Tag: فلسطینیوں

  • سعودی ولی عہد کی خلیجی سربراہان کو ریاض آنے کی دعوت

    سعودی ولی عہد کی خلیجی سربراہان کو ریاض آنے کی دعوت

    ریاض: سعودی ولی عہد نے خلیجی سربراہان، شاہ عبداللہ دوم اور صدرالسیسی کو ریاض آنے کی دعوت دی ہے۔

    العربیہ اردو کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خلیجی ملکوں کے سربراہان کے ساتھ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم آج دعوت پر ریاض پہنچیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق عرب ممالک کے یہ رہنما خطے کی موجودہ صورت حال کے اس اہم موقع پر باہمی مشاورت کا اہتمام کریں گے۔

    اس سے قبل عرب وزرائے خارجہ کا ایک اہم اور ہنگامی اجلاس اسی ماہ کے دوران مصر میں ہو چکا ہے جو غزہ سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کے امریکی منصوبے کے پس منظر میں منعقد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد مصری وزیر خارجہ اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم الگ الگ امریکا کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ لیکن سعودی میڈیا کے مطابق ولی عہد کی دعوت پر ان رہنماؤں کا مشترکہ مگر غیر رسمی نوعیت کا اجلاس ہو گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ان رہنماؤں کی معمول کی نجی دوستانہ طرز کی ملاقاتوں میں سے ایک ملاقات ہوگی، اس غیر رسمی اور دوستانہ ملاقاتوں کا اہتمام کئی برسوں سے کیا جا رہا ہے، جو مضبوط برادرانہ تعلقات کا مظہر ہوتی ہیں۔

    ان دوستانہ ملاقاتوں میں باہمی تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے امکانات کو آگے بڑھانے کے امور پر غور کیا جاتا ہے اور باہمی دلچسپی کے امور کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق خلیجی ملکوں اور مصر و اردن کے درمیان تعاون کے علاوہ اگلی غیر معمولی عرب سربراہ کانفرنس جو 4 مارچ کو غزہ کے سلسلے میں مصر کی طرف سے بلائی گئی ہے، کئی امور پر بھی عرب سربراہان کے درمیان تبادلہ خیال ہوگا۔

  • فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، ایرانی سپریم لیڈر کا بڑا بیان

    فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، ایرانی سپریم لیڈر کا بڑا بیان

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے امریکا اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے امریکی اور اسرائیلی منصوبے کو بے وقوفانہ قرار دیا ہے۔

    آیت اللّٰہ خامنہ ای نے تہران میں فلسطینی اسلامی جہاد کے سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ غزہ اور فلسطین سے متعلق احمقانہ منصوبے کسی طور پر پورے نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو بیگھر کرنے کے ساتھ ساتھ آبادی کے توازن کو تبدیل کرنے کے لیے یہودی آبادکاری کے منصوبے کو عملی طور پر شروع کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک اسرائیلی این جی او کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریباً 1,000 اضافی آبادکار گھروں کی تعمیر کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔

    دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے پیس ناؤ واچ ڈاگ نے کہا کہ یروشلم کے قریب افرات بستی میں 974 نئے ہاؤسنگ یونٹس کی ترقی کا منصوبہ ہے۔

    مغربی کنارے میں آباد کاری کو اسرائیلی سخت گیر اور اسرائیلی حکومت کی حمایت حاصل ہے لیکن فلسطینیوں اور بہت سے بین الاقوامی سطح پر اسے امن کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    پیس ناؤ نے کہا کہ یہ منصوبہ یروشلم کے جنوب مغرب میں تقریباً 12 کلومیٹر (7.5 میل) کے فاصلے پر واقع افرات بستی کی آبادی کو 40 فیصد تک بڑھا دے گا اور قریبی فلسطینی شہر بیت لحم کی ترقی کو مزید روک دے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو غیرمقبول قرار دیدیا

    گروپ کی سیٹلمنٹ مانیٹرنگ کی قیادت کرنے والے ہیگیٹ آفران نے کہا کہ کنٹریکٹ کے عمل اور اجازت نامے کے اجراء کے بعد تعمیر شروع ہو سکتی ہے جس میں کم از کم ایک سال لگ سکتا ہے۔

    اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا۔ یہ بستیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں۔

  • فلسطینیوں کو غزہ سے کہاں منتقل کیا جائے؟ سابق سعودی انٹیلجنس چیف نے ٹرمپ کو  بتادیا

