہد کرلے، لیکن وہ قسمت کے لکھے سے بچ نہیں سکتا۔

    زیر نظر ویڈیو ایک زیبرا کی ہے جو دریا کے بیچ میں کھڑا ہوا کنارے کی طرف جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اچانک اس کے قریب پانی میں کچھ ہلچل ہوتی ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ ایک مگر مچھ اسے اپنے جبڑوں کا نشانہ بنانے کے لیے زیبرا کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    مگر مچھ کی موجودگی محسوس ہوتے ہی زیبرا چھلانگیں لگاتا ہوا اور پوری قوت صرف کرتا پانی سے باہر کنارے پر پہنچ جاتا ہے۔

    لیکن ہائے ری قسمت، کنارے پر پہنچ کر ابھی وہ سانس بھی نہیں لینے پاتا، کہ جھاڑیوں میں گھات لگائے ایک شیرنی اس پر حملہ آور ہوجاتی ہے اور موت کو چکمہ دے کر بھاگنے والا زیبرا اس بار نہیں بچ پاتا۔

    شیرنی اس پر حملہ کر کے اسے نیچے گرا لیتی ہے، اس دوران ایک اور شیرنی بھی اپنے ساتھی کی مدد کے لیے شکار کی دعوت اڑانے پہنچ جاتی ہے، یوں موت سے بھاگتا زیبرا بالآخر تمام تر جدوجہد کے باوجود اسی وقت موت کا شکار ہوجاتا ہے، جو وقت اس کا لکھا گیا تھا۔

    اس حیرت انگیز ویڈیو کو دیکھ کر ہمیں تو غالب کا ایک شعر یاد آگیا۔

    پنہاں تھا دام سخت قریب آشیان کے،
    اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے!


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فطرت کے اتنے خوبصورت رنگ آپ نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے

    فطرت کے اتنے خوبصورت رنگ آپ نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے

    زمین ہماری ماں ہے جس نے ہمیں اپنے بچوں کی طرح اپنی گود میں سمیٹ رکھا ہے۔ ہماری فطرت بھی اسی ماں کا دیا ہوا خوبصورت تحفہ ہے جس سے جتنا زیادہ جڑا جائے یہ ہماری ذہنی و طبی صحت پر اتنے ہی مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

    فرناز راحیل بھی فطرت سے جڑی ہوئی ایسی ہی ایک مصورہ ہیں جو اپنے کینوس پر صرف فطرت کے مختلف رنگوں کو اجاگر کرتی ہیں۔

    لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس سے تعلیم یافتہ فرناز کا ماننا ہے کہ فطرت جہاں ایک طرف بہت خوبصورت ہے، وہیں دوسری طرف بہت خوفناک بھی ہوجاتی ہے، جیسے کسی بڑے جانور کا کسی ننھے جانور کو اپنے جبڑوں میں جکڑ لینا، یا سمندر کی پرشور لہروں کا کنارے سے باہر نکل آنا، یا کسی آتش فشاں کا پھٹنا اور اس سے ہونے والی تباہی۔

    یہ سب فطرت کے ہی مظاہر ہیں اور ہم انسانوں کی طرح جہاں اس میں بے شمار خوبیاں ہیں وہیں کئی خامیاں بھی موجود ہیں۔

    فرناز اپنی تصاویر میں فطرت کے دونوں پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہیں۔ فطرت کی خوفناکی دکھانے کے لیے وہ گہرے شوخ رنگ، جبکہ پرسکون فطرت دکھانے کے لیے ہلکے رنگوں کا استعمال کرتی ہیں۔

    فرناز اپنی تصاویر میں جس فطرت کو دکھاتی ہیں وہ انسانوں کی مداخلت سے آزاد دکھائی دیتا ہے۔ درحقیقت یہ انسان ہی ہے جو فطرت کو تباہ و برباد کر رہا ہے اور اس کی خوبصورتی چھین کر اس کی بدصورتی میں اضافہ کر رہا ہے۔

    کسی قدر تجریدی نوعیت کی یہ تصاویر اپنے آپ کو سمجھنے کے لیے غور و فکر کی دعوت تو دیتی ہیں، تاہم پہلی نظر میں یہ بہت خوبصورت تاثر چھوڑتی ہیں اور فطرت سے دور رہنے والوں کو بھی فطرت کے قریب جانے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    فار دی لو آف نیچر کے نام سے فرناز کی ان تصاویر کی نمائش کراچی کی ایک مقامی آرٹ گیلری میں جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جنگلی بلی کی طوطے پر حملے کی نایاب ویڈیو

