Tag: فلسطینی نوجوان

  • لندن : فلسطینی پرچم تھامے نوجوان بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا ویڈیو وائرل

    لندن : فلسطینی پرچم تھامے نوجوان بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا ویڈیو وائرل

    لندن کے ویسٹ منسٹر پیلس میں واقع بِگ بین ٹاور پر ایک نوجوان فلسطینی پرچم تھامے چڑھ گیا، نوجوان نے "آزاد فلسطین” کے نعرے لگائے۔

    غیر ملکی خبر ر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لندن میں فلسطینی پرچم تھامے ایک نوجوان صبح 7 بجے پارلیمنٹ کے بگ بین ٹاور پر چڑھ کر کھڑا ہوگیا، اور شام ساڑھے چار بجے تک موجود تھا۔

     Elizabeth Tower

    اطلاع ملتے ہی ایمرجنسی سروسز کا عملہ ویسٹ منسٹر پیلس میں الرٹ ہوگیا،  نوجوان فلسطینی پرچم لے کر صبح 10بجے سے انسٹاگرام پر براہ راست اہنی ویڈیوز شیئر کر رہا ہے۔

    جاری کردہ ویڈیو میں ایمرجنسی سروسز کا عملہ کرین پر چڑھ کر نوجوان کو نیچے لانے کی کوشش کررہا ہے۔ فائر بریگیڈ کے 3 افراد کرین پر چڑھ اس نوجوان سے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ بحفاظت نیچے اتارا جا سکے، نو گھنٹے گزرنے کے باوجود اس کو نیچے اتارا نہیں جاسکا۔

    Palestine flag

    لندن پولیس اور ایمرجنسی سروسز نے ویسٹ منسٹر برج کو عوام کیلیے بند کردیا ہے، ویڈیو میں ننگے پاؤں شخص کو الزبتھ ٹاور پر فلسطینی پرچم تھامے کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : بلند ترین عمارت پر چڑھنے والے نوجوان کی خوفناک ویڈیو

    یاد رہے کہ گزشتہ سال برطانیہ کی بلند ترین عمارت پر چڑھنے والے نوجوان کو لینے کے دینے پڑگئے، پولیس نے دو ساتھیوں سمیت گرفتارکرلیا۔

    ایڈونچر کا شوقین نوجوان ایڈم لاک ووڈ برطانیہ کی پلند ترین عمارت دی شارڈ پر بغیر کسی سہارے کے چڑھ گیا تھا، اس خوفناک منظر کو نیچے کھڑے لوگ حیرت سے دیکھتے رہے۔

    جب تک وہ نوجوان عمارت سے نیچے آیا تب تک اسے دیکھنے والوں نے پہلے ہی اس منظر کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی تھیں۔

  • ویڈیو: ’’مسلمان اور عرب کہاں ہیں‘‘؟ فلسطینی نوجوان کی درد بھری پُکار

    ویڈیو: ’’مسلمان اور عرب کہاں ہیں‘‘؟ فلسطینی نوجوان کی درد بھری پُکار

    اسرائیل کی غزہ میں معصوم اور نہتے مسلمانوں کے خون کی ہولی جاری ہے ایسے میں ایک فسلطینی نوجوان کی درد بھری پکار کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر تو سات دہائیوں سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے تاہم 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اس بربریت نے تاریخ کے تمام مظالم اور قہر کو مات دے دی ہے۔

    دنیا بھر سے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی جا رہی ہے لیکن اسرائیل اور اس کے حواری انسانیت سوز مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ مسلم ممالک کی جانب سے بھی امت مسلمہ کا کردار ادا نہیں کیا جا رہا۔

    سوشل میڈیا پر اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینیوں کی ویڈیوز آئے دن وائرل ہوتی رہتی ہے لیکن حال ہی میں صہیونی فوج کے حملے میں اپنے والد کو کھونے والے نوجوان کی درد بھری پکار نے پوری دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے۔

    سوشل میڈیا ایپ انسٹا گرام پر ایک صحافی کی جانب سے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو شیئر کی گئی ہے جو اپنے والد کی شہادت کے بعد امت مسلمہ کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

     

