Tag: فلسطینی صدر

  • ’اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکی جائے‘ محمود عباس کا عالمی برادری سے مطالبہ

    ’اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکی جائے‘ محمود عباس کا عالمی برادری سے مطالبہ

    فلسطینی صدر محمود عباس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار بھیجنا بند کر دیں تاکہ مغربی کنارے اور غزہ میں خونریزی کو روکا جا سکے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ امریکا کی دی ہوئی جرات سے ہی اسرائیل نے غزہ جنگ جاری رکھی ہوئی ہے، غزہ میں جاری پاگل پن مزید جاری نہیں رہ سکتا۔

    فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب میں کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے پوری دنیا اس کی ذمہ دار ہے۔

    محمود عباس نے اسرائیل کی مستقل حمایت پر امریکا کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکا نے غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسل اموات کے باوجود اسرائیل کی سفارتی حمایت اور فوجی امداد جاری رکھی ہوئی ہے ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افسوس ہے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت امریکا نے سلامتی کونسل میں تین بار جنگ بندی کے معاہدے کی قراردادوں میں رکاوٹ ڈالی، میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکی جائے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔

    محمود عباس نے کہا کہ پاکستان روزِ اول سے فلسطین کے ساتھ ہے اور قیام پاکستان سے لے کر آج تک فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

  • سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر کو اہم پیغام دے دیا؟

    سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر کو اہم پیغام دے دیا؟

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فلسطینی صدر محمود عباس نے ملاقات کی، اس موقع پر ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب غزہ اور دیگر علاقوں میں کشیدگی ختم کرانے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی فریقین سے رابطے میں ہے۔

    دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس کی جوابی کارروائی ’واضح اور نپی تلی‘ ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ ان کا ملک تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دے گا۔

    انھوں نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ”تہران میں اسرائیلی دہشت گردانہ حملے پر ایران کی طرف سے جواب دیا جانا قطعی ہے، اور یہ جواب بالکل نپا تلا اور اچھی طرح سے منصوبہ بند ہوگا۔“

    ٹرمپ کو نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا

    عراقچی نے مزید لکھا: ”ہمیں کشیدگی کا کوئی خوف نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود ہم اسرائیل کے برعکس کشیدگی بالکل نہیں چاہتے۔“ ایرانی وزیر نے کہا کہ انھوں نے یہ تبصرہ اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔

  • فلسطینی صدر محمود عباس کا غزہ پٹی جانے کا اعلان

    فلسطینی صدر محمود عباس کا غزہ پٹی جانے کا اعلان

    فلسطین کے صدر محمود عباس نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی قیادت کے ساتھ غزہ پٹی جائیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر محمود عباس کا ترکیہ کی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ تمام فلسطینی قیادت کے ہمراہ غزہ پٹی جاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری جانیں پیارے غزہ کے بچوں کی جانوں سے زیادہ قیمتی نہیں ہیں، ہم دو اچھی باتوں فتح یا شہادت کے لیے پُرعزم ہیں۔

    فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ فلسطینیوں کے خلاف جاری جارحیت روکنے کیلئے کام کروں گا، چاہے ہماری جان ہی چلی جائے ہم یہ کام کریں گے۔

    دوسری جانب امریکا نے فریقین سے غزہ جنگ بندی پر’سمجھوتہ‘ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    امریکا نے اسرائیل اور حماس دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی پر دوحہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران سمجھوتہ کریں۔

    امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے براڈ کاسٹر CNN کو بتایا کہ دونوں فریقوں کو سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں مذاکرات میں پیش رفت ہو گی۔

    اسرائیل سے بدلہ لینے کیلئے ایرانی افواج کی جنگی مشقیں

    قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ آج ایک امید افزا آغاز ہے اور امکان ہے کہ مذاکرات جمعہ تک جاری رہیں گے۔

  • نگراں وزیراعظم  کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی  شرمناک قرار

    نگراں وزیراعظم کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی شرمناک قرار

    جدہ : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی صدر محمودعباس سے ملاقات میں اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی کو شرمناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطین کے صدرمحمود عباس سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی اور اشیاضروریہ کی فراہمی کیلئےراہداری کا مطالبہ کردیا۔

    نگران وزیراعظم نے اصہیونی فوجوں کیجانب سےنہتےفلسطینیوں کے قتل عام پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین کےلوگوں کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتارہے گا۔

    نگران وزیراعظم نےعالمی قوتوں کی غزہ میں بربریت پرخاموشی کوشرمناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی ، نہتے فلسطینیوں اور بچوں کے قتل عام کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نےفلسطینیوں کا ساتھ دینے اور امداد بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے نگراں وزیراعظم فلسطین کی صورتحال پر آج ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور کل اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • اسرائیل کی غزہ میں اسپتال پر وحشیانہ بمباری : فلسطینی صدر نے امریکی صدر سے ملاقات منسوخ کردی