    جنگلی بلی کی طوطے پر حملے کی نایاب ویڈیو

    بلیبلیاں، خصوصاً جنگلی بلیاں پرندوں کو کھانے کی نہایت شوقین ہوتی ہیں اور اکثر ان پر حملہ آور ہو کر انہیں اپنا شکار بنا لیتی ہیں۔

    جنوبی امریکی ملک پیرو میں بھی ایک جنگلی بلی کے طوطے پر شکار کے منظر کو کیمرے کی آنکھ نے قید کرلیا۔

    یہ ویڈیو اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ بلیاں عموماً اپنے شکار پر خاموشی سے اس وقت جھپٹا مارتی ہیں جب آس پاس کوئی نہ ہو لہٰذا اس نوعیت کا منظر کم ہی لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔

    ویڈیو میں جنگلی بلی رنگین طوطے مکاؤ پر شکار کرتی نظر آرہی ہے۔

    مکاؤ لمبی دم والا ایک رنگین اور جسامت کے لحاظ سے سب سے بڑا طوطا ہے جو بہت جلد سیکھنے اور انسانوں کی نقل اتارنے کے لیے مشہور ہے۔

    چلتے چلتے آپ کو جنگلی بلیوں پر کی جانے والی ایک تحقیق سے آگاہ کرتے چلیں کہ جنگلی اور گھریلو بلیوں کی جینز میں کچھ خاص فرق نہیں ہوتا۔

    صدیوں قبل جنگلی بلیاں انسانوں سے اس قدر مانوس ہوئیں کہ ان کی آنے والی نسلوں کی فطرت بدل گئی جس کے بعد وہ انسانوں کی دوست بن گئیں۔

    مزید پڑھیں: جنگلی بلیاں انسانوں کی دوست کیسے بنیں؟

    ویڈیو بشکریہ: نیشنل جیوگرافک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فطرت کے قریب ورزش دماغی صحت کو بہتر بنانے میں معاون

    فطرت کے قریب ورزش دماغی صحت کو بہتر بنانے میں معاون

    ورزش کرنے یا چہل قدمی کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ ورزش ہر عمر کے شخص کے لیے مفید ہے اور انہیں مختلف بیماریوں سے بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلی فضا میں چہل قدمی کرنا جم میں ورزش کرنے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ فوائد دے سکتی ہے۔

    آسٹریا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ فطرت کے درمیان جیسے جنگلات اور پہاڑوں کے درمیان وقت گزارنا ہماری دماغی صحت پر بہترین اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ہم جانتے ہیں کہ ورزش کا مطلب جسم کو فعال کرنا ہے تاکہ ہمارے جسم کا اندرونی نظام تیز اور بہتر ہوسکے اور ہم بے شمار بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم ورزش کرتے ہوئے لطف اندوز نہیں ہوتے، تو ورزش سے ہماری دلچسپی کم ہوتی جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق تحقیق کے لیے جب کھلی فضا اور جم میں ورزش کرنے والوں کا جائزہ لیا گیا تو دیکھا گیا کہ جو افراد کھلی فضا میں کسی پارک، یا سبزے سے گھری کسی سڑک پر چہل قدمی کرتے تھے ان کا موڈ ان لوگوں کی نسبت بہتر پایا گیا جو جم میں ورزش کرتے تھے۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ فطرت ہماری دماغی صحت پر ناقابل یقین اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں کمی کرتی ہے جبکہ ہمارے دماغ کو پرسکون کر کے ہماری تخلیقی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر پر کوئی پسندیدہ کام کرتے ہوئے وقت گزارنے والے اور فطرت کے قریب وقت گزارنے والے افراد کے درمیان ان لوگوں میں ذہنی سکون اور اطمینان کی شرح بلند ہوگی جنہوں نے کھلی فضا میں وقت گزارا۔

    ان کے مطابق لوگ جتنا زیادہ فطرت سے منسلک ہوں گے اتنا ہی زیادہ وہ جسمانی و دماغی طور پر صحت مند ہوں گے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ پر ہجوم شہروں میں رہنے والے لوگ سال میں ایک سے دو مرتبہ کسی فطری مقام پر ضرور وقت گزاریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فطرت کے قریب وقت گزارنا بے شمار فوائد کا باعث