    نوجوان درد بھری آواز میں پکارتے ہوئے امت مسلمہ کو پکار رہا ہے کہ ’’عرب کہاں ہیں؟ مسلمان کہاں ہیں؟ جاگو لوگو، ہم روز اپنے پیاروں کو کھو رہے ہیں۔ میرے والد ایک کپڑوں کی دکان چلا کر روزی کماتے تھے اور انہیں بھی شہید کر دیا گیا۔‘‘

    نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے ساتھ کیوں ہو رہا ہے؟ میرے والد بے وجہ مارے گئے۔ یہ ہمارے ساتھ کیوں ہو رہا ہے؟

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ نوجوان کے والد غزہ کے وسطی علاقے میں واقع البریج مہاجر کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملے میں شہید ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ 15 ماہ سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 46 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ ان حملوں میں صہیونی فوج نے انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے بستیوں، گھروں، اسپتالوں، اسکولوں، پناہ گزین کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا اور ہزاروں ٹن بارود برسا کر غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔

  • رمضان میں بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید

    رمضان میں بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز نے رمضان کے پہلے دن جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران ایک 25 سالہ فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

    روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق فائرنگ کے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کے شبہ میں اسرائیلی فورسز نے  ایک فلسطینی کو  گرفتار کرنے کے لیے خفیہ یونٹ کی مدد سے چھاپہ مارا گیا تھا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 25 سالہ امیر ابو خدیجہ کو چھاپے کے بعد تلکرم شہر میں سر میں گولی ماری گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے مزید 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    اسرائیل فورس کے مقابلے کے لیے فلسطین میں تشکیل دیئے نئے گروپ طولکرم بریگیڈ نے امیر ابو خدیجہ کی موت کو ‘قتل’ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ابو خدیجہ  گروپ کے بانیوں میں سے تھے۔

    خیال رہے کہ اتوار کے روز، اسرائیلی اور فلسطینی حکام نے شرم الشیخ کے ریزورٹ میں امریکی، مصری اور اردنی وفود کی ایک میٹنگ میں تشدد کو کم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    اس کے باوجود اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں تصادم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں 250 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں جنگجو اور عام شہری بھی شامل ہیں۔

  • ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    رام اللہ: قابض صہیونی فورسز نے فلسطین میں ظلم کی انتہا کر دی ہے، مسلمانوں کی نسل کشی پر بہ ضد اسرائیلی فورسز نے ایک اور نوجوان امیر عودہ کو شہید کر دیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صہیونی فورسز نے 4 روز کے دوران 80 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، اسرائیلی فوجی چن چن کر فلسطینی نوجوانوں کو مارنے لگی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے علاقے قلقیلیہ میں 16 سالہ فلسطینی لڑکے امیر مامون عودہ کو سینے میں گولی مار کر شہید کیا۔

    آہوں اور سسکیوں میں امیر عودہ کی تدفین کی گئی، امیر کے دوست رات گئے ان کی قبر پر بیٹھے روتے رہے۔

    گزشتہ چند روز میں اسرائیلی فورسز نے نوجوانوں سمیت متعدد بچوں کو بھی گرفتار کرنے سے گریز نہیں کیا ہے، بچوں کی گرفتاری کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی جاحیت جاری ہے، صیہونی حکومت کی فوج نے غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اپنی حالیہ جارحانہ کارروائی میں ایک اورفلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

     خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورس کے ایک اہلکار نے جھگڑےکے بعد فلسطینی نوجوان کو زمین پر دھکیل دیا اور نہایت قریب سے گولی مار دی۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے اسرائیلی فورسز سے مختلف جھڑپوں میں چار روز کے دوران دو بھائیوں سمیت نو فلسطینی شہید اور سو زخمی ہوچکے ہیں۔

    ان دنوں مقبوضہ مغربی کنارے میں صورت حال کافی خراب ہے۔ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔ ا

  • فلسطینی نوجوان کی تصویر نے سب کو رلا دیا

    فلسطینی نوجوان کی تصویر نے سب کو رلا دیا

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی نوجوان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں وہ اسپتال کی کھڑکی سے اپنی ماں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی نوجوان کی ماں کرونا کا مقابلہ کرتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملی،اسی دوران سوشل میڈیا پر اس کے بیٹے کی تصویر وائرل ہوگئی جس میں وہ اسپتال کی کھڑکی سے ماں کی جھلک دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    فلسطینی نوجوان السویطی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ہزاروں افراد نے اس سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

    السویطی نے قدس نیٹ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کی عمر 75 سال تھی انہوں نے حج کیا ہوا تھا اور وہ کرونا میں مبتلا تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسپتال کی جانب سے حفاظتی تدابیر کے تحت ملاقات پر پابندی ہونے کے بعد میں روزانہ دفتر سے فارغ ہوتے ہی سیدھا الخلیل سرکاری اسپتال جاتا اور عقبی دیوار سے چڑھ کر ماں کے کمرے کی کھڑکی پر بیٹھ کر انہیں دیکھا کرتا تھا۔

    السویطی کا کہنا تھا کہ والدہ دنیا سے چلی گئی ہیں ہر لمحہ میری دعا یہی ہے کہ خدا ہر مریض کو شفا دے۔فلسطینی نوجوان کا کہنا تھا کہ بظاہر کھڑکی اور والدہ کے درمیان فاصلہ نہ ہونے کے برابر تھا لیکن مجھے یہ زمین اور آسمان جتنا فاصلہ لگتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ والدہ کو تکلیف میں دیکھ کر میں دکھی ہوجاتا تھا، میری ماں زندگی کی آخری سانسیں لے رہی تھی اور میں کچھ بھی نہیں کرسکتا تھا۔

    فلسطینی نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی تصاویر وائرل ہونے کے بارے میں علم نہیں، لوگوں نے مجھے بتایا کہ تمہاری تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، مجھے یہ لگتا ہے کہ اللہ نے یہ تصویر اس لیے وائرل کی ہو تا کہ جو لوگ بھی اسے دیکھیں وہ میری ماں کے لیے دعا کریں۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلسطینی نوجوان کا امریکا میں داخلہ بند

    ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلسطینی نوجوان کا امریکا میں داخلہ بند

    واشنگٹن : امریکی ریاست بوسٹن کے ایئرپورٹ پر حکام نے ہاروڈ یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا اور تحقیقات کے باوجودفلسطینی نوجوان کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ حکام نے فلسطینی نوجوان اسمٰعیل عجوی کو لوگن ایئرپورٹ پر 8 گھنٹے تحویل میں رکھا اور مذہب سے متعلق سوالات کیےبعدازاں امریکی حکام نے ہارورڈ یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم اسمٰعیل عجوی کے سوشل میڈیا اکاونٹ پر ان کے ایک دوست کے سیاسی بیان کو جواز بنا کر امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی کا شمار دنیا کے نامور تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے اسمٰعیل عجوی نے بتایا کہ لوگن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ کی 5 گھنٹے جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ایک خاتون افسر کمرے میں داخل ہوئی اور ’مجھ پر چیخنے لگی۔

    فلسطینی طالبعلم کا کہنا تھا کہ خاتون افسر نے بتایا کہ انہیں میرے سوشل میڈیا اکاونٹ پر موجود دوستوں کی فہرست میں ایسے افراد ملے ہیں، جو امریکا کے خلاف سیاسی بیانات دیتے ہیں۔17

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سالہ اسمٰعیل نے بتایا کہ انہوں نے خاتون افسر کو احتجاجاً کہا کہ میرے دوستوں نے سیاسی نقطہ نظر ظاہر کیا، جس میں میری کوئی رائے نہیں ہے لیکن افسر نے کہا کہ آپ کا ویزا منسوخ کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی نے تصدیق کی کہ انہوں نے اسمٰعیل عجوی کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی تاہم امریکی بارڈر ایجنسی نے مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں، جس کے باعث فلسطینی نوجوان کو امریکا سے بے دخل کیا گیا۔