    اسرائیل کی غزہ میں اسپتال پر وحشیانہ بمباری : فلسطینی صدر نے امریکی صدر سے ملاقات منسوخ کردی

    غزہ : اسرائیل کی غزہ میں اسپتال پر وحشیانہ بمباری کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی غزہ میں اسپتال پر وحشیانہ بمباری پر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے امریکی صدر جوبائیڈن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی۔

    فلسطینی صدرمحمودعباس عمان سے واپس فلسطین کیلئےروانہ ہوگئے اور محمود عباس نے اسپتال پر بمباری کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی آج اردن میں امریکی صدر سے ملاقات طے تھی ، ملاقات میں اردن کے شاہ عبداللہ اور مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے بھی شرکت کرنا تھی۔

    خیال رہے غزہ کے العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی، خوفناک بمباری میں خواتین، بچے، ڈاکٹرز اور اسٹاف شامل ہیں۔

    فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، بمباری میں مریضوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف بھی شہید ہوئے۔

  • شہزادہ محمد بن سلمان کا مصری اور فلسطینی صدور کو اہم پیغام

    شہزادہ محمد بن سلمان کا مصری اور فلسطینی صدور کو اہم پیغام

    ریاض : سعودی عرب نے کہا ہے کہ ان کا ملک مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

     سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک گفتگو کی اس دوران ان رہنماؤں نے غزہ میں فوجی کشیدگی، خطے کی سلامتی اور استحکام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب فلسطینی قوم کی امنگوں اور مطالبات کے حصول اور ایک منصفانہ اور جامع امن تک پہنچنے کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    قبل ازیں انہوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ غزہ میں کشیدگی کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

    سعودی ولی عہد نے مصری صدر سے بات کرتے ہوئے فلسطینی اور اسرائیلی فریقین کے درمیان جاری کشیدگی میں تازہ ترین پیش رفت اور اس سے شہریوں کی زندگیوں کو لاحق ہونے والے بڑے خطرے اور خطے کے استحکام کے لیے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

    مصری صدارتی ترجمان نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس نازک مرحلے پر تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    ترجمان نے وضاحت کی کہ مصر اور سعودی عرب کے درمیان آنے والے عرصے میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے عربوں کے وژن کی تصدیق کے لیے مشاورت اور ہم آہنگی جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ وژن دو ریاستی حل پر مبنی ایک جامع اور منصفانہ تصفیہ کے حصول کے گرد گھومتا ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے۔

  • فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    قاہرہ:سابق فلسطینی وزیر خارجہ اور فلسطینی صدر کے موجودہ مشیر نبیل شعث کے اہلخانہ نے مصری حکام سے مذکورہ فلسطینی عہدے دار کے بیٹے رامی شعث کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، رامی کو چند ہفتوں پہلے الاخوان تنظیم سے متعلق ایک گروپ کے معاملے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق رامی کے اہل خانہ اور اس کی فرانسیسی اہلیہ سیلین لیبرون نے تصدیق کی کہ نبیل شعث کا بیٹا ابھی تک قاہرہ کے جنوب میں واقع طرہ جیل میں زیر حراست ہے،انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ فلسطینی اور مصری شہریت رکھنے والا 48 سالہ رامی سابق فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر نبیل شعث کا بیٹا ہے۔

    نبیل شعث فلسطینی قومی اتھارٹی میں وزیراعظم کے نائب کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ اس وقت صدر محمود عباس (ابو مازن) کے لیے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کے مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شعث کے اہل خانہ کے مطابق رامی کو 5 جولائی کو قاہرہ میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے چند گھنٹوں کے بعد رامی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اس پر استغاثہ کی جانب سے ایک دہشت گرد جماعت الامل گروپ کی سپورٹ کا الزام عائد کیا گیا۔

    دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ مصری حکام کے ہاتھوں قبضے میں لیے جانے والے الامل گروپ کے حوالے سے تقریبا 35 ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے قبل مصری وزارت داخلہ نے جولائی میں اس مقدمے کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ترکی میں مقیم الاخوانی قیادت کے زیر انتظام 19 کمپنیوں اور اداروں کو ضبط کیا گیا،یہ عناصر مصر میں الامل گروپ کی سرگرمیوں کو فنڈنگ بھی کرتے ہیں، ان سرگرمیوں میں پرتشدد کارروائیاں سرفہرست ہیں۔

    مصر میں نیشنل سیکورٹی کو حاصل معلومات سے انکشاف ہوا کہ الامل گروپ اور اس کے ارکان نے جس منصوبے پر عمل درامد کیا اس میں بنیادی توجہ الاخوان تنظیم کے ساتھ تعاون سے بیرون ملک سے غیر قانونی طور پر آنے والی رقوم کو ملکی سالمیت کے خلافسرگرمیوں میں استعمال پر دی گئی۔

