Tag: فلسطینیوں

  • غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ دونوں کو ووٹ چوری مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    راہول گاندھی اپوزیشن ارکان لوک سبھا کے ساتھ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آفس مارچ کیلئے جا رہے تھے کہ انہیں دیگر اپوزیشن رہنما کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ سچائی پورے ملک کے سامنے ہے، آپ بات نہیں کرسکتے ہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

    راہول گاندھی نے حراست کے دوران گفتگو میں کہا کہ یہ سیاسی نہیں جمہوریت، آئین اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہیے۔

  • اسرائیلی فوج کی درندگی، خوراک کے منتظر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ، 92 شہید

    اسرائیلی فوج کی درندگی، خوراک کے منتظر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ، 92 شہید

    (21 جولائی 2025): غزہ میں اسرائیلی فوج کی درندگی جاری ہے ایک روز میں مختلف علاقوں میں فضائی حملوں میں مزید 120 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں اقوامِ متحدہ کی امدادی گاڑیوں کے منتظر شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ سے 92 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

    جنگ میں شہدا کی مجموعی تعداد 58 ہزار 895 تک جا پہنچی جبکہ ایک لاکھ 40 ہزار 980 فلسطینی زخمی ہو چکے۔

    غزہ میں اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غذائی قلت کا شکار 35 دن کے نومولود سمیت دو بچے انتقال کرگئے، وزارت صحت غزہ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں بھوک کے باعث مزید 18 افراد شہید ہو چکے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق، مئی سے اب تک ان مراکز پر خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں کم از کم 875 فلسطینی زندہ گولیوں سے شہید ہو چکے ہیں۔

    نک مینارڈ نے مزید کہا کہ ’غذائی قلت کی وجہ سے زخمی بچے صحتیاب نہیں ہو پا رہے، ہم جن زخموں کا علاج کرتے ہیں وہ دوبارہ خراب ہو جاتے ہیں، مریضوں میں شدید انفیکشن ہو جاتے ہیں، اور وہ مر جاتے ہیں، میں نے کبھی اتنے مریض صرف اس لیے مرتے نہیں دیکھے کیونکہ انہیں صحتیابی کے لیے مناسب خوراک نہیں ملتی‘۔

    بی بی سی کے مطابق، وسطی اور جنوبی غزہ میں کام کرنے والے دیگر طبی ماہرین نے بھی جی ایچ ایف مراکز پر گولیوں سے زخمی ہونے والوں میں اسی نوعیت کے پیٹرن کی تصدیق کی ہے۔

  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں قائم شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کردیا، جن میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو امدادی مرکز سے اپنے بھوکے اور قحط زدہ بچوں کے لیے خوارک لینے آئی تھیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے علاوہ بہت سوں کو زخمی کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق زیادہ تر افراد کو اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں بمباری کر کے نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ بمباری کا نشانہ کچھ فلسطینیوں کو غزہ سٹی میں بھی بنایا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید ہوئے۔

    رفح کے علاقے میں امدادی مرکز آنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو خواتین جاں بحق اور 13 دیگر زخمی ہو گئے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج نے 875 فلسطینیوں کو امداد لینے آنے پر امدادی پوائنٹس کے نزدیک ہلاک کیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں بسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے سمندر تک رسائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔ اسرائیلی فوج نے وارننگ جاری کردی ہے کہ غزہ کے ساحل پر بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا غزہ کے ساحل پر جانا، نہانا اور بیٹھنا ’موت کو دعوت‘ دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    بھوک و افلاس کا شکار فلسطینیوں پر خوراک کا آخری سمندری ذریعہ بھی بند کر کے ان کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی واحد روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    سمندر کنارے بیٹھے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج متعدد ہولناک حملے کرچکی ہے۔

    اسرائیل نے بمباری سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں تک تباہ کردی ہیں، اسرائیل اب تک فلسطینیوں کی 95 فیصد کشتیاں تباہ اور 210 فلسطینی ماہی گیروں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے مظلوم فلسطینیوں پر بڑی پابندی لگادی

    اسرائیلی فوج نے مظلوم فلسطینیوں پر بڑی پابندی لگادی

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں بسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے سمندر تک رسائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے وارننگ جاری کردی ہے کہ غزہ کے ساحل پر بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا غزہ کے ساحل پر جانا، نہانا اور بیٹھنا ’موت کو دعوت‘ دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    بھوک و افلاس کا شکار فلسطینیوں پر خوراک کا آخری سمندری ذریعہ بھی بند کر کے ان کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی واحد روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سمندر کنارے بیٹھے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج متعدد ہولناک حملے کرچکی ہے۔

