Tag: فلسطینی شہید

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ بھر میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 67 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 6 افراد بھی شامل تھے۔

    فلسطینی طبی کارکنوں کے مطابق امداد کے 3 متلاشی افراد کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔

    اس کے علاوہ اسرائیلی فضائی حملوں میں خان یونس کے مغربی علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 5 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسیر ایلان ویس کی لاش برآمد کر لی ہے۔ یہ آپریشن فوج کی سدرن کمانڈ نے ”انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، شن بیٹ اور اسپیشل فورسز کے تعاون سے کیا۔

    فوج نے کہا کہ نیشنل سینٹر فار فارنزک میڈیسن میں شناختی عمل کے بعد مین پاور ڈائریکٹوریٹ میں یرغمالیوں کی ٹیم نے [ویس’] خاندان اور بیری کمیونٹی کو اطلاع دی۔

    فوج نے بتایا کہ ویس کبٹز بیری کا رکن تھا اور اسے 7 اکتوبر 2023 کو اس کے گھر سے مار کر لے جایا گیا تھا۔

    موت کے وقت ویس کی عمر 55 سال تھی۔ ان کی اہلیہ شیری اور بیٹی نوگا کو بھی یرغمال بنا لیا گیا لیکن بعد میں نومبر 2023 میں عارضی جنگ بندی کے تحت رہا کر دیا گیا۔

    اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم، جس نے غزہ میں اسیروں کی واپسی کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں، ایلان ویس کے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے دل آج خاندان کے ساتھ ہیں،ان کی واپسی سے خاندان کو 692 دنوں تک بے یقینی کے ڈراؤنے خواب میں انتظار کرنے کے بعد کچھ سکون ملے گا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے باعث مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی ہے۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر مارا گیا۔ جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔

    اس منصوبے کو ’حماس کے قبضے کو روکنے‘ کا نام دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر امداد بحال کی گئی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔

    دوسری جانب برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل 2 ہفتوں میں غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق ہو گئے۔

    برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے خفیہ ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

    خفیہ کال میں امریکی وزیرخارجہ اور اسرائیلی وزیراسٹریٹیجک امور شامل تھے۔

    اخبار نے لکھا کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کروائی کہ غزہ جنگ کا خاتمہ امریکا کی قیادت میں ہو گا۔

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان آئندہ 2ہفتے میں متوقع ہے۔

    اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت چار عرب ریاستیں حماس کی جگہ مل کر غزہ پر حکومت کرنے میں شامل ہوں گی۔ ایک اور اصول جس پر اتفاق کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے کئی ممالک غزہ کے رہائشیوں کو اپنے ساتھ لیں گے جو ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 78 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ کے مختلف اسپتالوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق بدھ کی صبح سے اب تک اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 78 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 14 بے گھر افراد وہ تھے جو امداد حاصل کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ کے اسپتالوں کے ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح وسطی غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے شہادتیں ہوئیں۔

    غزہ حکام کا کہنا ہے کہ مئی سے اب تک اسرائیل کی جانب سے امدادی مراکز پر 500 سے زائد فلسطینی شہید کیے گئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جس کی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں 7 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جن کا تعلق 605ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین سے تھا، 6 فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی جبکہ 7ویں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

    اسرائیلی دفاع فورسز (آئی ڈی ایف) کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حماس کی القسام بریگیڈز نے خان یونس میں فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔

    دھماکے سے سی ای وی میں آگ لگ گئی اور اسے بجھانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ اندر موجود تمام فوجی آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے، بکتر بند کی باقیات کو غزہ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔

    برطانیہ میں دہشتگرد ی کا خطرہ ہے، وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر

    دوسری جانب، خان یونس میں القسام بریگیڈز کی ایک اور اہم کارروائی میں 605ویں بٹالین کے دو فوجیوں کو مقابلے میں شدید زخمی کیا گیا جن میں سے ایک کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

  • اسرائیل کا غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ، مزید 25 فلسطینی شہید

    اسرائیل کا غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ، مزید 25 فلسطینی شہید

