Tag: فلسطینی

  • اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    غزہ: قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کے دوران مزید 19 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران اشتہاری فلسطینیوں سمیت 19 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے گرفتار ہونے والوں میں بعض پر یہودی آبادکاروں پرحملوں اور مزاحمتی کارروائیوں کا الزام عاید کردیا۔

    فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اور بچوں کو زدوب کوب کیا۔

    قابض فوج نے شمالی القدس میں الجلزون پناہ گزین کیمپ میں گھس کردو فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ مغربی رام اللہ میں دیر ابومشعل کے مقام سے دو اور غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں العین کیمپ سے ایک جبکہ جنوبی جنین میں قباطیہ کے مقام سے دو فلسطینیوںکو گرفتار کیا گیا۔

    فلسطینی ذرائع کے مطابق سوموار کو اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں جیوس کے مقام پر تلاشی کے دوران 75 سالہ فلسطینی محمد طاھر جبر کو حراست میں لے لیا۔

    فلسطینی مکانات مسماری کی اسرائیلی پالیسی کے خلاف تحقیقات کی کوشش

    جنوبی شہر الخلیل میں تلاشی کےدوران الشیوخ، بیت امور اور دورا کے مقامات سے چار فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ جنوبی نابلس میں بیتا کے مقام پر چھاپے کے دوراھ قصی نزار عدیلی، عبداللہ واصف دویکات اور دیگر مقامات سے متعدد فلسطینی گرفتار کیے گئے۔

  • امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    واشنگٹن : امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیدیا گیا ہے، رہائی کے بعد 61 سالہ فلسطینی پروفیسر نے بتایاکہ امریکی خفیہ اداروں نے جاسوسی کےلئے اس کے پاﺅں کے ساتھ GPS سسٹم نصب کررکھا ہے۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ رہائی کے بعد عبدالحکیم الاشقر کو فوری طور پرملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں اس وقت عالمی سطح پر ایک نئی تشویش کی لہر اس وقت دوڑ گئی تھی جب یہ خبریں آئیں کہ امریکہ فلسطینی سائنسدان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پر فلسطینی اور عالمی انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا میں قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ایک خصوصی طیارہ پروفیسر الاشقر کو اسرائیل لے جائے گا۔

  • اونرا کا فلسطینی پناہ گزینوں میں اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کر نے کا اعلان

    اونرا کا فلسطینی پناہ گزینوں میں اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کر نے کا اعلان

    یروشلم : فلسطینی پناہ گزینوں کے امور کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونروا کی طرف سے اسکولوں میں اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کیے جانے کے خلاف فلسطینیوں نے احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اونروا کی طرف سے اسکولوں میں اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کرنے پر فلسطین کے بعد لبنان میں بھی موجود فلسطینی پناہ گزینوں نے احتجاج کیا اور اونروا کے خلاف دھرنا دیا۔

    اونروا نے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ وہ مالی بحران کے باعث فلسطینی پناہ گزینوں میں اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کر دیں گے۔اونروا کے اس اعلان کے بعد لبنان میں سول سوسائٹی، ملازمین یونین، عوامی کمیٹیوں اور این جی اوز کے ساتھ ساتھ اقوامتحدہ میں فلسطینی ملازمین نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ اونروا کی طرف سے اسٹڈی سپورٹ پروگرام ختم کرنے سے 3000 فلسطینی طلباءکا مستقبل داﺅ پر لگ جائے گا جب کہ 10 ہزار طلباءکے موسم سرما کے تعلیمی پروگرام متاثر ہوں گے اور 250 فلسطینی ملازمین کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کے دفاع کی ذمہ دار کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل علی ھویدی نے بیروت میں منعقدہ مظاہرے سے ٹیلیونک خطاب میں کہا کہ انہیں اس ریلی میں براہ راست شرکت نہ کرنے کا افسوس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اونروا کے اسٹڈی سپورٹ پروگرام کے ذریعے فلسطینی پناہ گزین طلباءکے 70 فی صد تعلیمی اخراجات ادا کیے جاتے ہیں۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاﺅن کے دوران 21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عروج پر ہیں، وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ روز صبح کے وقت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں میں بعض اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں سیکورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    قابض اسرائیلی فوج نے اسلحے کی تلاش کے بہانے گھروں میں گھس کر فلسطینیوں کو لوٹا، اور ہزاروں شیکل کی رقم قبضے میں کر کے لے گئے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے طولکرم میں تلاشی کے دوران سابق اسیر قسام ریاض بدیر کو اس کے گھر سے حراست میں لے لیا، اس کے علاوہ طالب علم باسم عصام عید کی گرفتاری بھی اسی شہر سے عمل میں لائی گئی۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    قابض فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے النبی الصالح سے 15 سالہ محمد باسم تمیمی اور بیت سیرا سے 16 سالہ علی محمد ابو صفیہ کو حراست میں لیا۔