    اسرائیل نے بمباری سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں تک تباہ کردی ہیں، اسرائیل اب تک فلسطینیوں کی 95 فیصد کشتیاں تباہ اور 210 فلسطینی ماہی گیروں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

    اماراتی اخبار کے مطابق فلسطینیوں نے شکوہ کیا ہے کہ سمندر کے بغیر بھوک سے مر جائیں گے، سمندر ہمارا واحد سہارا تھا، وہ بھی چھین لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقام الشاکوش کے قریب فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔

    مزید یہ کہ جنوبی علاقوں پر مختلف حملوں میں سات فلسطینی جاں بحق ہوئے، جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے سے تین لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ اسی طرح غزہ شہر کے مشرقی علاقے پر حملے میں چار افراد جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ”ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے، اور غزہ پر اسرائیل کی 21 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔

    شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

    حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے، جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ہیں، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    12 جولائی 2025: غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر صبح سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے، ان شہداء میں امداد لینے کے لیے آنے والے 27 فلسطینی بھی شامل تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں صبح سے جاری اسرائیلی حملوں میں 180 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں غزہ پر 250 مرتبہ حملے کیے، فوج کی 5 ڈویژن غزہ میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انروا چیف کا اہم بیان:

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

    انروا چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری طرف بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا لبنان میں اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ

    اُنہوں نے کہا کہ بے عملی مزید انتشار لائے گی، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے۔

    اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہورہی ہے، غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

  • امریکا کا 10 لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ

    امریکا کا 10 لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ

    امریکا نے 10لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال کردیئے جائیں گے۔

    ادھر اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل پر 17 تا 20 جون یو این ہیڈ کوارٹرز میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں کانفرنس ہوگی۔

    فرانسیسی صدر میکرون کے مطابق غزہ میں انسانی بحران ناقابل قبول ہے، وہ جلد نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔

    دوسری جانب واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، ہر چار منٹ پر غزہ پر اسرائیلی فضائی حملہ ہوتا ہے۔

    اسرائیلی اخبار ماریو کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز اوسطاً ہر چار منٹ میں غزہ پر ایک اسرائیلی فضائی حملہ ہوا ہے۔

    آؤٹ لیٹ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کی شرح اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے موقع پر ریکارڈ کی گئی شرح سے زیادہ ہے جب جنگ شروع ہوئی تھی۔

    اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے تقریباً 3000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے اور دوبارہ حملے شروع کرنے کے بعد سے اب تک3 ہزار فلسطینی شہید اور 8,173 زخمی ہو چکے ہیں۔

    ’’امریکی صدر ٹرمپ کو 2025 کا امن کا نوبل انعام دیا جائے‘‘

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 36 گھنٹوں میں 250 سے زائد افراد کو مختلف حملوں میں شہید کر دیا گیا ہے اور درجنوں زخمی ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

  • ’’کیمیکل سے جلانا، برہنہ کر کے تشدد، بجلی کے جھٹکے‘‘ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں پر مظالم کی لرزہ خیز داستان

    ’’کیمیکل سے جلانا، برہنہ کر کے تشدد، بجلی کے جھٹکے‘‘ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں پر مظالم کی لرزہ خیز داستان

    حماس سے معاہدے کے نتیجے میں اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں نے خود پر ہونے والے بہیمانہ اور انسانیت سوز تشدد کا انکشاف کیا ہے۔

    بین الاقوامی مداخلت کے بعد اسرائیل اور حماس میں مذاکرات کے بعد دونوں فریقین میں قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔تاہم اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے مظلوم فلسطینیی قیدیوں نے دوران قید خود پر ہونے والے انسانیت سوز بہیمانہ تشدد کا انکشاف کر کے دل دہلا دیے ہیں۔

    اسرائیلی عقوبت خانوں (جیلوں) سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں نے غیر ملکی میڈیا سےگفتگو کرتے خود پر ہونے والے تشدد کو بیان کیا تو سننے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کئی قیدیوں نے بتایا کہ انہیں کیمیکل سے جلایا گیا۔ اس کے علاوہ کئی قیدیوں کو برہنہ کر کے تشدد اور بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔

    جیلوں میں خونخوار کتے بھی موجود تھے، جن سےان قیدیوں کو ہراساں کیا جاتا رہا۔ رہائی پانے والوں نے دیگر قیدیوں کی ہلاکتوں اور ان پر جنسی تشدد کے واقعات کا بھی ذکر کیا۔