    اسرائیل نے رات کے وقت غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ کیا، جس کے باعث 25 فلسطینی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جس اسکول کو نشانہ بنایا اس میں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔

    غزہ حکام نے عالمی برادری سے اسرائیلی جنگی جرائم رُکوانے کا مطالبہ کیا ہے، مگر اس حوالے سے اسرائیل کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اب غزہ کی پٹی کے کل جغرافیائی رقبے کے 77 فیصد پر کنٹرول رکھتی ہے۔

    یہ براہ راست زمینی دراندازی اور رہائشی اور شہری علاقوں میں قابض افواج کی تعیناتی اور بھاری گولہ باری کے ذریعے قبضہ کیا گیا ہے جو فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں، علاقوں، زمینوں اور املاک تک رسائی سے روکتا ہے، یا غیر منصفانہ جبری بے دخلی کی پالیسیوں کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔

    دفتر نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی توسیع کو روکنے کے لیے کارروائی کریں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ‘مسلسل نسل کشی، نسلی تطہیر، استعمار، جارحیت اور غزہ کی پٹی کی وسیع اکثریت پر قبضہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے طاقت کے ذریعے‘حتمی حل’مسلط کرنے کے لیے اسرائیلی سیاسی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج نے شدید زمینی جارحیت کے دوران غزہ کی پٹی میں دسیوں ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں جو اس کی پوری اسٹینڈنگ آرمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    اخبار نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ فوج نے ٹینکوں کے اپنے تمام بکتر بند بریگیڈز سمیت دیگر فوجی گاڑیاں بھی غزہ میں تعینات کر دی ہیں۔

    حماس کے خلاف جنگ ختم ہونے والی نہیں، اسرائیلی آرمی چیف

    اخبار کے مطابق اس میں اسرائیل کے گولانی، پیرا ٹروپرز، گیواتی، کمانڈو، کفیر، نہال، 7 ویں، 188 ویں اور 401 ویں بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ریزرو یونٹس بھی شامل ہیں۔

  • غزہ میں خون کی ہولی، مزید 250 فلسطینی شہید

    غزہ میں خون کی ہولی، مزید 250 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا نے 10لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔

    امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال کردیئے جائیں گے۔

    ادھر اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل پر 17 تا 20 جون یو این ہیڈ کوارٹرز میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں کانفرنس ہوگی۔

    فرانسیسی صدر میکرون کے مطابق غزہ میں انسانی بحران ناقابل قبول ہے، وہ جلد نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔

    اسرائیلی اخبار ماریو کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز اوسطاً ہر چار منٹ میں غزہ پر ایک اسرائیلی فضائی حملہ ہوا ہے۔

    آؤٹ لیٹ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کی شرح اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے موقع پر ریکارڈ کی گئی شرح سے زیادہ ہے جب جنگ شروع ہوئی تھی۔

    فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ پر ہر 4 منٹ میں اسرائیل کا فضائی حملہ

    اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے تقریباً 3000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کا اسکول میں پناہ گاہ پر حملہ، 31 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کا اسکول میں پناہ گاہ پر حملہ، 31 فلسطینی شہید

    غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال فلسطینی علاقے میں سکول میں قائم بے گھر افراد کی پناہ گاہ پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 31 معصوم فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بے گھر ہونے والے افراد کی پناہ گاہ پر اسرائیلی حملوں میں 31 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے حماس کے مزاحمت کاروں کو نشانہ بنایا ہے۔

    غزہ کے شہری دفاع کے میڈیا افسر احمد رضوان کے مطابق غزہ کی پٹی کے وسط میں بوریج پناہ گزین کیمپ میں ”بے گھر افراد کو پناہ دینے والے سکول پر” اسرائیلی حملوں میں کل 31 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو ئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس کی افواج نے ”وسطی غزہ کی پٹی میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر” پر حملہ کیا جو ”ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے” کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایسے وقت میں کیے گئے جب منگل کو غزہ پر وسیع حملے کے اسرائیلی منصوبوں کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی جس میں ملک کے انتہائی دائیں بازو کے وزیرِ خزانہ نے فلسطینی سرزمین کو ”تباہ” کر دینے کا مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلی قیدیوں میں سے تین قیدی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 21 دیگر اب بھی زندہ ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ 59 افراد میں سے جنہیں قیدی بنایا گیا تھا 21 اب بھی زندہ ہیں جبکہ تین کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ اسرائیلی قیدیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ہولناک صورت حال ہے۔