    ادھر سلوا کے علاقے سے اسرائیلی فوج نے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا، عینی شاہدین نے کہا کہ شمالی الخلیل سے طول کے مقام سے ایک فلسطینی طالب علم اور سابق اسیر عمار القواسمی کو حراست میں لیا گیا۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 6 فلسطینی نوجوان شہید، 140 زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 6 فلسطینی نوجوان شہید، 140 زخمی

    یروشیلم: مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے 6 فلسطینی مظاہرین کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطین کے نہتے شہری غزہ کی پٹی میں اسرائیلی آبادکاری کے خلاف جمعے کے روز اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے کہ اسی دوران اسرائیلی فوج نے انہیں منتشر کرنے کے لیے اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 6 نوجوان شہید جبکہ 140 سے زائد زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، نہتے شہریوں کی شہادت کے بعد احتجاج مزید شدت اختیار کرگیا۔

    مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے سرحدی علاقے میں ہونے والے مظاہروں پر فائرنگ 30 مارچ سے اب تک 200 سے زائد نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانی نے جو اس وقت ترکی کے شہر استنبول میں موجود ہیں انہوں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    اسماعیل ہانی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ اسلامی ممالک کے اتحاد میں پڑھنے والی دراڑ کی وجہ سے اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اقوام متحدہ کو چاہیے وہ واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے ان مظالم کو رکوائے۔

  • فلسطینوں کو8 روز میں گاؤں خان الا احمر خالی کرنے کی دھمکی

    فلسطینوں کو8 روز میں گاؤں خان الا احمر خالی کرنے کی دھمکی

    یروشلم : غاصب ریاست اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الا احمر کو منہدم کرنے کے لیے علاقہ مکینوں کو آٹھ روز میں گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے متعدد گاؤں اور دیہات مسمار کرنے کے بعد مشہور گاؤں خان الااحمر کو مسمار کرنے کے سلسلے میں علاقہ مکینوں کو گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کی جانب سے گاؤں کے رہائشیوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ 8 روز میں گاؤں خالی کیا جائے وگرنہ زبردستی گاؤں بدر کیا جائے گا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گاؤں کے مکینوں کی جانب سے اسرائیلی عدالت میں گاؤں کو مسمار کرنے کے خلاف درخواست دی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے حکومت کو گاؤں مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے رہائشیوں کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یکم اکتوبر تک گاؤں خالی کرکے تمام مکانات کو منہدم کرکے چلے جائیں، اگر علاقہ مکینوں نے مزاحمت کی تو حکومت خود گاؤں کو منہدم کرے گی۔

    خیال رہے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الااحمر میں کل 180 افراد رہائش پذیر ہیں۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق یورپی ممالک نے کہا ہے کہ اسرائیل خان الااحمر کو مسمار کرکے دو ملکی حل خلاف کام کررہا ہے۔

    دوسری جانب سے فلسطینی گاؤں کان الااحمر کے رہائشیوں نے اسرائیلی دھمکیوں کو رد کرتے ہوئے کہا ’ہم اپنی زمین کو چھوڑ کر ہرگز نہیں جائیں گے‘۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں خان الاحمر دو مقبوضہ علاقوں کے درمیان واقع ہے جو مالے ادومن اور کفار ادومن کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل مذکورہ علاقوں کو مزید توسیع دینا چاہتا ہے جس کے بعد مغربی کنارہ (ویسٹ بینک) عملی طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوجائے گا۔