    فطرت کے قریب وقت گزارنا بے شمار فوائد کا باعث

    کیا آپ جانتے ہیں کہ فطرت اور فطری مناظر ہماری صحت پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری زندگی اور صحت کا بنیادی جزو فطرت ہے اور فطرت سے قریب رہنا ہمیں بہت سے مسائل سے بچا سکتا ہے۔

    nature-2

    ماہرین کے مطابق جب ہم کسی قدرتی مقام جیسے جنگل یا سمندر کے قریب جاتے ہیں تو ہمارے دماغ کا ایک حصہ اتنا پرسکون محسوس کرتا ہے جیسے وہ اپنے گھر میں ہے۔

    بڑے شہروں میں رہنے والے افراد خصوصاً فطرت سے دور ہوتے ہیں لہٰذا وہ بے شمار بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں جس کے لیے وہ مہنگی مہنگی دواؤں یا تھراپیز کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں، لیکن درحقیقت ان کے مسائل کا علاج فطرت کے قریب رہنے میں چھپا ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ خاموشی کے فوائد جانتے ہیں؟

    آئیے دیکھتے ہیں فطرت کے قریب وقت گزارنا ہمیں کیا فوائد پہنچاتا ہے۔

    ذہنی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    ڈپریشن سے نجات ملتی ہے۔

    nature-4

    کسی آپریشن، سرجری یا بیماری کے بعد فطرت کے قریب وقت گزارنا ہمارے صحت یاب ہونے کی شرح میں اضافہ کرتا ہے۔

    خون کی روانی میں اضافہ ہوتا ہے جس سے مختلف ٹیومرز اور کینسر سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

    نیند بہتر ہوتی ہے۔

    بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے۔

    فطرت کے ساتھ وقت گزارنا ہماری تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

    پرہجوم شہروں میں رہنے والے افراد اگر کچھ وقت کسی پرسکون قدرتی مقام پر گزاریں تو ان کی دماغی صحت میں بہتری آتی ہے۔

    nature-3

    فطرت کے ساتھ وقت گزارنا تھکے ہوئے ذہن کو پرسکون کر کے اسے نئی توانائی بخشتا ہے۔

    مزید پڑھیں: فطرت کے تحفظ کے لیے ہم کیا کرسکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں ہمارا دماغ بہت زیادہ کام کرتا ہے اور اسے اس کا مطلوبہ آرام نہیں مل پاتا۔ دماغ کو پرسکون کرنے کے لیے سب سے بہترین علاج کسی جنگل میں، درختوں کے درمیان، پہاڑی مقام پر یا کسی سمندر کے قریب وقت گزارنا ہے۔

  • عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے سمندر بیمار

    عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے سمندر بیمار

    ہونو لولو: ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ کا عمل یعنی گلوبل وارمنگ سمندروں کو ’بیمار‘ بنا رہا ہے جس سے سمندری جاندار اور سمندر کے قریب رہنے والے انسان بھی بیمار ہو رہے ہیں۔

    یہ تحقیق امریکی ریاست ہوائی میں جاری آئی یو سی این ورلڈ کنزرویشن کانگریس میں پیش کی گئی۔ ورلڈ کنزرویشن کانگریس جانداروں کے تحفظ پر غور و فکر کرنے کے لیے بلایا جانے والا اجلاس ہے جس کا میزبان عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این ہے۔

    ہوائی میں جاری آئی یو سی این ورلڈ کنزرویشن کانگریس ۔ تصویر بشکریہ آئی یو سی این فیس بک پیج
    ہوائی میں جاری آئی یو سی این ورلڈ کنزرویشن کانگریس ۔ تصویر بشکریہ آئی یو سی این فیس بک پیج

    اجلاس میں دنیا بھر سے 9 ہزار لیڈرز اور ماہرین ماحولیات نے شرکت کی۔

    ایونٹ میں شرکا کی آگاہی کے لیے رکھی گئی سمندری حیات کی ایک قسم ۔ تصویر بشکریہ آئی یو سی این فیس بک پیج
    شرکا کو کچھوے کی لمبائی، وزن اور عمر ناپنے کی تکنیک بتائی گئی ۔ تصویر بشکریہ آئی یو سی این فیس بک پیج

    قطب شمالی میں برف پگھلنے کی رفتار میں خطرناک اضافہ *

    آئی یو سی این کے ڈائریکٹر جنرل انگر اینڈرسن کا کہنا ہے کہ سمندر ہماری کائنات کی طویل المعری اور پائیداری کا سبب ہیں۔ سمندروں کو پہنچنے والے نقصان سے ہم بھی محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔

    پاکستان سے سابق وزیر ماحولیات ملک امین اسلم ایونٹ میں شریک ہیں ۔ تصویر بشکریہ آئی یو سی این فیس بک پیج

    مذکورہ تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق سمندروں پر کی جانے والی اب تک کی تمام تحقیقی رپورٹس سے سب سے زیادہ منظم اور جامع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 1970 سے اب تک دنیا بھر کے سمندر 93 فیصد زائد درجہ حرارت برداشت کر چکے ہیں جس کی وجہ سے سمندری جانداروں کی کئی اقسام کا لائف سائیکل تبدیل ہوچکا ہے۔

    seas-2

    ماہرین کے مطابق بڑھتا ہوا درجہ حرارت کچھوؤں کی پوری ایک جنس کا خاتمہ کر سکتا ہے۔ مادہ کچھوؤں کی زیادہ تر افزائش گرم مقامات، اور گرم درجہ حرارت میں ہوتی ہے جبکہ نر کچھوؤں کو افزائش کے لیے نسبتاً ٹھنڈے درجہ حرارت کی ضرورت ہے۔

    کچھوے اور انسان کی ریس ۔ کچھوا شکست کھا رہا ہے؟ *

    رپورٹ میں شواہد پیش کیے گئے ہیں کہ کس طرح گرم سمندر جانوروں اور پودوں کو بیمار کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گلوبل وارمنگ کا عمل، تیزی سے بدلتے دنیا کے موسم جسے کلائمٹ چینج کہا جاتا ہے، دنیا کے لیے بے شمار خطرات کا سبب بن رہا ہے۔ گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشت، زراعت اور امن و امان کی صورتحال پر شدید منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کے باعث دنیا میں موجود ایک چوتھائی جنگلی حیات 2050 تک معدوم ہوجائے گی، جبکہ کئی زرعی فصلوں کی پیداوار میں کمی ہوجائے گی جس سے دنیا کی ایک بڑی آبادی بے روزگار ہوجائے گی۔

    کلائمٹ چینج کے خطرے میں کسی حد تک کمی کرنے کے لیے گذشتہ برس پیرس میں ہونے والی کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں پاکستان سمیت 195 ممالک نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کی صنعتی ترقی عالمی درجہ حرارت میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد اضافہ نہ کرے۔

  • چند لمحوں میں فطرت کے حسین رنگوں کا سفر

    چند لمحوں میں فطرت کے حسین رنگوں کا سفر

    ہماری فطرت میں ہر چیز اپنی الگ شناخت رکھتی ہے۔ آپ نے کبھی دیکھا نہیں ہوگا لیکن آپ کے گھر میں موجود پھول پودے دن کے 24 گھنٹوں میں مختلف نظر آتے ہیں۔

    دن بھر سفر کرتی سورج کی روشنی جب مختلف چیزوں پر مختلف اوقات میں پڑتی ہے تو ہر بار اس کا نیا رنگ اور روپ نظر آتا ہے۔ اسی طرح رات کا ہر پہر، اور اس کا ایک ایک منٹ اپنے اندر الگ رنگ سموئے ہوئے ہوتا ہے۔

    انہی رنگوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک ہسپانوی فوٹوگرافر نے ان تمام لمحوں کو فلم بند کیا۔ اس کے لیے اس نے ’ٹائم لیپس‘ کی تکنیک استعمال کی۔ اس تکنیک کے ذریعہ کئی گھنٹوں کا منظر تیزی سے گزرتا ہوا چند منٹوں یا سیکنڈز کا رہ جاتا ہے۔

    آسمانی بجلی کیسے گرتی ہے *

    ہسپانوی فوٹوگرافر نے مختلف مقامات پر اپنے کیمرے سے پوری رات یا دن میں کئی گھنٹوں کی ریکارڈنگ کی اور جب نتیجہ سامنے آیا تو فوٹوگرافرز کی ٹیم خود بھی دنگ رہ گئی۔

    ویڈیو میں پوری رات کے دوران چاند اور تاروں کا سفر، بادلوں کا گزر اور ان کی روشنی کے زمین پر پڑنے کے مناظر موجود ہیں جنہیں دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری فطرت کے ایک ایک لمحہ میں کتنی خوبصورتی موجود ہے۔

    یہ ویڈیو ایک ہفتہ کے دوران ریکارڈ کی گئی اور اس کے لیے اسپین کے مختلف علاقوں کا سفر کیا گیا۔

    ویڈیو دیکھیں۔