    فلسطینیوں کو غزہ سے کہاں منتقل کیا جائے؟ سابق سعودی انٹیلجنس چیف نے ٹرمپ کو بتادیا

    سعودی عرب کے سابق انٹیلجنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے حال ہی میں منظر عام پر آنے والے منصوبے پر تنقید کی ہے۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سابق سعودی انٹیلجنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ سے کہیں اور بسانا ہے تو جافہ اور حیفہ منتقل کردیں۔

    سعودی انٹیلجنس کے سابق چیف نے کہا کہ محترم صدر ٹرمپ! فلسطینی عوام غیر قانونی تارکین وطن نہیں ہیں جنہیں کسی دوسرے علاقے میں بھیج دیا جائے، یہ زمینیں ان کی ہیں اور وہ گھر جو اسرائیل نے تباہ کیے تھے وہ انہیں دوبارہ بنائیں گے۔

    شہزادہ ترکی الفیصل نے لکھا اگر غزہ والوں کو منتقل کرنا چاہتے ہیں تو اسرائیل میں حیفہ، جافہ اور دیگر قصبوں میں انہیں اپنے گھروں کو واپس بھیجا جائے، جہاں سے اسرائیل نے انہیں بے دخل کیا تھا۔

    شہزادہ ترکی الفیصل نے ا مریکی صدر کو خط میں لکھا کہ فلسطینیوں کو اسرائیل میں واقعہ زیتون اور کینو کے باغات بھی جانے کی اجازت دی جائے۔

    خط کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی امن تب تک نہیں قائم ہو سکتا جب تک اس عظیم مسئلے کو انصاف اور برابری کے ساتھ حل نہیں کیا جاتا، آپ اپنا نام تاریخ میں ایک امن کے داعی رہنما کے طور پر درج کریں۔

  • فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی دھمکی پر عرب ممالک کا سخت رد عمل

    فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی دھمکی پر عرب ممالک کا سخت رد عمل

    عرب ممالک نے فلسطینیوں کوغزہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ مسترد کردیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر رہیں گے۔ کہیں نہیں جائیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عرب ممالک سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے امریکی ہم منصب کو مشترکہ خط لکھ دیا۔

    رپورٹس کے مطابق مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کوغزہ سے بے دخل کرنے کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    عرب وزرائے خارجہ نے لکھا کہ غزہ کی تعمیرنو براہِ راست عوام کی شمولیت کیساتھ ہونی چاہیے۔ فلسطینی اپنی زمین پررہیں گے اور اس کی بحالی میں کردار ادا کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ اردن اور مصر غزہ کے فلسطینیوں کو پناہ دیں۔ غزہ پر ہم قبضہ کرلیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔

    دونوں شخصیات نے وائٹ ہاؤس میں خصوصی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں ہم نے حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سال کے دوران جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں ہوا، تاہم مجھے امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے سے خونریزی ختم ہوجائے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم علاقے کے لوگوں کیلئے ملازمتیں دیں گے، شہروں کو بسائیں گے، غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کا عمل ان ہی لوگوں کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔

    ایران کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اور ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اس حوالے سے سعودی عرب بہت مددگار ثابت ہوگا، بہت سے ممالک جلد ہی ابراہم معاہدے میں شامل ہوں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب بھی مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، ضرورت پڑی تو امریکی فوج غزہ میں تعینات کی جائے گی، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہوگا، یہ نہیں کہہ سکتے کہ غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی۔

    پاکستان اسرائیلی جیلوں سے رہا فلسطینی قیدیوں کی میزبانی پر آمادہ ہے، حماس

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کے بارے میں ابھی تک کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا، مغربی معاملے پر جلد اعلان کریں گے، انہوں نے کہا کہ میں ایران کے ساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا۔

  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سے متعلق مقبول نعرے ’دریا سے سمندر تک‘ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے متعلق میٹا کے نگران بورڈ نے بیان جاری کردیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس چلانے والی کمپنی میٹا کے نگران بورڈ کی جانب سے فیصلہ دیا گیا ہے کہ نعرے کا جملہ، جو اکثر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلیے استعمال ہوتا ہے، کمپنی کی موجودہ پالیسیوں کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔

    گزشتہ روز کمپنی کے پینل نے اس سے متعلق مختلف سوشل میڈیا پوسٹس کے جائزے کے بعد فیصلہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق میٹا نے اس سے متعلق کہا ہے کہ مذکورہ نعرہ اس جملے پر ایک وسیع بحث کے درمیان آیا ہے، جسے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ پر اسرائیل کی تقریباً 11 ماہ کی جنگ کے خلاف مظاہرین نے نمایاں طور پر استعمال کیا ہے۔