    ایجنسی کے ترجمان مائیکل میک کارتھیے نے بتایا کہ سی بی پی تحقیقات کے دوران جو معلومات سامنے آئیں، اس بنیاد پر فلسطینی نوجوان کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی،اس ضمن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ حکام نے بتایا کہ مذکورہ کیس سے متعلق قانونی پیچیدگیوں کو زیر بحث نہیں لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا عام طور پر سیاسی بیان یا نقطہ نظر کی بنیاد پر ویزا دینے سے انکار نہیں کیا جاتا ہے، اگر وہ بیانات یا نظریات امریکا میں قانون کے مطابق ہوں علاوہ ازیں فلسطینی طالبعلم اسمٰعیل عجوی نے امید ظاہر کی کہ اگلے ہفتے کلاسز شروع ہونے قبل ان کا معاملہ حل ہوجائے گا۔

  • اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان شہید کر دیا

    اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان شہید کر دیا

    یروشلم : قابض صیہونی فوج نے حسب معمول فلسطینیوں پر پولیس اہلکاروں پرچاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا ڈرامہ رچایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کرکے اسے شہید اور دوسرے کو زخمی کردیا، قابض فوج نے حسب معمول فلسطینیوں پر پولیس اہلکاروں پرچاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا ڈرامہ رچایا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پرانے بیت المقدس میں دو فلسطینیوں کو پولیس چاقو سے حملے کی کوشش کے دوران گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی موقع پرہی جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے اسلامی اوقاف کا ایک محافظ بھی زخمی ہوا ہے جسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چند روز پیشتر مسجد اقصیٰ کے حرم قدسی میں فلسطینی نمازیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان سخت کشیدگی دیکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم جون کو اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پر باڑ کے قریب 16 سالہ جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچہ بیت لحم سے یروشلم میں داخل ہونے کے لیے باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا تھا جہاں اسے روکنے کے لیے گولی ماری گئی۔بچے کے والد لوائی غیث کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے یروشلم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

  • فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    واشنگٹن : ورجینیا کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن فلسطینی نژاد نوجوان ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک فلسطینی نڑاد نوجوان ابراہیم سمیرہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گیا جب اس نے ورجینیا ریاست کے جیمز ٹاؤن شہر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، فلسطینی نوجوان ابراہیم سمیرہ کو صدر ٹرمپ کے سامنے سچ بات کہنے کی پادش میں تقریب سے نکال دیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ابراہیم سمیرہ ورجینیا ریاست کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن ہیں اور اس کونسل میں دوسرے مسلمان رکن قرار دیے جاتے ہیں، اس موقع پر ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی کی اور ساتھ ہی کہا کہ جناب صدر آپ ہمیں ورجینیا میں ہمارے گھروں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ابراہیم سمیرہ کے والد صبری سمیرہ امریکی قومی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں، صبری سمیرہ نے 11 سال امریکا واپسی کے لیے قانونی جنگ لڑی اور آخر کار سنہ 2014ءکو انہیں امریکی ریاست شیکاگو میں آنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو 35 برس قید کی سزا سنادی

    اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو 35 برس قید کی سزا سنادی

    یروشلم : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو صیہونی فوجی کو قتل کرنے کے شبے میں 35 برس قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیلی عدالت کی جانب سے نوجوان فلسطینی شہری 18 سالہ باسم صباح کو طویل مدت کے لیے قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ باسم صباح مقبوضہ فلسطین کے علاقے مشرقی یروشلم کے قلندیہ پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھا جسے اسرائیلی فورسز نے دو برس قبل زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی عدالت نے منگل کے روز طویل مدتی قید اور 12 لاکھ 50 ہزار شیکل (اسرائیلی کرنسی) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مذکورہ نوجوان پر بے دریغ گولیاں برسائیں تھی، کندھے اور پاؤں میں گولی لگنے کے باعث باسم صباح شدید زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد اسرائیلی فورسز اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے لے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان باسم صباح پر الزام تھا کہ اس نے 2015 میں اسرائیل کی رمی لیوی سپر مارکیٹ میں اسرائیلی فوجی کو چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ذہنی معذور فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سرزمین فلسطین پر طویل عرصے سے قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو شہید کیا تھا۔

    شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 18 سالہ محمد حسام کے نام سے ہوئی تھی، ذرائع کے مطابق حسام کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