Tag: فلسطین کی حمایت

  • ’سی آئی اے عہدیدار کا فلسطین کی حمایت میں غیر معمولی اقدام‘

    ’سی آئی اے عہدیدار کا فلسطین کی حمایت میں غیر معمولی اقدام‘

    امریکا کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کی ایسوسی ایٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اینالائسز نے غیر معمولی اقدام اٹھاتے ہوئے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر فلسطین کے حق میں تصویر شیئر کر دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی آئی کی عہدیدار نے 21 اکتوبر کے روز اپنے فیس بک اکاؤنٹ کی کوور فوٹو تبدیل کرتے ہوئے فلسطین کے حق میں تصویر پوسٹ کی تھی۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خاتون عہدیدار نے اپنی پروفائل کے کوور فوٹو میں ایک شخص کی تصویر لگائی تھی جس نے اپنے ہاتھ میں فلسطینی پرچم بلند کیا ہوا تھا۔

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکا کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کی ایسوسی ایٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اینالائسز کی جانب سے پبلک پلیٹ فارم پر سیاسی جھکاؤ ظاہر کرنے والی تصویر شیئر کرنا غیر معمولی اقدام تھا۔

    سی آئی اے کا مذکورہ معاملے پر موقف اختیار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بطور ایجنسی ہم جس طرح کام کرتے ہیں، اس اعتبار سے ہمارے افسران اپنی اینالیٹیکل آبجیکٹویٹی سے کمٹڈ ہیں۔

    سی آئی اے کے مطابق ممکن ہے کہ کسی معاملے پر کوئی افسر اپنی ذاتی رائے بھی رکھتا ہو لیکن وہ رائے ان کی یا سی آئی اے کی غیرجانبداری کو بلکل بھی متاثر نہیں کرتی۔

    واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو اسرائیل و فلسطین جنگ میں یکطرفہ اسرائیلی حمایت پر سفارت کاروں سمیت دیگر عہدیداروں کی جانب سے شدید تنقید اور ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یو ایس ایڈ کے سینکڑوں افسران نے اس سلسلے میں جنگ بندی کیلئے امریکی صدر کو خط بھی لکھا تھا جبکہ محکمہ خارجہ سمیت مختلف محکموں کے کئی افراد اپنے عہدوں سے بھی مستعفی ہوگئے تھے۔

  • سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت کرنے والے صہیونیوں کے نشانے پر

    سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت کرنے والے صہیونیوں کے نشانے پر

    مغربی کنارے، یروشلم اور اسرائیل میں سوشل میڈیا پر فلسطینوں سے یکجہتی کرنے والوں کی گرفتاریاں جاری ہے، صہیونی دہشت گردی بے نقاب کرنے پر سوشل میڈیا ایکٹویسٹ، ماہرقانون، ڈاکٹر اور کاروباری شخصیات کو دھرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونیوں نے فلسطین کے حامیوں کو بھی نشانے پر رکھ لیا اور کہا لڑ نہیں رہے تو کیا ہوا، فلسطین کی حمایت تو کر رہے ہو، ہم تم میں سے کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

    الجزیرہ ڈیجیٹل انویسٹی گیشن یونٹ تحقیقات سامنے لے آیا اور سوشل میڈیا پر صہیونی رائٹ ونگ نیٹ ورکس کیا کررہا ہے سب تفصیل بیان کردی۔

    الجزیرہ ڈیجیٹل انویسٹی گیشن یونٹ نے بتایا کہ مغربی کنارے، یروشلم اوراسرائیل کے وہ لوگ جو سوشل میڈیا پر فلسطین سے یکجہتی میں آواز اٹھا رہے ہیں، وحشی درندوں کی دہشت گردی بے نقاب کر رہے ہیں، انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔

    سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور اسرائیل سے فلسطین کے سو سے زائد حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ فلسطین کے حامیوں کی آواز کو دبانے کا یہ منظم مہم ہے، خواہ وہ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ہوں یا ماہر قانون، ڈاکٹر ہوں یا کاروباری شخصیات۔

    ناقدین نے مزید بتایا کہ ان کے لائسنس منسوخ کیے جارہے ہیں، ان کی املاک تباہ کی جارہی ہیں اور کاروبار کو برباد کیا جارہا ہے جبکہ ایک فلسطینی گلوکارہ بھی فیس بک پر فلسطین کی حمایت میں پوسٹ کو دہشت گردی قرار دے کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • ملائیشین وزیراعظم کا فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دو ٹوک پیغام

    ملائیشین وزیراعظم کا فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دو ٹوک پیغام

    کوالالمپور : ملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم نے فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دوٹوک پیغام میں کہا ہے کہ آپ نے دھمکی دینے کے لیے غلط شخص کا انتخاب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوالالمپور میں ملائیشیا کےوزیراعظم انورابراہیم نے خطاب کےدوران انکشاف کیا ہےکہ حماس اسرائیلی جنگ میں فلسطین کی حمایت کی وجہ سے انہیں عالمی برادری کی جانب سےسخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    انورابراہیم نے فلسطین کی حمایت پرتنقید کرنےوالوں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے دھمکی دینے کے لیےغلط شخص کا انتخاب کیا ہے۔

    ملائیشین وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہم گھبرانے والے نہیں، ملائیشیا کبھی بھی فلسطینیوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    یاد رہے ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا تھا کہ جنوبی اسرائیل کے حملے کے بعد ملائیشیا حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا ، حماس سے پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

    وزیر اعظم انور ابراہیم کا کہنا تھا مغربی اور یورپی ممالک نے ملائیشیا سے بارہا ملاقاتوں میں حماس کی مذمت کرنے کو کہا ہے تاہم انہوں نے مذمت کرنے سے انکار کردیا۔