    اس نعرے سے مراد دریائے اردن اور بحیرہ روم کے درمیان کا جغرافیائی علاقہ ہے جسے اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو گھیرے ہوئے ہے۔

    میٹا کے پینل کے مطابق ”میٹا کے مواد کو برقرار رکھنے کے فیصلوں کو برقرار رکھنے میں، بورڈ کی اکثریت نوٹ کرتی ہے کہ اس جملے کے متعدد معنی ہیں اور لوگ اسے مختلف طریقوں سے اور مختلف مقاصد کیلئے استعمال میں لاتے ہیں۔

    کمپنی کا اپنی وضاحت میں مزید کہنا تھا کہ ”خاص طور پر مواد کے تین ٹکڑوں میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے سیاق و سباق کے اشارے ہیں، جس میں تشدد سے متعلق کوئی بات نہیں ہے۔

    ایلون مسک نے مارک زکربرگ کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا

    واضح رہے کہ میٹا نے یہ فیصلہ اس وقت کیا ہے جب غزہ میں جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,861 تک پہنچ گئی ہے۔

  • اسرائیلی شدت پسندوں نے فلسطینیوں کے گھروں کو آگ لگادی

    اسرائیلی شدت پسندوں نے فلسطینیوں کے گھروں کو آگ لگادی

    مغربی کنارے میں اسرائیلی شدت پسندوں کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد فلسطینیوں کے گھروں کو اسرائیلی شدت پسندوں نے آگ لگا دی، گھروں میں آگ لگنے کے باعث ایک فلسطینی بھی شہید ہوگیا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے، جس کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    غزہ کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 40 ہزار 5 افراد اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کے باعث 92 ہزار 401 افراد سرائیلی حملوں کی زد میں آکر زخمی ہوچکے ہیں، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شہدا میں سے 33 فیصد بچے اور 18.4 فیصد خواتین شامل ہیں۔

    غزہ میں رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی جارحیت کے 300 روز مکمل ہونے پر جاری کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق غزہ کے انفرااسٹرکچر کو اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بھی شدید ترین نقصان پہنچا ہے اور اس مد میں 33 ارب ڈالر کے براہ راست نقصانات ہوئے ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اسرائیلی حملوں میں غزہ کے 34 اسپتالوں اور 68 مراکز صحت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    حزب اللہ کا اسرائیل پر راکٹوں اور ڈرون سے حملہ

    اس کے علاوہ 610 مساجد، 3 گرجا گھر، ایک لاکھ 50 ہزار رہائشی یونٹ، 198 سرکاری عمارتیں، 117 تعلیمی ادارے، 206 آثار قدیمہ، 34 کھیلوں کے مراکز، 3 ہزار کلومیٹر سے زائد بجلی کی ترسیل کا نظام اور 700 پانی کے کنویں تباہ ہوچکے ہیں۔

  • بھارتی وزیر خارجہ بھی فلسطینیوں کے حق میں بول پڑے

    بھارتی وزیر خارجہ بھی فلسطینیوں کے حق میں بول پڑے

    کوالالمپور: وزیر خارجہ ایس جے شنکر  نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق اور وطن سے محروم رکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دورہ ملائیشیا پر بھارتی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے روس، یوکرین اور اسرائیل، حماس جنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ میں جو بھی صحیح یا غلط ہو لیکن حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق اور وطن سے محروم رکھا گیا ہے۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’7 اکتوبر کو جو ہوا وہ دہشت گردانہ حملہ تھا، کوئی بھی معصوم شہریوں کی موت کو برداشت نہیں کرے گا، لیکن اسرائیل جوابی کارروائی کا جواز پیش کرتا ہے جو کہ سراسر غلط ہے، جوابی کارروائی صرف بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق کی جانی چاہیے‘‘۔

    جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لیے دو ملکی حل کی حمایت کی ہے، ہمارا موقف ہے کہ فلسطینیوں کے لیے ایک الگ خود مختار ملک ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کر چکی ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل امریکا سے ناراض ہے۔

    تاہم اس سے پہلے بھارت نے ہمیشہ اسرائیل کی حمایت کی ہے، حملے کے فوراً بعد وزیرِ اعظم مودی نے اسرائیل کی کھل کر حمایت کی تھی اور کہا کہ بھارت اس کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کی تھی، سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ میں امریکہ نے حصہ نہیں لیا جبکہ دیگر 14 کونسل ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

    ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے کے باوجود اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں اب تک 13 ہزار 750 بچے شہید ہوچکے ہیں۔

  • غزہ کے فلسطینیوں کیلئے جانوروں کا کھانا بھی ختم ہوگیا

    غزہ کے فلسطینیوں کیلئے جانوروں کا کھانا بھی ختم ہوگیا

    اسرائیل بھوک اور غذا کو غزہ میں جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے لگا، غزہ کے شمال میں فلسطینی اپنے بچوں کو جانوروں کی غذا دینے پر مجبور تھے لیکن اب جانوروں کا کھانا بھی ختم ہوگیا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں امدادی عمل رکنے کے باعث حالات خراب ہیں، خاص طور پر غزہ کے شمال میں بنیادی اشیا کے حصول کے لیے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹرکا کہناہے بھوک کا شکار فلسطینی مسلمان جو جانوروں کا چارہ کھا کر خود کو زندہ رکھنے کی کوشش کررہے تھے، لیکن اب جانوروں کا چارہ بھی ختم ہوگیا ہے۔

    فلسطینی حکام نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جنگ سے زیادہ بھوک اور قحط سے لوگوں کے مرنے کا خدشہ ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے صورتحال اتنی بدتر ہے کہ بچے غذائی قلت سے مررہے ہیں۔

    عالمی اداراہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے غزہ میں پوری نسل کا مستقبل سنگین خطرے میں ہے، پانچ ماہ سے جاری جنگ نے 23 لاکھ کی آبادی کو قحط کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں بدترین اسرائیلی آپریشن کے باعث امدادی تنظیموں کو کام کرنے میں سخت مشکلات ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد تقریبا 31 ہزار ہوچکی ہے۔

  • سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہے: امریکی صدر کا دعویٰ

    سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہے: امریکی صدر کا دعویٰ

    نیویارک: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے این بی سی کے ’لیٹ نائٹ ود سیٹھ میئرز‘ میں ایک تبصرے میں کہا کہ وہ قطر سمیت 6 عرب ملکوں سے رابطے میں ہیں، انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی سے ہمیں اس سمت میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا جس کے لیے بہت سے عرب ملک تیار ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا وجود برقرار رکھنے کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے لیکن اگر اسرائیل نے رفح میں فلسطینیوں کی جانوں کا تحفظ یقینی نہ بنایا تو عالمی حمایت کھو دے گا۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں رمضان کے دوران فوجی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے پر اتفاق کیا ہے، اگر اسرائیل ایسا نہیں کرتا ہے تو وہ عالمی حمایت حاصل نہیں کرسکے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں اور یرغمالی کی رہائی کے معاہدوں کیلئے قطر رواں ہفتے حماس اور اسرائیل کے درمیان بات چیت کی میزبانی کرے گا۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگر معاہدہ ہو جاتا ہے تو رفح آپریشن میں تاخیر ہو سکتی ہے مگر رفح آپریشن ضرورہوگا۔

  • غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کیلئے پاکستان سے امدادی سامان کی چھٹی کھیپ روانہ

    غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کیلئے پاکستان سے امدادی سامان کی چھٹی کھیپ روانہ

    کراچی: فلسطینیوں کیلئے پاکستان سے امدادی سامان کی چھٹی کھیپ روانہ کردی گئی ، 100 ٹن امدادی سامان میں خیمے، کمبل، طبی سامان اور خشک خوراک شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے غزہ کی مظلوم عوام کیلئے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

    غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کیلئے پاکستان سے امدادی سامان کی چھٹی کھیپ روانہ کردی گئی، امدادی سامان خصوصی پرواز کے ذریعے کراچی ائیر پورٹ سے روانہ کی گئی۔

    فلسطین کے سفیر،این ڈی ایم اے، وزارت خارجہ اور مسلح افواج کے افسران نے تقریب میں شرکت کی۔

    کراچی سے روانہ ہونے والی خصوصی پرواز مصر کے شہر العریش پہنچے گی، جہاں سے سامان غزہ بھیجا جائے گا۔

    العریش میں تعینات پاکستانی سفیر امدادی سامان وصول کریں گے، امدادی سامان کی وصول کے بعد تقسیم کیلئے غزہ روانہ کر دیا جائے گا۔

    امدادی سامان کی چھٹی کھیپ 100 ٹن امدادی سامان پر مشتمل ہے ، جس میں 30 ٹن موسم سرما کیلئے خیمے اور کمبل، 70ٹن طبی سامان اور خشک خوراک شامل ہیں۔