Tag: فلسطینیوں کی امداد بند

  • ’’اسرائیل نے مصر کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی امداد بند کرے‘‘

    ’’اسرائیل نے مصر کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی امداد بند کرے‘‘

    اسلام آباد : فلسطینی سفارت خانے کے قونصلر اور ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے کہا ہے کہ اسرائیل نے مصر کو خبردار کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی امداد کرنا بند کردے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”خبر“ میں گفتگو کرتے ہوئے نادر الترک نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں سے اجتماعی انتقام لے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر پہلے سے ہی مظالم ڈھارہا ہے اور دنیا کی خاموشی اسرائیل کو اور طاقتور بنا رہی ہے، مصر نے اپنی سرحد سے فلسطینیوں کیلئے امداد بھیجی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حق میں8ہزار سے زائد قراردادیں منظور ہوچکی ہیں،اس کے باوجود اسرائیل نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بےدخل کرکے پناہ گزین بنادیا ہے،

    نادرالترک نے کہا کہ اسرائیلی فوجی اور آباد کار کئی عشروں سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھاتے آرہے ہیں، اب نیتن یاہو اعلان کررہا ہے کہ غزہ کے لوگ علاقہ چھوڑ کر چلے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں4ہزار فلسطینی زخمی ہیں جن میں بہہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، اسرائیل جان بوجھ کر معصوم بچوں کو حملوں کا نشانہ بنارہا ہے، مغربی دنیا اسرائیل کی اندھا دھند حمایت کرتی ہے اور کررہی ہے۔

    نادرالترک نے کہا کہ غزہ میں اس وقت لاکھوں زندگیاں خطرے میں ہیں، اسرائیل غزہ میں نہتے عوام پر فضا سے بارود برسا رہا ہے،وہ خود کو عالمی قوانین سے بالاتر سمجھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک اسرائیل کے حمایتی ملکوں پر دباؤ ڈالیں۔

    قونصلر ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادرالترک کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیت المقدس کو یہودی عبادت گاہ میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، اس نے1994میں الخلیل میں 70فیصد مسجد پر قبضہ کرکے اسےاپنی عبادت گاہ میں تبدیل کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حضورﷺنے مسجد اقصیٰ پر اسراء المعراج سے پہلے انبیاء کی امامت کی،
    حماس نے اسرائیل کی مسجد اقصیٰ پر قبضے کی کوشش کیخلاف حملہ کیا، اسی لیے حماس نے اپنے حملے کا نام الاقصیٰ فلڈ رکھا ہے۔

  • فلسطینیوں کی امداد روکنے پر سویڈش ممبر کی یورپی یونین پر سخت تنقید

    فلسطینیوں کی امداد روکنے پر سویڈش ممبر کی یورپی یونین پر سخت تنقید

    یورپی یونین کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے امدادی رقوم روکنے کے اقدام پر یورپین پارلیمنٹ ممبر نے تنقید کی ہے۔

    یورپین پارلیمنٹ ممبر اور سویڈش سیاستدان ایون انکر نے کہا کہ حماس پوری فلسطینی آبادی کی نمائندگی نہیں کرتی۔ حماس کے اقدام پر فلسطینیوں کی امداد روکنا غلط ہے۔ فلسطینی عوام کو حماس کا جوابدہ ٹھہرانا درست عمل نہں ہوگا۔

    سویڈش سیاستدان نے کمشنر ای یو پر یورپی یونین کو خطرناک راستے پر لے جانے کا الزام لگایا۔ ایون انکر نے کہا کہ کمشنرای یویورپی عوام کے سامنے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    یورپین پارلیمنٹ ممبر کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ کمشنر ای یو مالی امداد کو حماس سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کے حملے کے بعد یورپی یونین نے فلسطینیوں کے لیے امدادی ادائیگیاں روک دی ہیں۔

    یورپی کمیشن نے کہا کہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد وہ فلسطینیوں کے لیے اپنی تمام ترقیاتی امداد، جس کی مالیت 691 ملین یورو (729 ملین ڈالر) ہے، ان تمام ادائیگیوں کو فوری طور پر معطل کر رہا ہے۔

    کمشنریورپی یونین اولیور ورہیلی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور اس کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی اور بربریت کا پیمانہ ایک اہم موڑ ہے اس صورتحال پر معمول کی طرح کوئی کاروبار نہیں ہو سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ فلسطینی امداد کے لیے تمام نئی بجٹ تجاویز کو بھی اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ امن، رواداری اور بقائے باہمی کی بنیادوں پر اب توجہ دی جانی چاہیے۔