Tag: فلسطینی وزیراعظم

  • آزادی کی جدوجہد اسرائیلی اقدامات سے رکنے والی نہیں، فلسطینی وزیراعظم

    آزادی کی جدوجہد اسرائیلی اقدامات سے رکنے والی نہیں، فلسطینی وزیراعظم

    فلسطینی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد اسرائیلی اقدامات سے نہیں رکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیے نے کہا ہے کہ مغربی ممالک اسرائیل کو غزہ کے خلاف قتل کا لائسنس دے رہےہیں، غزہ میں ہمارے لوگ اسرائیلی کلنگ مشین کا سامنا کر رہے ہیں۔

    فلسطینی وزیراعظم نے مزید کہا کہ مغربی ممالک اسرائیل کو قتل عام اور تباہی کے لیے سیاسی کور فراہم کر رہے ہیں۔

    قبل ازیں فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیے نے اقوام متحدہ سے غزہ کی پٹی ، مغربی کنارے اورالقدس پر اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    وزیراعظم اشتیے نے فلسطین کی سرکاری ایجنسی ڈبلیو اے ایف اے سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کے جرائم کو صدر محمود عباس کی ہدایت پر بین الاقوامی فوجداری عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • فلسطینی وزیراعظم رمی حمداللہ کابینہ سمیت مستعفی

    فلسطینی وزیراعظم رمی حمداللہ کابینہ سمیت مستعفی

    غزہ: فلسطینی وزیراعظم رمی حمداللہ اور ان کی قیادت میں قومی اتحاد کی حکومت نے صدر محمود عباس کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزیراعظم کی کابینہ نے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں اپنے ہفتہ وار اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل تک اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے رمی حمداللہ کی حکومت کے مستعفی ہونے پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے لیکن دو روز قبل ان کی جماعت فتح نے اپنے اجلاس میں یہ سفارش کی تھی کہ حکومت کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔

    فتح کے سیاسی حریف حماس کے ایک عہدے دار نے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور اس کو فلسطینی سیاست سے خارج کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: فلسطینی خاتون کو شہید کرنے والے 16 سالہ یہودی نوجوان پر فرد جرم عائد

    واضح رہے کہ رمی حمداللہ کوئی معروف سیاست دان نہیں تھے، وہ ایک ماہر تعلیم تھے اور ان کی قیادت میں 2014 میں قومی اتحاد کی حکومت تشکیل پائی تھی اور اس نے غزہ کی پٹی کی حکمراں سے مصالحت کی کوششیں کی تھیں۔

    حماس اور فتح کے درمیان دو سال قبل ایک سمجھوتہ طے پایا تھا جس کے تحت غزہ میں بھی محمود عباس کے تحت فلسطینی اتھارٹی کی عملداری سے اتفاق کیا گیا تھا۔

    تاہم دونوں فلسطینی جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار اور اختیارات کی تقسیم پر تنازعات اور اسرائیل کے بارے میں پالیسی پر عدم اتفاق کی وجہ سے اس سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد کی نوبت نہیں آئی تھی۔