    یہاں 40 خاندان آباد ہیں جن کی اکثریت خیموں میں رہتی ہے۔ خان الاحمر کو 1993ء میں اوسلو معاہدے کے تحت باقاعدہ سی ایریا کے تحت محفوظ علاقہ قرار دیا گیا تھا۔ قبل ازیں جولائی میں یہاں اسرائیلی بلڈوزروں نے کئی ٹینٹ ہٹا دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانے والا امریکی پروفیسر اسرائیل میں گرفتار


    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی فورسز کی جانب سے 66 سالہ فرانسیسی امریکی پروفیسر فرینک رومانو کو مغربی کنارے پر واقع گاؤں الخان الاحمر سے صیہونی فورسز کے امور میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    امریکی پروفیسر کو الخان الاحمر سے فلسطینی شہریوں کی املاک منہدم ہونے سے بچانے کے لیے لگائی جانے والے رکاوٹوں کو ہٹانے والے بلڈوزر کے سامنے کھڑے ہوگئے تھے جس کے باعث انہیں فلسطینی کارکن کے ہمراہ اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا۔

  • فلسطینیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ ‘ ترک صدر کی مذمت

    فلسطینیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ ‘ ترک صدر کی مذمت

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب ادگان نے غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کو غیرانسانی حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہراستنبول میں ترک صدر رجب طیب اردگان نے خطاب کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پرفائرنگ کی شدید مذمت کی۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ کیا آپ نے ان لوگوں کین جانب سے اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت سنی جو عفرین میں آپریشن پر تنقید کرتے ہیں۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہمیں برابھلا کہتے ہیں لیکن اپنی سرزمین میں احتجاج کرنے والوں پراسرائیل کی جانب سے بھاری اسلحے سے حملے پرکچھ نہیں کہتے۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    خیال رہے کہ فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی بارڈر پر کیے جانے والے احتجاج پراسرائیلی فورسز کی شدید فائرنگ سے 17 شہری شہید جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    اقوام متحدہ کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘  160زخمی

    اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 160زخمی

    غزہ : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرین پراسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی جاں بحق جبکہ 160 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف غزہ، مغربی کنارے، بیت الحم اور دیگر علاقوں میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی صدر کے خلاف احتجاج کیا۔

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید جبکہ 160 افراد زخمی ہوگئے، شہید ہونے والوں میں ویل چیئر پراحتجاج میں شریک 29 سالہ ابراہیم ابو تریاب بھی شامل ہے۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے فلسطینیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کی تصدیق کی تاہم فائرنگ سے شہید ہونے والے ابراہیم ابو تریاب کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکارکردیا۔

    خیال رہے کہ ابراہیم ابو تریاب 2008 میں اسرائیل کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کے حملے میں اپنی دونوں ٹانگیں کھو چکے تھے۔


    غزہ: اسرائیلی فوج کا حملہ،7 فلسطینی شہید،14زخمی


    یاد رہے کہ 31 اکتوبرکو اسرائیلی فوج نے آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید جبکہ 14 کو زخمی کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • انسانی حقوق کےعالمی دن پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پیغام

    انسانی حقوق کےعالمی دن پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پیغام

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے تحفظ اور انسانی اقدار کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے حوالے سے قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنی ذمہ داریاں پوری کررہا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ حکومت پاکستان نے قانونی اصلاحات سمیت انسانی حقوق کے حوالے سے کئی اقدامات کیے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اسلام ہی ہے جس نے سب سے پہلے معاشرے کے لیے انسانی حقوق کا تعین کیا اسی لیے ہم تمام انسانوں کے بلاتفریق پرامن اور برابری کی سطح پرانسانی حقوق کے حامی ہیں۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کشمیریوں، فلسطینیوں، روہنگیا مسلمانوں کو بنیادی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کے لیے کوششیں عالمی ذمہ داری ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے یونیورسل ڈیکلریشن 1948 میں انسانی حقوق کو تحفط دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