    36 سالہ مکینک محمد ابو طویلہ نے بتایا کہ دوران قید اسرائیلی فورسز نے اُن کے جسم پر کیمیکل پھینک کر آگ لگا دی گئی اور وہ جانوروں کی طرح تڑپتے رہے۔

    یہ وہ قیدی ہیں جنہیں اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد بغیر کسی مقدمہ کے گرفتار کیا تھا۔

    بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تمام الزامات نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ غاصب صہیونی ریاست کی 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری جارحیت میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کر چکےہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

  • اسرائیلی فوج کی بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری، حماس ترجمان بھی شہید

    اسرائیلی فوج کی بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری، حماس ترجمان بھی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مفت کھانا تقسیم کرنے والے مرکز کو بھی نشانہ بنایا جب کہ اسرائیلی حملے میں 13 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق جبالیہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے ترجمان عبداللطیف بھی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیل کی تازہ بمباری مہم کے نتیجے میں ایک لاکھ 42 ہزار فلسطینی نقل مکانی کرگئے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل طاقت کے ذریعے یرغمالیوں کو رہا کروانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ تابوتوں میں واپس ملیں گے۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حماس نے حالیہ بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کو زندہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن صیہونی ریاست کی بمباری ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

    حماس نے کہا کہ جب بھی اسرائیل یرغمالیوں کو طاقت کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انہیں تابوتوں میں پاتا ہے۔

    اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معہدے کے باوجود گزشتہ ہفتے سے غزہ پٹی پر شدید فضائی حملے دوبارہ شروع کیے اور زمینی کارروائیاں کیں۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 830 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بدھ کے روز حماس کو خبردار کیا کہ اگر اس نے یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کیا تو غزہ پر قبضہ کر لیں گے۔

    7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے دوران پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔

    نیتن یاہو نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ حماس ہمارے یرغمالیوں کی رہائی سے انکار پر جتنی زیادہ برقرار رہے گی ہم اتنا ہی زیادہ دباؤ ڈالیں گے۔

    ایران نے اپنے سب سے بڑے زیر زمین میزائل بیس کو دنیا کے سامنے پیش کردیا

    نیتن یاہو کا مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر غزہ کے کچھ حصوں کو الحاق کرنے کی دھمکی دی تھی۔

  • مسجدِ اقصیٰ میں 25 ویں رمضان کو ایک لاکھ فلسطینیوں کی شرکت

    مسجدِ اقصیٰ میں 25 ویں رمضان کو ایک لاکھ فلسطینیوں کی شرکت

    اسرائیلی پابندیوں کے باوجود فلسطینیوں کی بہت بڑی تعداد 25 ویں رمضان کو مسجد اقصیٰ میں عبادت میں شریک ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پابندیوں کے باوجود تقریباً 1 لاکھ فلسطینیوں نے منگل کو 25 ویں رمضان پر مسجدِ اقصیٰ میں عبادت کی۔

    یروشلم کے وقف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان نمازیوں میں سے زیادہ تر یروشلم کے رہائشی اور اسرائیل کے فلسطینی شہری تھے۔

    علاوہ ازیں مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں سے ہزاروں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجی چوکیوں کی مدد سے یروشلم میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب حزب اللہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ گروپ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے پُرعزم ہے۔

    وادی بیکا میں حزب اللہ کے ایک عہدیدار حسین النمر نے لبنانی ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نومبر میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کی اسرائیلی خلاف ورزیوں سے نمٹے۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق النمر نے کہا ہے کہ ہم حکمت کے تحت اسرائیلی دشمن کے ساتھ جنگ بندی کے لیے پرعزم ہیں، نہ کہ کمزوری کی پوزیشن سے۔

    پچھلے ہفتے، اسرائیل نے لبنان بھر میں درجنوں فضائی حملے کیے جس میں کم از کم آٹھ افراد مارے گئے۔

    اسرائیلی سرحدی شہر میٹولا کی طرف راکٹ داغے گئے تھے جس پر حزب اللہ نے راکٹ حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

    ترکیہ : احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے، صحافیوں سمیت سیکڑوں گرفتار

    النمر نے کہا کہ ”راکٹوں کے مشتبہ حملے نے اسرائیلی دشمن کو لبنان پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا، حالانکہ اسے کسی ’بہانے‘ کی ضرورت نہ بھی ہو۔