Tag: فلسطینیوں کا انخلا

  • فلسطینیوں کو خان یونس سے نکلنے کے لیے کتنے منٹ دیے گئے؟

    فلسطینیوں کو خان یونس سے نکلنے کے لیے کتنے منٹ دیے گئے؟

    اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، گزشتہ روز غزہ کے علاقے خان یونس سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے جتنا وقت دیا گیا تھا، اس نے صہیونی فورسز کی وحشت و بربریت کے ایک اور شرمناک رُخ کو آشکار کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کو خان یونس ایک دن میں خالی کرنے کے پمفلٹ پھینکے تھے، اور پھر فوراً بعد ہی اسرائیل نے شیلنگ اور بمباری شروع کر دی تھی۔

    بھاگنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے انھیں شہر کے مشرقی علاقوں سے المواصی کیمپ (ہیومینیٹرین زون) کی طرف ’’فوری طور پر‘‘ انخلا کا حکم دیا گیا، اور ان کے پاس بھاگنے کے لیے صرف 2 منٹ بچے تھے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے گرائے جانے والے پمفلٹ اور پھر فوجی کارروائیاں شروع کرنے کے درمیان اتنا مختصر وقفہ تھا، کہ جان بچا کر بھاگنے والوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہوا، اس پر یو این ادارے OCHA نے ہماری تشویش کی بالکل درست ترجمانی کی ہے۔

    ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

    اسٹیفن دوجارک کا کہنا تھا کہ انخلا کے احکامات اور بمباری کے درمیان مجموعی طور پر محض ایک گھنٹہ تھا، اس لیے بہت سے لوگوں کو بغیر کوئی سامان اٹھائے چلتے دیکھا گیا، چوں کہ فوری انخلا کا حکم تھا اس لیے ہزاروں لوگ وہاں بمباری کے درمیان ہی پھنس گئے، ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جن کے لیے نقل و حرکت مشکل تھی جیسا کہ بیمار اور بوڑھے، اور خاندان کے دیگر افراد کو ان کی مدد کرنی تھی۔

    واضح رہے کہ آج خان یونس میں ایک ہی دن میں 8 ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز نے سب سے بدترین حملہ کیا ہے، جس میں 90 فلسطینی شہید اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔

  • ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

    ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے خان یونس سے ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں نکلنا پڑا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کو خان یونس ایک دن میں خالی کرنے کے پمفلٹ پھینکے، اور پھر فوراً بعد ہی اسرائیل نے شیلنگ اور بمباری شروع کر دی، خان یونس میں ایک ہی دن میں 8 ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز کا سب سے بدترین حملہ کیا گیا جس میں 90 فلسطینی شہید اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے اسرائیل کے انخلا کے احکامات کے بعد خان یونس سے نقل مکانی کی تفصیل بتائی ہے۔ دوجارک نے منگل کو نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ’’علاقے میں آبادی کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے ہیومینیٹرین اہلکاروں کے مطابق کُل تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کو خان یونس کے علاقوں سے بھاگنا پڑا۔‘‘

    خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے مزید بتایا کہ بھاگنے والے فلسطینی ایسے علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں جہاں انفرا اسٹرکچر بہت کم یا بالکل نہیں ہے، دجارک کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو مشرقی خان یونس سے المواصی کیمپ (ہیومینیٹرین زون) جانے کے لیے کہا گیا ہے اور وہ ایسے علاقے میں منتقل ہو رہے ہیں جہاں بہت کم سروسز دستیاب ہیں۔

    ترجمان نے کہا ’’ہر انخلا کا حکم لوگوں کی زندگیوں کو بہت زیادہ متاثر کر رہا ہے، لوگوں کو ایسے علاقوں میں جانے پر مجبور کیا گیا ہے جہاں بنیادی ڈھانچا بہت کم یا ہے ہی نہیں – جہاں سر چھپانے کی جگہ، صحت، صفائی یا دیگر جان بچانے والی انسانی امداد تک بہت محدود رسائی دستیاب ہے۔‘‘

    انھوں نے یہ ہولناک بات بھی بتائی کہ گزشتہ روز انخلا کے لیے جو علاقہ نامزد کیا گیا تھا، وہاں 2 بنیادی مراکز صحت اور 2 میڈیکل پوائنٹس کے ساتھ ساتھ کھانے کی تقسیم کے ایک درجن پوائنٹس اور پکے ہوئے کھانے کی فراہمی کے 8 پوائنٹس موجود تھے لیکن اب یہ تمام بند ہو چکے ہیں، اور پیچھے رہ جانے والے فلسطینیوں کے لیے وہاں صرف ایک کمیونٹی کچن رہ گیا ہے۔