    اس کا مقصد ریاستی اداروں کے خلاف کام کرنا اور سوشل میڈیا اور بیرون ملک سے نشر ہونے والے سیٹلائٹ چینلوں کے ذریعے اشتعال انگیز میڈیا مہم چلانا تھا،اس منصوبے پر عمل درآمد کی نگرانی کرانے والے ملک سے باہر مفرور نمایاں ترین شخصیات کا تعین کر لیا گیا ہے۔

    ان میں الاخوان تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمود حسین ، تنظیم کے رہ نما علی بطیخ، عدالت سے سزا یافتہ میڈیا پرسنز معتز مطر اور محمد ناصر اور بیرون ملک مفرور ایمن نور شامل ہیں۔

    مصری وزارت داخلہ کے مطابق حاصل ہونے والی اہم سیکورٹی معلومات کی روشنی میں کارروائی کے سبب 19 اقتصادی کمپنیوں اور اداروں کا تعین کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا جن کو الاخوان کے بعض رہ نما چلا رہے تھے،اس دوران تنظیمی دستاویزات، مالی رقوم اور بعض برقی آلات بھی ضبط کر لیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ مذکورہ اداروں کے انتظامی امور دیکھنے والے مصر میں موجود افراد میں مصطفی عبد المعز، اسامہ عبدالعال العقباوی، عمر محمد شریف الشنیطی، حسام مؤنس محمد سعد، زیاد عبد الحمید العلیمی، ہشام فواد محمد عبد الحلیم اور حسن محمد حسن بربری شامل ہیں۔

  • فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    یروشلم : اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اپنے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو اپنے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ابو مرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل معاملات میں مداخلت صدر عباس کی طرف سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر عباس تنظیم آزادی فلسطین، فلسطینی اداروں، تحریک فتحکی مرکزی کمیٹی، انتظامیہ کو اپنے قبضے میں رکھنے کے ساتھ فلسطینی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر چکے ہیں۔حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس آمرانہ طرز عمل پر چل رہے ہیں۔

    وہ تمام ریاستی اداروں اور عدلیہ کو اپنے ہاتھوں میں یرغمال رکھنا چاہتے تاکہ ان کے انفرادی سطح پرکیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

  • فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    غزہ : فلسطینی صدر نے دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر پارلیمنٹ تحلیل کرکے آئندہ 6 ماہ میں انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے عدالتی حکم کے تحت قانون ساز کونسل ’پارلیمنٹ‘ کو تحلیل کردیا، عدالت نے ملک میں پارلیمانی الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ محمود عباس نے اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل دیگر جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا، فلسطینی صدر کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ضروری ہے۔

    ہفتے کے روز فلسطینی علاقے رام اللہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس کا کہنا تھا کہ القدس کی سودے بازی نہیں کریں گے وہ فلسطینیوں کا ابدی اور دائمی دارالحکومت ہے، ہم امریکیوں کے اقدامات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام پر امن اور پر عزم شہری ہیں، ہم اسرائیلی مظالم کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔

    فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نیشنل کونسل اور مرکزی کونسل کے فیصلوں کو نافذ کریں گے۔

    صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے پیش کی تجاویز پر کوئی جواب نہیں ملا، تاہم مصالحت کے لیے مصر کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

  • امریکا خطے میں دیرینہ تنازع کا واحد ثالث نہیں ہوسکتا، محمود عباس

    امریکا خطے میں دیرینہ تنازع کا واحد ثالث نہیں ہوسکتا، محمود عباس

    نیو یارک : فلسطینی صدر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ٹرمپ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعصب امریکا مشرق وسطیٰ میں دیرینہ تنازعے کا واحد ثالث نہیں ہے، ٹرمپ یہودی آباد کاریوں سے متعلق فیصلہ واپس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں برسوں سے جاری فلسطین، اسرائیل تنازعے کے حل میں رکاوٹیں حائل کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر نے اپنے خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے بیت المقدس کو صیہونی ریاست اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور مظلوم فلسطینیوں کی مالی امداد بند کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر زور دیا۔

    محمود عباس نے اقوام متحدہ میں کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے فلسطینیوں کی مالی امداد بند ہونے سے دو ریاستی حل کی کوششوں کو جو نقصان پہنچا ہے اس کی تلافی ممکن نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر نے کہا کہ امریکی انتظامیہ ماضی کے تمام وعدوں پر منحرف ہوگئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی شہریوں کی صورتحال سے متعلق بھی غلط بیانی سے کام لیا۔

    فلسطینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری سے متعلق اپنے احکامات واپس لیں، مشرقی بیت المقدس ہمشیہ فلسطین کا دارالحکومت رہا ہے۔