    چین کا بھارتی جارحیت پر ردعمل سامنے آگیا

    اسرائیلی فوج کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ 7 اکتوبر 2023ء کو حماس کے غیر معمولی حملے کے دوران کل 251 افراد کو یرغمال بنایا گیا، جن میں سے 58 اب بھی غزہ میں موجود ہیں، جبکہ ان میں سے 34 کو ماردیا گیا ہے۔

  • اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر وحشیانہ بمباری، متعدد فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر وحشیانہ بمباری، متعدد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، اسپتالوں اور شیلٹر اسکولوں پر ہونے والے تازہ ترین حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے شیلٹر اسکولوں پر بمباری کی، جس کے باعث شدید آگ بھڑک اُٹھی اور 10 فلسطینی شہید ہوگئے، جس میں 1 بچہ بھی شامل ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کل سے اب تک ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 32 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    غزہ سول ڈیفنس کے مطابق اسرائیل نے غزہ سٹی کے علاقے کو خطرناک علاقہ قرار دیا ہوا ہے، بمباری کے سبب ملبے تلے موجود مزید متعدد فلسطینیوں تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر نے غزہ جنگ بندی توڑنے کیلیے اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا۔اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے سرنگ کے دعوے پر رپورٹ جاری کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی کوریڈور میں سرنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا، فوج نے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کیلئے سرنگ کا جعلی دعویٰ کیا۔،

    رپورٹ کے مطابق اگست میں اسرائیلی فوج نے سرحد کے ساتھ سرنگ کی جعلی تصاویر جاری کی تھیں، اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر کے مطابق یہ سرنگ کبھی نہیں تھی بلکہ یہ گندگی سے ڈھکی ایک نہر تھی۔

    اسرائیلی فوج کے دعوے کا مقصد فلاڈیلفی کوریڈور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا تھا، سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر رپورٹ کی تصدیق کردی۔

    غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے، ایک دن میں 32 فلسطینی شہید

    سابق اسرائیلی وزیردفاع کے مطابق دعوے کا مقصد جنگ بندی معاہدے کو توڑنا تھا، یووگیلنٹ کے مطابق دعوے کا مقصد حماس کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے سے روکنا تھا۔

  • غزہ میں خان یونس پر بمباری، 7 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں خان یونس پر بمباری، 7 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، خان یونس پر بمباری میں 7 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دیرالبلاح میں کئے گئے ڈرون حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 50 ہزار 912 ہو گئی۔

    اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو ‘بربریت’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بمباری میں صرف خواتین اور بچے نشانہ بن رہے ہیں۔

    غزہ میں انسانی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے، امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی کے باعث اسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی شدید متاثر ہے۔

    اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، یمن کے دارلحکومت صنعا میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے ریلی بھی نکالی گئی، ہزاروں افراد شریک ہوئے، لیبیا میں بھی غزہ کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ محصور غزہ کی پٹی کا 30 فیصد حصہ اسرائیل کے قبضے میں جاچکا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی غزہ کی پٹی کے 30 فیصد حصے پر اسرائیل قبضہ کر چکا ہے۔

    اسرائیلی فوج مسلسل غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں کی آبادی کو نقل مکانی کے احکامات دے رہی ہے اور پٹی کے شمالی علاقوں میں آبادی کو اپنے گھر چھوڑنے کیلئے مجبور کر رہی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے شہریوں کیلئے شام میں ترکیے کی سرحد کے قریب خیمہ بستیوں کی بحالی جاری ہے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیمہ بستیاں جنگ کے دوران شام کے شمالی سرحدی علاقے میں قائم کی گئی تھیں۔

    اسرائیل میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے پر قطر اور ترکیہ شامی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسرائیل-حزب اللہ جنگ سے لبنان کو کتنے کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا؟

    اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے کی نگرانی ترکیہ کے دو ادارے کر رہے ہیں، دوسری جانب ترکیہ کے دونوں اداروں نے اس خبر کی تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کے غزہ کے بعد لبنان پر درجنوں میزائل حملے

    اسرائیلی فوج کے غزہ کے بعد لبنان پر درجنوں میزائل حملے

    دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، صیہونی فوج نے غزہ کے بعد لبنان پر بھی حملے شروع کردیے۔ غزہ میں 2 دنوں میں مزید 130 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر درجنوں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں 2 لبنانی شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے، اسرائیلی فضائی حملوں نے جنوبی لبنان کے متعدد دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ پر رات گئے بڑے فضائی حملے میں5فلسطینی بچے شہید ہوگئے، غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 49 ہزار 747جبکہ زخمیوں کی تعداد1لاکھ 13ہزار 213 ہوگئی۔

    اسرائیلی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نے لبنان میں درجنوں راکٹ لانچرز اور حزب اللہ کے مرکز کو نشانہ بنایا ہے اور ابھی مزید حملے بھی کیے جائیں گے۔

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقوں میں 5 راکٹ فائر کیے جنہیں فضا میں ہی ناکام بنادیا گیا تھا جس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    حزب اللہ کی تردید

    لبنانی تنظیم حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر راکٹ داغنے میں کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کر دیا ہے۔

    اپنے بیان میں حزب اللہ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے فضائی حملوں کے جواز کے لیے بہانہ گھڑ رہا ہے، تنظیم نے نومبر میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر اپنی وابستگی کا اعادہ کیا، جس نے دونوں فریقوں کے درمیان ایک سال تک جاری رہنے والی جنگ کا خاتمہ کیا تھا۔

    اقوام متحدہ کی امن فوج کے اسرائیل سے مذاکرات

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ امن فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی حملے رکوانے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔

    ترجمان امن فوج کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے لبنان میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، فریقین پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تاکید کررہے ہیں۔

  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت جاری، ایک ہی خاندان کے 14 افراد سمیت مزید 37 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ میں بربریت جاری، ایک ہی خاندان کے 14 افراد سمیت مزید 37 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد بربریت کا سلسلہ جاری غزہ پر دوبارہ بمباری میں مزید 37 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    اسرائیلی فوج نے منگل سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جو زمینی حملوں تک دراز ہو گیا ہے۔ صہیونی فوج نے وسطی اور جنوبی حصوں پر دوبارہ زمینی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری میں غزہ شہر کے الزیتون محلے اور شمالی غزہ میں مشرقی بیت حنون کو نشانہ بنایا۔ غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاہیہ کے قصبے میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 فلسطینی شہید ہوگئے جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    گزشتہ روز بمباری میں 70 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے تھے اور ان میں اقوام متحدہ کا کارکن بھی جان سے گیا تھا۔ جب کہ رات بھر جاری رہنے والے زمینی اور فضائی حملوں میں نومولود سمیت مزید 37 افراد شہید ہوئے۔

    اسرائیلی حملوں میں دو دن میں 470 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

    حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے ثالث ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اپنی جارحیت روکنے، جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کرنے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنے پر مجبور کریں جو 19 جنوری کو نافذ ہوا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا ہے کہ تحریک نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے ہیں اور تمام فریقین کے دستخط شدہ موجودہ معاہدے کی روشنی میں نئے معاہدوں کی ضرورت نہیں ہے۔

    ایک اسرائیلی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ اگر حماس مزید یرغمالیوں کے حوالے کرنے پر راضی ہوتی ہے تو تل ابیب نے مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا ہے تاہم غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی نئی حملوں کی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ باقی تمام مغویوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ یہ غزہ والوں کیلیے آخری وارننگ ہے کہ وہ قیدی واپس کریں اور حماس کو اقتدار سے ہٹائیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ کے بعد مغربی کنارے میں بھی حملے کی دھمکی دیدی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israels-worst-bombing-in-ramadan-174-children-martyred/